Tag: electricity companies

  • سرکاری بجلی کمپنیوں کی نجکاری پر احتجاج سے کیسے نمٹا جائے گا، پلان تیار

    سرکاری بجلی کمپنیوں کی نجکاری پر احتجاج سے کیسے نمٹا جائے گا، پلان تیار

    اسلام آباد: سرکاری بجلی کمپنیوں کی نجکاری پر ممکنہ احتجاج سے کیسے نمٹا جائے گا، حکومت نے اس کے لیے پلان تیار کر لیا۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ڈسکوز، این ٹی ڈی سی، اور جنکوز پر لازمی سروس ایکٹ نافذ کر دیا، حکومت نے 6 ماہ کے لیے پاور سیکٹر کے تمام اداروں پر لازمی سروس ایکٹ نافذ کیا ہے۔

    حکومت کی جانب سے سرکاری بجلی کمپنیوں کی نجکاری کی جا رہی ہے، جس کے خلاف احتجاج کو روکنے کے لیے لازمی سروس ایکٹ کا نفاذ لاگو کر دیا گیا ہے، جس کے تحت احتجاج اور ہڑتال پر پابندی ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسکوز، این ٹی ڈی سی، اور جنکوز یونین کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد ہوگی، نجکاری پر ممکنہ طور پر یونین اور ملازمین احتجاج کر سکتے ہیں۔ لازمی سروس ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

  • بجلی کمپنیوں کے افسران فری یونٹس ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ عدالت میں چیلنج کریں گے

    بجلی کمپنیوں کے افسران فری یونٹس ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ عدالت میں چیلنج کریں گے

    بجلی کمپنیوں کے افسران نے فری یونٹس ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا ہے، اور اسے عدالت میں چینلج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجلی کمپنیوں کے افسران کے لیے فری یونٹس ختم اور رقم کی ادائیگی کا حکم دیا تھا، تاہم واپڈا اور مختلف ڈسکوز افسران نے فری یونٹس ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔

    واپڈا، میپکو، پیسکو افسران نے یہ حکومتی فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے عدالتوں سے رجوع کے لیے کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی ہیں۔

    میپکو انجینئرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائے گا، جب کہ ویلفئیر ایسوسی ایشن آف واپڈا انجینئرز بھی حکومتی فیصلہ عدالت میں چیلنج کرے گی، اور پیسکو افسران کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مفت یونٹس ختم ہونے کے باعث افسران کو ہر ماہ بجلی بلز ادا کرنا ہوں گے، بجلی بلوں میں بجلی کی قیمت کے ساتھ ٹیکسز بھی شامل ہوتے ہیں، مفت یونٹس ختم ہونے کے حکومتی فیصلے سے ٹیکس وصولیوں میں بھی اضافہ متوقع ہے۔

    نگراں حکومت نے بجلی کمپنیوں کے افسران کے لیے مفت بجلی کی سہولت ختم کی ہے، گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران کے لیے مفٹ یونٹس ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا ہے، جس کے مطابق گریڈ 17 سے 21 کے افسران کو ماہانہ مفت یونٹس کی بجائے رقم ملے گی، جب کہ مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کا اطلاق یکم دسمبر 2023 سے ہو چکا ہے۔

    اس کا اطلاق ڈسکوز، این ٹی ڈی سی، واپڈا، جنکوز، پی آئی ٹی سی افسران کے لیے کیا گیا ہے۔

  • حکومت نے بجلی کمپنیوں کو نئے کنکشنز کے لیے اہداف دے دیے

    حکومت نے بجلی کمپنیوں کو نئے کنکشنز کے لیے اہداف دے دیے

    اسلام آباد: حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے بجلی کمپنیوں کو نئے کنکشنز کے لیے اہداف دے دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے نجلی کمپنیوں کو نئے بجلی کنکشنز کے لیے اہداف دے دیے، ایک سال میں 14 لاکھ 3 ہزار 592 نئے بجلی کنکشن فراہم کیے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق ایک سال میں 6 ہزار 985 دیہات کو بجلی کی سہولت فراہم کی جائے گی، میپکو میں آئندہ مالی سال میں 3 لاکھ 96 ہزار نئے بجلی کنکشن فراہم کرنے کا پلان مرتب کیا گیا ہے۔

    ایک سال میں لیسکو میں 3 لاکھ 30 ہزار 256 بجلی کنکشنز، فیسکو میں 2 لاکھ 27 ہزار 340 نئے بجلی کنکشنز، گیپکو میں 2 لاکھ نئے بجلی کنکشنز، اور ایک سال میں حیسکو میں 23 ہزار41 نئے بجلی کنکشن فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    اس عرصے میں آئیسکو میں ایک لاکھ 94 ہزار بجلی کنکشن فراہم کیے جائیں گے، کیسکو میں 14 ہزار، سیپکو میں 18 ہزار 591 نئے بجلی کنکشن فراہم کیے جائیں گے، جب کہ ٹیسکو میں 355 بجلی کے نئے کنکشن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔