Tag: electricity price

  • جب عام شہری سولر سسٹم استعمال کرتا ہے تو حکمرانوں کے پیٹ میں درد کیوں ہوجاتا ہے؟ مفتاح اسماعیل

    جب عام شہری سولر سسٹم استعمال کرتا ہے تو حکمرانوں کے پیٹ میں درد کیوں ہوجاتا ہے؟ مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ جب حکومت سولر والوں سے سستی بجلی خرید کر ان ہی کو مہنگی بیچے گی تو اس پر اعتراض تو ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے بحیثیت مہمان اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے گفتگو کرتے ہوئے کہی اس موقع پر وزیر اعظم کے کوآرڈینٹر رانا احسان افضل بھی موجود تھے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب سولر سسٹم سب سے مہنگا تھا تو اس وقت کی ن لیگ کی حکومت نے اس کی حوصلہ افزائی کی حالانکہ اس وقت اس کی قیمتیں گر رہی تھیں، لیکن جب آپ کو آئی پی پیز مالکان اور بڑے لوگوں کی مدد کرنی تھی تو آپ نے ان سے مہنگے داموں بجلی خریدنے کے معاہدے بھی کیے۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ دوسری جانب جب کوئی مڈل کلاس عام شہری ملک کے کسی بھی حصے میں اپنی جیب سے سولر سسٹم لگا کر بجلی حاصل کررہا ہے تو آپ کے پیٹ میں درد شروع ہوجاتا ہے کہ اس کو ہم کیوں پیسے دے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو حکومت کا کہنا ہے کہ ہم سولر سسٹم کی بجلی 27 روپے فی یونٹ کے حساب سے لے رہے ہیں اور اس کو بوجھ قرار دے رہے ہیں تو دوسری طرف .64 56 پیسے کی بجلی اسی کو فراہم کررہے ہیں۔

    اس کے علاوہ صارف سے نیٹ میٹرنگ اور گروس میٹرنگ دونوں پر ٹیکس لیا جائے گا تو سوال پھر بھی اٹھے گا کیونکہ اس کا براہ راست اثر عام شہری پر پڑ رہا پے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پہلی ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ عوام کی کسی طرح بچت ہو نہ کہ اس پر ٹیکس پر ٹیکس لگاتے جاؤ۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں دنیا کے بہت سے ممالک سے زیادہ قیمت پر بجلی اور گیس فراہم کی جارہی ہے ایسا کیا ہے اس بجلی اور گیس میں؟ یہی اس حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔

  • آئی ایم ایف سے معاہدہ : بجلی کتنی سستی ہوگی؟

    آئی ایم ایف سے معاہدہ : بجلی کتنی سستی ہوگی؟

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت ایک ارب ڈالر کی قسط ادا کی جائے گی، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بجلی کتنی سستی ہوسکے گی؟۔

    اس حوالے سے آے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں ماہر معاشیات احمد چنائے نے کہا کہ وزیر اعظم نے تاجر برادری سے کہا تھا کہ 23مارچ کو آپ خوشخبری سنیں گے کہ بجلی کی قیمت 8 سے دس روپے کم ہوگی لیکن اس کا کہیں نام و نشان کہیں نظر نہیں آرہا۔

    انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کی بات کی جائے تو وہ مسئلہ بھی جوں کا توں ہے حکومت کو کوئی فائدہ مل گیا ہو تو علیحدہ بات ہے لیکن کیپسٹی چارجز وہیں کے وہیں ہیں نہ بجلی سستی ہوئی اور نہ ہی بلوں پر بھی اس کا کوئی فرق پڑا۔

    احمد چنائے کا کہنا تھا کہ بجلی کتنی سستی ہوگی اس حوالے سے جلد از جلد کوئی فیصلہ کیا جائے تاکہ صنعتوں کا پہیہ تیزی سے چلنا شروع ہوجائے کیونکہ جب تک انڈسٹریز نہیں چلیں گی تو ٹیکسز کا ہدف کیسے پورا ہوگا؟

     بجلی کتنی سستی ہوگی؟ سے متعلق سوال کے جواب میں ماہر معاشی امور شہباز رانا نے کہا کہ جہاں تک بجلی سستی کرنے کی بات ہے تو آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ صرف ایک روپیہ فی یونٹ کمی کی بات ہوئی ہے، اس سے زیادہ نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کوئی ریلیف پیکج دینا چاہ رہے ہیں تو اس سلسے آئی ایم ایف فی الحال کوئی تعاون نہیں کررہا۔ اس کا کہنا ہے کہ جو چیز ابھی تک نیپرا نے منظور نہیں کی تو اس کو کیسے لاگو کیا جاسکتا ہے؟

    یاد رہے کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کے بعد وزارت خزانہ نے اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا کہ پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی قسط ملنے کا معاہدہ طے پایا ہے، ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری آئی ایم ایف بورڈ سے ملے گی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے 1.3 ارب ڈالر کی فنڈنگ پر بھی معاہدہ ہوگیا، پاکستان نے معاشی اصلاحات میں خاطر خواہ کارکردگی دکھائی اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔

  • بجلی صارفین کو بڑا ریلیف، مزید سستی ہونے کی امید

    بجلی صارفین کو بڑا ریلیف، مزید سستی ہونے کی امید

    اسلام آباد : بجلی صارفین سے اضافی وصولیاں واپس لوٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی ایک روپے3 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے بجلی صارفین سے بجلی کے بلوں کی مد میں وصول کی گئی اضافی رقم واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت سی پی پی اے نے نیپرا میں دسمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دائر کردی۔

    سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کا کہنا ہے کہ دسمبر میں بجلی کمپنیوں کو 7 ارب 51کروڑ 60لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی۔

    بجلی کی فی یونٹ لاگت 9روپے 60پیسے فی یونٹ رہی، دسمبر کے لیے ریفرنس فیول لاگت10روپے63پیسے فی یونٹ مقرر تھی، نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر 30 جنوری کو سماعت کرے گا۔

    مزید پڑھیں : آئی پی پیز معاہدے، بجلی صارفین کے لئے بڑی خوشخبری

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 14 آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دی گئی تھی، جس کے تحت بجلی کی قیمتوں میں کمی ہو سکتی ہے۔

    نظر ثانی شدہ معاہدوں کی رو سے 14 آئی پی پیزکے ساتھ بات چیت کی گئی، آئی پی پیز کے منافع اور لاگت میں 802 ارب روپے کی کمی کی تجویز منظور کی گئی۔

    آئی پی پیز سے گزشتہ برسوں کےاضافی منافع کی مدمیں35ارب کی کٹوتی کی جائے گی، معاہدوں کے قابل اطلاق رہنے تک حکومت کو 1.4کھرب روپے کا فائدہ ہوگا۔

  • آئی ایم ایف نے بجلی مزید کم از کم 5 روپے مہنگی کرنے کا مطالبہ کر دیا

    آئی ایم ایف نے بجلی مزید کم از کم 5 روپے مہنگی کرنے کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے بجلی مزید کم از کم 5 روپے مہنگی کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے 10 جولائی سے پہلے بجلی 5 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل رابطہ ہوا ہے، آئی ایم ایف کو بجٹ کے مشکل فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا، آئی ایم ایف کو گیس کی قیمتوں میں اضافے کے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔

    آئی ایم ایف نے بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں اور گیس مہنگی کرنے کے اقدامات کو سراہا، اور معیشت کی بہتری کے لیے تاحال کیے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کا معاہدہ رواں ماہ طے پانے کا امکان ہے، نئے قرض پروگرام پر اسٹاف لیول مذاکرات مئی میں ہو چکے ہیں، مئی سے اب تک پاکستان نے بیش تر پیشگی اہداف حاصل کر لیے، پاکستان آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالر لینے کا قرض پروگرام لینا چاہتا ہے، تاہم آئی ایم ایف نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیادہ قرض کے لیے زیادہ شرائط ماننا ہوں گی۔

    وزارت خزانہ کا مؤقف ہے کہ تمام شرائط قبل از وقت مکمل کی گئی ہیں، پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ نئے قرض پروگرام کا حجم ہماری ضرورت کے مطابق کیا جائے، دوسری طرف حکومت پاکستان کی بجلی کے ریٹ نہ بڑھانے کے لیے متبادل طریقہ کار کی تلاش میں ہے۔

  • نیپرا نے بجلی 4 روپے 92 پیسے فی یونٹ مہنگی کر دی

    نیپرا نے بجلی 4 روپے 92 پیسے فی یونٹ مہنگی کر دی

    اسلام آباد: نیپرا نے بجلی 4 روپے 92 پیسے فی یونٹ مہنگی کر دی ہے۔

    نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ایک ماہ کے لیے بجلی 4 روپے 92 پیسے فی یونٹ مہنگی کر دی۔

    نیپرا نے بجلی مہنگی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، قیمت میں یہ اضافہ فروری کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے، جس کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔

    صارفین کو اپریل کے بجلی بلوں میں اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔

  • پاکستان نے نومبر 2023 تک بجلی سہ ماہی بنیادوں پر مہنگی کرنے کا پلان دے دیا

    پاکستان نے نومبر 2023 تک بجلی سہ ماہی بنیادوں پر مہنگی کرنے کا پلان دے دیا

    اسلام آباد: حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان کی دستاویز اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے نومبر 2023 تک بجلی سہ ماہی بنیادوں پر مہنگی کرنے کا پلان دے دیا ہے، حکومت پاکستان آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بجلی 7.91 روپے فی یونٹ مہنگی کرے گی۔

    دستاویز کے مطابق پاکستان کو بجلی کا فی یونٹ ریٹ 15.2 سے بڑھا کر 23.3 روپے کرنا ہوگا، فروری تا مارچ پہلی سہ ماہی میں بجلی 3.21 روپے فی یونٹ مہنگی کی جائے گی، مارچ تا مئی دوسری سہ ماہی میں بجلی مزید 0.69 روپے فی یونٹ مہنگی ہوگی۔

    دستاویز کے مطابق جون تا اگست میں بجلی کے ریٹ مزید 1.64 روپے فی یونٹ بڑھائے جائیں گے، ستمبر تا نومبر چوتھی سہ ماہی میں بجلی 1.98 روپے فی یونٹ مزید مہنگی کی جائے گی۔

    پاکستان کو کسان پیکج کے تحت بجلی کی 65 ارب کی سبسڈی بھی یکم مارچ سے ختم کرنا ہوگی۔

    دستاویز کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی کے تکنیکی نقصانات میں 16.2 ارب روپے کمی کی شرط عائد کر دی ہے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی ریکوری میں 0.58 فی صد بہتری پر اتفاق کیا گیا، آئی ایم ایف نے تقسیم کار کمپنیوں کے لیے وصولیوں کا ہدف 90.4 فی صد مقرر کر دیا ہے۔

    مارچ تا نومبر فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین سے مزید 35 ارب وصول کیے جائیں گے، مارچ تا نومبر فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 14 ارب سیلز ٹیکس کی مد میں جمع ہوگا۔

  • فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر ایک بار پھر بجلی فی یونٹ 7روپے 90 پیسے مہنگی

    فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر ایک بار پھر بجلی فی یونٹ 7روپے 90 پیسے مہنگی

    اسلام آباد: فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر ایک بار پھر بجلی فی یونٹ 7روپے 90 پیسے مہنگی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ پر نیپرا ہیڈ کوارٹر میں عوامی سماعت کے بعد نیپرا نے بجلی کے نرخ میں فی یونٹ 7روپے 90 پیسے اضافے کی منظوری دے دی۔

    نیپرا کے مطابق اطلاق بھی صرف ایک ماہ کے لیے اور ڈسکوز کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن صارفین پر ہوگا، اس کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی نہیں ہوگا۔

    ایف سی اے کی مد میں 7 روپے 96 پیسے فی یونٹ کی درخواست جمع کرائی گئی تھی، نیپرا کا کہنا ہے کہ اتھارٹی ڈیٹا کی مزید جانچ پڑتال کے بعد اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔

    چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں فیول پرائس بڑھنے سے ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ میں اضافہ ہوا، اگر سستی نیوکلیئر توانائی حاصل نہ ہوتی تو ٹیرف بہت زیادہ بڑھانا پڑتا۔

    سی پی پی اے حکام کے مطابق درآمدی کوئلے اور ایل این جی قیمت بہت بڑھ گئی ہے، ایک سال قبل 8 ڈالر والی ایل این جی اب 42 ڈالر پر مل رہا ہے، ایل این جی مہنگی ہونے کے باوجود اسپاٹ میں دستیاب بھی نہیں۔

    چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ 2 سال قبل چند قابل تجدید توانائی منصوبوں کو 7 روپے فی یونٹ ٹیرف کی کوشش کی تھی، سی پی پی اے نے کہا کہ پہلے ہی کیپیسٹی ٹریپ ہے مزید بجلی نہ پیدا کی جائے، اگر سی پی پی اے مخالفت نہ کرتی تو آج سستی قابل تجدید توانائی حاصل ہوتی۔

    سی پی پی اے (سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی) حکام نے کہا دو سال پہلے مستقبل کا تو کسی کو معلوم نہیں تھا، جولائی کے آخر کے لیے 42 ڈالر قیمت پر ایل این جی کارگو مل رہے ہیں، موجودہ ملکی حالات میں انھیں خریدنا ناممکن ہے، اس لیے طویل مدتی معاہدے کے تحت بھی ایک کارگو کینسل کر دیا گیا۔

    سماعت کے دوران چیئرمین نیپرا نے کہا کہ 6 سات روپے والی بجلی کے پلانٹس چلوانے پر نیپرا کی مخالفت کی گئی تھی، اللہ کا واسطہ ہے اب درآمدی فیول پر پلانٹس نہ لگائیں۔

    سی پی پی اے حکام نے کہا کہ ضروری ہے کہ مقامی کوئلے کے استعمال کو فروغ دیا جائے، ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ نے سماعت کے دوران کہا کہ پاور سیکٹر میں اصل حل طلب مسئلہ گورننس کا ہے، سیکٹر سے بدانتظامی دور کی جائے تو مسائل حل ہو جائیں گے۔

  • بجلی کی قیمت میں 1.43 روپے فی یونٹ  اضافے کا امکان

    بجلی کی قیمت میں 1.43 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان

    اسلام آباد : فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے بجلی کی قیمت میں 1.43 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے ، چیئرمین نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت سےمتعلق حتمی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا میں بجلی ایک ماہ کے لئے 1.43روپےفی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت چیئرمین نیپرا توصیف فاروقی کی زیر صدارت نیپرا ہیڈکوارٹرز میں ہوئی۔

    سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی نے جولائی کی فیول ایڈجسٹمنٹ پربجلی مہنگی کرنےکی سفارش کی ، چیئرمین نیپرا نے کہا ہمارے تحفظات دور کرنے کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں ہورہے، باتیں تو بہت ہوتی ہیں لیکن کوئی خاص کام نہیں ہو رہا۔

    توصیف ایچ فاروقی کا کہنا تھا کہ جو پاور پلانٹس بند ہیں ان کیلئےبھی ایڈجسٹمنٹ مانگی گئی ہے، اتھارٹی بندپاورپلانٹس کی ایڈجسٹمنٹ تسلیم نہیں کرے  گی ، آپ پہلے مطمئن کریں اس کے بعد فیصلہ کریں گے۔

    فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل ہونے پر چیئرمین نیپرا نے کہا اعدادوشمار کےمطابق جولائی کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ 1.37 روپے بنتی ہے، بجلی صارفین پر 21 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا ، بجلی کی قیمت سےمتعلق حتمی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

  • ‘رمضان المبارک میں بجلی صارفین  کو اضافی بل ادا کرنا پڑے گا’

    ‘رمضان المبارک میں بجلی صارفین کو اضافی بل ادا کرنا پڑے گا’

    اسلام آباد: نیپرا نے ایک بار پھر 64 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کردی ، اضافے کا اطلاق اپریل کے بلوں پر ہوگا تاہم کےالیکٹرک صارفین کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت64پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی اور نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ اضافےکی منظوری ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ مدمیں فروری کیلئےدی گئی، بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق صرف اپریل کے بلوں پر ہوگا۔

    نیپرا کا کہنا ہے کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کااطلاق کےالیکٹرک صارفین پر بھی نہیں ہوگا ، سی پی پی اے جی نے 64پیسے فی یونٹ اضافےکی درخواست کی تھی، اتھارٹی نے 30مارچ 2021 کو ایف سی اے پرعوامی سماعت کی تھی۔

    گذشتہ ماہ کے آخر میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے فی یونٹ کی قیمت میں 65 پیسے کا اضافہ کیا تھا، بجلی کی قیمتیں بڑھنے کے بعد صارفین پر 4ارب59 کروڑ روپےکا اضافی بوجھ پڑےگا۔

    واضح رہے کہ 26 مارچ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) ایکٹ میں ترمیمی آرڈیننس جاری کیا جس کے بعد وفاقی حکومت کو اضافی سرچارج اور بجلی مزید مہنگی کرنے کا اختیار مل گیا۔

  • صارفین تیار ہوجائیں ، بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    صارفین تیار ہوجائیں ، بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : بجلی کی قیمت میں ایک روپے 98 پیسے فی یونٹ اضافے کاامکان ہے ، اضافے کافیصلہ 30 ستمبر کو کیا جائے، اضافہ اگست کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں کیاجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں بجلی کے قیمت میں اضافے کی درخواست جمع کرادی ، جس میں بجلی 98 پیسےفی یونٹ مہنگی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    اضافہ اگست کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں کیاجائے گا، نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر 30 ستمبر کوفیصلہ کرے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز بجلی کی قیمتوں میں 86 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی تھی، اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں کیا گیا، بجلی کی قیمتوں میں اضافے سےصارفین پر 10 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔

    خیال رہے وزیر اعظم عمران خان نے عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کےلیے اصلاحاتی عمل کا جائزہ لیتے ہوئے کہا تھا کہ اصلاحات کا بنیادی مقصد عوام کو سستی، بلاتعطل بجلی کی فراہمی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا  کہ بدقسمتی سے ماضی میں بجلی کے شعبے میں اصلاحات پر توجہ نہیں دی گئی، ملک میں معاشی و اقتصادی ترقی کے پوٹینشل سے استفادہ نہیں اٹھایا گیا۔