Tag: electricity bill

  • یہ بھیڑیے ہیں ۔۔ کنگنا رناوت بجلی کا بل زیادہ آنے پر بھڑک اُٹھیں

    یہ بھیڑیے ہیں ۔۔ کنگنا رناوت بجلی کا بل زیادہ آنے پر بھڑک اُٹھیں

    بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ اور سیاسی رہنماء کنگنا رناوت بجلی کا ایک لاکھ روپے کا بل آنے پر حکومت پر برس پڑیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کنگنا رناوت اپنے منالی میں واقع گھر کا بجلی کا بھاری بھرکم بل دیکھ کر مودی حکومت پر آگ بگولا ہوگئیں۔

    ہماچل پردیش کے ٹاؤن منڈی میں سیاسی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان کے گھر کا بجلی کا ایک لاکھ روپے آیا ہے اور یہ اس گھر کا بل ہے جس میں کوئی رہتا بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کا بل دیکھ کرشرمندہ ہوں کہ یہ ہو کیا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم نے اس ملک کو، اس ریاست کو ترقی کی راہ پر لے جانا ہے، میں کہوں گی کہ یہ بھیڑیے ہیں اور ہمیں اپنی ریاست کو ان کے پنجوں سے آزاد کرنا ہوگا۔

    اس سے قبل معروف بالی وڈ نغمہ نگار جاوید اختر اور اداکارہ و سیاستدان کنگنا کے درمیان طویل قانونی جنگ ختم ہونے کے صلح ہوگئی۔

    کنگنا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے ایک تصویر پوسٹ کی جس میں ان کو جاوید اختر کے ساتھ خوشگوار موڈ میں دیکھا جا سکتا ہے۔

    تصویر کے کیپشن میں لکھا گیا کہ ان کی جاوید اختر کے ساتھ قانونی جنگ ختم ہوگئی، انہوں نے صلح کرنے پر نغمہ نگار کی تعریف کی۔

    کنگنا رناوت کو اپنا گھر کیوں گروی رکھنا پڑا؟

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج جاوید جی اور میں نے اپنا قانونی جھگڑا (ہتک عزت کا مقدمہ) بات چیت کے ذریعے حل کر لیا، وہ آئندہ میری ہدایت کاری میں بننے والی فلم میں گانے لکھنے پر بھی راضی ہوگئے۔

  • شہری 2 ارب روپے کا بجلی کا بل دیکھ کر سٹپٹا گیا

    شہری 2 ارب روپے کا بجلی کا بل دیکھ کر سٹپٹا گیا

    بھارت میں بجلی کے مقامی محکمہ نے شہری کو ایک مہینے کا بل 2 ارب روپے سے بھی زائد بھیج دیا، غریب شہری سر پیٹ کر رہ گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بجلی کے محکمہ نے ایک درزی کو ایک ماہ کا 86 لاکھ سے زیادہ کا بجلی بل بھیجنے کے بعد ایک اور شہری کو 2 ارب روپے سے زیادہ کا بل بھیج دیا ہے۔

    بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے گاؤں بھیرن جٹاں میں شہری للیت دھیمان اپنا دسمبر 2024 کا بجلی کا بل دیکھنے کے بعد سر پیٹ کر رہ گیا۔

    مذکورہ بھارتی شہری نے گزشتہ ماہ نومبر میں 2500 روپے کا بجلی کا بل جمع کرایا تھا اور اب دسمبر کا بل 2 ارب 10 کروڑ 42 لاکھ 8 ہزار 405 روپے کا بل آگیا۔

    بعد ازاں متاثرہ شہری نے بجلی محکمہ میں شکایت درج کرائی، جس اہلکاروں کا مؤقف تھا کہ کمپیوٹر سسٹم میں خرابی کی وجہ سے ایسا ہوا ہے، بعد ازاں شہری کو 4047 روپے کا بل دیا گیا جو اس نے ادا کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت میں اس سے قبل بھی ایسے متعدد واقعات سامنے آچکے ہیں، گزشتہ دنوں گجرات میں بھی ایک درزی کو 86 لاکھ روپے سے زائد کا بل بھیجا گیا تھا تاہم معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد بل کو درست کرکے 1540 روپے بھیجا گیا۔

     

  • پولیس لائنز پر بجلی بلوں کی مد میں کتنی رقم واجب الادا ہے؟ کے الیکٹرک نے بتا دیا

    پولیس لائنز پر بجلی بلوں کی مد میں کتنی رقم واجب الادا ہے؟ کے الیکٹرک نے بتا دیا

    کراچی: کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ آرٹلری میدان پولیس لائن پر واجب الادا رقم ایک کروڑ 40 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق بجلی چوری اور بل کی عدم ادائیگی کے باعث پولیس لائنز کی صرف 2 پی ایم ٹیز کی بجلی منقطع کی گئی تھی، تاہم علاقہ معززین کی جانب سے بلوں کی ادائیگیوں کی یقین دہانی پر بجلی بحال کر دی گئی ہے۔

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ وقت پر کی گئی ادائیگیاں علاقے میں ہونے والی لوڈشیڈنگ میں کمی یا خاتمے کا اہم جز ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں بجلی کے بلوں کا مسئلہ کافی سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہا ہے۔ حالیہ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بجلی کے بلوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سے ایک بڑی وجہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنیوں یا انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کا کردار ہے-

    کے الیکٹرک کی جانب سے مختلف علاقوں میں آپریشنز جاری ہیں جس کے تحت بل ادا نہ کرنے والے علاقوں کی بجلی کاٹی جا رہی ہے، جس پر شہری آئے دن احتجاج کرتے رہتے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں کے الیکٹرک شکایتی مرکز پر بچوں نے دھاوا بول کر توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔

  • بجلی بلوں میں کے ایم سی ٹیکس کی وصولی شروع، کتنے یونٹس پر کتنا ٹیکس وصول کیا جائے گا؟

    بجلی بلوں میں کے ایم سی ٹیکس کی وصولی شروع، کتنے یونٹس پر کتنا ٹیکس وصول کیا جائے گا؟

    کراچی: کے الیکٹرک نے جولائی کے بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس شامل کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے جولائی کے مہینے کے لیے بجلی بل میں کے ایم سی کا ٹیکس بھی شامل کر دیا ہے، میئر کراچی نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکس کی وصولی سے شہر میں ترقیاتی کاموں میں بہتری نظر آئے گی۔

    کے ایم سی چارجز وصول کرنے پر کے الیکٹرک کو 7.5 فی صد ملے گا، معاہدے کے تحت وصول کی گئی رقم میں سے 50 فی صد کے الیکٹرک کے واجبات کی مد میں ادا ہوں گے۔ واضح رہے کہ کے ایم سی کے ذمے کے الیکٹرک کے ڈیڑھ ارب واجبات ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا ہے کہ بجلی بل کے ذریعے ٹیکس وصولی شہر کے مفاد میں ہے۔

    101 سے 200 یونٹ تک استعمال کرنے پر 20 روپے، 201 سے 300 تک یونٹ استعمال کرنے پر 40 روپے کے ایم سی ٹیکس عائد کیا گیا ہے، 301 سے 400 یونٹ تک 100 روپے، 401 سے 500 یونٹ تک 125 روپے ٹیکس شامل کیا گیا ہے۔

    501 سے 600 یونٹ تک 150 روپے، 601 سے 700 یونٹ تک 175 روپے، 700 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر 300 روپے یوٹیلیٹی کی مد میں واجب الادا ہوں گے۔

    کمرشل بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تمام کیٹیگریز پر 400 روپے لاگو کیے گئے ہیں، صنعتی صارفین کی تمام کیٹیگریز پر بھی 400 روپے لاگو کیے گئے ہیں۔

  • سابق نگراں وزیر تجارت نے بجلی بل کم کرنے کی تجاویز پیش کر دیں

    سابق نگراں وزیر تجارت نے بجلی بل کم کرنے کی تجاویز پیش کر دیں

    اسلام آباد: سابق نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز نے حکومت کو بجلی بل کم کرنے کی تجاویز پیش کر دیں۔

    سابق نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ بجلی بلوں پر تمام ٹیکسز ختم کیے جائیں، آئی پی پیز کو 2 ہزار ارب کی ادائیگیاں روکی جائیں، اور انھیں صرف بجلی پیدا کرنے پر ادائیگیاں کی جائیں۔

    گوہر اعجاز نے تجویز دی ہے ہے کہ ماہانہ 200 یونٹ والے صارفین کا نرخ 10 روپے فی یونٹ سے کم مقرر کیا جائے، جب کہ دیگر تمام صارفین کے لیے بجلی کی قیمت 30 روپے فی یونٹ سے کم ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا پاکستان میں گزشتہ ایک سال سے مہنگائی 12 فی صد کی سطح پر آ گئی ہے، مہنگائی میں کمی کے باوجود شرح سود 19.5 فی صد مقرر کر دیا گیا ہے، شرح سود کو 12 فی صد کی سطح پر لایا جائے، شرح سود میں کمی سے حکومت کا قرضہ 3 ہزار ارب روپے کم ہوگا۔

    گوہر اعجاز نے کہا تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس 15 فی صد مقرر کیا جائے، اور مقامی ایکسپورٹ انڈسٹری کو زیرو ریٹڈ کیا جائے، ایکسپورٹ انڈسٹری کے لیے نو ٹیکس نو ریفنڈ کی پالیسی بحال کی جائے، اور اس سلسلے میں پالیسی کے لیے ٹاسک فورس قائم کی جائے جو 10 سالہ ایکسپورٹس اور انڈسٹریل پالیسی تیار کرے۔

    پاکستان میں بجلی کے بلوں کا مسئلہ کافی سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہا ہے۔ حالیہ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بجلی کے بلوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سے ایک بڑی وجہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنیوں یا انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کا کردار ہے-

    آئی پی پیز پر تنقید کی جارہی ہے کیونکہ ان کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے مہنگے ثابت ہو رہے ہیں۔ ان معاہدوں کے تحت حکومت کو بجلی کی پیداوار کے لیے آئی پی پیز کو بھاری ادائیگیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کا بوجھ بالآخر عوام پر پڑتا ہے3۔ اس کے علاوہ، ملک میں بجلی کی پیداوار کی صلاحیت طلب سے زیادہ ہونے کے باوجود، بجلی کی قیمتیں کم نہیں ہو رہیں، جو کہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔

  • بجلی کا بل 25 ہزار تنخواہ 30 ہزار، سیکورٹی گارڈ رو پڑا

    بجلی کا بل 25 ہزار تنخواہ 30 ہزار، سیکورٹی گارڈ رو پڑا

    لاہور : بجلی کے ہوشربا بلوں نے شہریوں کی نیندیں حرام کردیں، لوگ اپنے بچوں کا پیٹ بھریں کا بجلی کے بل ادا کریں۔

    اسی حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام کے گزشتہ پروگرام میں بجلی کے بل سے پریشان ایک بچے کی اداسی اور لرزتی ہوئی آواز نے سننے والوں کی آنکھوں کی نم کردیا تھا۔

    اس بچے کی وڈیو کا کلپ سوشل میڈیا پر بھی بہت وائرل ہوا، سر عام کے میزبان اقرار الحسن اس بار اس لڑکے منیب کے گھر پہنچے اور اس کے والد سے تفصیلی بات چیت کی۔

    منیب نے بتایا کہ جب آپ پروگرام کررہے تھے تو میں بھی دیکھنے کھڑا ہوگیا اور آپ سے بات بھی ہوگئی۔

    منیب کے والد نے بتایا کہ میں بحیثیت سیکورٹی گارڈ ملازمت کرتا ہوں تنخواہ 30 ہزار روپے ہے اور پچھلے مہینے بجلی کا بل 23 ہزار روپے آگیا تھا اور گھر کا کرایہ اس کے علاوہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گھر کا خرچ کیسے چل رہا ہے کیا بتاؤں؟ کوئی صورت نظر آرہی کہ ہمارے گھر اور پاکستان کے حالات کب اور کیسے بہتر ہوں گے،انہوں نے بتایا کہ میری ہر ممکن کوشش رہتی ہے کہ میرے بچے اچھی تعلیم حاصل کریں۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں بجلی کے بلوں کا مسئلہ کافی سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہا ہے۔ حالیہ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

    بجلی کے بلوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سے ایک بڑی وجہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنیوں یا انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کا کردار ہے۔

    آئی پی پیز پر تنقید کی جارہی ہے کیونکہ ان کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے مہنگے ثابت ہو رہے ہیں۔

    ان معاہدوں کے تحت حکومت کو بجلی کی پیداوار کے لیے آئی پی پیز کو بھاری ادائیگیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کا بوجھ بالآخر عوام پر پڑتا ہے۔

    اس کے علاوہ ملک میں بجلی کی پیداوار کی صلاحیت طلب سے زیادہ ہونے کے باوجود، بجلی کی قیمتیں کم نہیں ہو رہیں، جو کہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔

  • بجلی کے بلوں میں کمی کیسے کی جاسکتی ہے؟ ماہر معاشیات نے بتادیا

    بجلی کے بلوں میں کمی کیسے کی جاسکتی ہے؟ ماہر معاشیات نے بتادیا

    ماہر معاشیات ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں میں کمی کی جاسکتی ہے تاہم اس کے لیے خصوصی اقدامات کرنا ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے آئی پی پیز کو دیے جانے والے کیپسٹی چارجز اور دیگر اخراجات سے متعلق امور پر تفصیلی گفتگو کی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے بات کرکے بجلی کے بلوں میں دیے گئے ٹیکسز کو کم کردیا جائے تو فوری طور پر ان بلوں کی مالیت میں خاطر خواہ کمی آسکتی ہے۔

    ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں کمی کے لیے پاکستان کے پاور سیکٹر کو ری اسٹرکچرنگ کی فوری ضرورت ہے۔

    ان کے بقول حکومت واجبات کی وصولی اور بجلی کے ترسیلی نقصانات کو روکنے کے بجائے صارفین پر اس کا بوجھ لاد دیتی ہے جو کہ مناسب نہیں ہے، اس لیے اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    بجلی کے زائد بل کا فوری حل بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بل میں 18 فیصد جی ایس ٹی اور 7 فیصد انکم ودھ ہولڈنگ ٹیکس جو لیے جارہے ہیں اگر حکومت ان دو ٹیکسوں کو دو یا تین ماہ کیلئے 300یا 400 یونٹ والوں کیلئے مؤخر کردے تو کم آمدنی والے طبقے کو کچھ ریلیف مل جائے گا۔

     

  • آپریشن کی رقم بجلی کے بل میں ادا، خاتون مریضہ نے خودکشی کرلی

    آپریشن کی رقم بجلی کے بل میں ادا، خاتون مریضہ نے خودکشی کرلی

    گوجرانوالہ : علاج کے پیسے بجلی کے بل کی ادائیگی میں خرچ ہونے پر دلبرداشتہ مریضہ نے موت کو گلے لگا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ کی رہائشی 65 سالہ خاتون رضیہ بی بی ہرنیہ کی مریضہ تھیں جنہوں نے اپنے علاج کیلئے کچھ رقم جمع کی تھی۔

    خاتون کے صاحبزادے عثمان نے پولیس کو بتایا کہ والدہ دوا لینے گئی تھیں، دلبرداشتہ ہوکر برساتی نالے میں کود گئیں۔

    والدہ ہرنیہ کی مریضہ تھیں ، انہوں نے اپنے آپریشن کیلئے پیسے جمع کیے تھے، 10ہزار روپے بجلی کا بل آیا تو آپریشن والے پیسوں سے بل جمع کرادیا۔

    عثمان کے مطابق مشکل سے جمع کیے گئے پیسے بجلی کا بل ادا کرانے میں خرچ ہونے پر والدہ دلبرداشتہ تھیں۔

    گھر واپسی پر وہ برساتی نالے میں کود گئیں بیٹی نے ماں کو بچانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہی، خاتون کی لاش تلاش کرنے کیلئے آپریشن جاری ہے۔

    مکی روڈ پر پیش آنے والے دردناک واقعے کی فوٹیج منظرعام پر آگئی، گوجرانوالہ پولیس کے مطابق واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    آئی پی پیز : عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے والے 40 خاندان کون ہیں؟ (arynews.tv)

  • موسم گرما میں بچت کے ساتھ ’اے سی‘ کا استعمال کیسے کیا جائے؟

    موسم گرما میں بچت کے ساتھ ’اے سی‘ کا استعمال کیسے کیا جائے؟

    حالیہ گرمیوں میں ہونے والے درجہ حرارت میں ہوشربا اضافے سے گرمی کی شدت میں نمایاں اضافہ ہونے لگا ہے، ایسے میں ایئر کنڈیشن (اے سی) ہی ہے جس کی ٹھنڈک جسم کو راحت اور سکون فراہم کرتی ہے۔

    موجودہ حالات میں ایئر کنڈیشنگ ایک لگژری آئٹم کے بجائے ضرورت بن چکا ہے، اے سی استعمال کرنا تو آسان ہے مگر جب مہینے کے بعد بجلی کا بل ہاتھ میں آتا ہے ہو ہاتھوں کے طوطے اڑ جاتے ہیں۔

    اے سی چلانے سے آپ کے بجلی کے بل پر کافی بھاری اثر پڑ سکتا ہے تو آج کے اس زیر نظر مضمون میں کچھ تجاویز پیش کی جارہی ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنے بجلی کے بل کی رقم پر کافی حد تک قابو پاسکتے ہیں۔

    AC usage

    یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اے سی چلانے کے باوجود بجلی کے بلوں میں کسی حد تک کمی کی جاسکتی ہے؟ جی ہاں ! اس کا جواب یہی ہے کہ ’ہاں‘ ایسا کرنا ممکن ہے۔ لیکن کیسے؟

    مضمون میں کچھ عملی تجاویز دی گئی ہیں جن سے آپ اپنے گھر کو ٹھنڈا رکھ سکتے ہیں جبکہ اخراجات کو بھی قابو میں رکھ سکتے ہیں۔

    اے سی کی تنصیب و ترتیب کو بہتر بنائیں :

    سب سے پہلے تھرمو اسٹیٹ کو عقلمندی سے سیٹ کریں، زیادہ سے زیادہ توانائی اور بہتر کارکردگی کے لیے 24-26 ڈگری سیلسیس (75-79 ڈگری فارن ہائیٹ) کا ہدف رکھیں، ڈگری کم کرنے سے توانائی کی کھپت میں 8فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

    اسمارٹ تھرمو اسٹیٹ کا استعمال :

    اسمارٹ تھرمو اسٹیٹ استعمال کریں : اگر آپ کے پاس اسمارٹ ترموسٹیٹ ہے تو، اس کے پروگرام ایبل سیٹنگز اور توانائی بچانے کے طریقہ کار سے فائدہ اٹھائیں۔

    پنکھے :

    اپنے اے سی کے ساتھ چھت کے پنکھے بھی چلائیں، یہ ٹھنڈک کا اثر پیدا کرتے ہیں، اس عمل سے آپ تھرمو اسٹیٹ کی سیٹنگ چند ڈگری بڑھا سکتے ہیں۔

    دروازے اور کھڑکیاں اچھی طرح بند رکھیں

    اے سی کو کھولنے سے قبل اس بات کی یقین دہانی کرلیں کہ کمرے سے ہوا بالکل لیک نہ ہو، کھڑکی اور دروازوں میں کوئی خلا نہ رہے تاکہ گرم ہوا کے اندر آنے اور ٹھنڈی ہوا کے باہر جانے کو روکا جاسکے۔

    اس کے علاوہ بلیک آؤٹ پردے یا بلائنڈز استعمال کریں تاکہ دھوپ اور گرمی کے بڑھنے کو روکا جا سکے، اس کیلئےریفلکٹیو فلمز بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

    دیکھ بھال اور مرمت

    گرمیاں شروع ہونے سے قبل کسی ماہر کاریگر سے اے سی کی مرمت اور سروس کروائیں، فلٹرز کو باقاعدگی سے صاف یا تبدیل کریں تاکہ اس کی کارکردگی مزید بہتر ہو۔

    اے سی کے آؤٹ ڈور یونٹ کو صاف رکھیں، یونٹ کے ارد گرد کی رکاوٹیں ہٹا کر صفائی رکھیں تاکہ ہوا کی روانی یقینی بنائی جاسکے اور اگر ممکن ہو تو آؤٹ ڈور یونٹ کو سائے میں لگائیں۔

    شام کی ٹھنڈی ہواؤں سے بھی لطف اندوز ہوں۔

    شام کے ٹھنڈے وقت میں کھڑکیاں کھولیں تاکہ تازہ ہوا اندر آسکے لیکن دن کے اوقات میں انہیں بند رکھیں۔

    ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنیں :

    گرمیوں میں ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں جو ڈھیلے بھی ہوں، اس کے علاوہ کھانا بنانے کیلئے اوون کے بجائے مائیکرو ویو یا گِرل کا استعمال کریں تاکہ اندرونی حرارت کو کم کیا جا سکے اور دن بھر میں زیادہ سے زیادہ پانی پی کر جسم میں پانی کی کمی نہ ہو نے دیں۔

    کولنگ کے متبادل اور طرز زندگی میں تبدیلیاں

     شام کے ٹھنڈے وقت میں کھڑکیاں کھول لیں تاکہ تازہ ہوا اندر آسکے لیکن دن کے اوقات میں انہیں بند رکھیں، کھڑکیوں میں پنکھے رکھیں تاکہ کراس وینٹیلیشن پیدا ہو، اپنے جسم کو ٹھنڈا کرنے کے لیے شام کو ٹھنڈے پانی سے نہائیں۔

    ان تجاویز اور حکمت عملی کو اپنا کر آپ توانائی کی کھپت کو کم کرسکتے ہیں اور ساتھ ہی ایک آرام دہ اور ٹھنڈے ماحول کا مزہ لے سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں آپ کی راحت اور آپ کے بجٹ دونوں پر بہت گہرا اثر ڈال سکتی ہیں۔

  • بھاری بجلی بلوں کی قسط وار ادائیگی، صارفین کے لیے بری خبر

    بھاری بجلی بلوں کی قسط وار ادائیگی، صارفین کے لیے بری خبر

    اسلام آباد: بھاری بجلی بل ادا کرنے والے صارفین قسط وار ادائیگی کے ریلیف سے محروم ہو گئے۔

    ذرائع کے مطابق نیپرا نے بجلی صارفین کے لیے بلوں کی قسط کرانے کی سہولت محدود کر دی، بجلی صارفین اب سال میں صرف ایک ہی بار بجلی بل کی قسط کرا سکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا نے کنزیومر سروس مینوئل میں ترمیم کر دی ہے، نیپرا کی جانب سے اس سلسلے میں تمام بجلی کمپنیوں کو احکامات بھی جاری کر دیے گئے، نیپرا نے ہدایت کی ہے کہ قسط کرانے کی صورت میں نیا کمپیوٹرائزڈ بل ہی جاری کیا جائے۔

    نیپرا نے آخری دن سرکاری چھٹی کی صورت میں مقررہ تاریخ میں توسیع نہ کرنے کی بھی ہدایت کر دی ہے، اور کہا ہے کہ سرکاری چھٹی کے باعث بل کی عدم ادائیگی پر لیٹ پیمنٹ سرچارج لیا جائے۔