Tag: emergency

  • امریکہ کے کمپیوٹر نیٹ ورکس کو خطرہ‘ صدر ٹرمپ کا قومی ہنگامی صورتحال کا اعلان

    امریکہ کے کمپیوٹر نیٹ ورکس کو خطرہ‘ صدر ٹرمپ کا قومی ہنگامی صورتحال کا اعلان

    واشنگٹں : صدر ٹرمپ نے اپنے آرڈر کے ذریعے امریکی کمپنیوں کو غیر ملکی حریف ٹیلی کام کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے سے منع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کے کمپیوٹرنیٹ ورکس کوغیر ملکی حریف کمپنیوں سے بچانے کے لیے قومی ہنگامی صورت حال کا اعلان کر دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے ذریعے امریکی کمپنیوں کو غیر ملکی حریف ٹیلی کام کمپنیوں کی خدمات استعمال کرنے سے منع کیا جن کے بارے میں یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر میں کسی بھی کمپنی کا نام خاص طور پر نہیں لیا ہے۔تاہم تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ نے خاص طور پر چین کی ٹیلی کام کمپنی ہواوے کے حوالے سے یہ اقدام اٹھایا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک جن میں امریکہ بھی شامل ہے نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ چین نگرانی کے لیے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے کی مصنوعات کو استعمال کر سکتا ہے۔

    دوسری جانب ہواوے نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا کام کسی کے لیے بھی خطرے کا باعث نہیں ہے۔ صدر ٹرمپ نے اپنے آرڈر کے ذریعے امریکی کمپنیوں کو غیر ملکی حریف ٹیلی کام کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے سے منع کر دیا ہے۔

    وائٹ ہاوس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق صدر ٹرمپ کے آرڈر کا مقصد ’امریکہ کو غیر ملکی حریف کمپنیوں سے بچانا ہے جو فعال اور تیزی سے معلومات اور مواصلاتی ٹیکنالوجی اور خدمات کے مسلسل استعمال کے لیے حساس ہیں۔

    بیان کے مطابق صدر ٹرمپ کا یہ اقدام کامرس سیکریٹری کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ ’ایسے ٹرانزیکشن کو روکے جو ملک کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

    امریکہ کی وفاقی کمیونیکیشنز کمیشن کے چیئرمین اجیت پائی نے امریکی صدر کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ایک بیان میں ان کا کہنا ہے یہ اقدام امریکہ کے نیٹ ورکس کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

    خیال رہے کہ امریکہ پہلے ہی وفاقی ایجنسیوں کو ہواوے کمپنی کی مصنوعات کے استعمال کو محدود کر چکا ہے اور اپنے اتحادیوں کو ایسا کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے جبکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے نیکسٹ جینریشن کے فائیو جی موبائل نیٹ ورکس میں چینی کمپنی ہواوے گیئر کے استعمال کو روک دیا ہے۔

    لیکن چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے نے شدت سے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔دریں اثنا ہواوے کے چیئرمین لیانگ ہو نے کہا ہے کہ وہ منگل کو لندن میں ہونے والے ایک ملاقات کے دوران ’حکومتوں کے ساتھ غیر جاسوسی معاہدوں پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہیں۔

  • ملک میں ایمرجنسسی نافذ کرنے کی دھمکی، پینٹاگون نے فنڈز کی منظوری دے دی

    ملک میں ایمرجنسسی نافذ کرنے کی دھمکی، پینٹاگون نے فنڈز کی منظوری دے دی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع نے غیر قانونی آمد و رفت روکنے کے لیے میکسیکو اور امریکا کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے ایک ارب ڈالرز کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے اعلان کے بعد میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے فنڈز کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے اعلان کے بعد یہ پہلا فنڈ ہے جو کانگریس کے فیصلے کو نظر انداز کرکے دیا جارہا ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن مہم کے دوران کیے گئے وعدے کو پورا کرنے کےلیے پینٹاگون کی جانب سے فنڈز کی منظوری دینے کی شدید مذمت کی ہے۔

    امریکی محمکہ دفاع نے جاری بیان میں کہا ہے کہ امریکی قانون کے مطابق پینٹاگون کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ سیکیورٹی اداروں کی معاونت اور انٹرنیشنل سرحد پر منشیات و انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے سڑکیں،، جنگلے بنائے اور روشنی کے بہتر انتظامات کرے۔

    واضح رہے کہ پینٹاگون کی جانب سے جاری فنڈز سے صرف 91 کلومیٹر طویل دیوار ہی تعمیر ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرسکتا ہوں: ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے ایک ماہ قبل ڈیموکریٹس اراکین کانگریس سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی لگا کر میسکیو سرحد پر دیوار کی تعمیر کا حکم نامہ جاری کرسکتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی ایمرجنسی لگائی نہیں جلد لگا سکتا ہوں، مذاکرات کے ذریعے میکسیکو سرحد پر دیوار تعمیر ہوجائے تو اچھی بات ہے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں کسی کو دھمکی نہیں دے رہا، مجھے دھمکی دینے کی اجازت ہے، دیوار کی تعمیر کے لیے سرحد پر موجود نجی زمینوں پر قبضہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو بارڈر بند کرنے کی دھمکی دے دی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملٹری قوانین کے تحت کسی کی بھی زمینوں پر قبضہ کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر میکسیکو سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے فنڈ جاری نہ کیے گئے تو سرحد بند کردی جائے گی۔

    واضح رہے کہ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈ کی مد میں 23 بلین ڈالر درکار ہے، جبکہ صدر ٹرمپ نے فنڈ نہ ملنے کی صورت میں بارڈر بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ذمہ دار کانگریس کو قرار دیا ہے۔

  • امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کا ایمرجنسی کے نفاذ کا حکم نامہ مسترد

    امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کا ایمرجنسی کے نفاذ کا حکم نامہ مسترد

    واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان نے 245 ووٹوں سے ڈونلڈ ٹرمپ کا ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا حکم نامہ مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے سلسلے میں ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا حکم نامہ مسترد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی پارلیمنٹ میں 182 ارکان کے مقابلے میں 245 ارکان نے ایمرجنسی آرڈر کے خلاف ووٹ دیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ بل کی منظوری کےلیے سینیٹ کے پاس جائے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کو خبردار کیا ہے کہ اگر کانگریس نے ایمرجنسی کے خلاف ووٹ دیا تو ویٹو کردوں گا۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ کی ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی، امریکی سیاست دانوں کی تنقید

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ صدارتی ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ اس اقدام کے ذریعے کانگریس سے بالاتر ہوکر اپنے فیصلے کو منوانے کی کوشش کریں گے، یاد رہے کہ کانگریس نے اس منصوبے کے لیے فنڈنگ سے انکار کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : میکسیکو دیوار: امریکی صدرنے ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دے دی

    رواں ماہ 2 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈنگ کے لیے ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے، تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں۔

    امریکا میں کئی ہفتوں سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن 24 جنوری کو ختم ہوگیا تھا لیکن 35 روزہ جزوی بندش کے باعث ملکی سرمایہ کاری اور دیگر تجاری امور بھی متاثررہے۔ ملکی معیشت کو 11 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا تھا۔

  • ٹرمپ کی ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی، امریکی سیاست دانوں کی تنقید

    ٹرمپ کی ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی، امریکی سیاست دانوں کی تنقید

    واشنگٹن : ڈیموکریٹک اور ریپبلیکن سیاست دانوں نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے بیان پر ڈونلڈ ٹرمپ تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ٹرمپ کے اقدامات غیر قانونی ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ صدارتی ایگزیکٹوآرڈر کے ذریعے ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اس اقدام کے ذریعے کانگریس سے بالاتر ہوکر اپنے فیصلے کو منوانے کی کوشش کریں گے، یاد رہے کہ کانگریس نے اس منصوبے کے لیے فنڈنگ سے انکا ر کیا تھا۔

    ڈیموکریٹک کے سینیئر سیاست دان نے ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے اختیارات کا غلط استعمال کررہے ہیں جبکہ متعدد ریپبلیکن سیاست دانوں نے بھی ٹرمپ کے اس عمل کو ’غیر قانونی‘ قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے اربوں ڈالر لینا چاہتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر اہم حصّہ تھی۔

    مزید پڑھیں : صدارتی ایگزیکٹوآرڈر کے ذریعے ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے‘ سارہ سینڈرز

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سارہ سینڈرز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دیوار کی تعمیر کے لیے دیے گئے بیانات پرقائم ہیں، صدر ٹرمپ حکومتی فنڈنگ بل پر دستخط کریں گے۔

    دوسری جانب ریپبلکن سینیٹرمچ میک کونل کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایمرجنسی لگانے کے لیے تیار ہیں۔

    مزید پڑھیں : میکسیکو دیوار: امریکی صدرنے ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دے دی

    رواں ماہ 2 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈنگ کے لیے ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے، تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں۔

    امریکا میں کئی ہفتوں سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن 24 جنوری کو ختم ہوگیا تھا لیکن 35 روزہ جزوی بندش کے باعث ملکی سرمایہ کاری اور دیگر تجاری امور بھی متاثررہے۔ ملکی معیشت کو 11 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا تھا۔

  • ٹرمپ نے امریکا میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دے دی

    ٹرمپ نے امریکا میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دے دی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے فنڈنگ سے انکار پر ایک مرتبہ پھر ایمرجنسی نافذ کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان گزشتہ ایک ماہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے سلسلے میں فنڈنگ کے معاملے پر ڈیڈ لاک چل رہا ہے جس کے باعث امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی سمیت کئی اداروں شٹ ڈاؤن کا شکار ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرکے کانگریس کی حمایت و توثیق کے بغیر ہی میکسیکو کی سرحد سے غیر قانونی مہاجرین کی آمد کا سلسلہ روکنے کےلیے دیوار کی تعمیر کےلیے رقم وصول کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنا اہم وعدوں میں شامل تھا۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کا میکسیکو کے ساتھ سرحد کا دورہ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے میکسیکو کے ساتھ سرحد کا دورہ کیا تھا، اس دوران انہیں بارڈر پٹرول سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ ایک روز قبل 450 سے زائدغیرقانونی تارکین وطن کوگرفتارکیا، گرفتار تارکین وطن میں سے بیشتر کا تعلق وسطی امریکی ممالک سے ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ گرفتار ہونے والوں میں 133 کا تعلق ایشیائی اور دیگر ممالک سے ہے، گرفتار افراد 41 مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

    بارڈرپٹرول ایجنٹ نے بتایا کہ پاکستانی، بھارتی اورچینی تارکین وطن کو بھی گرفتارکیا گیا، امریکی صدر نے سوال کیا کہ کتنے پاکستانی گرفتار کیے؟جس پر بارڈرپٹرول ایجنٹ نے جواب دیا کہ 2 پاکستانی میکسیکوسرحد سے حراست میں لیے گئے۔

  • امریکا: انجن میں خرابی کے باعث طیارے کی ہائی وے پر ہنگامی لینڈنگ

    امریکا: انجن میں خرابی کے باعث طیارے کی ہائی وے پر ہنگامی لینڈنگ

    واشنگٹن : امریکا میں زیرتربیت پائلٹ نے انجن میں خرابی کے باعث طیارے کو الاباما کے مصروف ہائی وے پر اتار دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست الاباما میں دوران پرواز سنگل انجن والے طیارے کے انجن میں خرابی پیدا ہوئی،  ایئرپورٹ دور ہونے کے باعث پائلٹ نے طیارے کو سڑک پر اتارنے کا فیصلہ کیا۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک چھوٹا طیارے میں دو افراد سوار تھے جو ہنگامی لینڈنگ میں محفوظ رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کہنا تھا کہ ہائی وے پر سفر کرنے والے مسافر یہ منظر دیکھ کر حیران رہ گئے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارہ کی لینڈنگ کے دوران قریب میں گاڑیاں موجود ہیں جبکہ طیارے کا پائلٹ محفوظ رہا۔

    عینی شاہد کا کہنا ہے کہ مجھے یقین نہیں ہورہا ہے کہ پائلٹ نے یہ کیسے کر لیا، یہ منظر براہ راست دیکھنے کے بعد بھی یقین نہیں آرہا ہے کہ پائلٹ نے طیارے کی سڑک پر لینڈنگ کروائی۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو ہائی وے پر سفر کرنے والے ایک مسافر نے بنائی تھی۔

    پولیس کے مطابق پائلٹ نے بتایا کہ طیارے کے انجن میں خرابی ہوئی ایئرپورٹ دور تھا اس لئے سڑک پر طیارے کو اتارنا مجبوری تھی۔

    ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ پائلٹ نے کمال مہارت سے طیارے کو لینڈ کیا اور ٹریفک رواں دواں ہونے کے باوجود کسی گاڑی اور کسی شخص کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    مزید پڑھیں : لاس اینجلس: انجن کی خرابی، خاتون پائلٹ نے طیارہ ہائی وے پر اتار دیا

    یاد رہے کہ رواں جون میں امریکی شہر لاس اینجلس میں زیر تربیت خاتون پائلٹ نے انجن میں خرابی کے سبب نجی طیارے کو مصروف ہائی وے پر اتار دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : شکاگو: انجن میں خرابی، پائلٹ نے طیارہ ہائی وے پر اتار دیا

    خیال رہے کہ  شکاگوں میں دورانِ پرواز  چھوٹے طیارے کے انجن میں خرابی کے باعث پائلٹ نے طیارے کو شکاگو کے مصروف ترین لیک شور ڈرائیو نامی ہائی وے پر اتار تھا اور خوش قسمتی سے اس حادثے میں بھی پائلٹ محفوظ رہے تھے۔

  • عراق میں مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی

    عراق میں مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی

    دمشق: عراق میں جاری پرتشدد مظاہروں کے دوران مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں عراق کے جنوبی شہر بصرہ میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں، عوام حکومتی اقدامات اور بنیادی سہولتیں نہ ہونے کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں رساں ادارے کے مطابق مظاہروں کے پیش نظر حکام نے بصرہ میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے لیکن اس کے باوجود ایرانی قونصل خانے کو نذر آتش کردیا گیا۔

    بصرہ میں گذشتہ دنوں سے مظاہرے جاری ہیں، اب تک سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں 8 مظاہرین ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ سیکیورٹی فورسز کے 10 اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

    علاوہ ازیں مذکورہ صوبے کی بڑی بندرگاہ کو مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان پُرتشدد جھڑپوں کے بعد بند کردیا گیا ہے۔

    عراق کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

    خیال رہے کہ مظاہرین نے گذشتہ روز صوبائی حکومت کی عمارت کو نذر آتش کردیا تھا، اس کے علاوہ بھی انھوں نے کئی ایک سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچایا تھا۔

    عراق کے دیگر صوبوں میں بھی ہزاروں عراقی شہری بجلی ، پانی اور دیگر بنیادی خدمات کی عدم دستیابی یا ان کے پست معیار پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ بصرہ کی آبادی بیس لاکھ سے زیادہ ہے، اس کے مکینوں کا موقف ہے کہ انہیں نمک آلود پانی مہیا کیا جارہا ہے اور یہ پانی پینے سے حالیہ مہینوں کے دوران میں ہزاروں افراد بیمار ہو کر اسپتالوں میں داخل کیے گئے ہیں۔

  • ترکی میں انسداد دہشت گردی کا نیا قانون منظور

    ترکی میں انسداد دہشت گردی کا نیا قانون منظور

    انقرہ: ترکی کی پارلیمنٹ نے انسداد دہشت گردی کے نئے قانون کی منظوری دے دی جس کے تحت اداروں کو مزید بااختیار کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ہونے والی ہنگامی حالت کو گذشتہ روز ختم کیا گیا تھا جس کے بعد انسداد دہشت گردی کے نئے قانون کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت اداروں کو مزید بااختیار بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک پارلیمان نے مکمل اکثریت کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے نئے قوانین کی منظوری دے دی ہے، نئے قوانین کے تحت اداروں کو ویسے ہی اختیارات مل گئے ہیں، جیسے ہنگامی حالت کے نفاذ کے دوران انہیں حاصل تھے۔


    ترکی: دو برس قبل نافذ ہونے والی ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان


    نئے قانون کے تحت اب پولیس بارہ دن تک کسی مشتبہ فرد کو حراست میں رکھ سکے گی، علاوہ ازیں احتجاج اور اجتماع کی آزادی بھی محدود ہو گی، اور سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ترکی کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی ختم کردی تھی، ملک بھر میں نافذ کی جانے والی ایمرجنسی دو برس قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے فوجی بغاوت کے ناکام ہونے کے بعد نافذ کی تھی۔

    واضح رہے کہ ایک جانب ایمرجنسی کا خاتمہ کیا گیا ہے، تو دوسری جانب فوجی بغاوت میں ملوث لوگوں کا ٹرائل بھی جاری ہے اور اب تک فوجیوں اور صحافیوں کے علاوہ دیگر ملوث افراد کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ترکی: دو برس قبل نافذ ہونے والی ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان

    ترکی: دو برس قبل نافذ ہونے والی ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان

    انقرہ : ترکی کے صدر طیب اردوگان نے دو برس قبل ملک میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ہونے والی ایمرجنسی آج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی ختم کردی ہے، ملک بھر میں نافذ کی جانے والی ایمرجنسی دو برس قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے فوجی بغاوت کے ناکام ہونے کے بعد نافذ کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے سنہ 2016 میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ایمرجنسی نافذ کرکے ہزاروں افراد کو ملازمتوں سے برطرف کرکے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    ترکی میں دو سال سے نافذ ایمرجنسی کو صدر طیب اردوگان نے دوبارہ مملکت کا صدر منتخب ہونے کے ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں آج دو سال بعد مذکورہ ایمرجنسی کو ختم کیا گیا ہے تاہم اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    اس پيش رفت کے چند روز بعد صدر اردگان نے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر ديا تھا، عموماً ہنگامی حالت کا نفاذ تين ماہ تک جاری رہتا ہے ليکن اس ميں سات مرتبہ توسيع کی گئی۔

    ایک جانب ایمرجنسی کا خاتمہ کیا جارہا ہے تو دوسری جانب فوجی بغاوت میں ملوث لوگوں کا ٹرائل بھی جاری ہے اور اب تک فوجیوں اور صحافیوں کے علاوہ دیگر ملوث افراد کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔

    خیال رہے کہ اب تک 1 لاکھ 7 ہزار افراد کو ریاست کے خلاف بغاوت کرنے کے شبے میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے بعد عوامی ملازمتوں سے جبراً دستبردار کردیا تھا، جن میں سے 50 ہزار افراد کو ٹرائل کے بعد جیل منتقل کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سمندری طوفان سعودی عرب کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا

    سمندری طوفان سعودی عرب کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا

    ریاض: یمن اور عمان میں تباہی مچانے کے بعد سمندری طوفان ’مکونو‘ سعودی عرب کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے بعد گذشتہ روز عمان میں تباہی مچانے والا سمندری طوفان ’مکونو‘ اب سعودی عرب کے ساحلی علاقوں سے جاٹکرایا ہے جس کے باعث ساحلی علاقوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان سے نمٹنے اور بڑے پیمانے پر نقصانات سے بچنے کے لیے ساحلی علاقوں پر ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے جبکہ سعودی حکام نے عوام کو تلقین کی ہے وہ اپنی حفاظت خود بھی یقینی بنائیں۔

    قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نے سعودی صوبے نجران میں مکونو طوفان کے نتیجےمیں کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور وہاں اضافی امدادی ٹیمیں بھی بھیج دی ہیں۔


    سمندری طوفان مکونو عمان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا


    ادارے کی جانب سے نجران کے مکینوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ آئندہ چند روز کے دوران میں مکونو طوفان کے نتیجے میں رونما ہونے والی موسمی تبدیلیوں میں محتاط رہیں، وہ اپنے گھروں میں ہی مقیم رہیں اور باہر نکلنے سے گریز کریں۔

    خیال رہے کہ مکونو طوفان دو روز قبل یمن کے جزیرہ سقطری سے ٹکرایا تھا اور اس کے متعدد دیہات زیر آب آگئے تھے جس کے بعد یمنی حکام نے سقطری میں ہنگامی حالت کا اعلان کردیا تھا۔

    علاوہ ازیں مکونو نے یمن کے ساحلی علاقوں میں تباہی پھیلانے کے بعد آج عمان میں صوبہ ظفار کے ساحلی علاقوں کا رُخ کیا تھا جس کے باعث ایک شخص جاں بحق جبکہ دس سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔