Tag: embassy

  • سوئٹزرلینڈ کا ایران میں اپنا سفارتخانہ بند کرنے کا اعلان

    سوئٹزرلینڈ کا ایران میں اپنا سفارتخانہ بند کرنے کا اعلان

    ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث سوئٹزرلینڈ نے ایران میں اپنا سفارتخانہ بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس حوالے سے سوئس وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں اور غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظر تہران میں اپنا سفارتخانہ عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سوئٹزرلینڈ کی وزارت خارجہ کے مطابق سفارتخانے کا عملہ واپس آچکا ہے، حالات نارمل ہونے پر عملہ دوبارہ تہران آجائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز آسٹریلیا نے بھی ایران میں بگڑتی صورتحال کے باعث تہران میں اپنا سفارت خانے کا آپریشن معطل کردیا تھا۔

    ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا نے ایران میں سیکیورٹی کی خراب صورتحال کے پیشِ نظر تہران میں اپنا سفارتخانہ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے تصدیق کی تھیکہ ایران میں بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث تہران میں اپنے سفارتخانے کی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

    آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے تمام آسٹریلوی عہدے داروں کو ایران چھوڑنیکی ہدایت کی ہے، انہوں نے کہا کہ ایران چھوڑنے کے خواہشمند آسٹریلوی شہریوں کی مدد کررہے ہیں۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    پینی وونگ کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے سفیر خطے میں موجود رہیں گے تاکہ حکومت کے بحران سے متعلق ردعمل میں معاونت کر سکیں، اور ہم دیگر شراکت دار ممالک سے قریبی رابطے میں ہیں۔

  • فلپائن جانے والے مسافروں کیلئے اہم خبر، سفارتخانے نے اعلان کردیا

    فلپائن جانے والے مسافروں کیلئے اہم خبر، سفارتخانے نے اعلان کردیا

    فلپائن میں سعودی سفارت خانے نے کہا ہے کہ فلپائن کے متعلقہ حکام نے سعودی ایپ ’توکلنا‘ میں دستیاب ڈیجیٹل ویکسین سرٹیفکیٹ کو قابل قبول قرار دیا ہے۔

    العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی سفارتخانے نے بیان میں کہا کہ توکلنا ایپ میں ڈیجیٹل ویکسین سرٹیفکیٹ اسی صورت میں قابل قبول ہوگا جب سعودی شہری کورونا ویکسین کی دو خوراکوں کے بعد بوسٹر ڈوز بھی لے چکے ہوں گے۔

    سفارت خانےکا کہنا ہے کہ فلپائنی حکام نے یہ سہولت ملک میں متعدی امراض کے منتظم اداروں کی مشترکہ ورکنگ ٹیم کے فیصلے کے بعد دی ہے۔

  • سعودی حکومت نے سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کردیا

    سعودی حکومت نے سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کردیا

    ریاض : سعودی عرب نے صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں سفارت خانے کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے,  وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ دونوں برادر ملکوں صومالیہ اور سعودی عرب کے تعلقات گہرے ہیں۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزارت خارجہ نے جمعے کو بیان میں کہا ہے کہ "موغادیشو میں سعودی سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا گیا ہے”۔

    وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ’صومالیہ کی حکومت نے موغادیشو میں سعودی سفارتخانے کو دوبارہ کھولنےمیں بڑی سہولت دی جس پر وہ ستائش کی مستحق ہے‘۔

    وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ دونوں برادر ملکوں صومالیہ اور سعودی عرب کے تعلقات گہرے ہیں۔

    وزارت خارجہ کی خواہش ہے کہ ’دونوں ملک مشترکہ جدوجہد کو آگے بڑھائیں اور دونوں ملکوں اور ان کے برادرعوام کی مزید ترقی و خوشحالی کے لیے نئے افق سر کریں۔

  • کویت نے شہریوں کیلئے اہم ہدایات جاری کردیں

    کویت نے شہریوں کیلئے اہم ہدایات جاری کردیں

    کویت سٹی : کویتی دفتر خارجہ نے ایتھوپیا کے دارالحکومت عدیس ابابا کے بگڑتے ہوئے حالات کے پیش نظر وہاں مقیم اپنے شہریوں کو خبر دار کیا ہے کہ پہلی فرصت میں واپس آجائیں۔

    کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کویتی دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں تمام شہریوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ عدیس ابابا میں قائم کویتی سفارت خانے سے رجوع کرکے اپنے نام، پتے اور دیگر تفصیلات کا اندراج جلد از جلدکرالیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذکورہ بیان میں کویت میں مقیم شہریوں کو بھی ہدایت کی گئی کہ اگر وہ کسی وجہ سے ایتھوپیا جانا چاہتے ہوں تو بہتر یہی ہوگا کہ فی الوقت اپنا سفر ملتوی کردیں۔

    یاد رہے کہ ایتھوپیا کی حکومت نے عدیس ابابا کی جانب ٹگرائی عوامی محاذ آزادی کی فورسز کی پیش قدمی کے بعد پورے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے۔

    ایتھوپیا کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایتھوپیا کی کابینہ نے منگل کے روز ملک بھر میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا جب ٹگریان پیپلز لبریشن فرنٹ (ٹی پی ایل ایف) کے باغیوں نے دارالحکومت کی طرف بڑھنے کی بظاہر کوشش میں دو اہم شہروں کا کنٹرول سنبھال لیا۔

    ایتھوپیا میں امریکی سفارت خانے نے اپنے شہریوں سے ملک چھوڑنے کے لیے تیار رہنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایتھوپیا کے علاقوں میں سکیورٹی کی صورتحال خراب ہو رہی ہے۔

    اس نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر کہا کہ ایتھوپیا میں فوجی تنازعات اور شہری بدامنی کے مسلسل بڑھنے سے سیکیورٹی کی صورتحال بری طرح بگڑ گئی ہے۔

  • ریاض میں موجود پاکستانیوں کے لیے اہم اعلان

    ریاض میں موجود پاکستانیوں کے لیے اہم اعلان

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پاکستانی سفارتخانے نے پاسپورٹ، نادرا شناختی کارڈ، دستاویزات کی تصدیق اور کمیونیٹی ویلفیئر سے متعلق امور سمیت تمام خدمات بحال کردی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پاکستانی سفارت خانے نے ویزا سروسز کے علاوہ اپنی تمام قونصلر خدمات مکمل طور پر بحال کر دی ہیں۔

    بحال کی جانے والی خدمات میں پاسپورٹ، نادرا شناختی کارڈ، دستاویزات کی تصدیق اور کمیونیٹی ویلفیئر سے متعلقہ تمام سروسز شامل ہیں۔ سفارتخانے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قونصلر خدمات کے لیے ریاض ریجن میں مقیم پاکستانی پیشگی وقت لیے بغیر آسکتے ہیں۔

    بیان میں کمیونٹی سے درخواست کی گئی کہ وہ کرونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور سماجی فاصلے کا خصوصی خیال رکھیں۔

    یاد رہے کہ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد قونصلر خدمات کے لیے ہر روز سفارت خانے اور قونصلیٹ سے رجوع کرتی ہے۔

    سفارتخانے کا کہنا ہے کہ قونصلر خدمات کے لیے رجوع کرنے والے پاکستانی سعودی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔

  • نیکارا گوا نے فلسطین میں سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کردیا

    نیکارا گوا نے فلسطین میں سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کردیا

    یروشلم /ماناگوا: نیکارا گوا نے فلسطین میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے ’مازن خفش ‘کو فلسطین میں اپنا سفیر مقرر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمہوریہ نیکارا گوا نے فلسطینی مملکت میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا ہے، فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے بتایا کہ ان کی سفارتی کوششوں سے نیکارا گوا نے فلسطین میں اپنا سفارت خانہ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    فلسطین کی سرکاری نیوزی ایجنسی کے مطابق نیکارا گوا نے مازن خفش کو فلسطین میں اپنا سفیر مقرر کیا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مازن خفش ایک فلسطینی نڑاد شہری ہیں جن کا آبائی خاندان غرب اردن کے نابلس شہر میں آباد ہے۔

    خفش اس وقت رام اللہ میں ہیں،وہ اپنی نئی ذمہ داری کے حوالے سے کام کررہے ہیں۔ ریاض المالکی نے امید ظاہر کی دوسرے ممالک بھی فلسطین میں اپنا سفارت خانہ قائم کریں گے۔

    مزید پڑھیں: امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    یاد رہے کہ امریکا مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرکے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرچکا ہےجس کے بعد امریکا کے اتحادی ممالک نے بھی اپنے سفارت خانے تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردئیے تھے۔ جس کے خلاف فلسطین، عرب ممالک، عالم اسلام اور امریکا کے اتحادیوں نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔

  • سفارت خانے سیکیورٹی کی سرخ لکیرہیں، پار نہیں کرنے دیں گے، عراق

    سفارت خانے سیکیورٹی کی سرخ لکیرہیں، پار نہیں کرنے دیں گے، عراق

    بغداد : عراقی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان دیا گیا ہے کہ سفارت مشنوں کی حرمت کوپامال نہیں ہونے دیں گے، سیکورٹی حکام نے تمام تر اقدامات کر لیے،بغدادمیں مظاہرین کو چڑھائی نہیں کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں وزارت خارجہ نے بغداد میں بعض مظاہرین کی جانب سے مملکت بحرین کے سفارت خانے پر دھاوے کی مذمت کرتے ہوئے جمعے کے روز جاری ایک بیان میں باور کرایا کہ وہ سفارتی مشنوں کی حرمت کی پاسداری پر کاربند ہے۔

    بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ سفارت خانوں کی سیکورٹی سرخ لکیر ہے جس کو پار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ سیکورٹی حکام نے تمام تر اقدامات کر لیے ہیں اور ذمے دار افراد اور اس کارروائی پر اکسانے والوں کے تعاقب کے لیے انتہائی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    وزارت خارجہ کے مطابق بحرین کے سفارت خانے پر دھاوا بولنے والوں میں کئی افراد کو پکڑ لیا گیا ہے تا کہ انہیں عدالت کے کٹہرے میں پیش کیا جا سکے۔

  • کابل: امریکی سفارتخانہ کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز

    کابل: امریکی سفارتخانہ کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے 31 مئی سے کابل کے امریکی سفارتخانے کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز کر دیا۔امریکی حکام اور معاونین کانگریس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سے کمزور افغان امن عمل بری طرح متاثر ہو گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایک سال قبل سفارتی عملہ کم کرنے کا فیصلہ اسلئے حیران کن ہے کہ افغان جنگ کے خاتمے اور امریکی فوج کے انخلا کے سلسلے میں امریکہ اور طالبان کے مابین امن معاہدے کیلئے مذاکرات میں ابھی تک قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی۔

    ادھر طالبان جن کی صدر ٹرمپ کی جنگ کے خاتمے کی خواہش کی وجہ سے مذاکرات پر گرفت پہلے سے بہت مضبوط ہے، سفارتی عملے میں کٹوتی سے انہیں مزید شہ مل سکتی ہے، کیونکہ وہ سفارتی عملے کی کٹوتی افغانستان میں امریکی کردار محدود کرنے کی ٹرمپ کی خواہش کی تصدیق خیال کرینگے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ کابل کا سفارتخانہ 11/9 کے بعد افغانستان میں امریکی سرمایہ کاری کے حجم کی تصدیق کرتا ہے، جس کے 1500 افراد پر مشتمل عملے کیلئے قلعہ نما کمپاؤنڈ میں چار سال قبل 80 کروڑ ڈالر کی لاگت سے توسیع کی گئی۔

    ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ عملے میں کٹوتی کو امریکی سفارتکاروں کی عالمی سطح پر دوبارہ سے تقسیم کے طور پر دیکھا جائے، جوکہ ٹرمپ انتظامیہ کی نیشنل سکیورٹی سٹریٹجی میں تبدیلی کا تقاضا ہے جس میں انسداد دہشت گرد ی کے بجائے روس اور چین کیساتھ مخاصمت پر زور دیا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ادھر سفارتی عملے میں اچانک کٹوتی سے ایک ہفتہ قبل دفتر خارجہ نے کانگریس کی کمیٹی کو بریفنگ دی تھی، اس پر افغانستان کے ردعمل کا امکان نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    اشرف غنی حکومت کے امریکہ کیساتھ تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں، جوکہ طالبان سے مذاکرات میں کابل حکومت کو شامل کرنے پر پہلے سے نالاں ہے۔

    امریکہ کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی ٹامس لینچ نے بتایا کہ غنی حکومت اسے ایک اور فریب قرار دے گی۔ حکام اور معاونین کانگریس نے کہا کہ اس فیصلے پر نیٹو اتحادی تشویش کا اظہار کر سکتے ہیں ، جن کے صدر ٹرمپ کیساتھ پہلے سے کئی امور پر اختلافات ہیں۔

    دفتر خارجہ کی ترجمان نے اپنے ای میل میں کہا کہ دفتر خارجہ بیرون ملک سفارتخانوں کا بدلتے حالات کے مطابق جائزہ لیتا رہتا ہے۔ امن سمجھوتے کے تحت افغان جنگ کا خاتمہ اور انسداد دہشت گردی پر فوکس صدر ٹرمپ کی ترجیحات میں شامل ہے، واشنگٹن افغانستان میں موثر موجودگی برقرار رکھے گا۔

    انہوں نے سفارتی عملہ کم کرنے کے منصوبے کی کوئی وضاحت نہ کی۔امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد بیرونی حملوں کیلئے افغان سرزمین کا استعمال روکنے سے متعلق طالبان کیساتھ بات چیت میں پیش رفت کی رپورٹ پیش کر چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک اہلکار نے بتایا کہ کابل سفارتخانے کے عملے میں کٹوتی کا ہدف خالی ہونیوالے عہدوں پر نئی تقرریاں نہ کر کے حاصل کیا جائے گا۔

  • شمالی کوریا کے سفارتخانے پر حملے میں ملوث سابق امریکی فوجی گرفتار

    شمالی کوریا کے سفارتخانے پر حملے میں ملوث سابق امریکی فوجی گرفتار

    نیویارک : عالمی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ اسپین میں جنوبی کوریا کے سفارتخانے پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث سابق امریکی فوجی گرفتار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں قائم جنوبی کوریا کے سفارتخانے کے عملے کو یرغمال بنانے والے 10 حملہ آوروں میں سابق امریکی فوجی کریسٹوفر اہن بھی شامل تھا جسے گرفتار کرلیا گیا۔

    خیال ہے کہ 14 مارچ کو رپورٹ شائع کی گئی تھی جس میں کہا تھا کہ ہسپانوی خفیہ ادارے کو یقین ہے کہ گزشہ ماہ جنوبی کوریا کے سفارتخانے پر حملہ کرنے والے 10 میں سے 2 کا تعلق امریکی ایجنسی سی آئی اے سے تھا۔

    اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ سفارتخانے پر حملے میں ملوث تاحال صرف ایک گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہسپانوی جوڈیشل ذرائع نے بتایا سفارتخانے سے چوری ہونے کے دو ہفتے بعد ہی ایف بی آئی نے تمام سامان ہسپانوی عدالت میں کے حوالے کردیا تھا۔

    دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے اپنے واپر لگنے والے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ میڈرڈ میں 10 حملہ آواروں نے جنوبی کوریا کے سفارتخانے کے عملے کو یرغمال بنایا اور فرار ہوتے ہوئے کمپیوٹرز اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق اگرچہ تمام حملہ آوار کورین تھے سی این آئی نے ان میں سے 2 کی شناخت کی جن کا تعلق امریکی سی آئی اے سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 21 مارچ کو شمالی کوریا نے اپنے سفارت خانے پر حملے کو سنگین دہشت گرد حملہ قرار دیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

    سفارت خانے پر حملے سے متعلق جاری کیے گئے سرکاری بیان میں شمالی کوریا نے امریکا کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی ) کی شمولیت کا امکان ظاہر کیا تھا اور ہسپانوی حکام سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

  • اعلیٰ فوجی افسر پر شرمناک ویڈیوز بنانے پر فرد جرم عائد

    اعلیٰ فوجی افسر پر شرمناک ویڈیوز بنانے پر فرد جرم عائد

    ولنگٹن : نیوزی لینڈ کی عدالت نے ملک کے اعلیٰ فوجی افسر کو سفارتخانے کے بیت الخلاء میں خفیہ کیمرا نصب کرکے لوگوں کی قابل اعتراض ریکارڈنگ کرنے کا مجرم قرار دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ولنگٹن کی عدالت نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قائم کیوی سفارت خانے میں تعینات 59 سالہ ملٹری اتاشی پر نازیبا ویڈیو فلمانے کا الزام تھا، الزام ثابت ہونے پر عدالت نے فوجی افسر پر فرد جرم عائد کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 59 سالہ فوجی افسر پر الزام تھا کہ انہوں نے امریکا میں موجود نیوزی لینڈ کے سفارتخانے کے باتھ روم میں خفیہ کیمرا نصب کرکے لوگوں کی قابل اعتراض ریکارڈنگ کی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر 2017 میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ کیٹنگ الفریڈ نے سفارتخانے کے باتھ روم میں انتہائی چھوٹا خفیہ کیمرا نصب کیا اور بعد ازاں ان کے خلاف مقدمے کا آغاز کیا گیا تھا۔

    رواں برس کے آغاز میں ہی کیٹنگ الفریڈ کے خلاف ٹرائل کا آغاز کیا گیا تھا اور رواں ماہ اپریل کے آغاز میں ہی ان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم انہوں نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا نے مقامی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 59 سالہ کیٹنگ الفریڈ کو مقامی عدالت نے مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملٹری اتاشی نے لوگوں کی قابل اعتراض ریکارڈنگ کی۔

    رپورٹ کے مطابق اب سابق ملٹری اتاشی کو سزا سنائے جانے کے ٹرائل کا آغاز جون میں ہوگا اور انہیں 25 جون کو سزا سنائی جائے گی، سابق اعلیٰ فوجی افسر کو لوگوں کی شرمناک ریکارڈنگ کرنے کے جرم میں کم سے کم 18 ماہ جیل کی سزا سنائی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سابق ملٹری اتاشی نے ٹرائل کے دوران عدالت سے درخواست کی تھی کہ مقدمے میں ان کی شناخت اور نام خفیہ رکھا جائے کیوں کہ اس سے نہ صرف ان کے مستقبل کو خطرہ ہے بلکہ اس سے ملک کی فوج بھی بدنام ہوگی تاہم عدالت نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مقدمے میں ان کی شناخت عام رکھی۔