Tag: electricity theft

  • تھانے میں منظم طریقے سے بجلی کی چوری، ایس ایچ او جوتے چھوڑ کر بھاگ گیا

    تھانے میں منظم طریقے سے بجلی کی چوری، ایس ایچ او جوتے چھوڑ کر بھاگ گیا

    لاہور : قانون کے رکھوالے ہی قانون شکن نکلے، بجلی چوروں کو پکڑنے والی پولیس خود بجلی چوری کرتے پکڑی گئی، تھانہ ایس ایچ او بجلی چوری پکڑے جانے پر فرار ہوگیا۔

    ا ے آر وائی نیوز کے مقبول ترین پروگرام سرعام کی ٹیم نے لاہور کے ایک پولیس اسٹیشن پر چھاپہ مار کر قانون کا سبق پڑھانے والی پولیس کو بجلی چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔

    اس کو اس ملک کی بدقسمتی کہیے یا کچھ اور کہ یہاں کے عوام سیاستدان اور افسران اور تو اور سرکاری ادارے بھی بجلی چوری کرکے اسی وطن عزیز کی جڑوں کو معاشی طور پر کمزور اور کھوکھلا کررہے ہیں۔

    اوراگر ایسا محکمہ پولیس جس کا کام ہی چوروں کو پکڑنا ہو اور اس کے افسران و اہلکار خود اسی چوری میں ملوث ہوں تو ان کیخلاف کون مقدمہ درج کرے گا؟

    اس سلسلے میں ٹیم سرعام نے لاہور کے تھانہ فیروز والا میں بجلی چوری کا پورا نیٹ ورک پکڑا جس میں مکمل منصوبہ بندی کے تحت اور بہت راز داری کے ساتھ چوری کی بجلی استعمال کی جارہی تھی۔

    چھاپے کے دوران انکشاف ہوا کہ مین روڈ کے کنارے پر موجود ٹرانسفارمر سے بجلی کی موٹی سی وائر پوشیدہ طریقے سے منسلک کرکے مین روڈ کے دوسری جانب 600 میٹر کے فاصلے پر موجود تھانے تک براستہ نالا اور زیر زمین لے جائی گئی ہے۔

    یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایسا بھی ناممکن ہے کہ اس چوری کا علم لاہور الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (لیسکو) کے حکام کو نہ ہو، اور تھانے کے افسران کے اے سی اور بجلی کے دیگر آلات میں استعمال ہونے والی بجلی کا بل یقیناً عوام کے بلوں کے ذریعے لائن لاسز کی مد میں وصول کیا جاتا ہے۔

    ٹیم سرعام کے پہنچنے پر تھانہ فیروز والا کا ایس ایچ او ایک کام کا بہانہ کرکے وہاں سے رفو چکر ہوگیا، یہ لاہور کا صرف ایک ہی تھانہ نہیں بلکہ چار سے پانچ تھانے ایسے ہیں جہاں بجلی کی چوری استعمال کی جاتی ہے۔

  • ملک بھر میں 83 ہزار سے زائد بجلی چور گرفتار، اربوں کی وصولی

    ملک بھر میں 83 ہزار سے زائد بجلی چور گرفتار، اربوں کی وصولی

    اسلام آباد: ملکی معیشت کی بحالی کیلئے حکومت نے ملک بھر میں بجلی چوروں کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت اورعسکری قیادت کے اقدامات کے ثمرات آشکار ہونا شروع ہوگئے، بجلی نادہندگان سے 107 ارب 54 کروڑ روپے وصول کرلئے گئے جبکہ 83 ہزار سے زائد بجلی چور گرفتار کئے گئے۔

    اگست کے دوران متعلقہ اداروں نے بجلی چوروں سے1 ارب 3 کروڑ سے زائد رقم وصول کی، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان اوراسلام آباد میں بجلی چوروں سے رقم وصول کی گئی۔

    بجلی چوروں سے پشاور، حیدرآباد، سکھر اور کوئٹہ سے 68 کروڑ روپے وصول ہوئے، متعلقہ ادارے بجلی چوروں کے مکمل خاتمے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک نے جولائی کے بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس شامل کر دیا ہے۔

    کے الیکٹرک نے جولائی کے مہینے کے لیے بجلی بل میں کے ایم سی کا ٹیکس بھی شامل کر دیا ہے، میئر کراچی نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکس کی وصولی سے شہر میں ترقیاتی کاموں میں بہتری نظر آئے گی۔

    کے ایم سی چارجز وصول کرنے پر کے الیکٹرک کو 7.5 فی صد ملے گا، معاہدے کے تحت وصول کی گئی رقم میں سے 50 فی صد کے الیکٹرک کے واجبات کی مد میں ادا ہوں گے۔ واضح رہے کہ کے ایم سی کے ذمے کے الیکٹرک کے ڈیڑھ ارب واجبات ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا ہے کہ بجلی بل کے ذریعے ٹیکس وصولی شہر کے مفاد میں ہے۔

    101 سے 200 یونٹ تک استعمال کرنے پر 20 روپے، 201 سے 300 تک یونٹ استعمال کرنے پر 40 روپے کے ایم سی ٹیکس عائد کیا گیا ہے، 301 سے 400 یونٹ تک 100 روپے، 401 سے 500 یونٹ تک 125 روپے ٹیکس شامل کیا گیا ہے۔

    501 سے 600 یونٹ تک 150 روپے، 601 سے 700 یونٹ تک 175 روپے، 700 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر 300 روپے یوٹیلیٹی کی مد میں واجب الادا ہوں گے۔

    پاکستان کے پہلے ٹائٹ گیس منصوبے سے پیداوار کا آغاز

    کمرشل بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تمام کیٹیگریز پر 400 روپے لاگو کیے گئے ہیں، صنعتی صارفین کی تمام کیٹیگریز پر بھی 400 روپے لاگو کیے گئے ہیں۔

  • حیدرآباد میدان جنگ بن گیا، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں، 3 اہلکار زخمی

    حیدرآباد میدان جنگ بن گیا، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں، 3 اہلکار زخمی

    حیدرآباد میں بجلی کی چوری پر مقدمہ درج کرنے کیخلاف شہریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی، علاقہ میدان جنگ بن گیا، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے دوران 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے علاقے پیوں کالونی میں بجلی چوری پر مقدمہ درج کرنے کے خلاف مکینوں نے احتجاجی دھرنا دیا، اس موقع پر علاقہ مکینوں اور پولیس میں جھڑپ ہوگئی۔

    حالات کشیدہ ہونے پر تھانہ کینٹ اور جی او آر کالونی پولیس کی بڑی نفری پیون کالونی پہنچ گئی ان کے ہمراہ فائر فائٹر بھی موجود تھے، پولیس اہلکار دھرنا مظاہرین کی گرفتاریوں کیلئے گھروں میں داخل ہوگئے۔

    مظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے پولیس نے ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی کس پر مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے ناصر حسن اور جام فرید لاکھو کے مطابق پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور 20سے زائد افراد کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا۔

    مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کے باعث 3پولیس اہلکار زخمی ہوئے جنہیں ابتدائی طبی امداد کیلئے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔

    اس حوالے سے مظاہرین کا مؤقف تھا کہ حیدرآباد کی پیوں کالونی سرکاری علاقہ ہے یہاں سے بجلی کے تمام بلوں کی ادائیگی مکمل ہے، مکمل ریکوری کے باوجود کنڈا مافیا کو چھوڑ کر ہمارے خلاف مقدمے درج کیے گئے۔

    ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ لنجار نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ جھڑپوں میں 3پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور 20مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مزید گرفتاریوں کیلئے آپریشن جاری ہے، بجلی چوری کرکے احتجاج کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف دھرنا دیا تھا، جن لوگوں پر مقدمے درج کیے گئے ہیں ان سے ہمارا کوئی واسطہ نہیں، ڈفالٹرز کیخلاف کارروائی کریں اور ہمیں بجلی دی جائے۔

    دوسری جانب حیسکو حکام کا کہنا ہے کہ رہائشی بلڈنگ کے اطراف علاقوں میں بجلی چوری بہت زیادہ ہے،جس کےخلاف حیسکو اور پولیس نے کارروائی کی۔

  • کس ضلع میں کتنی چوری؟ غربت اور تعلیم کی شرح میں فرق کم لیکن بجلی چوری میں فرق نمایاں

    کس ضلع میں کتنی چوری؟ غربت اور تعلیم کی شرح میں فرق کم لیکن بجلی چوری میں فرق نمایاں

    پاکستان کے کس ضلع میں سب سے زیادہ بجلی چوری ہو رہی ہے، اعداد و شمار سامنے آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے مختلف اضلاع میں بجلی چوری کے موازنے پر ایک رپورٹ سامنے آئی ہے، جس میں مختلف علاقوں کے موازنے سے بچلی چوری کا فرق واضح دیکھا جا سکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق خیبرپختون خوا کے شہر ڈی آئی خان میں 1 لاکھ 63 ہزار 841 بجلی کے میٹرز استعمال کیے جاتے ہیں اور 16 بلین مالیت کی بجلی فراہم کی جاتی ہے، جس میں سے 10 ارب کا نقصان ہوتا ہے اور محض 6 ارب روپے ہی وصول ہو پاتے ہیں۔

    پنجاب کے شہر بھکر میں 2 لاکھ 92 ہزار 333 بجلی کے میٹرز زیر استعمال ہیں اور 13 ارب مالیت کی بجلی فراہم کی جاتی ہے، جس میں 12 ارب وصول کی جاتی ہے، جب کہ 1 ارب روپوں کے نقصان کا سامنا ہے۔

    ڈی آئی خان اور بھکر دونوں اضلاع میں غربت کی شرح ایک جیسی ہے اور تعلیم یافتہ و شہری آبادی میں بھی معمولی فرق ہے، لیکن بجلی چوری سے ہونے والے نقصان میں نمایاں فرق دیکھا جا سکتا ہے، ڈی آئی خان میں 38 فی صد عوام پڑھی لکھی ہے جب کہ بھکر میں 43 فی صد آبادی تعلیم یافتہ ہے، ڈی آئی خان میں 22 فی صد عوام شہروں میں آباد ہیں جب کہ بھکر میں 16 فی صد آبادی شہر میں مقیم ہے۔

    پختون خوا کے شہر مردان میں 3 لاکھ 59 ہزار 892 بجلی کے میٹرز زیر استعمال ہیں اور 34 ارب مالیت کی 1.04 ارب کلو واٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے، مردان میں 23 ارب روپوں کی وصولی کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جب کہ 11 ارب کا نقصان سامنے آیا ہے۔

    سوات میں 3 لاکھ 49 ہزار 298 بجلی کے میٹرز زیر استعمال ہیں، جن میں 16 ارب کی بجلی فراہم کی جاتی ہے، سوات میں 14 ارب کی وصولی کی جا رہی ہے جب کہ 2 ارب کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    مردان میں 50 فی صد جب کہ سوات میں 51 فی صد آبادی تعلیم یافتہ ہے اور دونوں اضلاع میں غربت کی شرح بھی ایک جیسی ہے، مردان میں 19 فی صد جب کہ سوات میں 30 فی صد آبادی شہر میں مقیم ہے، ان تمام تخمینوں اور اعداد و شمار سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ سب ہی اضلاع میں آبادی اور غربت کی شرح میں فرق نہ ہونے کے باوجود بجلی چوری کے باعث نقصان میں نمایاں فرق ہے۔

  • دو اہم سیاسی رہنما بجلی چوری کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے

    دو اہم سیاسی رہنما بجلی چوری کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے

    فیصل آباد / ملتان : پنجاب میں فیسکو اور میسکو کی ٹیموں نے بجلی چوری میں ملوث افراد کیخلاف مؤثر کاروائیاں کرتے ہوئے دو اہم سیاسی شخصیات سمیت294 فراد کو پکڑ لیا۔

    پیپلزکالونی میں سابق چیف میونسپل کارپوریشن زبیرنت کی رہائش گاہ پر میٹر انسپکٹر کاشف ظہیر کی قیادت میں ٹاسک فورس نے چھاپہ مارا۔

    زبیرنت کی سرکاری رہائش گاہ پر بجلی کے براہ راست تار لگا رکھے تھے جس کیخلاف کیخلاف بجلی چوری کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، یاد رہے کہ زبیر نت کرپشن کے متعدد مقدمات میں ملوث ہونے کی وجہ سے 5ماہ سے عہدے سے معطل ہے۔

    دوسری کارروائی میں ملتان میں میسکو کے عملے نے بجلی چوروں کیخلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا، اس دوران ملتان کی 2اہم سیاسی شخصیات سمیت293 افراد کو بجلی چوری کرتے ہوئے پکڑ لیا گیا۔

    اس حوالے ترجمان میپکو کا کہنا ہے کہ مظفرگڑھ سے سابق ایم پی اے میاں علم دار قریشی کی بجلی چوری پکڑی گئی، سابق ایم پی اے کے زیر استعمال گھریلو میٹر بوگس پایا گیا، ان کیخلاف مقدمہ کے لئے درخواست متعلقہ تھانہ کو ارسال کردی گئی ہے۔ علاوہ ازیں خانیوال سے سیاسی رہنما رانا عرفان محمود بجلی چوری کرتے پکڑے گئے۔

    اس کے علاوہ دیگر کاروائیوں میں ڈائریکٹ سپلائی استعمال کرنے والے 4 افراد کو ملتان پولیس نے گرفتار کرلیا، اب تک ملتان میں 47،ڈی جی خان میں 47، وہاڑی میں 22،بہاولپور سے26بجلی چور پکڑے گئے۔

    اس کے علاوہ ساہیوال 22،رحیم یار خان 30،مظفرگڑھ43،بہاولنگر 17 ،خانیوال سے14 بجلی چور رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ بجلی چوروں کو مجموعی طور پر ایک کروڑ 66 لاکھ 94 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

    ترجمان میپکو کے مطابق 285 بجلی چوروں کیخلاف مقدمات کے اندراج کے لئے درخواستیں متعقہ تھانوں کو بھیجی گئیں جس میں تاحال 18 بجلی چوروں کیخلاف مقدمات درج ہوگئے ہیں۔

  • بجلی چوری روکنے اور ریکوری کی مد میں 115 ارب روپے قومی خزانے میں جمع

    بجلی چوری روکنے اور ریکوری کی مد میں 115 ارب روپے قومی خزانے میں جمع

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ وزارت توانائی نے ایک سال میں بجلی چوری کو روکنے اور ریکوری کی مد میں 115 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے۔ ماضی میں مہنگے پاور پلانٹ اور ایل این جی ٹرمینلز سے عوام کے اوپر بوجھ پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزارت توانائی نے ایک سال میں بجلی چوری کو روکنے اور ریکوری کی مد میں 115 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

    مراد سعید نے کہا کہ ماضی میں مہنگے پاور پلانٹ اور ایل این جی ٹرمینلز سے گردشی قرضے بڑھے اور عوام کے اوپر بوجھ پڑا۔ اب سستی ماحول دوست توانائی پالیسی کی منظوری سے بجلی کی قیمتوں میں واضح کمی آئے گی۔

    اس سے قبل وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا تھا کہ نرخوں میں کمی بجلی چوری پر قابو پانے سے ممکن ہوسکے گی، قابل تجدید توانائی کے ذریعے بھی نرخوں میں کمی ہوگی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بجلی نرخوں میں اضافہ مسلم لیگ ن حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے ہے۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے مہنگے پاور پلانٹس لگائے، ووٹ لینے کے لیے ن لیگ نے ڈیڑھ سال تک نرخ نہیں بڑھائے۔

    وزیر توانائی کا مزید کہنا تھا کہ 1400 فیڈرز پر چوری کے خاتمے کے لیے ہماری ٹیمیں کام کر رہی ہیں، بجلی کی قیمت بڑھنے سے 80 ارب روپے ملیں گے۔ سسٹم کی اپ گریڈیشن پر 25 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ قابل تجدید توانائی کو سنہ 2023 تک 42 ہزار میگا واٹ تک لے جانا چاہتے ہیں۔

  • وفاقی حکومت کا تین ماہ میں بجلی کے غیر قانونی کنکشن ختم کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا تین ماہ میں بجلی کے غیر قانونی کنکشن ختم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے بجلی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کرلیا، تین ماہ میں تمام غیر قانونی کنکشن ختم کردئیے جائیں گے جبکہ سرکلر ڈیٹ کا معاملہ وزیر اعظم کے سامنے رکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمرکی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں بجلی چوری اور کھاد کی دستیابی کے معاملات زیر بحث آئے۔

    اجلاس میں توانائی کے شعبے میں بڑی اصلاحات کے لئے بجلی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا بجلی چوروں کے ساتھ بجلی نادہندگان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی اور نادہندگان کے کنکشن کاٹ دیئے جائیں گے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی کنکشنز تین ماہ میں ختم کئے جائیں گے اور عام صارفین کے علاوہ وزارتوں اور محکموں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کی جائے گی۔ رابطہ کمیٹی نے پری پیڈ بجلی کے میٹرز لگانے کی تجویز بھی دی۔

    اجلاس میں کھاد کی طلب مقامی پیداوار سے پوری کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے لئے کھاد کے کارخانے فوری طور پر چلانے کے احکامات جاری کئے گئے اور کہا گیا اگر مقامی پیداوار کم ہوئی تو درآمد کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی میں کہا گیا سرکلر ڈیٹ کا معاملہ وزیر اعظم کے سامنے رکھا جائے گا۔ خیال رہے وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا دوسرا اجلاس تھا۔

    مزید پڑھیں : اقتصادی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مؤخر

    اس سے قبل اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے پی ایس او کیلئے دس ارب روپے کے اجراء اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مؤخر کرنے کی منظوری دی تھی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا گیا تھا کہ گردشی قرضوں کا مجموعی حجم گیارہ سو اٹھاسی ارب روپے ہوگیا ہے، جس پر وزیر خزانہ نے تمام متعلقہ محکموں سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی تھی اور کہا تھا گردشی قرضوں کے بارے میں فیصلہ آئندہ ہفتے کیا جائے گا۔

    اجلاس میں مالی بحران کا شکار پاکستان اسٹیٹ آئل کیلئے دس ارب روپے کے بیل آوٹ پیکج کی منظوری بھی دی گئی تھی۔

  • ن لیگ کی حکومت ، ساڑھے 4سال میں 136 ارب روپے کی بجلی چوری

    ن لیگ کی حکومت ، ساڑھے 4سال میں 136 ارب روپے کی بجلی چوری

    اسلام آباد : توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے دعوے مگرحقائق کچھ اور ہی ہیں، ن لیگ کے ساڑھے چارسالہ دور میں ایک سو چھتیس ارب روپے کی بجلی چوری ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی حکومت کے ساڑھے چار سال توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے دعوے سب دھرے کے دھرے رہ گئے ، ساڑھے چار برسوں میں ایک سو چھتیس ارب روپے کی بجلی چوری ہوئی۔

    سال 2013 – 2014 میں 16ہزار3 سو پچیس یونٹ چوری اور دیگر نقصانات کی نذرہوئے، سال 2015 – 2014 میں16 ہزار744 یونٹس ضائع ہوئے۔ جبکہ سال 2016 – 2015 میں 18ارب 74 کروڑ روپے کی بجلی چوری ہوئی۔

    سال 2017 کے دوران بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کی بدانتظامی اور نااہلی کی وجہ سے 19 ارب 76 کروڑ روپے سے زائد کی بجلی چوری ہوئی اور کمپنیوں نے 17 ہزار8 سو 33 یونٹ ضائع کیے۔

    سب سے زیادہ لائن لاسسز اور چوری حیسکو اور سیپکو کے سسٹم میں ہوئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔