Tag: Electricity

  • بجلی صارفین کے لیے بری خبر، فی یونٹ کتنا اضافہ ہو سکتا ہے؟

    بجلی صارفین کے لیے بری خبر، فی یونٹ کتنا اضافہ ہو سکتا ہے؟

    اسلام آباد: بجلی صارفین کے لیے بری خبر ہے کہ 310 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی درخواست پر کل سماعت کرے گا، سی پی پی اے نے نئے مالی سال کے لیے پاور پرچیز پرائس کے تعین کی درخواست کی ہے۔

    آئندہ مالی سال سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 5 روپے فی یونٹ تک اضافے کا خدشہ ہے، سی پی پی اے نے درخواست میں پاور پرچیز پرائس کے 7 منظرنامے پیش کیے ہیں، جس میں پاور پرچیز پرائس کے لیے 25 روپے 3 پیسے سے 27 روپے 11 پیسے فی یونٹ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    اس درخواست کی منظوری کے بعد پاور پرچیز پرائس کا بوجھ 3.58 ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گا۔

  • پشاور میں 12 سرکاری دفاتر کی بجلی منقطع کر دی گئی

    پشاور میں 12 سرکاری دفاتر کی بجلی منقطع کر دی گئی

    پشاور: ایف آئی اے نے پشاور میں 12 سرکاری دفاتر کی بجلی منقطع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے ایک ہفتے کے دوران پشاور کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کیں، اور بجلی کے بقایا جات نہ دینے پر بارہ سرکاری دفاتر کی بجلی منقطع کی۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق اینٹی کرپشن، افغان کمشنریٹ اور ڈی جی ایکسائز کے دفتر کی بجلی منقطع کی گئی، چیف انجینئرنگ پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور ورکرز وومن ہاسٹل کی بجلی بھی بند کی گئی۔

    فرانزک سائنس لیبارٹری اور پبلک فوڈ لیبارٹری کی بجلی بھی منقطع کی گئی، ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایکسائز دفتر پر 13 لاکھ سے زیادہ بقایا جات ہیں، جب کہ اینٹی کرپشن اور فرانزک سائنس لیبارٹری پر 7 لاکھ سے زائد کے بقایا جات ہیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق ورکرز وومن ہاسٹل اور افغان کمشنریٹ پر 6 لاکھ سے زائد واجبات ہیں، جن دفاتر نے بقایا جات ادا کر دیے ان کی بجلی بحال کی جا رہی ہے۔

  • بجلی صارفین ماہانہ، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کے اضافی بوجھ تلے دب گئے

    بجلی صارفین ماہانہ، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کے اضافی بوجھ تلے دب گئے

    اسلام آباد: بجلی صارفین ماہانہ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کے اضافی بوجھ تلے دب گئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوری میں ایڈجسٹمنٹس کا بوجھ 8.56 روپے فی یونٹ ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نے ڈسکوز صارفین پر ایک ساتھ 3 مختلف سہ ماہی اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹس کا بوجھ ڈال دیا ہے، جنوری کے بلز میں 4.13 روپے فی یونٹ کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کا بوجھ ڈالا گیا ہے۔

    نیپرا کے مطابق یہ اضافہ نومبر 2023 کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا، اپریل تا جون 2023 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں فی یونٹ 3.28 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی وصولی صارفین سے مارچ 2024 تک ہونی ہے، جولائی تا ستمبر2023 سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں اضافہ فی یونٹ 1.15 روپے بنتا ہے، صارفین سے یہ اضافی وصولیاں جنوری تا مارچ 2024 میں کرنے کا پلان ہے۔

  • میپکو افسران کو گاڑیوں سے گرین نمبر پلیٹیں اتارنے کی ہدایت کر دی گئی

    میپکو افسران کو گاڑیوں سے گرین نمبر پلیٹیں اتارنے کی ہدایت کر دی گئی

    ملتان: میپکو نے ریجن بھر میں افسران پر محکمانہ گاڑیوں کی غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بجلی کے بھاری بلوں پر عوامی احتجاج اور رد عمل کے باعث میپکو نے ریجن بھر میں افسران پر محکمانہ گاڑیوں کی غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ میپکو کا کہنا ہے کہ حالات بہتر ہونے تک گاڑیوں سے گرین نمبر پلیٹیں بھی اتار لی جائیں۔

    واضح رہے کہ بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں عوام کا احتجاج جاری ہے، مظاہرین نے کہا ہے کہ پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں تنگ ہیں، بجلی کے بلوں نے گزارا مزید مشکل کر دیا ہے۔

    راولپنڈی میں بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکسز کے خلاف شہریوں نے لیاقت باغ مری روڈ پر احتجاج کیا، گوجرانوالہ میں بھی عوام بجلی کے بلوں کے خلاف سڑکوں پر نکلے، پاکپتن میں شہریوں نے بجلی نرخوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا اور بجلی کے بل جلا دیے۔

  • وفاقی حکومت نے رات گئے عوام پر بجلی گرا دی، بجلی 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ مہنگی

    وفاقی حکومت نے رات گئے عوام پر بجلی گرا دی، بجلی 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ مہنگی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے رات گئے عوام پر بجلی گرا دی، بجلی 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ مہنگی کری گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بجلی 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ تک مہنگی کر دی ہے، بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 3 روپے سے ساڑھے 7 روپے فی یونٹ تک اضافہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری دی، نیپرا نے ٹیرف اوسط 4 روپے 96 پیسے فی یونٹ بڑھانے کی منظوری دی تھی، یہ منظوری رواں مالی سال کے لیے تھی۔

    حکومت نے بنیادی قیمت میں اضافے کی درخواست نیپرا میں دائر کر دی ہے، نیپرا اب وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ دے گا، نیپرا سبسڈی ایڈجسٹمنٹ کو مد نظر رکھ کر سماعت کے بعد فیصلہ کرے گا۔ ذرائع کے مطابق نیپرا کے فیصلے کے بعد وفاقی حکومت اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دے گی، قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے کرنے کی تجویز ہے۔

    100 یونٹ والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی 3 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی، 101 سے 200 یونٹ والے صارفین کے لیے 4 روپے فی یونٹ اضافے، 201 سے 300 یونٹ تک والے صارفین کے لئے 5 روپے فی یونٹ، 301 یونٹ سے 400 یونٹ تک 6 روپے 50 پیسے فی یونٹ، جب کہ 400 سے 700 یونٹ والے صارفین کے لیے 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اضافے سے اوسط فی یونٹ ٹیرف 35 روپے 42 پیسے سے بڑھ کر 42 روپے 72 پیسے فی یونٹ ہو جائے گا، سیلز ٹیکس کے نفاذ کے بعد فی یونٹ قیمت 50 روپے تک پہنچ جائے گی، بنیادی قیمت میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اور منظوری کے بعد جولائی کے بقایا جات بھی عوام سے وصول کیے جائیں گے۔

  • بجلی 1 روپے 17 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان

    بجلی 1 روپے 17 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان

    اسلام آباد: ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مزید 1 روپے 17 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی پی پی اے نے مارچ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت اضافہ مانگ لیا ہے، اس درخواست پر نیپرا اتھارٹی 3 مئی کو سماعت کرے گی۔

    سی پی پی اے کا کہنا ہے کہ مارچ میں پانی سے 22.90 فی صد، کوئلے سے 15.26 فی صد، فرنس آئل سے 0.46 فی صد، مقامی گیس سے 12.66 فی صد، درآمدی ایل این جی سے 20.42 فی صد، جب کہ جوہری ایندھن سے 22.90 فی صد بجلی پیدا ہوئی۔

    سی پی پی اے کے مطابق مارچ میں بجلی کی پیداواری لاگت 9 روپے 88 پیسے فی یونٹ رہی، جب کہ مارچ کے لیے ریفرنس قیمت 8 روپے 71 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔

    واضح رہے کہ کے الیکٹرک مارچ کی فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت پہلے ہی درخواست دائر کر چکی ہے، کے الیکٹرک نے مارچ کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت 4 روپے 49 پیسے فی یونٹ اضافہ مانگا ہے، کے الیکٹرک کی درخواست کی سماعت بھی 3 مئی کو ہوگی۔

  • سائنس دانوں نے ہوا سے بجلی بنانے والا مؤثر انزائم دریافت کر لیا

    سائنس دانوں نے ہوا سے بجلی بنانے والا مؤثر انزائم دریافت کر لیا

    میلبرن: سائنس دانوں نے ہوا سے بجلی بنانے والا ایک نہایت مؤثر انزائم دریافت کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنس دانوں نے ایک قابل ذکر مؤثر انزائم دریافت کیا ہے جو ہوا کو بجلی میں بدل دیتا ہے، یہ انزائم (خامرہ) ہوا میں موجود ہائیڈروجن کو بجلی میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والے مقالے سے پتا چلتا ہے کہ یہ انزائم فضا میں موجود ہائیڈروجن کی کم مقدار کو کرنٹ (برقی رو) پیدا کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے، اس دریافت نے ایسے آلات بنانے کا راستہ کھول دیا ہے جو ہوا سے توانائی پیدا کر سکیں گے۔

    یہ کارنامہ آسٹریلوی سائنس دانوں نے انجام دیا ہے، میلبرن میں موناش یونیورسٹی بائیو میڈیسن ڈسکوری انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر رائس گرنٹر، ایشلی کرپ اور پروفیسر کرس گریننگ کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے مٹی کے ایک عام بیکٹیریم سے ہائیڈروجن استعمال کرنے والے انزائم کو تیار کیا اور اس کا تجزیہ کیا۔

    انزائم کی مالیکیولر (سالماتی) ماڈلنگ اور اس کی سیمولیشنز آکسفورڈ بائیو کیمسٹری اور کوئنز کالج کے انڈر گریجویٹ جیک بیڈلی نے کی، جب کہ اس تجربے کی نگران پروفیسر سیما خالد (محکمہ بایو کیمسٹری میں کمپیوٹیشنل مائیکروبائیولوجی کی پروفیسر) تھیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے بیکٹیریا غذائیت سے محروم ماحول میں ہائیڈروجن کو توانائی کے ذریعہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ نیچر جریدے کے اس مقالے میں محققین نے مائکوبیکٹیریم سمگمیٹس نامی بیکٹیریم سے ماحولیاتی ہائیڈروجن کے استعمال کے لیے ذمہ دار انزائم نکالا۔

    انھوں نے دکھایا کہ یہ انزائم، جسے Huc کہتے ہیں، ہائیڈروجن گیس کو کرنٹ میں تبدیل کر دیتا ہے، یہ انزائم غیر معمولی طور پر کارآمد ہے اور ماحول کی سطح سے نیچے (جس ہوا میں ہم سانس لیتے ہیں اس کا 0.00005 فی صد) ہائیڈروجن استعمال کرنے کے قابل ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ اگر مناسب مقدار میں یہ خامرے بنا لیے جائیں تو ہم شمسی توانائی کے پینل کی جگہ ہوا سے توانائی بنانے والے آلات نصب کر سکتے ہیں۔

    سائنس دانوں کے مطابق ان خامروں کو طویل عرصے تک ذخیرہ کیا جاسکتا ہے۔

  • آئی ایم ایف کی شرط پر کسانوں کے لیے بجلی مہنگی

    آئی ایم ایف کی شرط پر کسانوں کے لیے بجلی مہنگی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے زرعی صارفین کے لیے بجلی مہنگی کردی، کسان پیکج کے تحت دی گئی سبسڈی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر واپس لی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پر کسانوں کے لیے بجلی مہنگی کردی گئی، کسان پیکچ کے تحت زرعی صارفین کو بجلی پر 3.60 روپے فی یونٹ سبسڈی دی گئی تھی جو واپس لے لی گئی۔

    وفاقی حکومت نے کسانوں کے لیے بجلی 3 روپے 60 پیسے فی یونٹ مہنگی کی ہے۔ زرعی صارفین کو آج سے بجلی 13 روپے کے بجائے 16.60 روپے فی یونٹ ملے گی۔

    بجلی مہنگی ہونے کے بعد وفاقی حکومت کو زرعی صارفین سے جون تک 14 ارب روپے حاصل ہوں گے۔

    اس حوالے سے پاور ڈویژن نے فیصلے پر عملدر آمد کے لیے کے الیکٹرک سمیت بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو خط لکھ دیا ہے اور خط کی نقول وزارت خزانہ اور وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کو بھی بھجوا دی گئی۔

  • بجلی صارفین کے لیے بری خبر

    بجلی صارفین کے لیے بری خبر

    اسلام آباد: بجلی صارفین کے لیے ایک اور بری خبر ہے، بجلی کمپنیوں نے صارفین سے 17 ارب 19 کروڑ 80 لاکھ روپے وصول کرنے کی اجازت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں نے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک درخواست دائر کی ہے، جس پر نیپرا اتھارٹی 22 فروری کو سماعت کرے گی۔

    درخواست میں لیسکو نے 6 ارب 34 کروڑ 70 لاکھ ، گیپکو نے 6 ارب 56 کروڑ 60 لاکھ وصولی کی اجازت مانگی، فیسکو نے صارفین سے 4 ارب 47 کروڑ 90 لاکھ روپے وصولی کی درخواست دائر کی ہے۔

    نیپکو کی 2 ارب 40 کروڑ 70 لاکھ اور آئیسکو نے 1 ارب 32 کروڑ 20 لاکھ وصولی کی درخواست کی ہے۔ ان درخواستوں پر نیپرا اتھارٹی سماعت کے بعد فیصلہ کرے گی۔

  • توانائی بحران: پنجاب کی صنعتوں کے لیے سستی بجلی لانے پر غور

    توانائی بحران: پنجاب کی صنعتوں کے لیے سستی بجلی لانے پر غور

    لاہور: ملک میں مہنگی بجلی کے پیش نظر صوبہ پنجاب میں ٹیکسٹائل اور ایکسپورٹ کی صنعت کے لیے سستی بجلی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ٹیکسٹائل اور ایکسپورٹ صنعت کے لیے سستی بجلی پر جانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے متعلقہ وزارتوں کو سستے متبادل منصوبے لانے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کا مقصد موجودہ مہنگی بجلی کا بوجھ کم کرنا ہے، 10 روز میں متعلقہ وزارتیں جن میں صنعت، توانائی اور معدنیات شامل ہیں، تجاویز دینے کی پابند ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب میں 30 سال سے سستی بجلی کے لیے کوئی کام نہیں کیا جا سکا، اس دوران مہنگے تھرمل فیول اور کمزور ٹرانسمیشن سسٹم سے بجلی لی جاتی رہی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جلد پنجاب میں شمسی توانائی، ہوا کی توانائی اور کوڑے سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کا آغاز ہوجائے گا، پرائیویٹ سیکٹر منصوبے شروع کرے گا جبکہ نیپرا اپنے رولز میں ضروری ترمیم کرے گا۔