Tag: Electricity

  • 15 منٹ میں گھر کو گرم کرنے والی ننھی سی ڈیوائس

    15 منٹ میں گھر کو گرم کرنے والی ننھی سی ڈیوائس

    موسم سرما میں گھروں کو گرم رکھنا ضروری ہوتا ہے جس کے لیے بہت سی توانائی استعمال ہوتی ہے۔

    ترقی پذیر ممالک میں ایسے موقع پر توانائی کے ذخائر میں کمی کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جیسے گیس کی لوڈ شیڈنگ وغیرہ، ایسے میں سرد علاقوں کے باسیوں کو نہایت مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    تاہم اب ایک ایسی ڈیوائس بنا لی گئی ہے جو صرف 15 منٹ میں گھر کو گرم کرسکتی ہے اور یہ ماحول دوست بھی ہے۔

    ایگلو نام یہ ڈیوائس توانائی کے کسی بھی ذریعے کے بغیر کام کرتی ہے اور اسے کام کرنے کے لیے صرف چند موم بتیاں درکار ہیں۔

    اس ڈیوائس میں ایسا مٹیریل لگایا گیا ہے جو موم بتی سے حرارت کو جذب کرتا ہے۔ اس میں نصب مٹیریل موم بتی کے ننھے سے شعلے کو کئی گنا بڑھا کر باہر خارج کرتا ہے۔

    اس طریقے سے یہ اپنے مقام کو 15 منٹ میں گرم کرسکتا ہے۔

    یہ ڈیوائس مختلف ڈیزائنز میں دستیاب ہے جو کمرے کو گرم رکھنے کے ساتھ ساتھ اس کی آرائش میں بھی اضافہ کرے گی۔

  • نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 31 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی

    نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 31 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے نرخوں میں 31 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی، بجلی کے نرخوں میں کمی نومبر کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 31 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی جس سے صارفین کو 2 ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔

    بجلی کے نرخوں میں کمی نومبر کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی۔ نومبر میں بجلی کی ریفرنس پیداواری لاگت 4 روپے 71 پیسے فی یونٹ رہی۔

    بجلی کی قیمت میں کمی کی درخواست سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے کی تھی، سی پی پی اے نے 5 ارب کے سابقہ بقایا جات بھی مانگے تھے۔

    سی پی پی اے حکام کا کہنا ہے کہ صارفین کو 5 روپے فی یونٹ بجلی فراہم کی گئی، نومبر میں پانی سے 33.98 فیصد بجلی پیدا کی گئی، مقامی گیس سے 20.04 فیصد، درآمدی ایل این جی سے 17.23 فیصد اور ایٹمی ذرائع سے 10.88 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

    سی پی پی اے حکام کے مطابق 2 ارب کی انوائسز کی تصدیق ہونا باقی ہے۔

    یاد رہے ایک ماہ قبل بجلی کی قیمت میں 41 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

    بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست ترسیلی کمپنیوں کی جانب سے دی گئی تھی جس سے صارفین پر 3 ارب 80 کروڑ روپے کا بوجھ پڑا تھا۔

  • اب دیواریں بھی بجلی بنا سکیں گی

    اب دیواریں بھی بجلی بنا سکیں گی

    دنیا بھر میں اس وقت توانائی کے حصول کے لیے ماحول دوست ذرائع کو فروغ دیا جارہا ہے جس میں شمسی توانائی کا ذریعہ سرفہرست ہے۔ حال ہی میں ایک ایسا روغن تیار کیا گیا ہے جو گھر کی دیواروں کو توانائی پیدا کرنے کے ذریعے میں تبدیل کرسکتا ہے۔

    آسٹریلیا کے رائل میلبرن انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے محققین نے ایسا روغن تیار کیا ہے جو کم از کم ایک گھر کی توانائی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے کافی ہوگا۔

    تجرباتی طور پر تیار کیے گئے اس روغن میں ٹائٹینیئم آکسائیڈ (جو عام روغن میں بھی استعمال ہوتا ہے) کے ساتھ ساتھ سینتھٹک مولیبڈنم سلفائیڈ نامی مرکب شامل کیا گیا ہے۔

    یہ مرکب آس پاس کی ہوا سے شمسی توانائی اور نمی کو جذب کرتا ہے، بعد ازاں یہ کیمیائی عمل کے ذریعے اس نمی سے ہائیڈروجن اور آکسیجن کو علیحدہ کردیتا ہے۔

    اب ہائیڈروجن توانائی پیدا کرسکتی ہے اور دیوار کو باآسانی توانائی کی فراہمی کے ذریعے میں تبدیل کردیتی ہے۔

    یہ روغن ہر طرح کے ماحول اور موسم میں کام کر سکتا ہے اور اس وقت اس کی کارکرگی میں اضافہ ہوجائے گا جب اسے کسی آبی ذخیرے جیسے ندی یا تالاب کے نزدیک استعمال کیا جائے گا۔

    ماہرین کا اس روغن کو فی الحال کمرشلی پیش کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ روغن دیوار کے علاوہ کسی بھی سطح جیسے کسی باڑھ، پالتو جانور کے گھر یا شیڈ کو بھی بجلی پیدا کرنے کے ذریعے میں تبدیل کرسکتا ہے۔

  • بجلی کی قیمت میں اضافہ سابقہ حکومت کی نا اہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے: شاہد رشید بٹ

    بجلی کی قیمت میں اضافہ سابقہ حکومت کی نا اہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے: شاہد رشید بٹ

    اسلام آباد: چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبہ کا نہ ختم ہونے والا بحران اور بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ سابقہ حکومت کی بد انتظامی نا اہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا، شاہد رشید بٹ کا کہنا تھا کہ کرپشن کی وجہ سے عوام، پیداوار اور برامدات کو زبردست نقصان پہنچایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو سابقہ حکومت کے کارناموں کو حل کرنے اور صورت حال بہتر بنانے میں وقت لگے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے بجلی کی پیداوار بڑھانے پر اربوں ڈالر لگائے اور اس میں بڑے پیمانے پر کرپشن بھی ہوئی۔

    چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے سرپرست کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نے نااہلی کی مثال قائم کرتے ہوئے بجلی کی ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن، چوری، لائن لاسزاور بلوں کی ریکوری جیسے مسائل پر بالکل توجہ نہ دی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سابقہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے سسٹم میں سرپلس بجلی موجود ہے، جس کی قیمت بھی ادا کی جا رہی ہے مگر اسے صارفین تک پہنچانا ناممکن ہے۔

  • ایک سال کے دوران 238 ارب سے زائد بجلی کے یونٹ چوری

    ایک سال کے دوران 238 ارب سے زائد بجلی کے یونٹ چوری

    اسلام آباد: وزارت پانی و بجلی کے پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران 238 ارب 97 کروڑ 90 لاکھ یونٹس کی بجلی چوری اور لائن لاسز ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت پانی و بجلی کے پاور ڈویژن نے ایک سال میں بجلی چوری اور لائن لاسز سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران 238 ارب 97 کروڑ 90 لاکھ یونٹس کی بجلی چوری اور لائن لاسز ہورہے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب سےزیادہ بجلی چوری اور لائن لاسز پیسکو میں 36.4 فیصد، سکھر الیکٹرک پاور کمپنی 34.8 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ حیدر آباد الیکٹرک پاور کمپنی 27.2 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

    پیسکو کے 5 ارب 3 کروڑ 20 لاکھ یونٹ چوری اور لائن لاسز، سیپکو کے ایک ارب 58 کروڑ 20 لاکھ یونٹس کے لاسز اور چوری جبکہ حیسکو کے ایک ارب 50 کروڑ 30 لاکھ یونٹس کی چوری اور لائن لاسز ہورہے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ کیسکو میں ارب 30 کروڑ 10 لاکھ یونٹس کی چوری اور لائن لاسز ہورہے ہیں۔

    سب سے کم بجلی چوری اور لائن لاسز دارالحکومت اسلام آباد پاور کمپنی میں رپورٹ ہوئے۔ آئیسکو کے لائن لاسز 7.4 فیصد رہے۔ آئیسکو میں 85 کروڑ 10 لاکھ یونٹس کی چوری اور لائن لاسز ریکارڈ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق کم بجلی چوری اور لائن لاسز میں فیسکو دوسرے نمبر پر رہا جہاں بجلی چوری اور لائن لاسز کی شرح 8.7 فیصد رہی۔ فیسکو میں ایک ارب 23 کروڑ 60 لاکھ یونٹس کی بجلی چوری اور لائن لاسز جبکہ گیپکو تیسرے اور لیسکو چوتھے نمبر پر رہی۔

  • گیس اوربجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکس سے ڈالر کہاں چلاگیا ہے، چیف جسٹس

    گیس اوربجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکس سے ڈالر کہاں چلاگیا ہے، چیف جسٹس

    اسلام آباد :چیف جسٹس نے نیب سے ایم ڈی پی ایس او کی تنخواہ اور مراعات سے متعلق رپورٹ 4 ہفتے میں طلب کر لی اور کہا آج کل مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں، گیس اور بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکس سے ڈالر کہاں چلاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تیل، گیس اور بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس نے کہا گزشتہ سماعت پر چوہدری سرور کو بلایا گیا، چوہدری سرور کو قیمتوں اورتعیناتیوں کا معاملہ دیکھنے کو کہا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا آج کل مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں، گیس اوربجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکس سےڈالرکہاں چلاگیاہے، مہنگائی ہے کہ پکڑ میں نہیں ہے۔

    اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پی ایس او میں تعیناتیاں سابق حکومت نے کیں،اقرباپروری ہوئی، ایل این جی کی درآمدات سے متعلق بھی شکایات تھیں، ایل این جی کی درآمد سے متعلق نیب انکوائری کر رہا ہے۔

    وکیل پی ایس او نے کہا قیمتوں کے تعین کے لیے پیپرا مددگار ہوسکتا ہے، پیپرا ایک ماہ کے بجائے 15 کا ٹینڈر دے تو فرق آسکتا ہے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اگر ایک پیسے کا بھی فرق ہو تو عوام کو ریلیف ملنا چاہیے، حکومت کے ساتھ مل بیٹھ کرمعاملہ دیکھ لیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے وکیل پی ایس او سے استفسار کیا کہ سابق حکومت نےکون سی غیر قانونی تعیناتیاں کیں؟ جس کے جواب میں وکیل پی ایس او نے بتایا کہ سابق حکومت نےصرف ایم ڈی پی ایس اوکی تعیناتی کی۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے استفسار کیا ایم ڈی کی تنخواہ کیا تھی ہمیں بتائیں ، جس پر وکیل پی ایس او نے کہا ایم ڈی کی ماہانہ تنخواہ 37لاکھ روپےتھی، جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ کیا یہ ریاست کا اتنا لاڈلا تھا کہ اسے اتنی تنخواہ دی گئی، ہم نے ایم ڈی کو بلایا تھا کیا وہ آئے ہیں؟

    وکیل کا کہنا تھا کہ 3نام بھیجے گئےاس میں سے حکومت نےعمران الحق کومنتخب کیا، جس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا تنخواہ اورمراعات کا کیا تعین ہے، وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تنخواہ اورمراعات مارکیٹ ریٹ پردی جاتی ہیں، سابق ایم ڈی 2012 میں ریٹائر ہوئے، 12 لاکھ دیے جاتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا نیب کو کیس دیکھنا چاہیے،اس کی رفتار سست ہے رفتار تیز کرے ، 4 ہفتے کے اندرتحقیقات مکمل کریں اورعدالت کو آگاہ کریں۔

    پی ایس اوکی آڈٹ فرم کےپی ایم جی کوادا43 لاکھ کم کرکے15 لاکھ کردیے گئے جبکہ ایل این جی معاملے کی ان چیمبر بریفنگ کی درخواست منظور کرلی گئی۔

  • گورنر سندھ نے 8 سالہ بچے پر بجلی کے تار گرنے کا نوٹس لے لیا

    گورنر سندھ نے 8 سالہ بچے پر بجلی کے تار گرنے کا نوٹس لے لیا

    کراچی : نومنتخب گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بچے پر تار گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ بچے کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق عمران اسماعیل نے گورنر سندھ منتخب ہونے کے بعد احسن آباد میں 8 برس کے بچے پر تار گرنے کا پہلا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے واقعے وضاحت طلب کرلی۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے 8 سالہ بچے عمر کے بازو ضائع ہونے پر کے الیکٹرک کے حکام سے تار گرنے کی وضاحت طلب کی ہے، جبکہ ساتھ ساتھ کمشنر کراچی سے واقعے کی وضاحت طلب کرتے ہوئے متاثرہ بچے کو علاج معالجے کی تمام سہولتیں فرام کرنے کی ہدایات جاری کردی۔

    یاد رہے کہ احسن آباد میں کے الیکٹرک کی لاپرواہی کے باعث بجلی کے تار گرنے سے  بچے کے دو نوں بازو ضائع ہوچکے ہیں جسے ڈاکٹرز نے آپریشن کے بعد کاٹ کر جسم سے علیحدہ کردیا ہے، بچے کے ساتھ المناک حادثہ پیش آنے کی وجہ سے والدین غم سے نڈھال ہیں۔

    برنس سینٹر کے انچارج ڈاکٹر احمر کا کہنا ہے کہ ہم نے بہت کوشش کی لیکن عمر کے بازو نہ بچا سکے، عمر کے دونوں بازو بری طرح جھلس چکے تھے، جنہیں کاٹنے کے سوا کوئ چارہ نہ تھا۔

    متاثرہ بچے کے والدین کی جانب سے کے الیکٹرک کی لاپرواہی پر ادارے کے خلاف بھرپور قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان نے کنڈے کے تار سے 8 سالہ عمر کے بازو ضائع ہونے پر مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے پر بے حد افسوس ہے، فیملی سے دلی ھمدردی رکھتے ہیں اور بچے کی صحتیابی کیلیے دعاگو کیے ہیں۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ معماملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور متاثرہ خاندان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔

  • موبائل فون چارج کرنے کے لیے ذاتی بجلی تیار کریں

    موبائل فون چارج کرنے کے لیے ذاتی بجلی تیار کریں

    حرکت اور دباؤ سے بجلی بنانے والے آلات تو موجود ہیں لیکن اب ماہرین نے ایسا آلہ تیار کر لیا ہے جو صرف چھونے سے معمولی مقدار میں ذاتی استعمال کے لیے بجلی پیدا کرسکتا ہے۔

    امریکی ریاست ٹینیسی میں تیار کیا جانے والا یہ ننھا آلہ نہایت باریک ہے جس کو چھونے سے بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔

    اس آلے کو سیاہ فاسفورس کی انتہائی باریک پرتوں سے تیار کیا گیا ہے اور یہ بیٹری کے ذریعے کام کرتا ہے۔

    ٹینیسی کی ونڈر بلٹ یونیورسٹی کے پروفیسر کارل زیلک کے مطابق یہ ایجاد خطرناک مشن پر جانے والوں اور مشکل کام سر انجام دینے والوں کے لیے نہایت کارآمد ثابت ہوگی جس کے دوران اسے کپڑوں سے منسلک کرلینا آسان ہوگا۔

    لباس سے منسلک ہونے کے بعد یہ آلہ نہ تو دکھائی دے گا اور نہ ہی یہ لباس کی ساخت یا شکل میں کوئی تبدیلی لائے گا۔

    اس سے پیدا ہونے والی بجلی سے اسمارٹ فونز، فٹنس ٹریکر اور ذاتی استعمال کے دیگر چھوٹے برقی آلات چارج کیے جاسکیں گے۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس آلے کے استعمال کا مطلب ہے کہ آپ اپنی ذاتی بجلی پیدا کر رہے ہیں۔

    اس آلہ پر فی الحال مزید کام کیا جارہا ہے اور مزید بہتری کے بعد یہ انسانی حرکت اور ارد گرد کے ماحول سے بجلی بنانے کے قابل ہوجائے گا۔


     

  • نیپرا نے بجلی کی نرخوں میں اضافہ کردیا، نوٹیفکیشن جاری

    نیپرا نے بجلی کی نرخوں میں اضافہ کردیا، نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیرٹی اتھارٹی (نیپرا) نے بھی عوام پر مہنگائی کا کوڑا برسا دیا، بجلی کی نرخوں میں فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جون دو ہزار اٹھارہ کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کر دی ہے، نرخوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    بجلی کی نرخوں میں اضافے کے بعد صارفین کو 6 ارب 50 کروڑ روپے کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا، فیصلے کا اطلاق کے الیکٹرک اور زرعی صارفین پر نہیں ہوگا۔

    سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 70پیسے اضافے کی درخواست دی تھی تاہم نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمت میں 50 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔


    پاکستان نے آئی ایم ایف سے گیس اور بجلی مہنگی کرنے کا وعدہ کرلیا


    خیال رہے کہ دو ماہ قبل آئی ایم ایف نے ملک کی معاشی صورت حال پر اعتراضات اٹھائے تھے، جس کے بعد پاکستان نے اعتراضات دور کرنے کے لیے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے گیس اور بجلی مہنگی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف نے پاکستانی معشیت کو لاحق مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں فوری اضافہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں زرمبادلہ کم ہو رہا ہے، بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے، حکومتی تحویل میں ادارے ملکی معیشت پر بڑا بوجھ ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چترال میں طلب سے زائد بجلی باوجود طویل لوڈشیڈنگ کا انکشاف

    چترال میں طلب سے زائد بجلی باوجود طویل لوڈشیڈنگ کا انکشاف

    چترال: گولن پن بجلی گھر کے افتتاح کے بعد 35 میگاواٹ بجلی پیدا ہونے کے باوجود علاقے مین مستقل پانچ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، پورے چترال میں بجلی کی طلب کل 17 میگا واٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چترال کے شہری  گزشتہ دنوں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہاتھوں گولن پن بجلی گھر کے افتتاح اور اب لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کے اعلان کے باوجود لوڈ شیڈنگ کی اذیت  جھیلنے پر سراپا احتجاج ہیں۔

    وزیر اعظم نے 107 میگاواٹ کے بجلی گھر کے فیز ون کا افتتاح کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ یہ یہ پلانٹ 35 میگا واٹ بجلی پیدا کررہا ہے اور اب چترال میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، اس کے باوجودپشاور الیکٹریسٹی سپلائی کمپنی (پیسکو) اور پشاور ڈسٹری بیوشن سنٹر (پی ڈی سی) نے وزیر اعظم کے اعلان کی دھجیاں اڑا دی۔

    بلا سبب لوڈ شیڈنگ کے خلاف چترال کی سول سوسائٹی ، وکلا اور سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے پیسکو کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی ، جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ وزیر اعظم نے گولین پن بجلی گھر کے افتتاح کے موقع پر اعلان اور وعدہ کیا تھا کہ اب چترال میں لاؤڈ شیڈنگ نہیں ہوگی مگر پیسکو کا عملہ جان بوجھ کر لوڈ شیڈنگ کر رہا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ جب ہم گولن گول پاؤر ہاؤس کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سے پوچھتے ہیں تو ان کاجواب یہی ہوتا ہے کہ ان کا بجلی گھر ایک سیکنڈ کیلئے بھی بند نہیں ہوتا بلکہ ہم پیسکو کے سب ڈویژنل آفیسر سے بار بار یہ کہتے ہیں کہ ہماری بجلی مصرف سے زیادہ ہے اس پر مزید 8 میگا واٹ کا لوڈ ڈالو مگر وہ نہیں مانتے ، اگر پورے چترال میں بھی تمام صارفین بیک وقت بجلی استعمال کریں تب بھی اس  بجلی گھر میں  علاقے کی ضرورت سے زیادہ بجلی  پیدا ہوتی ہے۔

    اس سلسلسے میں پیسکو کے  ایس ڈی او فضل حسین سے جب رابطہ کرکے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہماری طرف سے بجلی بند کرنے کا کوئی پرمٹ بھی نہیں ہے نہ کوئی ہدایت ہے ،یہ گرڈ اسٹیشن والے بند کرتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرڈ اسٹیشن میں ایک نان ٹیکنیکل بندے کو انچارچ بنایا ہوا ہے جب اس سے پوچھتے ہیں کہ بجلی کیوں بند کرتے ہو توجواب ہوتا ہے کہ ان کو اوپریعنی پشاور ڈسٹری بیوشن سنٹر سے حکم ہے کہ  روزانہ پانچ گھنٹے لاؤڈ شیڈنگ کیاکریں۔

    مقررین نے وزیر اعظم ، چیرمین واپڈا اور چیف ایگزیکٹیو پیسکو کو خبردار کیا کہ چترال میں وافر مقدار میں بجلی پیدا ہونے کے باوجود بلا جواز لاؤڈ شیڈنگ کا سلسلہ بند کیا جائے ورنہ چترال کے وکلاء اور سیاست داں پیسکو کے دفتر اور گرڈ سٹیشن کو تالہ لگانے پر مجبور ہوں گے۔ مقررین نے تین دن کا ڈیڈ لائن دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ اگر تین دن کے اندر یہ مسئلہ حل نہیں ہوا تو وہ ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں