Tag: emergency

  • کنگنا رناوت کی فلم ایمرجنسی پر پھر پابندی لگانے کا مطالبہ، اداکارہ بھڑک گئیں

    کنگنا رناوت کی فلم ایمرجنسی پر پھر پابندی لگانے کا مطالبہ، اداکارہ بھڑک گئیں

    شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) کے صدر نے سکھوں کے کردار کو غلط انداز میں پیش کرنےپر  کنگنا کی فلم ’ایمرجنسی‘ پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    بالی ووڈ کی متنازع اداکارہ کنگنا رناوت کی فلم بلآخر سیمینا گھروں میں ریلیز کردی گئی ہے تاہم سکھ کمیونٹی کے صدر ایڈوکیٹ ہرجیندر سنگھ دھامی نے اب پنجاب میں فلم ’ایمرجنسی‘ پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایس جی پی سی نے کنگنارناوت پر فلم میں اپنے واقعات کی تصویر کشی کے ذریعے سکھوں کو بدنام کرنے کا الزام لگایا ہے، خط میں کمیونٹی کے صدر دھامی نے ذکر کیا کہ ایس جی پی سی نے پہلے ہی پنجاب حکومت کو ایک قرارداد بھیجی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ فلم کو ریاست میں نہیں دکھایا جانا چاہیے۔

    کنگنا رناوت کی متنازع فلم ’ایمرجنسی‘ کب ریلیز ہوگی؟ بالآخر تاریخ سامنے آگئی

    انہوں نے کہا کہ قرارداد میں دلیل دی گئی تھی کہ فلم سکھوں کی توہین کے ارادے سے بنائی گئی تھی، کمیٹی نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ پنجاب حکومت نے فلم کی ریلیز کو روکنے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی۔

    ایس جی پی سی نے متنبہ کیا کہ اگر پنجاب میں ایمرجنسی کی ریلیز کو روکا نہیں گیا تو اس سے سکھ برادری پریشان ہو جائے گی جس کے بعد ہم اس کے خلاف احتجاج کا اعلان کرسکتے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Zee Studios (@zeestudiosofficial)

    دوسری جانب اداکارہ کنگنا رناوت نے گوردوارہ کمیٹی کی طرف سے پنجاب میں اپنی فلم ایمرجنسی پر پابندی لگانے کے مطالبے کا جواب دیا ہے، اداکارہ نے کہا کہ اس طرح کے مطالبے سے ’آرٹ اور آرٹسٹ‘ دونوں کی بے عزتی کی جارہی ہے، میری فلم کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ فلم ایمرجنسی بھارتی جمہوریت کی تاریخ کے سب سے متنازعہ واقعات میں سے ایک ہندوستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم، مسز اندرا گاندھی کے سیاسی کیریئر کے گرد گھومتی ہے جن کی پالیسیوں نے انڈیا کی تاریخ کو تبدیل کیا تھا۔

    فلم ایمرجنسی میں کنگنا نہ صرف مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں بلکہ انہوں نے اس فلم کی ہدایت کار، مصنف اور پروڈیوسر کی ذمہ داریاں بھی نبھائی ہیں۔

    اس فلم میں انوپم کھیر، ملند سومن، ماہیما چوہدری، اور شریاس تلپڑے سمیت دیگر کاسٹ بھی شامل ہیں، فلم میں  شریاس تلپڑے نے اٹل بہاری واجپائی کا کردار ادا کیا ہے، جب کہ انوپم کھیر نے جے پرکاش نارائن کا کردار ادا کیا ہے۔

  • کنگنا رناوت کی متنازع فلم ’ایمرجنسی‘ کب ریلیز ہوگی؟ بالآخر تاریخ سامنے آگئی

    کنگنا رناوت کی متنازع فلم ’ایمرجنسی‘ کب ریلیز ہوگی؟ بالآخر تاریخ سامنے آگئی

    بالی وڈ اداکارہ اور بی جے پی سیاستدان کنگنا رناوت کی متنازع فلم ’ایمرجنسی‘ کی ریلیز کی تاریخ بالآخر سامنے آگئی۔

    بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کی فلم ’ایمرجنسی‘ کو بالآخر کئی تاخیر کے بعد ریلیز کی نئی تاریخ مل گئی ہے، اداکارہ کی اس فلم کو 14 جون 2024 کو سینیما میں ریلیز ہونا تھا، لیکن فلم کی ریلیز مختلف جاری تنازعات کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی تھی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Kangana Ranaut (@kanganaranaut)

    بھارتی میڈیا کے مطابق فلم ایمرجنسی بھارتی جمہوریت کی تاریخ کے سب سے متنازعہ واقعات میں سے ایک ہندوستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم، مسز اندرا گاندھی کے سیاسی کیریئر کے گرد گھومتی ہے جن کی پالیسیوں نے انڈیا کی تاریخ کو تبدیل کیا تھا۔

    تاہم اب اداکارہ کنگنا رناوت نے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنی فلم کے حوالے سے ایک پوسٹر جاری کیا ہے، اداکارہ نے اعلان کیا ہے کہ فلم باضابطہ طور پر 17 جنوری 2025 کو ریلیز ہوگی۔

    فلم ایمرجنسی میں کنگنا نہ صرف مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں بلکہ انہوں نے اس فلم کی ہدایت کار، مصنف اور پروڈیوسر کی ذمہ داریاں بھی نبھائی ہیں۔

    اس فلم میں انوپم کھیر، ملند سومن، ماہیما چوہدری، اور شریاس تلپڑے سمیت دیگر کاسٹ بھی شامل ہیں، فلم میں  شریاس تلپڑے نے اٹل بہاری واجپائی کا کردار ادا کیا ہے، جب کہ انوپم کھیر نے جے پرکاش نارائن کا کردار ادا کیا ہے۔

  • ایمرجنسی کیا ہوتی ہے؟

    ایمرجنسی کیا ہوتی ہے؟

    ملک کے موجودہ حالات میں سیاسی کشیدگی اپنے عروج پر ہے، معاشی حالات بد سے بد تر ہوتے جارہے ہیں، ایسے میں کچھ حلقوں کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ کی باتیں کی جارہی ہیں۔

    موجودہ ملکی حالات میں مختلف حلقوں میں اس کی بازگشت تو ہے تاہم ابھی تک وفاقی حکومت کی جانب سے حتمی طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

    یہ ایمرجنسی کیا ہوتی ہے اور کیوں اور کیسے نافذ کی جاتی ہے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’سوال یہ ہے‘‘ کی میزبان ماریہ میمن نے اس پر خصوصی گفتگو کی اور ناظرین کو اس کی تفصیل سے آگاہ کیا۔

    پاکستان کا آئین کیا کہتا ہے؟

    پاکستان میں ایمرجنسی سے متعلق آئین کا باب نمبر 10 اور اس کی شق نمبر 232 سے 237 تک بالکل واضح ہے، آئین کا آرٹیکل 232 دو صورتوں میں ایمرجنسی لگانے کے حوالے سے ہے۔

    پہلی صورت جنگ یا بیرونی جارحیت اور دوسری صورت ایسا داخلی خلفشار جس پر قابو پانا صوبے کی اہلیت سے باہر ہو۔

    صدر مملکت بھی ایمرجنسی کا نفاذ کرسکتے ہیں لیکن س صورت میں ایمرجنسی کے معاملے کو پارلیمان کے دونوں ایوان کے سامنے پیش کیا جائے گا جنہوں نے 10 روز کے اندر اس کی منظوری دینا ہوگی۔

    آئین کے آرٹیکل 233 کے مطابق صدر مملکت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ ایمرجنسی کے اعلان کے ساتھ ہی کچھ بنیادی حقوق معطل کردیئے جائیں۔

    آئین کا آرٹیکل 234 صوبے میں آئینی مشینری کی ناکامی کی صورت میں ایمرجنسی لگانے کے اختیار کے حوالے سے ہے، یہ ایمرجنسی صرف دو ماہ کیلئے لگائی جاسکتی ہے لیکن پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اس میں مزید دوماہی کی توسیع کرسکتا ہے۔ آئین کا آرٹیکل235 مالی ایمرجنسی سے متعلق ہے۔

     ایمرجنسی میں کیا ہوتا ہے؟

    سال 2007 میں اس وقت کے صدر مملکت جنرل (ر) پرویز مشرف نے ملک میں آخری بار ایمرجنسی نافذ کی تھی، انہوں نے 3نومبر 2007 کو آئین کے آرٹیکل 232 کے تحت ملک بھر میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔

    اس ایمرجنسی میں 3 نومبر سے 15 دسمبر2007 تک 42 دن آئین معطل رہا اور چیف جسٹس سمیت کئی ججوں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

    اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت اعلیٰ عدلیہ کے 61 معزز جج صاحبان کو غیر فعال قرار دے دیا گیا تھا۔ اس موقع پر تمام پرائیویٹ نیوز چینلز آف ایئر کردیئے گئے تھے، صرف پی ٹی وی نے ہی ایمرجنسی کے احکامات کا اعلان نشر کیا تھا۔

     ایمرجنسی

    5نومبر 2007کو پولیس نے ملک کے بیشتر شہروں میں ایمرجنسی کے خلاف احتجاج کرنے والے وکلاء تحریک کے کارکنوں کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا اور لاٹھی چارج کیا۔

    ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد سپریم کورٹ کے 17 میں سے 13 معزز جج صاحبان نے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کردیا تھا، 19 نومبر 2007 کو پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے سپریم کورٹ کے ججوں نے صدر مشرف کی اہلیت کیخلاف دائر 6 میں سے 5 آئینی درخواستوں کو مسترد کردیا تھا۔

    ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد ملک کے مختلف شہروں سے تقریباً ساڑھے 5ہزار سیاسی کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں عام انتخابات 8 جنوری2008 کے اعلان کے بعد رہا کیا گیا تھا۔

    مشرف دور

    23نومبر 2007 کو سپریم کورٹ نے صدر مشرف کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ کو درست قرار دیا، اور 28نومبر 2007کو ایک فوجی تقریب کے دوران صدر مشرف نے پاک فوج کی کمان جنرل اشفاق پرویز کیانی کے سپرد کردی تھی۔

    اگلے روز29 نومبر2007 کو صدر مشرف نے عوامی لباس میں ملک دوسری بار صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا، لیکن ان 42 دنوں میں صدر پرویز مشرف کی اقتدار پر گرفت کمزور سے کمزور تر ہوتی گئی، جس کی بدولت 15 دسمبر 2007 کو انہوں نے ملک سے ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے آئین بحال کردیا تھا۔

  • ایکواڈور میں بدنام گینگ لیڈر جیل سے فرار، ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ

    ایکواڈور میں بدنام گینگ لیڈر جیل سے فرار، ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ

    جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں بدنام گینگ لیڈر کے جیل سے فرار ہونے کے بعد ملک بھر میں 60 روز کے لیے ایمرجنسی لگادی گئی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی امریکی ممالک ایکواڈور میں بدنام زمانہ منشیات فروخت کرنے والا گینگ کا سرغنہ ڈولف ماتھیاس ولامار عرف ’فیتو‘ کے ہائی سیکیورٹی جیل سے فرار ہوگیا جس کے بعد ملک میں افراتفری مچ گئی۔

    خبر رساں ادارےکے مطابق ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا نے ’فیتو‘ کی تلاش کے لیے ایکواڈور کی سڑکوں اور جیلوں میں افواج کو 60 دن کے لیے متحرک کرنے کا اعلان کیا۔

     ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں روزانہ رات 11:00 سے صبح 5:00 بجے تک کرفیو بھی نافذ ہوگا، ایمرجنسی کے تحت کسی بھی جگہ اجتماع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ایمرجنسی کا اعلان ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نے کیا، صدر نے کہا یہ منشیات فروش دہشت گرد گروہ ہمیں ڈرانا چاہتے ہیں، ہم ان کے مطالبات نہیں مانیں گے، تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم ایکواڈور کے تمام شہریوں کو امن واپس نا لوٹا دیں ۔

    واضح رہے کہ ایکواڈور کے بدنام زمانہ گینگسٹر منشیات فروشی سمیت جیل میں جان لیوا فسادات میں کرانے میں ملوث تھا۔

  • مہنگائی کی وجہ سے نائیجیریا میں ایمرجنسی کا اعلان

    مہنگائی کی وجہ سے نائیجیریا میں ایمرجنسی کا اعلان

    ابوجا: نائیجیریا میں مہنگائی کی وجہ سے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کر دیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نائیجریا کے صدر بولاتی نوبو نے جمعرات کو ملک میں فوڈ سیفٹی کو خطرے میں ڈالنے والے افراط زر کی وجہ سے ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔

    صدارتی ترجمان نے ابوجا میں پریس کانفرنس میں کہا ملک بھر کے عوام اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کی وجہ سے شدید پریشان ہیں، اور صدر مملکت اس سے ناواقف نہیں ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت افراز زر کو روکنے اور عوام کو سستی اشیا کی بغیر رکے فراہمی جاری رکھنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ ایمرجنسی کے اعلان کا مقصد اس بحران کو کم کرنے کے لیے دستیاب تمام وسائل کو جمع کرنا ہے۔

    نائیجیرین حکومت کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے کے لیے اسکیم بنائی جا رہی ہے جس کے لیے فنڈز کی فراہمی کے لیے ایندھن پر سبسڈی ختم کی جائے گی، کسانوں اور خاندانوں کو فوری طور پر کھاد اور اناج دیا جائے گا۔

  • موسلا دھار بارشیں اور سیلاب: ضلع سوات میں ایمرجنسی نافذ

    موسلا دھار بارشیں اور سیلاب: ضلع سوات میں ایمرجنسی نافذ

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کی ہدایت پر سیلاب کے پیش نظر ضلع سوات میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شدید بارشیں اور سیلاب کے بعد صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، ایمرجنسی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کی خصوصی ہدایت پر نافذ کی گئی۔

    صوبائی محکمہ ریلیف نے ایمرجنسی کے نفاذ کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا، اعلامیے کے مطابق سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے لیے 30 اگست تک ایمرجنسی نافذ العمل رہے گی۔

    وزیر اعلیٰ محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیاں تیز کی جائیں، کھانے پینے سمیت تمام اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ متعلقہ ضلعی انتظامیہ ہر متاثرہ شخص تک رسائی یقینی بنائے، متاثرہ خاندانوں کے نقصانات کا ازالہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے ضلعی انتظامیہ کو احکامات دیے گئے۔

    وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت متاثرین کے ساتھ ہے، سیلاب متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

  • فوجی بغاوت : سوڈان میں ہنگامی حالت کے خاتمے کا اعلان

    فوجی بغاوت : سوڈان میں ہنگامی حالت کے خاتمے کا اعلان

    خرطوم : سوڈان کے فوجی رہنما جنرل عبدالفتاح البرہان نے اتوار کو ایک حکم نامے کے ذریعے ملک میں ہنگامی حالت کے خاتمے کا اعلان کیا ہے جو انہوں نے گزشتہ برس 25 اکتوبر کو فوجی بغاوت میں اقتدار پر کنٹرول کے بعد نافذ کی تھی۔

    عرب نیوز کے مطابق عبوری خود مختار کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ نتیجہ خیز اور بامعنی مذاکرات کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنے کی غرض سے کیا گیا ہے تاکہ عبوری دور میں استحکام حاصل کیا جاسکے۔

    سلامتی اور دفاعی کونسل نے اس سے قبل ایمرجنسی کے خاتمے اور اس کے تحت گرفتار تمام نظر بند افراد کو رہا کرنے کی سفارش کی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں سوڈان میں فوجی بغاوت کے نتیجے میں سوڈانی فوج کے جنرل عبدالفتاح برہان کی قیادت میں اقتدار پر قبضہ کرلیا گیا تھا۔

    فوج کے اس اقدام کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا، فوج اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں متعدد افراد ہلاک اور کم از کم درجنوں دیگر زخمی ہوئے تھے۔

    بغاوت کے بعد عبدالفتاح برہان نے ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے ملک کا عبوری انتظام چلانے والی حکمراں خود مختار کونسل کو تحلیل کردیا تھا۔

    مذکورہ کونسل میں فوجی اور سویلین سیاست داں دونوں شامل تھے، سوڈان کے بیشتر کابینہ کے وزراء اور حکومت نواز پارٹی کے رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ گرفتار کیے جانے والوں میں وزیراعظم عبداللہ حمدوک بھی شامل تھے۔

  • لاہور: عید قرباں کے بعد معدے کی تکالیف و ڈائریا کے ہزاروں مریض اسپتال پہنچ گئے

    لاہور: عید قرباں کے بعد معدے کی تکالیف و ڈائریا کے ہزاروں مریض اسپتال پہنچ گئے

    لاہور: عید قرباں کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد بسیار خوری کی وجہ سے مختلف اسپتالوں میں پہنچ گئی، زیادہ تر مریض معدے کی جلن، السر اور فوڈ پوائزنگ میں مبتلا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں شہریوں کو عید کے دنوں میں بسیار خوری مہنگی پڑ گئی، ہزاروں مریض اسپتال پہنچ گئے۔ 2 دونوں میں شہر کے 7 بڑے اسپتالوں میں معدے کی تکالیف و ڈائریا کے 18 ہزار سے زائد مریضوں نے اسپتالوں کا رخ کیا۔

    لاہور کے میو اسپتال میں 33 سو، جناح اسپتال میں 3 ہزار، جنرل اسپتال میں 29 سو، سروسز اسپتال میں 26 سو اور گنگا رام اسپتال میں 23 سو اسپتال مختلف امراض کا شکار ہو کر پہنچ گئے۔

    اسی طرح شاہدرہ اسپتال میں 18 سو، گورنمنٹ میاں میر اسپتال میں 15 سو، نواز شریف اسپتال میں 13 سو اور کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں 12 سو مریض رپورٹ ہوئے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق زیادہ تر مریض انٹریوں میں انفیکشن، معدے کی جلن، السر اور فوڈ پوائزنگ میں مبتلا ہیں، بیماریوں کی بڑی وجہ قربانی کا گوشت جلدی پکانا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری کھانوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے بسیار خوری سے گریز کریں۔ کالے یرقان، یورک ایسڈ، گردوں، جوڑوں کے مریض اور معدے کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لیے گوشت کا زیادہ استعمال خطرناک ہوتا ہے۔

    محکمہ صحت کی جانب سے تمام اسپتالوں کو عید کے تینوں دنوں میں ہائی الرٹ کیا گیا تھا، تمام اسپتالوں کے ایم ایس کو ایمرجنسی میں ڈاکٹرز و دیگر عملے کی دستیابی کو ممکن بنانے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔

    محکمہ صحت نے جان بچانے والی ادویات اور ڈراپس کا وافر اسٹاک رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

  • فضائی سفر کے دوران جارحانہ رویہ اپنانے پر 85 ہزار پاؤنڈ جرمانہ عائد

    فضائی سفر کے دوران جارحانہ رویہ اپنانے پر 85 ہزار پاؤنڈ جرمانہ عائد

    لندن : برطانوی حکام نے دوران پرواز طیارے کا ایمرجنسی دروازہ کھولنے کی کوشش کرنےو الی خاتون پر 85 ہزار پاؤنڈ (ڈیڑھ کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی فضائی کمپنی جیٹ ٹو کے ذریعے دارالحکومت لندن سے ترکی جانے والی خاتون کو دوران پرواز جارحانہ انداز میں طیارے کا ہنگامی اخراج کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی تھی جسے مسافروں اور عملے بمشکل پکڑ کر کرسی سے باندھا تھا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 25 سالہ لڑکی کول ہینز نے طیارے کے عملے سے مارپیٹ بھی کی تھی اور مسافروں اور عملے کے کرسی پر باندھےکے بعد وہ خیخ خیخ کر سب کو قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ خاتون کی جارحیت کو دیکھتے ہوئے پائلٹ نے طیارے کو واپس لندن ایئرپورٹ کی جانب موڑ دیا اور انتظامیہ کو بھی واقعےسے متعلق اطلاع دے دی جس کے بعد دو جنگی طیاروں ٹائیفون نے مسافر برادر طیارے کو گھیرے میں لے کر ایئرپورٹ پر لینڈ کروایا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مسافر بردار طیارے کو حصار میں لے کر ایئرپورٹ پر لینڈ کروانے جنگی طیاروں کی جانب سے غلطی سے سونک بوم(آواز کی رفتار سے زیادہ تیز رفتار سے ہونے والا شاک ویو)بھی ہوگیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بیکر شائرسے تعلق رکھنے والی کول ہینز کو ایئرپورٹ سے پولیس نے حملہ، مجرمانہ نقصان، جارحانہ رویہ اختیار کرنے اور مسافروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا تھا تاہم خاتون جرمانہ عائد کرنے کے بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

    برطانوی حکام نے کول ہینز پر مذکورہ الزامات کے تحت 85 ہزار پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کیا ہے جبکہ فضائی کمپنی کی جانب سے تاحیات اس کے طیاروں میں سفر کرنے پر پابندی عائدکی گئی ہے۔

  • طیارے کا انجن دوران پرواز فیل، پائلٹ کی مہارت سے مسافر محفوظ

    طیارے کا انجن دوران پرواز فیل، پائلٹ کی مہارت سے مسافر محفوظ

    واشنگٹن : امریکی حکام نے طیارہ حادثے سے متعلق بتایا کہ حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور پائلٹ نے فلائٹ بحفاظت شمالی کیرولینا میں اتار لی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فضائی کمپنی کے طیارے کا ایک انجن دوران پرواز خراب ہوگیا جس کے باعث جہاز میں سوار مسافر شدید خوفزدہ ہو گئے تاہم پائلٹ نے ماہرانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کی محفوظ لینڈنگ کی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی شہر اٹلانٹا سے بالٹیمور جانے والی امریکی ایئر لائن کی فلائٹ1425 اپنی منزل کی جانب گامزن تھی کہ دوران پرواز اچانک جہاز کے ایک انجن کی نوز کون ہلتی جلتی دکھائی دی جس کے باعث مسافروں میں خوف وہراس پھیل گیا۔

    رپورٹ کے مطابق خوش قسمتی سے کوئی نقصان نہیں ہوا اور پائلٹ نے فلائٹ بحفاظت شمالی کیرولینا میں اتار لی۔

    طیارے میں سوار مسافر کے موبائل سے بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوہے کی نوز کون دوران پرواز ٹوٹ کر وانجن میں گھوم رہی تھی۔

    واقعے کے عینی شاہد کا کہنا تھا کہ حادثے کے تقریباً ایک گھنتے بعد پائلٹ نے اعلان کیا کہ ہم پرواز کی ایمرجنسی لینڈنگ کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

    مسافر کا کہنا تھا کہ میں یہ جانتے ہوئے بھی جہاز میں سگنل نہیں آتےموبائل اٹھایا اور اپنی والدہ کو محبت کا پیغام(آئی لو مام) بھیجا۔