Tag: electronic cigarette

  • ای سگریٹ پینے والے ہوشیار

    ای سگریٹ پینے والے ہوشیار

    ایک عام خیال ہے کہ ای سگریٹ یا الیکٹرانک سگریٹ عام سگریٹ کے مقابلے میں کم خطرناک ہوتی ہے تاہم ماہرین نے اس خیال کی نفی کردی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ الیکٹرانک سگریٹ خون میں شوگر کی سطح بلند کرتے ہوئے، صارفین کو ذیابیطس کی نہج تک لے جانے کا خطرہ بن سکتی ہیں۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ وہ لوگ جو ویپنگ ڈیوائسز پر کش لگاتے ہیں ان میں ممکنہ طور پر بلڈ شوگر کی سطح ان لوگوں کی نسبت 22 فیصد زیادہ ہوتی ہے جنہوں نے کبھی ای سگریٹ استعمال نہیں کی ہوتی۔

    امریکی ریاست میری لینڈ میں قائم جان ہوپکنس بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ میں امریکی محققین کی ٹیم نے امریکا میں رہنے والے 6 لاکھ لوگوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔

    تجزیے میں انہوں نے ای سگریٹ کے استعمال اور پری ڈائبٹیز کے درمیان تعلق دیکھا۔

    پری ڈائبٹیز صحت کی ایک سنگین صورت حال ہوتی ہے جس میں بلڈ شوگر لیول عمومی سطح سے زیادہ ہوتی ہے، لیکن یہ اتنی بلند نہیں ہوتی کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کی تشخیص ہو۔

    امریکن جرنل آف پریونٹو میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ ای سگریٹ پیتے پیں صرف ان کے ساتھ ہی یہ معاملہ نہیں ہوتا بلکہ وہ لوگ جو پینا چھوڑ چکے ہیں ان کے بلڈ شوگر کی سطح ممکنہ طور پر 12 فیصد زیادہ ہوتی ہے۔

  • الیکٹرانک سگریٹ عام سگریٹ کے مقابلے میں دس گنا خطرناک

    الیکٹرانک سگریٹ عام سگریٹ کے مقابلے میں دس گنا خطرناک

    جاپان: سگریٹ نوشی صحت کے لئے نہایت مضر ہے، جس میں شامل زہریلا مادہ انسانی صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرتا ہے چاہے وہ عام سگریٹ ہو یا الیکٹرا نک سگریٹ ہو۔

    جاپان کے طبی ماہرین کے مطابق الیکٹرانک سگریٹ عام سگریٹ کے مقابلے میں دس گناہ زیادہ خطرناک ہوتی ہے کیونکہ اس میں شامل کارسینوجن نامی مادہ عام سگریٹ کے مقابلے میں دس گناہ زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے جو کہ سرطان جیسے موذی مرض کو انسانی جسم میں پیدا کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے الیکٹرانک سگریٹ کو نوجوانوں کے لئے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔