Tag: embassy

  • امریکی سفارت خانہ کل بیت المقدس منتقل کیا جائے گا

    امریکی سفارت خانہ کل بیت المقدس منتقل کیا جائے گا

    واشنگٹن : امریکی سفارت خانہ کل تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردیا جائے، سفارت خانے کی افتتاحی تقریب میں 800 مہمان شرکت کریں گے۔ 

    تفصیلات کے مطابق امریکی سفارت خانہ کل باقاعدہ طور پر تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردیا جائے گا، امکان ہے کہ سفارت خانے کا افتتاح بھی کل بروز پیر کردیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سفارت خانے کی منتقلی اور افتتاح سے متعلق معلومات امریکی سفارتی اہلکاروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر دی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سفارت خانے کی افتتاحی تقریب میں 800 مہمان شرکت کریں گے، سفارتی اہلکاروں نے بتایا کہ امریکی حکام کا وفد سفارت خانے کی تقریب میں شرکت کرنے کے لیے آرہا ہے لہذا کسی بھی فلسطینی اہلکاروں سے ملاقات نہیں کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سفارت خانے کا افتتاح کرنے کے بعد پہلے مرحلے میں امریکی سفیر ڈیوڈ فرایڈمین کے مشیر اور قونصل خانے کے دیگر افراد کام کریں گے جو پہلے سے اسی مقام پر موجود ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک روز قبل سفارت خانے کی منتقلی کے حوالے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام دیا تھا کہ ’موجودہ ہفتہ بہت اہم، اور بڑا ہے کیوں اس ہفتے باقاعدہ طور پرامریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے اسرائیل کے نئے دارالحکومت یروشلم منتقل کردیا جائے گا‘۔

    دریں اثناء اسرائیلی قبضے کے70سال پورے ہونے پر فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، گذشتہ روز بھی صیہونی فوج کی مظاہرین پر فائرنگ سے 2 فلسطینی شہید اور شیلنگ سے 460 شہری زخمی ہوگئے تھے، تاہم فلسطینی عوام نے15مئی کو وسیع پیمانے پر سرحدی باڑ کے ساتھ احتجاج کا اعلان کردیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ برس کے اختتام پر وائٹ ہاوس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے جس کے بعد امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یروشلم 3 بڑے مذاہب کا دل ہے اور کامیاب جمہوریت کا مرکز بھی ہے اس لیے جلد از جلد اس سے متعلق فیصلہ کرنا تھا اور صدر بننے کے بعد وعدہ کیا تھا کہ عالمی مسائل کا حقیقت پسندانہ مقابلہ کروں گا اور آج کا فیصلہ اسی وعدے کا تسلسل ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس 21 دسمبرکو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کو کثرت رائے سے مسترد کردیا تھا۔

    امریکی صدر ڈنلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کے خلاف قرارداد کے حق میں 128 اور مخالفت میں 9 ووٹ ڈالے گئے تھے جبکہ 35 ممالک نے جنرل اسمبلی اجلاس میں رائے دہی سے اجتناب کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 23 جنوری کو امریکی نائب صدر مائیک پنس نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی سفارت خانہ 2019 کے آخر تک یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ کےبعد گوئٹےمالا کا بھی اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنےکا اعلان

    امریکہ کےبعد گوئٹےمالا کا بھی اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنےکا اعلان

    گوئٹے مالاسٹی: امریکہ کے بعد گوئٹے مالا کے صدر جمی موریلس نے اسرائیل میں موجود اپنے سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوئٹے مالا کے صدر جمی موریلس نے اسرائیل میں موجود اپنے سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    گوئٹے مالا کے صدر جمی موریلس نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے پیغام میں کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے بات کرنے کے بعد کیا۔

    جمی موریلس نے اپنے بیان میں کہا کہ گوئٹے مالا اسرائیل کا دیرینہ دوست ہے اور انہوں نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ گوئٹے مالا کا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرلیں۔


    یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قرارداد منظور کی تھی جس میں امریکہ سے کہا گیا تھا کہ وہ یروشلم کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے۔

    امریکی فیصلے کے خلاف قرارداد کے حق میں 128 جبکہ 9 ممالک نے مخالف کی تھی اور35 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں امریکی فیصلے کی مخالفت کرنے والے ممالک کو امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    واضح رہے کہ وسطی امریکہ کے غریب ملک گوئٹے مالا کو امداد دینے والے اہم ممالک میں امریکہ بھی شامل ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان نے کلبھوشن کی والدہ،اہلیہ کو ویزا دینےکی ہدایات جاری کردی

    پاکستان نے کلبھوشن کی والدہ،اہلیہ کو ویزا دینےکی ہدایات جاری کردی

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارتی د ہشت گرد کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کیلئے ویزا دینے کی ہدایات جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارتی د ہشت گرد کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کیلئے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو ویزہ جاری کرنے کی ہدایت کردی، دفتر خارجہ نے دہلی ہائی کمیشن کو ہدایات جاری کیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادیو سے اہلیہ،والدہ کی ملاقات 25 دسمبرکوہوگی، ملاقات کیلئےجگہ کےتعین کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، کلبھوشن کی ملاقات کے وقت بھارتی سفارتکار ساتھ ہوگا جبکہ ملاقات کے دوران پاکستانی سفارتکار بھی موجود ہوگا۔

    دوسری جانب دفترخارجہ نے بھارتی جاسوس کلبھوشن سے ملاقات کی پیشکش پربھارت کا جواب موصول ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بھارتی دہشتگرد کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ پچیس دسمبرکوپاکستان آئیں گی، کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ سے ملاقات پچیس دسمبر کو ہی کرائی جائیگی۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس میں جواب کرادیا ہے، پاکستان بھرپورطریقے سے مقدمہ لڑے گا۔


    مزید پڑھیں : انسانی ہمدردی:‌ کلبھوشن کی اہلیہ کو ملاقات کی پیش کش


    ترجمان نے کہا کہ پاکستان بھارت کے اندرونی معاملات پراثراندازنہیں ہورہا بلکہ بھارت پاکستان میں مداخلت کررہا ہے، بے بنیاد بھارتی الزامات مسترد کرتے ہیں، بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے بتایا تھا کہ پاکستان نے کلبھوشن کی اہلیہ ،والدہ کو پچیس دسمبر کو ملاقات کی اجازت دیدی۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کے تحت بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی بیوی کو شوہر سے ملاقات کی پیش کش کی تھی۔

    بھارتی ہائی کمیشن کو باضابطہ مراسلہ ارسال کیا گیا تھا، جس میں پیش کش کی گئی تھی کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حکومتِ پاکستان کلبھوشن کی بیوی کو ملاقات کی اجازت دیتی ہے۔


    مزید پڑھیں : پاکستان نے کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کو 25 دسمبر کو ملاقات کی اجازت دیدی


    واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو اس وقت پاکستان میں قید ہے، بھارتی دہشتگرد کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنا رکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔

    جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔

    کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • چھ سالہ ننھی ماریہ کا مفت علاج، امریکا نے ویزا جاری کردیا

    چھ سالہ ننھی ماریہ کا مفت علاج، امریکا نے ویزا جاری کردیا

    اسلام آباد: جینیاتی بیماری میں مبتلا 6 سالہ ننھی ماریہ، اُس کے والد اور والدہ کو امریکا نے علاج کے لیے ویزا جاری کرتے ہوئے مفت علاج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں واقع امریکی سفارت خانے نے 6 سالہ پاکستانی ماریہ کو علاج کی غرض سے امریکا جانے کی اجازت دیتے ہوئے اُس کے والد اور والدہ کو ویزا جاری کردیا۔

    ماریہ کے والد شاہد اللہ نے غیرملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں دنیا بھر میں اُن تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری مدد کی اور بیٹی کی صحت یابی کے لیے خصوصی دعا کی‘‘۔

    امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ شاہداللہ، ان کی بیٹی ماریہ اور اہلیہ کا ویزا منظور کر لیا گیا ہے۔ ماریہ کا علاج ’’ڈیلویئر میں ویلنگٹن اسپتال‘‘ میں بالکل مفت کیا جائے گا۔

    شاہد اللہ کا تعلق متوسط طبقے سے ہے اور وہ راولپنڈی کی ایک چھوٹی سی دکان میں کارپٹ کی خرید و فروخت کا کام کرتے ہیں، ماریہ نامی 6 سالہ بچی ایک جینیاتی بیماری میں مبتلا ہے جسے ’’مورکیو سنڈروم‘‘ کہا جاتا ہے۔

    پاکستان میں موجود طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیماری کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں کیونکہ اس میں ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ پڑتا ہے جس کے باعث متاثرہ شخص کی نشوونما بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

  • برطانیہ نے تہران میں سفارت خانہ دوبارہ قائم کردیا

    برطانیہ نے تہران میں سفارت خانہ دوبارہ قائم کردیا

    تہران: برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ نے تہران میں برطانوی سفارت خانے کا باقاعدہ افتتاح کرکے ایران سے تعلقات کی بہتری کا اشارہ دے دیا۔

    واضح رہے کہ چار سال قبل 2011 میں ایک بپھرے ہوئے مجمع نے تہران میں واقع برطانوی ایمبیسی کا گھراؤں کرکے اسے بند کرنے پر مجبور کیا تھا۔

    ایران اور عالمی طاقتیں پانچ ہفتے قبل ایک حتمی معاہدے پر پہنچی ہیں جس کے نتیجے میں ایران کے ایٹمی پروگرام پر جاری 13 سالہ کشمکش کا خامتمہ ہوا جس کے بعد عالمی طاقتیں ایک بار پھر ایران کے ساتھ سفارتی اور معاشی تعلقات کو فروغ دے رہی ہیں۔

    برطانوی سیکرٹری خارجہ  فلپ ہیمنڈ نے اپنے ملک کے اعلیٰ سفارت کاراجے شرما کے ہمراہ ایک مختصر تقریب ممیں سفارت خانے کا دورہ کیا۔ اجے شرما ایران میں واقع برطانوی سفارت خانے میں کلیدی حیثیت سے فائز کئے گئے ہیں۔

    دونوں ممالک کی جانب سے توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ آئندہ چند مہینوں میں دونوں ممالک سفیر بھی مقرر کریں گے۔