Tag: electricity breakdown

  • کراچی کو بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا سامنا، ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ

    کراچی کو بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا سامنا، ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ

    کراچی: شہر قائد کو بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا سامنا ہے، کے الیکٹرک کی ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن میں ٹرپنگ ہوئی ہے، متعدد گرڈ اسٹیشن ٹرپ کر گئے۔

    ٹرپنگ کی وجہ سے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے، جن میں کورنگی، لیاری، کھارادر، ڈیفنس، آئی آئی چندریگر روڈ، سائٹ ایریا، نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد اور جیکب لائن شامل ہیں۔

    ہائی ٹینشن لائن میں ٹرپنگ کی وجہ سے بلدیہ گرڈ کے 49 فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں، ایئر پورٹ گرڈ کے 33 اور گارڈن گرڈ کے 40 فیڈرز ٹرپ کر گئے، نارتھ کراچی گرڈ کے 33، جیکب لائن کے 47، جیل روڈ گرڈ کے 28 فیڈر ٹرپ کر گئے۔

    اورنگی گرڈ کے 38، محمود آباد گرڈ کے 16، کورنگی ایسٹ گرڈ کے 40 فیڈرز، ڈی ایچ اے گرڈ کے 23، اولڈ گولیمار گرڈ کے 31، ولیکا گرڈ کے 33 فیڈرز، ڈیفنس گرڈ کے 54، کے سی آر، ہارون آباد، شادمان اور کلفٹن گرڈ کے 38 فیڈرز ٹرپ کر گئے۔

    کے الیکٹرک کے 23 گرڈ اسٹیشن کے 400 سے زائد فیڈرز ٹرپ ہوئے ہیں، ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ چند علاقوں سے بجلی فراہمی میں تعطل کی شکایات موصول ہوئی ہیں، تکنیکی خرابی کے باعث آنے والے تعطل کو فوری دور کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق کراچی میں بجلی کی سپلائی نارمل ہے، لسبیلہ اور بلدیہ میں بجلی سپلائی مکمل بحال ہونے میں وقت درکار ہے۔

  • بجلی کا ملک گیر بریک ڈاؤن: شفٹ انچارج ذمہ دار قرار

    بجلی کا ملک گیر بریک ڈاؤن: شفٹ انچارج ذمہ دار قرار

    اسلام آباد: ملک بھر میں 23 جنوری کے بجلی بریک ڈاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بروقت اقدامات سے بدترین بلیک آؤٹ سے بچا جاسکتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے پیٹرولیم کی سربراہی کمیٹی نے ملک بھر میں 23 جنوری کے بدترین بریک ڈاؤن کی انکوائری رپورٹ تیار کرلی۔

    رپورٹ میں نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے افسران، پاور کنٹرول مینجمنٹ اور شفٹ انچارج کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

    انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوب سے اضافی بجلی کی فراہمی کے باعث ملک میں بلیک آؤٹ ہوا، سسٹم میں توازن پیدا کرنے کے لیے غازی بروتھا پلانٹ سے بجلی کی پیداوار کم کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق اس اقدام سے صورتحال مزید بدترین ہوگئی، بروقت اقدامات سے بدترین بلیک آؤٹ سے بچا جاسکتا تھا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ این ٹی ڈی سی کا سسٹم آپریٹر بلیک آؤٹ کا ذمہ دار ہے، پاور سیکٹر کے اداروں میں کوآرڈینیشن کا فقدان ہے، وفاقی حکومت کوآرڈینیشن بہتر کرنے کے لیے نیپرا کو احکامات جاری کرے۔

    بریک ڈاؤن کی 13 صفحات پرمشتمل انکوائری رپورٹ وفاقی کابینہ کوبھجوا دی گئی۔

  • کراچی میں بجلی کا تیسرا بڑا بریک ڈاؤن

    کراچی میں بجلی کا تیسرا بڑا بریک ڈاؤن

    کراچی: صوبہ سندھ کا دارالحکومت کراچی میں تیسری بار بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوگیا جس کے بعد 90 فیصد شہر تاریکی میں ڈوب گیا۔ شہریوں نے رات جاگ کر گزاری۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ رات گئے 12 گرڈ اسٹیشنوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جس کے بعد 5 ضلعے اندھیرے میں ڈوب گئے۔

    کراچی میں کے الیکٹرک کا یہ تیسرا بڑا بریک ڈاؤن ہے۔ ضلع ملیر کے مختلف علاقوں میں شام 7 بجے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    ضلع شرقی کے علاقوں کاسمو پولیٹن سوسائٹی، طارق روڈ پی آئی بی، بہادر آباد، گلشن اقبال، ضلع وسطی کے علاقوں نارتھ ناظم آباد، حسرت موہانی سوسائٹی، پہاڑ گنج، بفرزون لیاقت آباد اور نارتھ کراچی میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    ضلع کورنگی کے علاقے محمود آباد، لانڈھی، کورنگی، شاہ فیصل کالونی، ضلع جنوبی کے علاقوں لیاری، ٹاور، صدر اور اطراف کے علاقوں سمیت گارڈن، ڈیفنس فیز 8، قیوم آباد کی بجلی غائب ہے۔

    کئی علاقوں میں بجلی تاحال معطل ہے۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی کراچی میں ہائی ٹینشن لائن میں ٹرپنگ سے 12 گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے جس سے شہر کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شہر قائد میں بجلی کی مسلسل بندش سے پانی کا بحران بھی سنگین

    شہر قائد میں بجلی کی مسلسل بندش سے پانی کا بحران بھی سنگین

    کراچی : شہر قائد میں بجلی کی مسلسل بندش سےپانی کا بحران بھی سنگین ہوگیا، مساجدوں میں پانی کی قلت ہونے سے اعتکاف میں بیٹھے لاکھوں افراد بھی شدید پریشان ہیں۔

    بجلی سے محروم اہالیان کراچی پانی کی بوند بوند کو بھی ترس گئے، یک بعد دیگر دو بڑے بریک ڈاون کا سب سے زیادہ اثر واٹر بورڈ پر پڑا  اور بیک پریشر سے باہتر انچ کی لائن پھٹنے سے پانی کی فراہمی معطل ہوگئی، جس سے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا۔

    پانی نہ ہونے سے طاق راتوں کی عبادتیں تک مشکل ہوگئیں ہیں، مساجد میں قلتِ آب سے نمازی شدید کوفت میں مبتلا ہیں جبکہ اعتکاف میں بیٹھے لاکھوں افراد بھی شدید پریشان ہیں۔

    پپری ، دھابیجی اور گھارو پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی معطل رہنے سے شہر کو پانچ کروڑ گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے جبکہ لائن پھٹنے لاکھوں گیلن پانی بھی ضائع ہوگیا۔

  • کراچی:دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن، پانی کی سپلائی معطل

    کراچی:دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن، پانی کی سپلائی معطل

    کراچی: دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاؤن کے سبب کراچی کو چوسنٹھ ملین گیلن پانی کی سپلائی معطل ہوگئی۔

    کراچی کے شہری پہلے ہی پانی کی قلت کا رونا رو رہے تھے کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ چوسنٹھ ملین گیلن پانی کی سپلائی معطل ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں کراچی کو سپلائی کرنے والی بہتر انچ کی پائپ لائن پھٹ گئی، شہری بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں، بیشتر علاقوں میں دنوں یا ہفتوں نہیں مہینوں سے پانی ناپید ہے، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ انکی آمدنی کا کثیر حصہ پانی خریدنے میں ہی خرچ ہوجاتا ہے۔

    ایک جانب ٹینکر مافیا کی پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں تو دوسری جانب بورنگ اور کنویں کی کھدائی کا کام بھی خوب چل پڑا ہے۔