Tag: Electricity

  • آئی پی پیز کو بجلی استعمال نہ کرنے کے باوجود پیسے دیے جانے کا انکشاف

    آئی پی پیز کو بجلی استعمال نہ کرنے کے باوجود پیسے دیے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد: آئی پی پیز کو بجلی استعمال نہ کرنے کے باوجود پیسے دیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نے بجلی استعمال نہ کرنے کے باوجود ادائیگی کیے جانے پر متعلقہ حکام سے آئی پی پیز کے تمام معاہدوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

    چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے اجلاس میں چیئرمین نیپرا سے استفسار کیا کہ بعض آئی پی پیز کو بجلی استعمال نہ کرنے کے باوجود پیسے دیے جا رہے ہیں، جب عوام بجلی لے نہیں رہے تو آئی پی پیز کو پیسے کیوں دیے جا رہے ہیں؟

    چیئرمین نیپرا نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے سی پی پی اے کیپسٹی پیمنٹ چارجز کرتی ہے۔

    چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ دنیا میں زیادہ بجلی استعمال کرنے والے کو ریلیف ملتا ہے، لیکن پاکستان میں زیادہ بجلی استعمال پر ٹیرف ڈبل ہو جاتا ہے، انھوں نے ہدایت کی کہ نیپرا آئی پی پیز کی فہرست اور معاہدے کی کاپیاں پی اے سی کو دیں، تاکہ پتا چلے کہ کس کو آئی پی پیز سے کتنا پیسہ ملتا ہے؟

    انھوں نے کہا کہ آئی پی پیز سے ایسے معاہدے کیوں کیے جا رہے ہیں کہ بجلی لیں یا نہ لیں ادائیگی ضرور کریں گے۔

    رکن پی اے سی شیخ روحیل اصغر نے چیئرمین نیپرا سے چوری سے متعلق استفسار کیا کہ اس وقت ملک میں کتنی فی صد بجلی چوری ہو رہی ہے؟ چیئرمین نے جواب دیا کہ ڈسکوز کو 13 فی صد بجلی لائن لاسز کی رعایت ہے مگر نقصان 17 فی صد پایا گیا ہے، اور اس وقت زیادہ بجلی کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) میں چوری ہو رہی ہے، جو 65 فی صد ہے۔

    نیپرا چیئرمین نے بتایا کہ بجلی صارفین کو نیٹ میٹرنگ کی سہولت دینے سے نقصان ہو رہا ہے، صارفین اپنی بجلی بھی پیدا کررہے ہیں اور بیچ بھی رہے ہیں، اور صارفین کے لیے بجلی کافی موجود ہے، ملک میں 41 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

    بجلی کی طلب 28500 میگا واٹ سے بھی تجاوز کر گئی

    سلیم مانڈوی والا نے پوچھا اگر 41 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے تو پھر لوڈ شیڈنگ کیوں ہے؟ نیپرا چیئرمین نے جواب دیا کہ تیل کی کمی کی وجہ سے بجلی پیدا نہیں ہو رہی، ہم نیٹ میٹرنگ صارفین سے 12 روپے 50 پیسے فی یونٹ بجلی لیتے ہیں، پہلے ان کو 16.50 روپے فی یونٹ بجلی دی جا رہی تھی، اب 7.75 روپے فی یونٹ بجلی مہنگی ہوئی ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نور عالم نے کہا کہ لگتا ہے چیئرمین نیپرا آپ کی بجلی مفت ہے، انھوں نے جواب دیا میری بجلی مفت نہیں، میرا خود 68 ہزار روپے بل آیا ہے، میرا بل میری تنخواہ کے اعتبار سے زیادہ ہے، نور عالم نے پوچھا آپ کی تنخواہ کتنی ہے؟ انھوں نے جواب دیا میری تنخواہ 7 لاکھ اور کچھ ہزار ہے۔

    نور عالم نے کہا میری تنخواہ تو ڈیڑھ لاکھ ہے، آپ کی تو بہت زیادہ ہے، چیئرمین اوگرا آپ کی تنخواہ کتنی ہے؟ اوگرا چیئرمین نے جواب دیا میری تنخواہ 11 لاکھ روپے ہے، لیکن میں جہاں سے آیا ہوں وہاں یورو میں تنخواہ لیتا تھا۔

  • بجلی کی طلب 28500 میگا واٹ سے بھی تجاوز کر گئی

    لاہور: ملک بھر میں بجلی کا بحران جاری ہے، بجلی کی طلب 28 ہزار 500 میگا واٹ سے بھی تجاوز کر گئی۔

    ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق ملک میں بجلی کا بحران بڑھتا ہی جا رہا ہے، ایک طرف بجلی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری طرف شارٹ فال بھی بڑھتا جا رہا ہے۔

    پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق بجلی کی سپلائی مختلف اوقات میں مختلف رہنے لگی ہے، بجلی کی پیداوار 22 ہزار میگا واٹ ہو گئی ہے، جب کہ طلب میں بے پناہ اضافے کے باعث شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار کے لگ بھگ ہے۔

    شارٹ فال کے باعث بعض شہروں اور دیہات میں 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیدنگ کی جا رہی ہے۔

    لیسکو کا کوٹہ 5 ہزار میگا واٹ ہو گیا ہے، جب کہ طلب 5700 میگا واٹ تک بڑھ گئی، جس کی وجہ سے لیسکو نے ساڑھے 3 گھنٹے کا شیڈول دے دیا ہے۔

    ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس اور فرنس آئل کی سپلائی بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے، آئندہ چند روز میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کافی کم ہو جائے گا۔

  • حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں بجلی کی قیمت بڑھانے کی حامی بھر لی

    حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں بجلی کی قیمت بڑھانے کی حامی بھر لی

    اسلام آباد: شہباز حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں بجلی کی قیمت بڑھانے کی بھی حامی بھر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کے بعد عوام پر بجلی بم بھی گرائے جانے کی تیاری ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں قیمتیں بڑھانے کی حامی بھر لی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی ٹیرف میں 7 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے، بجلی ٹیرف میں یہ اضافہ بیس ٹیرف اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ یکم جولائی سے کیا جائے گا، آئی ایم ایف نے 2600 ارب روپے کے بجلی کے گردشی قرض پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے کا اعلان

    آئی ایم ایف نے بجلی کی منافع بخش تقسیم کار کمپنیوں کی فوری فروخت کی تجویز بھی دے دی ہے، جب کہ بجلی کی نقصان میں چلنے والی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی تجویز دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق بجلی کی سرکاری کمپنیوں کے آڈٹ کے لیے نیپرا آڈیٹر جنرل کو معاونت فراہم کرے گا، دوسری طرف حکومت پر سرکاری شعبے میں بجلی کارخانوں کی فوری نج کاری کا بھی دباؤ ڈالا گیا ہے۔

  • صارفین کی مشکلات میں اضافہ، بجلی کے بلوں کی اقساط پر پابندی عائد

    صارفین کی مشکلات میں اضافہ، بجلی کے بلوں کی اقساط پر پابندی عائد

    لاہور: لیسکو نے صارفین کی مشکلات بڑھا دیں، بجلی کے بلوں کی اقساط پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    ذرائع لیسکو کے مطابق بجلی کے صارفین اب اپنی سہولت کے مطابق زیادہ بلوں کو اقساط کی صورت میں ادا نہیں کر سکیں گے، کیوں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے اقساط کی سہولت ختم کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بل کے بقایا جات کی بھی اب صرف متعلقہ آفس سے قسط ہو سکے گی، جب کہ ریونیو آفس سے کمپیوٹرائزڈ بل بینک وصول کرے گا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اقساط کی سہولت کے خاتمے سے لیسکو کی ریکوری میں کمی کا خدشہ ہے، اس سلسلے میں بنائے گئے متعدد کسٹمرز سروسز سینٹر غیر فعال ہو گئے ہیں۔

    ادھر صارفین کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کی وجہ سے مئی اور جون میں بڑے بل آتے ہیں، جسے اقساط میں تقسیم کرنا ضروری ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ لاہور اور کراچی سمیت ملک بھر میں بجلی صارفین لوڈ شیڈنگ کے طویل شیڈول اور غیر اعلانیہ بندش سے پہلے ہی پریشان ہیں، اور اب لیسکو کی جانب سے لاہور کے صارفین سے ایک اہم سہولت بھی واپس لے لی گئی ہے۔

  • حکومتی اعلانات و اقدامات کے باوجود بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا

    حکومتی اعلانات و اقدامات کے باوجود بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا

    اسلام آباد: شہباز حکومت کی جانب سے اعلانات اور اقدامات کے باوجود بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے یکم مئی سے ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا مگر آج بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کا مجموعی شارٹ فال 7000میگا واٹ ہو گیا ہے، جب کہ بجلی کی مجموعی طلب 24 ہزار میگا واٹ، اور رسد 17000 میگا واٹ ہے۔

    لاہور شہر سمیت پنجاب بھر میں لوڈشیدنگ کی صورت حال بگڑ گئی ہے، شہروں اور دیہات میں 8 سے 10گھنٹے تک لوڈ شیدنگ کی جا رہی ہے، جس پر چیمبر آف کامرس میں آج اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں اہم فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔

    ملک میں کہیں 14 تو کہیں 20 گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم سمجھ رہے تھے شہباز حکومت وعدے پورے کرے گی، مگر آتے ہی لوڈ شیڈنگ بڑھا دی۔

  • وزیر اعظم نے مئی تک لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی کرنے کا حکم دے دیا

    وزیر اعظم نے مئی تک لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی کرنے کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے مئی تک لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی کرنے کا حکم دے دیا۔

    وزیر اعظم نے لوڈ شیڈنگ میں کمی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی سخت ہدایت جاری کر دی ہے۔

    انھوں نے کہا عوام کو جب تک اس عذاب سے نجات نہیں ملتی میں چین سے نہیں بیٹھوں گا، اس عذاب سے نجات تک نہ خود چین سے بیٹھوں گا نہ کسی کو بیٹھنے دوں گا۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سابق حکومت کی پیدا کردہ تکلیف سے شہریوں کو بچانے کی کوشش کریں، تیل وگیس کا بندوبست ہونے تک عبوری اقدامات کو بہتر بنایا جائے، نواز شریف نے ملک میں اضافی بجلی کی وافر مقدار فراہم کی تھی، عمران حکومت نے ایک نیا یونٹ شامل نہیں کیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا بروقت ایندھن خریدا گیا نہ کارخانوں کی مرمت کی گئی، عمران نے ہمارے سستی اور تیز بجلی پیدا کرنے والے پلانٹ بند کیے، اور مہنگی اور کم بجلی بنانے والے کارخانے استعمال کیے گئے، اس ظلم کی قیمت قوم کو ہر ماہ 100 ارب کی شکل میں ادا کرنا پڑ رہی ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا 6 ارب میں ایل این جی کا ایک جہاز مل رہا تھا، اب ایل این جی جہاز قوم کو 20 ارب میں پڑ رہا ہے، عمران کا یہ ظلم قوم کو اس سال 500 ارب سے زائد میں پڑے گا، توانائی شعبے کو تباہ کر کے معیشت دیوالیہ کرنے کی سازش کی گئی۔

  • بجلی 3 روپے 15 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان

    بجلی 3 روپے 15 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان

    اسلام آباد: شہباز شریف حکومت میں بھی بجلی صارفین کے لیے بری خبر آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی 3 روپے 15 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے، سی پی پی اے نے مارچ کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست دائر کر دی۔

    نیپرا اس درخواست پر 27 اپریل کو سماعت کے بعد فیصلہ کرے گا۔

    سی پی پی اے نے درخواست میں کہا ہے کہ مارچ میں 10 ارب یونٹ سے زائد بجلی پیدا کی گئی، پانی سے 16.35 فیصد اور کوئلے سے 24.83 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

    سی پی پی اے کے مطابق مارچ میں مہنگے فرنس آئل سے 10.62 فی صد بجلی پیدا کی گئی، مقامی گیس سے 9.53، درآمدی ایل این جی سے 18.87 فی صد بجلی پیدا کی گئی، اور جوہری ایندھن سے 15.01 فی صد بجلی پیدا کی گئی۔

  • مہنگائی کے ستائے عوام کے لئے بڑی خبر، سستی بجلی ملنے کا امکان

    مہنگائی کے ستائے عوام کے لئے بڑی خبر، سستی بجلی ملنے کا امکان

    اسلام آباد: ہوشربا مہنگائی کی چکی میں پستے عوام کے لئے بڑی خوشخبری ہے کہ نیپرا نے بجلی سستی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیپرا نے بجلی 99 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی منظوری دے دی ہے، منظوری مالی سال 2021 کی آخری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق نیپرا نے فیصلہ نوٹی فیکیشن کیلئے وفاقی حکومت کو بھجوادیا ہے، صارفین کو 22 ارب 48 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا، کمی کا اطلاق یکم دسمبر 2021 سے ہوگا ،نیپرا کے مذکورہ فیصلے سے صارفین کو 3 ماہ کیلئے ریلیف ملے گا۔

    ذرائع کے مطابق نیپرا کا یہ بھی کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں کمی کی یہ منظوری کے الیکٹرک کے سوا تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی مہنگی ہونے کا امکان

    اس سے قبل رواں ماہ کی 23 تاریخ کو کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک نے نیپرا سے بجلی 5 روپے 18 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی۔

    نیپرا کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے یہ درخواست رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے، کے الیکٹرک کی اس درخواست پر 3 جنوری 2022ء کو سماعت ہوگی۔

  • ایک ماہ میں تیسری بار بجلی کی قیمت میں اضافہ

    ایک ماہ میں تیسری بار بجلی کی قیمت میں اضافہ

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے بجلی کی قیمت میں 1 روپے 95 پیسے اضافے کے بعد اس ہفتے پھر بجلی کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے، 1 روپے 68 پیسے فی یونٹ اضافہ سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں 1 روپے 68 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی، وفاقی کابینہ نے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت توانائی کی جانب سے بھجوائی گئی تھی۔

    یہ اس ماہ بجلی کی قیمت میں کیا جانے والا تیسرا اضافہ ہے۔

    کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دی، نیا سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ میں اضافہ یکم اکتوبر سے لاگو ہوگا۔

    یاد رہے کہ بجلی کی قیمت میں صرف چند روز قبل 8 اکتوبر کو ہی اضافہ کیا گیا تھا، 1 روپے 95 پیسے اضافہ نیپرا کی جانب سے تجویز کیا گیا تھا۔ منظوری اگست کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی تھی۔

  • ہمارے جسم کے اندر موجود بیکٹیریا بجلی بھی بنا سکتے ہیں

    ہمارے جسم کے اندر موجود بیکٹیریا بجلی بھی بنا سکتے ہیں

    یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق آنتوں اور نظام ہاضمہ میں پائے جانے والے کئی بیکٹیریا، دوسری اقسام کے بیکٹیریا سے زیادہ بجلی بناتے ہیں اور ان کی اسی خاصیت سے فائدہ اٹھا کر کئی اہم امور انجام دیے جاسکتے ہیں۔

    اس سے پہلے بھی ایسے کئی بیکٹیریا دریافت ہوچکے ہیں جنہیں الیکٹروجینک یا بجلی بنانے والا کہا جاسکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہمارے نظام ہاضمہ میں لاتعداد اقسام کے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو مفید بھی ہوسکتے ہیں اور مضر بھی، اس فہرست میں ایسے دونوں بیکٹیریا شامل ہیں جو مختلف طریقوں سے بجلی کی ہلکی مقدار خارج کرتے ہیں۔

    تحقیق میں شامل پروفیسر ڈین نے بتایا کہ اس فہرست میں لسٹیریا اور کلاسٹریڈیئم جیسے بیکٹیریا شامل ہیں جو رگوں کی بیماری گنگرین کی وجہ بنتے ہیں۔ پھر ان میں پروبائیوٹکس سے وابستہ مفید بیکٹیریا کی بھی ایک طویل فہرست شامل ہے۔

    ان کے مطابق اس دریافت سے ان کی کارکردگی، امراض یا کسی فائدے کے بارے میں جاننے میں بہت مدد ملے گی۔

    دوسری جانب ماہرین کا خیال ہے کہ اس دریافت سے بدن کے اندر لگے پیوند (گرافٹ) کو بجلی کی فراہمی یا بیکٹیریا پر مبنی بیٹری بنانے میں بھی مدد مل سکے گی جس سے چھوٹے سینسر اور آلات کو چلانا ممکن ہوسکے گا۔