Tag: electricity bill

  • بجلی بل: 50 سے زائد سرکاری ادارے ایک ارب 52 کروڑ 8 لاکھ کے نادہندہ نکلے

    بجلی بل: 50 سے زائد سرکاری ادارے ایک ارب 52 کروڑ 8 لاکھ کے نادہندہ نکلے

    فیصل آباد: 50 سے زائد سرکاری ادارے بجلی بلوں کی ادائیگی میں ایک ارب 52 کروڑ 8 لاکھ کے نادہندہ نکلے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے فیسکو کے نادہندہ اداروں کی فہرست حاصل کر لی ہے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ پچاس سے زائد ایسے سرکاری ادارے ہیں جنھوں نے بجلی بل ادا نہیں کیے، اور واجبات ایک ارب 52 کروڑ 8 لاکھ تک پہنچ گئے۔

    واسا فیسکو کا ایک ارب 39 کروڑ 58 لاکھ 55 ہزار روپے کا نادہندہ ہے، پنجاب پولیس 2 کروڑ 10 لاکھ ، جیل خانہ جات ایک کروڑ 85 لاکھ روپے اور خود فیسکو دفاتر نے 14 لاکھ 11 ہزار روپے کے واجبات ادا نہیں کیے۔

    ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے ایک کروڑ سے زائد، ٹی ایم اے چنیوٹ نے ایک کروڑ 59 لاکھ روپے، ریلوے نے 68 لاکھ 43 ہزار، ریونیو ڈیپارٹمنٹ نے 68 لاکھ 22 ہزار روپے کے بل نہیں دیے، ایف آئی اے 19 لاکھ 41 ہزار روپے کی نادہندہ ہے۔

    پاسپورٹ آفس نے 11 لاکھ 66 ہزار روپے ادا کرنے ہیں، ضلعی حکومت جھنگ نے ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کے بجلی بلز ادا نہیں کیے، ضلعی محکمہ تعلیم 19 لاکھ 25 ہزار، اور محکمہ صحت 7 لاکھ 92 ہزار روپے کا نادہندہ ہے۔

  • محنت کش نے بجلی بل کی ادائیگی کے لیے گھر کا سامان بیچ دیا

    محنت کش نے بجلی بل کی ادائیگی کے لیے گھر کا سامان بیچ دیا

    ملتان: پنجاب کے شہر ملتان کا ایک محنت کش کاشف بجلی بل کی ادائیگی کے لیے گھر کا سامان تک بیچنے پر مجبور ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں ریڑھی پر دہی پھلکی بیچنے والے محنت کش محمد کاشف نے 13 ہزار روپے بجلی کا بل ادا کرنے کے لیے گھر کا سامان بیچ دیا۔

    مظفر آباد کا رہائشی 40 سالہ محمد کاشف ریڑھی پر دہی پھلکی فروخت کر کے اپنے 3 بچوں کا پیٹ پالتا ہے، لیکن 13 ہزار روپے بجلی کا بل دیکھ کر محنت کش کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہو گیا۔

    پرائس کنٹرول سسٹم کی عدم موجودگی نے عوام کو نڈھال کر دیا، ناجائز منافع خوری عروج پر

    محمد کاشف نے بجلی کے بل کی ادائیگی کے لیے ریڑھی کا سامان بھی فروخت کر دیا، محنت کش کا کہنا ہے کہ دو وقت کی جگہ ایک وقت کی روٹی مشکل سے نصیب ہوتی ہے، اگر دوبارہ بجلی کا زیادہ بل آیا تو کیا کرے گا؟

    بجلی کے 400 یونٹس تک استعمال کرنے والوں کے لیے ریلیف کا پلان تیار

    واضح رہے کہ ملک میں موجودہ بڑھتی مہنگائی اور بجلی کے اضافی بلوں کی وجہ سے محمد کاشف جیسے ہزاروں محنت کشوں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

  • وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی بلوں میں صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ نہ ہو سکا

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی بلوں میں صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ نہ ہو سکا

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس میں صارفین کو بجلی کے بھاری بھرکم بلوں میں کوئی ریلیف دینے کا فیصلہ نہ ہو سکا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا لیکن کابینہ بجلی بلوں میں صارفین کو ریلیف دینے کا کوئی فیصلہ نہ کر سکی۔

    ذرائع وفاقی کابینہ کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف معاہدہ بجلی صارفین کو ریلیف فراہمی میں بڑی رکاوٹ ہے، بجلی بلوں پر ریلیف کے لیے آئی ایم ایف سے بات کرنا ہوگی۔

    اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ آئی ایم ایف شرائط کے باعث صارفین کو بلوں پر دینا ریلیف ممکن نہیں ہے، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت توانائی کو صارفین کو ریلیف فراہمی کے لیے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • وزیر اعظم ریلیف پیکج کے تحت 3 ماہ کے لیے بجلی سستی

    وزیر اعظم ریلیف پیکج کے تحت 3 ماہ کے لیے بجلی سستی

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ریلیف پیکج کے تحت 3 ماہ کے لیے بجلی سستی دی جارہی ہے، ریلیف مارچ سے جون تک فراہم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ریلیف پیکج کے تحت 3 ماہ کے لیے بجلی سستی دستیاب ہوگی، عمل درآمد پہلے سے حکومت کرچکی ہے جبکہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی 5 روپے فی یونٹ سستی کرنے کی باقاعدہ منظوری بھی دی گئی ہے۔

    نیپرا کا مزید کہنا ہے کہ ریلیف مارچ سے جون تک فراہم کیا جائے گا، حکومت صارفین کو 106 ارب روپے کی سبسڈی دے گی۔

  • سعودی عرب : بجلی صارفین کیلئے بڑی سہولت کی فراہمی

    سعودی عرب : بجلی صارفین کیلئے بڑی سہولت کی فراہمی

    ریاض : سعودی حکومت نے بجلی صارفین کی مشکلات کو آسان بنانے کیلیے اہم اقدامات کیے ہیں جس کے تحت بجلی کے بلوں کی ادائیگی اقساط کی صورت میں کرنے کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

    سعودی الیکٹرک کمپنی کا کہنا ہے کہ صارفین اب بجلی کے بل اقساط کی صورت میں بھی ادا کرسکتے ہیں تاکہ بجلی نہ کاٹی جائے، بل کی رقم زیادہ ہونے کی صورت میں قسط کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

    اس حوالے سے سعودی بجلی کمپنی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ بجلی کا بل کافی زیادہ ہے کیا یہ ممکن ہے کہ اسے مرحلہ وار ادا کرسکوں تاکہ بجلی منقطع نہ ہو۔

    اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان سعودی الیکٹرک کمپنی کا کہنا تھا کہ بجلی کنکشن کو بحال رکھنے کے لیے بل کی بروقت ادائیگی بہت ضروری ہے۔ تاہم بعض حالات میں جب بل کی رقم کافی زیادہ ہو جائے تو صارفین کی سہولت کے لیے اسے قسط وار ادا کیا جاسکتا ہے۔

    بجلی کمپنی کی جانب سے قسط وار بل ادا کرنے کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ بینک اکاونٹ کے ذریعے بل ادا کرنے کے لیے بینک کے "سداد” آپشن میں جایا جائے جہاں سعودی الیکٹرک کمپنی کو منتخب کرنے کے بعد سبسکرپشن نمبر درج کریں۔ بجلی کا مقررہ بل ظاہر ہونے پر اسے دو بار کلک کیا جائے جس کے بعد مطلوبہ رقم درج کرکے رقم کی ادائیگی کی جاسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ قبل ازیں بجلی کے بل کو قسطوں میں کروانے کے لیے الیکٹرک کمپنی کے دفتر سے رجوع کرنا ہوتا تھا جہاں درخواست جمع کروانے کے بعد قسط کا تعین کرایا جاتا تھا۔

  • بھارت میں اندھیر نگری : ایک اور کسان نے موت کو گلے لگا لیا

    بھارت میں اندھیر نگری : ایک اور کسان نے موت کو گلے لگا لیا

    علیگڑھ : بھارت میں ایک کسان نے بجلی کی بل حد سے زیادہ آنے پر موت کو گلے لگا لیا، اہل خانہ کا الزام ہے کہ بحث کے دوران محکمہ بجلی کے افسران نے انہیں تھپڑ مارا تھا۔

    بھارتی ریاست علی گڑھ کے اترولی تحصیل کے گاؤں سنیرا میں ایک 50 سالہ کسان نے خودکشی کرلی ہے کیونکہ اسے1500کے بجائے ڈیڑھ لاکھ روپے کا بجلی کا بل بھیج دیا گیا تھا۔

    متوفی کسان کے بھتیجے رام چرن اور خاندان کے دیگر افراد نے تھانہ برلا میں درج کرائی گئی رپورٹ میں الزام عائد کیا ہے کہ بجلی کے بل میں1500 روپے کی رقم کو غلط طریقے سے 1لاکھ 50،000 روپے دکھایا گیا تھا۔

    اہل خانہ کا کہنا ہے کہ کچھ افسران گھر پر آئے اور انہیں 1 لاکھ 50 ہزار روپے کا بجلی بل تھما دیا۔ جب رام جی لال نے محکمہ بجلی کے افسران سے کہا کہ ان کے پاس ادائیگی کرنے کے لیے اتنے پیسے نہیں ہیں اور انہوں نے بل کو ٹھیک کرنے کا بھی کہا جس پر ایک افسر نے مبینہ طور پر انہیں تھپڑ مار دیا۔

    متوفی رام جی لال کے ایک خانہ کے مطابق جب ساری کوششیں ناکام ہو گئیں، تو تھک ہار کر انہوں نے پھانسی کا پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔

    بعد ازاں متوفی کے لواحقین اور مقامی افراد نے بجلی محکمہ کے دفتر کے سامنے لاش رکھ کر واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ذمہ داران کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ ضروری کارروائی اور تحقیقات کے بعد کوئی قدم اٹھایا جائے گا۔

    اترولی کے ایس ڈی ایم پنکج کمار نے کہا کہ قصور وار پائے جانے والوں کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی اور ابتدائی تحقیقات کے بعد مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔

  • سعودی عرب: بجلی کے بلوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جارہا

    سعودی عرب: بجلی کے بلوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جارہا

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مملکت میں مخصوص یا فکسڈ بلنگ کے صارفین پر کسی قسم کا اضافی بوجھ نہیں ڈالا جارہا اور اس حوالے سے تمام افواہیں بے بنیاد ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی الیکٹریکل کمپنی نے کہا ہے کہ جن افراد نے اپنے بجلی کے بلوں کے لیے فکسڈ کی سہولت حاصل کی ہوئی ہے انہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، فکسڈ بلوں کی فائنل ادائیگی سروس کے اختتام پر کی جاتی ہے اور اس میں کسی قسم کے اضافی چارجز شامل نہیں کیے جاتے۔

    کمپنی کے مطابق سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی بے بنیاد باتوں پر توجہ نہ دی جائے۔

    بجلی کمپنی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں وضاحت کی گئی ہے کہ بجلی کے صارفین سوشل میڈیا کی افواہوں پر توجہ نہ دیں، جن میں کہا گیا ہے کہ فکسڈ بل کی سہولت حاصل کرنے والوں کے لیے فائنل بل کی ادائیگی سال کے اختتام پر کی جائے گی جس میں اضافی جارچز بھی شامل کیے جائیں گے۔

    بجلی کمپنی نے اس حوالے سے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فکسڈ بلنگ کی سہولت اختیاری ہے اجباری نہیں، جو اس سہولت سے مستفید ہونا چاہتا ہے وہ اسے اختیار کر سکتا ہے۔

    فکسڈ بلنگ کے لیے صارف کا اوسط بل کیلکولیٹ کر کے ایک مخصوص رقم متعین کی جاتی ہے جو اسے ماہانہ بنیاد پر ادا کرنا ہوتی ہے۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ فکسڈ بلنگ کی سہولت کسی بھی وقت ختم کی جاسکتی ہے جس کے لیے کمپنی کو مطلع کرنا ہوگا تاہم اس سہولت سے مستفید ہونے والوں پر کسی قسم کے اضافی چارجز عائد نہیں کیے جاتے۔

    ایسے صارفین کو اس حوالے سے یہ سہولت حاصل ہوتی ہے کہ موسم گرما میں جب اضافی بجلی خرچ ہوتی ہے تو انہیں فوری طور پر اضافی بل ادا نہیں کرنا پڑتے بلکہ بل کی اضافی رقم جو کہ موسم سرما میں بجلی کے کم خرچ کی وجہ سے فکسڈ بلنگ کے طور پر کمپنی میں جمع ہوجاتی ہے، اس میں سے منہا کرلی جاتی ہے۔

    اس سے صارف پر موسم گرما میں اضافی بوجھ نہیں پڑتا۔

    کمپنی کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فکسڈ بلنگ کا قانون مختلف ممالک میں رائج ہے اور ان ہی اصولوں کے مطابق مملکت میں بھی صارفین کو فکسڈ بلنگ کی سہولت فراہم کی جاتی ہے جس میں ایک برس کے خرچ کو مد نظر رکھتے ہوئے صارف کا اوسط بل متعین کیا جاتا ہے۔

  • کرونا وائرس بحران: سعودی عرب کا نجی شعبے کے لیے بڑا اعلان

    کرونا وائرس بحران: سعودی عرب کا نجی شعبے کے لیے بڑا اعلان

    ریاض: خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نجی شعبے کو مراعات دینے کے فرمان کے بعد نجی اداروں کو بجلی کے بل کی ادائیگی میں سہولت دے دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت توانائی نے نجی شعبے میں کام کرنے والے تجارتی اور صنعتی اداروں کے مالکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ کرونا وائرس کے اثرات کے حوالے سے شاہی امدادی مہم سے استفادہ کرتے ہوئے 3 ماہ کا بجلی کا بل 50 فیصد ادا کرسکتے ہیں۔

    یہ اقدام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مملکت میں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کو کم کرنے کے لیے نجی شعبے کو بھی مراعات دینے کے خصوصی احکامات جاری کرنے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

    شاہی امدادی مہم سے نجی شعبے کے 16 لاکھ سے زائد ادارے مستفید ہوسکیں گے، امدادی مہم میں کہا گیا تھا کہ نجی سیکٹر میں تجارت اور صنعت سے وابستہ افراد 3 ماہ (اپریل، مئی اور جون) کا بجلی کا بل قسطوں میں ادا کر سکتے ہیں۔

    مہم میں صنعتکاروں اور تاجروں پر مالی بوجھ کم کرنے کے لیے یہ رعایت دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ 3 ماہ کا بل 50 فیصد ادا کردیا جائے باقی 50 فیصد آئندہ برس سنہ 2021 میں قسطوں کی صورت میں ادا کیا جائے۔

    مہم سے استفادہ کے لیے وزارت توانائی نے نجی سیکٹر سے وابستہ اداروں کے مالکان یا انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ سسٹم کو مذکورہ رعایت کے حوالے سے اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے جس سے استفادہ کرتے ہوئے 50 فیصد بل براہ راست ’سداد‘ کے آپشن کے ذریعے ادا کیا جاسکتا ہے، باقی 50 فیصد بل کی ادائیگی جنوری 2021 سے کی جائے گی۔

    وزارت توانائی نے اس حوالے سے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ برس سے بل کی ادائیگی 6 ماہ تک قسطوں کی صورت میں ادا کی جاسکیں گی جس کے لیے کسی پیشگی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے مملکت میں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کے حوالے سے نجی سیکٹر کے لیے متعدد خصوصی مراعات دینے کا اعلان کرتے ہوئے خطیر رقم مختص کی تھی جس میں نجی سیکٹر میں سعودی ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگیاں بھی سوشل انشورنس اسکیم کے تحت کی جانی تھیں۔

    اس حوالے سے صنعتکاروں کا کہنا تھا کہ انہیں شاہی فرمان سے کافی ریلیف ملا ہے۔

  • بجلی بلز کی وصولی میں81ارب روپے کا اضافہ، وزیراعظم کی وزیرِ توانائی کو مبارکباد

    بجلی بلز کی وصولی میں81ارب روپے کا اضافہ، وزیراعظم کی وزیرِ توانائی کو مبارکباد

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے بجلی کے بلوں کی وصولی میں اکیاسی ارب روپے کے اضافہ پر وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب کو مبارکباد پیش کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ شاباش اچھا کام جاری رکھیں، یہ ہے نیا پاکستان۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کے بلوں کی وصولی میں اکیاسی ارب روپے کے اضافہ پر وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کو مبارکباد دی ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے تازہ پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ بجلی چوری پر قابو پانے سے اٹھاون ارب روپے حاصل ہوئے۔ گزشتہ 8 ماہ کے دوران 81 ارب روپے جمع کیے ہیں جبکہ اگلے برس مزید120ارب روپے ریکور کیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کے اسی فیصد علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوا، سحر و افطار میں بھی کہیں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوئی۔ ماہانہ گردشی قرضہ اڑتیس ارب سے کم ہوکر چھبیس ارب پر آگیا۔ پانچ سال میں درآمدی ایندھن پر انحصار اکتالیس سے کم کرکے تیس فیصد کردیا جائے گا۔

    وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر پیغام میں مزید کہا کہ شاباش اچھا کام جاری رکھیں، یہ ہے نیا پاکستان، بجلی کی مد میں آئندہ سال120ارب روپے کی اضافی وصولی ہوگی، گردشی قرضےکاحجم ماہانہ38ارب سےکم ہوکر26ارب روپےپرآگیاہے،

    دسمبر2020تک گردشی قرضہ ختم کردیا جائے گا۔ واجب الادا رقوم کی مد میں100ارب روپے اضافی وصول کئے جائیں گے،5سال میں درآمدی ایندھن پرانحصار41سےکم کرکے30فیصد کردیا جائے گا، دس سال میں درآمدی ایندھن پر انحصار صرف20فیصد کردیاجائیگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہتوانائی ضرورت پوری کرنے کیلئےہائیڈل اور متبادل ذرائع کااستعمال ہوگا، اس کے علاوہ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے مقامی وسائل اور تھرکول کا استعمال ہوگا۔

  • بجلی کا کو ئی بل ادا نہیں کیا،عمران خان کا ٹو ئٹ

    بجلی کا کو ئی بل ادا نہیں کیا،عمران خان کا ٹو ئٹ

    اسلام آباد:میں نے بجلی کا کو ئی بل ادا نہیں کیا،عمران خان نے ٹو ئٹ میں وضاحت کر دی۔

    بجلی کا کو ئی بل ادا نہیں کیا پی ٹی آئی کے قائد عمران خان کا ٹو ئٹ، کپتان نے یہ وضا حت وفاقی وزیر اطلات و نشریا ت پرویز رشید کے اس بیان کے جواب میں کہی جس میں انہوں نے کپتان پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے زمان پارک لا ہور کے گھر کا بل ادا کردیا ہے۔

    عمران خا ن نے اپنے ٹو ئٹ میں یہ بھی کہا کہ زمان پارک والے گھر میں،میں نہیں میری ہمشیرہ اپنے خا وند حفیظ نیازی کے ہمراہ رہا ئش پذیر ہیں اور میرے بہنوئی حفیظ نیازی کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں اس لئےمیرے بل ادا کرنے کی بات میں کو ئی صداقت نہیں ہے۔