Tag: elephant

  • ہاتھیوں نے اپنے زخمی ساتھی کو چھوڑنے سے انکار کردیا

    ہاتھیوں نے اپنے زخمی ساتھی کو چھوڑنے سے انکار کردیا

    جانوروں میں ایک دوسرے سے محبت اور ان کی حفاظت کا جذبہ بہت طاقتور ہوتا ہے، اس کی ایک مثال افریقہ کے جنگلات میں بھی دیکھنے میں آئی جب ہاتھیوں نے اپنے زخمی بے ہوش ساتھی کو چھوڑ کر جانے سے انکار کردیا۔

    زیر نظر ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ہاتھی ایک کسان کے پھینکے گئے تیر سے زخمی ہوگیا، زخمی ہاتھی کی مدد کے لیے ویٹ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم اور ان کی حفاظت کے لیے رینجرز کا ایک دستہ اس مقام پر پہنچا۔

    ان ڈاکٹرز نے زخمی ہاتھی کو گن سے ڈارٹ پھینک کر بے ہوش کیا تاہم اس کے ساتھ ہی کسی حد تک متوقع صورتحال بھی سامنے آگئی۔

    ہاتھیوں کا جھنڈ اپنے زخمی ساتھی کے گرد جمع ہوگیا۔ رینجرز نے ان ہاتھیوں کو ڈرا کر بھگانے کی کوشش کی لیکن ہاتھی ٹس سے مس نہ ہوئے۔ آخر کار کسی طرح ان ہاتھیوں کو ہٹایا گیا اور زخمی ہاتھی کے گوشت میں دھنسا تیر نکالا گیا۔

    ویٹ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ یہ ہاتھی کسانوں کی فصل روند ڈالتے ہیں لہٰذا کسان انہیں ایک بڑا خطرہ سمجھتے ہیں، وہ ہاتھی کو اپنی فصل کے ارد گرد دیکھ کر انہیں نقصان پہنچاتے ہیں تاکہ وہ وہاں سے چلے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسانوں کے پھینکے گئے ہتھیار جیسے تیر وغیر ان ہاتھیوں کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ ہاتھی خود سے انہیں نہیں نکال سکتے۔ یہ ہتھیار ان کے جسم کے اندر رہ کر انفیکشن پیدا کرسکتے ہیں جس سے ہاتھی کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

    ایک ویٹ ڈاکٹر کا کہنا تھا، ’ہاتھیوں کو زیادہ جگہ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ہم ان سے ان کی جگہ چھین رہے ہیں، پھر ہم ان کی دخل اندازی پر انہیں نقصان بھی پہنچاتے ہیں‘۔

    مذکورہ واقعے میں صرف 45 منٹ کے اندر نہ صرف ہاتھی ہوش میں آ گیا بلکہ بغیر کسی تکلیف کے اپنے پاؤں پر بھی کھڑا ہوگیا۔

  • جانوروں میں ’انسانیت‘ کی انوکھی مثال

    جانوروں میں ’انسانیت‘ کی انوکھی مثال

    بعض جانور آپس میں جانی دشمن ہوتے ہیں لیکن ان کے علاوہ دیگر جانوروں میں محبت، ہمدردی اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کا جو جذبہ ہوتا ہے وہ انسانوں کو بھی دنگ کردیتا ہے۔

    ایسا ہی ایک منظر افریقہ کے جنگلات میں دیکھنے میں آیا جہاں ہاتھی نے ایک خونخوار شیرنی کی مدد کر کے انوکھی مثال قائم کردی۔

    ہوا کچھ یوں کہ تپتی دوپہر میں ایک شیرنی اپنے ننھے سے بچے کے ساتھ کسی سایہ دار جگہ پر جانا چاہتی تھی مگر ننھا شیر کچھ بیمار بھی تھا اور گرم زمین پر چل نہیں پارہا تھا۔

    ایسے میں ہاتھی نے انہیں دیکھا تو ننھے شیر کو اٹھا کر اپنی سونڈ پر رکھ لیا اور شیرنی کے ساتھ چلتا ہوا سایہ دار مقام پر پہنچ گیا۔

    گو کہ شیرنی شکار کے معاملے میں ہاتھی کو بھی نہیں بخشتی اور اس پر حملہ کردیتی ہے لیکن ہاتھی کے اس ہمدردانہ جذبے کے بعد یقیناً وہ ساری زندگی کسی ہاتھی پر حملہ کرنے سے گریز کرے گی۔

    یہی نہیں وہ اپنے بچے کو بھی یہ بتائے گی کہ کس طرح اس کے بچپن میں ایک ہاتھی نے اس کی مدد کی لہٰذا وہ کبھی ہاتھیوں پر حملہ نہ کرے۔

    مدد اور ہمدردی کا یہ جذبہ دیکھ کر کیا آپ اب بھی ان کو جنگلی جانور کہیں گے؟

  • پرندوں کے ساتھ اٹکھیلیاں کرتا ننھا ہاتھی

    پرندوں کے ساتھ اٹکھیلیاں کرتا ننھا ہاتھی

    سوشل میڈیا پر جانوروں کی معصومانہ حرکتوں کی ویڈیوز اکثر بہت وائرل ہوجاتی ہیں اور انہیں بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

    ایسی ہی ایک اور ویڈیو آج کل سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے جس میں ہاتھی کا ننھا سا بچہ پرندوں کا پیچھا کرتا نظر آرہا ہے۔

    سوئیڈن کے ایک چڑیا گھر میں ریکارڈ کی جانے والی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تمام جانوروں کو فطری ماحول میسر ہے اور وہ نہایت اطمینان سے مٹر گشت نظر آرہے ہیں۔

    ہاتھی کا ایک ننھا سا بچہ کھیلنے کے لیے ساتھیوں کی تلاش میں ہے اور اس کے لیے وہ قریب موجود پرندوں کے پاس جاتا ہے لیکن پرندے اس سے ڈر کر دور بھاگنے لگتے ہیں۔

    اسی دوران پرندوں کا پیچھا کرتے کرتے ننھا ہاتھی اچانک گر پڑتا ہے جس کے بعد شرمندہ ہو کر وہ اپنی ماں کے پیچھے جا کر چھپ جاتا ہے۔

    ہاتھی کی اس معصوم سی ویڈیو نے لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیر دی۔ اب تک اس ویڈیو کو لاکھوں بار شیئر کیا جا چکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تمباکو نوشی کرنے والا انوکھا ہاتھی، ویڈیو وائرل

    تمباکو نوشی کرنے والا انوکھا ہاتھی، ویڈیو وائرل

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک کے چڑیا گھر ‘نیشنل پارک‘ میں ایک ایسے ہاتھی کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جو تمباکو نوشی کا عادی ہے۔

    تمباکو نوشی ایسی شہہ ہے کہ اسے ایک لعنت بھری عادت قرار دیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ طبی ماہرین اس عادت سے کسی بھی شخص کو بچانے کے لیے نت نئی تحقیقات کے ذریعے نتائج سے آگاہ کرتے ہیں۔

    حیران کُن بات یہ ہے کہ آپ نے ابھی تک انسانوں کو تمباکو نوشی کرتے دیکھا ہوگا مگر بھارت کی ریاست کرناٹک میں واقع نیشنل پارک میں ایک ایسا ہاتھی ہے جو تمباکو نوشی کرنے کا بہت شوقین ہے۔

    ویڈیو دیکھیں: ننھے ہاتھی کی پہاڑی پر سے سلائیڈنگ

    ہاتھی کی تمباکو نوشی کے شوق کے بارے میں انتظامیہ اور محکمہ وائلڈ لائف کو کئی بار اطلاعات موصول ہوئیں تاہم کسی نے بھی اس بات پر یقین نہیں کیا کیونکہ ایسا کسی صورت ممکن نہیں تھا۔

    ویڈیو دیکھنے کے لیے اسکرول کریں

    جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے کوشاں افسر جن کا تعلق خود ریاست کرناٹک سے ہے انہوں نے اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ٹھانی اور ہاتھی کے پنجرے کے قریب ایک خفیہ کیمرہ نصب کردیا۔

    دو روز بعد محکمہ وائلڈ لائف کے افسر نے کیمرے کی ریکارڈنگ دیکھی تو وہ خود دنگ رہ گئے کیونکہ اس میں ایسا منظر نظر آرہا تھا جو انہوں نے کبھی حقیقی آنکھوں سے نہیں دیکھا تھا۔

    یہ ویڈیو بھی دیکھیں: بھوکا ہاتھی رات کے وقت گھر میں داخل، ویڈیو وائرل

    چڑیا گھر کی انتظامیہ اور محکمہ وائلڈ لائف کے افسر نے ویڈیو ریکارڈنگ میں دیکھا کہ ہاتھی لکڑی کے جلے ہوئے کوئلوں کو سونڈ سے اٹھا کر منہ میں رکھتا ہے اور پھر انسانوں کی طرح ایسے دھواں نکال رہا ہے جیسے سگریٹ نوشی کرنے والے نگالتے ہیں اور ایک منٹ کی ویڈیو میں اُس نے یہ عمل دو بار دہرایا۔

    محکمہ وائلڈ لائف نے انوکھے منظر سے بھرپور ویڈیو کو انٹرنیٹ پر شیئر کیا جسے دیکھ کر صارفین خود بھی دنگ رہے گئے، بھارتی شہریوں کو جب تمباکو نوشی کرنے والے ہاتھی کا معلوم ہوا تو وہ بڑی تعداد میں اسے دیکھنے پہنچے۔

    اسے بھی دیکھیں: نگران کی موت پر ہاتھی کا انوکھا خراج عقیدت

    اس ضمن میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاتھی کا یہ عمل اُس کی صحت کے لیے بہت مفید ہے تاہم ویڈیو دیکھ کر یہ کہا جاسکتا ہے کہ ہاتھی صرف کوئلہ کھانے کی کوشش کررہا تھا اس لیے اُس نے راکھ کو منہ سے باہر نکالنے کے لیے زور سے پھونک ماری جو دھوئیں کی صورت میں باہر آئی۔

    ویڈیو دیکھیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت میں وحشی ہاتھی نے دو افراد کو روند ڈالا

    بھارت میں وحشی ہاتھی نے دو افراد کو روند ڈالا

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھارکنڈ کے مغربی ضلع سنگھ بھم کے علاقے منوہرپوت میں ہاتھیوں نے کھانے کی تلاش میں ایک گھر میں  گھس کر گھروالوں پر حملہ کرکے اہل خانہ کورونددیا۔

    بھارتی شعبہ جنگلات کے ایک اہلکار کے مطابق پیر کے روز انڈیا کے گاوَں جھاڑکنڈ کے مغربی ضلع سنگھ بھم میں جنگلی ہاتھیوں کے جھنڈ نے ایک شخص اور اس کی بیٹی کو کچل کر ہلاک کردیا۔

    شعبہ جنگلات کے اہلکار نے یہ بھی بھی بتایا کہ ہاتھیوں کے جھنڈ نے منوہرپور کے ایک گھر میں داخل ہوکر تباہی پھیلادی ، جنگلی ہاتھیوں کے اس حملے میں ایک آدمی اور اس کی بیٹی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ایک عورت شدید زخمی ہوگئی۔ ہاتھیوں کا حملہ اتنا شدید تھا کہ حملے میں متاثر ہونے افراد کی پہچان بھی نہیں ہوسکی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہاتھیوں کاجھنڈ گھر کے اندر رکھے اناج کو کھانے کے لیے گھر میں گھسے تھے اور گاوَں سے جاتے جاتے کچھ گھروں کو نقصان بھی پہنچاگئے۔ گاوَں میں رہنے والے افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ شعبہ جنگلات کے اہلکار گاوَں میں تاخیر سے آئے۔

    خیال رہے کہ بھارت میں ہاتھی کو بھگوان کا درجہ حاصل ہے اور ان کی پرستش کی جاتی ہے‘ یاد رہے کہ ہندوستان کے کئی شہروں میں پہلے بھی ہاتھیوں کےجھنڈ انسانوں پر حملہ کرچکے ہیں، سن 2000 سے لے کر اب تک صرف جھاڑکنڈ میں 1000 افراد ہاتھیوں کے غضب ناک حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ننھے ہاتھی کی پہاڑی پر سے سلائیڈنگ

    ننھے ہاتھی کی پہاڑی پر سے سلائیڈنگ

    اگر آپ زندگی کے چھوٹے چھوٹے لمحات سے لطف اندوز ہونا نہیں جانتے تو آپ کو یقیناً اس ننھے ہاتھی سے سیکھنے کی ضرورت ہے جو چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے لطف اندوز ہورہا ہے۔

    چین کے ایک جنگل میں ریکارڈ کی گئی اس ویڈیو میں ایک ننھا سا ہاتھی دلدلی پہاڑی سے پھسلتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

    اس ہاتھی کی عمر 2 سال ہے اور یہ اپنا فارغ وقت نہایت مزے سے گزارتا دکھائی دے رہا ہے۔

    اس مزیدار ویڈیو کو اب تک 30 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہاتھیوں نے بدترین سیلاب میں پھنسے سیاحوں کی جان بچا لی

    ہاتھیوں نے بدترین سیلاب میں پھنسے سیاحوں کی جان بچا لی

    کھٹمنڈو: نیپال میں بدترین سیلاب کے بعد ایک سفاری پارک میں پھنسے سیاحوں کو ہاتھیوں کی مدد سے ریسکیو کیا گیا۔

    نیپالی حکام کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو سے 50 میل کے فاصلے پر واقع راپتی دریا ابل پڑا اور اس کے کنارے واقع سوراہا گاؤں زیر آب آگیا۔

    یہ گاؤں ایک نیشنل پارک کے قریب واقع ہے جہاں 6 سو سے زائد نایاب گینڈے موجود ہیں اور منفرد جنگلی حیات کا مشاہدہ کرنے کے لیے سال بھر یہاں سیاحوں کی آمد و رفت جاری رہتی ہے۔

    ان سیاحوں کے لیے یہاں کئی ہوٹل اور ریستوران بنائے گئے ہیں جن کے سیلاب میں گھر جانے کے بعد ان میں موجود 6 سو کے قریب سیاح محصور ہوگئے۔

    گروپ آف سوراہا ہوٹل کے مالکان کے مطابق مختلف ہوٹلوں میں پھنسے 3 سو سیاحوں کو ہاتھیوں کے ذریعے ریسکیو کر کے قریبی علاقے بھارت پور منتقل کردیا گیا ہے جبکہ مزید کئی سیاحوں کو بچایا جانا باقی ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش میں حالیہ سیلاب اور اس کے باعث ہونے والی خطرناک لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک 500 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں بے گھر ہوگئے ہیں۔

    سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے تینوں ممالک میں بڑے پیمانے پر امدادی کام جاری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نگران کی موت پر ہاتھی کا انوکھا خراج عقیدت

    نگران کی موت پر ہاتھی کا انوکھا خراج عقیدت

    کسی شخص کے ساتھ رہتے اور وقت گزارتے ہوئے اس سے انسیت ہوجانا ایک فطری عمل ہے اور اگر معاملہ جانوروں کا ہو تو ان کی محبت اور وفاداری میں کوئی شک و شبہ نہیں۔

    تھائی لینڈ میں ایک ہاتھی نے بھی اپنے نگران کی موت پر اسے انوکھا خراج عقیدت پیش کیا جسے دیکھ کر وہاں موجود افراد کی آنکھیں نم ہوگئیں۔

    پلائی پینم نامی 20 سالہ یہ ہاتھی 10 سال قبل سرکس کے لیے ایک شخص کے زیر نگرانی تھا۔ دونوں نے کئی سال ایک دوسرے کے ساتھ گزارے۔

    مزید پڑھیں: ہاتھیوں کا جوڑا بچے کو بچانے کے لیے جان پر کھیل گیا

    اس دوران نگران کا بیٹا بھی ہاتھی سے مانوس ہوگیا۔ کچھ عرصہ بعد ہاتھی کو قریبی جنگل میں چھوڑ دیا گیا۔

    چند روز قبل ایک ٹریفک حادثے میں نگران کی موت واقع ہوگئی۔

    آخری رسومات کے موقع پر نگران کے بیٹے کو ہاتھی کی یاد آئی تو وہ اسے قریبی جنگل میں ڈھونڈنے چلا گیا جہاں ہاتھی اسے ایک درخت کے ساتھ بیٹھا نظر آیا۔

    نگران کا بیٹا اسے اپنے ساتھ والد کے تابوت کے قریب لایا، اور مانوس خوشبو سونگھتے ہی جیسے ہاتھی کو کچھ سمجھانے کی ضرورت نہ رہی، وہ تیزی سے اپنے نگران کے تابوت کے قریب پہنچا اور اسے گھٹنوں کے بل جھک کر تعظیم دی۔

    نگران کو تعظیم پیش کرنے کے بعد ہاتھی دل گرفتہ سا واپس جنگل کی طرف روانہ ہوگیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سرعام پھانسی پر لٹکائی جانے والی قاتل ہتھنی

    سرعام پھانسی پر لٹکائی جانے والی قاتل ہتھنی

    کیا آپ جانتے ہیں انسان اپنے خود ساختہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے ایک ہتھنی کو بھی سرعام پھانسی پر بھی لٹکا چکا ہے؟ اس ہتھنی کا جرم صرف یہ تھا کہ اس نے تشدد کرنے پر اپنے نگران کو مار ڈالا تھا۔

    یہ سنہ 1916 کی بات ہے۔ امریکی ریاست ٹینسی میں اسپارکس ورلڈ نامی سرکس بے حد مشہور تھا اور دور دور سے لوگ اسے دیکھنے کے لیے آیا کرتے تھے۔

    ستمبر کے ماہ میں اس سرکس کے لیے ایک ہتھنی میری کو لایا گیا تاکہ وہ اپنے حیرت انگیز کرتبوں سے شائقین کو محفوظ کرسکے۔ ہتھنی کی دیکھ بھال کے لیے ریڈ ایلڈرج نامی ایک شخص کو رکھا گیا۔

    یہ شخص ایک ہوٹل ورکر تھا اور اسے جانوروں کی دیکھ بھال کرنے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ ریڈ کی ذمہ داری تھی کہ وہ میری کو قریب واقع تالاب پر لے جا کر پانی پلائے اور اسے گھمائے پھرائے۔

    مزید پڑھیں: ہاتھیوں کا جوڑا بچے کو بچانے کے لیے جان پر کھیل گیا

    ایک دن تالاب جاتے ہوئے راستے میں میری کو خربوزے کا ایک ٹکڑا نظر آیا جسے کھانے کے لیے وہ نیچے بیٹھ گئی۔ یہ دیکھ کر ریڈ سے صبر نہ ہوا اور ہتھنی کو جلدی اٹھانے کے لیے اس نے ایک چھڑی میری کے کان کے پیچھے دے ماری۔

    نگران کی اس حرکت سے ہتھنی نہایت اشتعال میں آگئی۔ اس نے ریڈ کو اپنی سونڈ میں جکڑا اور اسے اٹھا کر سامنے درخت پر دے مارا۔ اس کے بعد اس نے اپنے بھاری بھرکم پاؤں سے نگران کا سر کچل دیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نگران کو اس کے انجام تک پہنچانے کے بعد میری بالکل پرسکون ہوگئی اور اس نے مزید کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا، لیکن وہاں موجود افراد نے ایک طوفان اٹھا دیا اور زور زور سے چلانے لگے، ’ہاتھی کو مار ڈالو‘۔

    وہاں موجود ایک سپاہی نے میری پر کئی گولیاں بھی چلائیں تاہم وہ گولیاں میری کو کوئی بڑا نقصان پہنچانے میں ناکام رہیں۔

    مزید پڑھیں: یوگا کا شوقین ہاتھی

    یہ واقعہ جنگل میں آگ کی طرح پھیل گیا۔ مقامی افراد نے مطالبہ شروع کردیا کہ ان کے گھروں کے قریب سے ایسے سرکس کو ہٹا دیا جائے جس میں ایک مست ہاتھی موجود ہے جو کسی بھی دن خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    یہ افواہ بھی پھل گئی کہ میری اس سے قبل بھی اپنے کئی نگرانوں کو قتل کرچکی ہے جس سے مقامی آبادی مزید خوف و ہراس میں مبتلا ہوگئی۔

    جب سرکس کی ساکھ داؤ پر لگ گئی تو سرکس کے مالک چارلی اسپارکس نے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ لوگوں کے خوف کو دبانے اور سرکس کو بچانے کے لیے اس نے اعلان کروا دیا کہ ’قاتل میری‘ کو سر عام پھانسی دی جائے گی۔

    بالآخر دھند سے بھری ایک صبح ہتھنی میری کو قریبی قصبے ایرون لے جایا گیا جہاں اس کی پھانسی دیکھنے کے لیے ڈھائی ہزار لوگ جمع تھے۔

    میری کے گلے کے گرد ایک مضبوط دھاتی زنجیر باندھی گئی اور اسے کرین کی مدد سے اسے اوپر اٹھایا جانے لگا۔ لیکن ابھی میری ذرا ہی اوپر اٹھی تھی کہ زنجیر ٹوٹ گئی اور میری زور دار دھماکے کے ساتھ نیچے گر پڑی۔ گرنے سے میری کے ایک پاؤں کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

    اس منظر کو دیکھ کر موقع پر موجود کئی افراد اور بچے خوفزدہ ہو کر وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے تاہم پھانسی کا عمل ابھی باقی تھا۔

    بالآخر ایک اور مضبوط زنجیر لائی گئی اور اس کے ذریعے میری کو پھانسی دی گئی جو کامیاب رہی۔ میری آدھے گھنٹے تک زنجیر کے ذریعے کرین سے لٹکی رہی حتیٰ کہ اسے مردہ قرار دے دیا گیا اور وہاں موجود لوگوں نے سکھ کی سانس لی۔

    مرنے کے بعد میری کو قریب واقع ریل کی پٹریوں کے قریب دفن کردیا گیا اور اسے ’قاتل میری‘ کی قبر کے نام سے پکارا جانے لگا۔

    میری کی موت کو بیسویں صدی میں جانوروں پر سرکس کے لیے ہونے والے ظلم کی بدترین مثال قرار دیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بیچ سمندر میں ڈوبنے والے ہاتھی کو سری لنکن نیوی نے بچا لیا

    بیچ سمندر میں ڈوبنے والے ہاتھی کو سری لنکن نیوی نے بچا لیا

    کولمبو: سری لنکا کی بحری فوج کے جانباز سپاہیوں نے بیج سمندر میں ڈوبتے ایک ہاتھی کو جان توڑ کوششوں کے بعد بچالیا۔ ہاتھی کو کھینچ کر ساحل تک لانے میں انہیں 12 گھنٹے لگے۔

    نیوی ذرائع کے مطابق ہاتھی اس وقت ڈوبا جب وہ جنگل کے بیچ سمندر سے متصل کوکیلائی نامی جھیل کو پار کر رہا تھا۔ پانی کے تیز بہاؤ سے وہ اپنا توازن کھو بیٹھا اور بہتا ہوا بیچ سمندر میں آنکلا جہاں دور دور تک خشکی نہیں تھی۔

    ان کے مطابق ہاتھی اور دیگر جانور عموماً اس جھیل کو باآسانی پار کرلیتے ہیں۔

    نیوی اہلکاروں کی جانب سے ہاتھی کو دیکھ لیے جانے کے بعد وہ اسے بمشکل کھینچ کر ساحل تک لائے جو 8 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا اور اس میں 12 گھنٹے لگے۔

    اس دوران ہاتھی نے اپنی سونڈ پانی سے باہر رکھی جس کے ذریعے وہ سانس لیتا رہا۔

    ساحل پر پہنچنے کے بعد وائلڈ لائف اہلکاروں نے رسیوں کی مدد سے کھینچ کر ہاتھی کو پانی سے باہر نکالا اور اسے طبی امداد دی۔

    نیوی اہلکاروں نے ہاتھی کو بچنے کو معجزہ قرار دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔