Tag: Emmanuel Macron

  • غزہ کو اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تو مغرب ساکھ کھو دے گا، میکرون نے خبردار کر دیا

    غزہ کو اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تو مغرب ساکھ کھو دے گا، میکرون نے خبردار کر دیا

    سنگاپور: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے غزہ کو یونہی اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تو مغرب اپنی ساکھ کھو دے گا۔

    سنگاپور میں شنگری-لا ڈائیلاگ دفاعی فورم میں خطاب میں ایمانوئل میکرون نے کہا دنیا کی نظروں میں مغرب کو اس صورت میں اپنی تمام ساکھ کھونے کا خطرہ ہے، اگر وہ غزہ کو یونہی چھوڑ کر اسرائیل کو جو چاہے کرنے دے دے۔

    فرانسیسی صدر نے کہا یہی وجہ ہے کہ ہم دوہرے معیار کو مسترد کرتے ہیں، یہی اصول یوکرین کی جنگ پر بھی لاگو ہوتا ہے، میکرون نے کہا ہمیں سپر پاورز کے تسلط کے سامنے دوہرے معیارات کو مسترد کر دینا چاہیے اور قانون کی حکمرانی پر مبنی نئے اتحاد کی تشکیل کرنی چاہیے۔

    دریں اثنا، فرانسیسی صدر نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو صرف اخلاقی فرض نہیں بلکہ سیاسی ضرورت بھی قرار دیا اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے کچھ شرائط بھی پیش کیں۔

    سنگاپور میں وزیر اعظم لارنس وونگ کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران میکرون نے اس بات پر زور دیا کہ یورپیوں کو اسرائیل سے متعلق اپنی اجتماعی پوزیشن کو سخت کر دینا چاہیے، انھوں نے کہا یہ آج کی ضرورت ہے۔


    فرانسیسی صدر نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ’اخلاقی فرض‘ قرار دے دیا


    واضح رہے کہ فرانس سعودی عرب کے ساتھ مل کر 17 سے 30 جون تک نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں 2 ریاستی حل پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کی مشترکہ صدارت کر رہا ہے۔ میکرون نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے جو شرائط پیش کی ہیں ان میں حماس کا غیر مسلح ہونا اور نئی فلسطینی حکومت میں عدم شرکت شامل ہیں، فلسطینی ریاست کو بھی اسرائیل کو تسلیم کرنا ہوگا۔

  • ایمانوئل میکرون کا خصوصی دورہ، سعودی حدود میں پہنچتے ہی طیارے کو فضائیہ نے حصار میں لے لیا

    ایمانوئل میکرون کا خصوصی دورہ، سعودی حدود میں پہنچتے ہی طیارے کو فضائیہ نے حصار میں لے لیا

    ریاض: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، فرانسیسی صدر کے طیارے کو سعودی فضائیہ کے طیاروں نے اپنے حصار میں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون تین روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں، سعودی فضائی حدود میں داخل ہونے پر فرانسیسی صدر کے طیارے کو سعودی فضائیہ کے طیاروں نے اپنے حصار میں لے لیا۔

    رائل فضائیہ کے ایف فیفٹین طیاروں نے صدر میکرون کے طیارے کو ریاض کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے تک اپنے حصار میں رکھا، سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، اور نیشنل گارڈ کے اہلکاروں نے انھیں سلامی پیش کی۔

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان دو طرفہ تعلقات سمیت علاقائی اور عالمی امور کے علاوہ اقتصادی، ثقافتی، ماحولیاتی پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اسرائیل نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی کتنی بار خلاف ورزی کی؟ فرانسیسی رپورٹ میں شرمناک انکشاف

    ولئ عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر فرانسیسی صدر کا دورہ مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے، سعودی وژن ٹوئنٹی تھرٹی اور فرانس ٹوئنٹی تھرٹی کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لیے مشترکہ عزم ہے۔ تین روزہ سرکاری دورے کا مقصد فرانس اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانا بھی ہے۔

    العربیہ کی خبر کے مطابق میکرون گزشتہ دنوں شروع ہونے والے ریاض میٹرو، مشہور ثقافتی اور تاریخی مقام الولا کا دورہ بھی شامل ہے جسے یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا ہے۔

  • فرانس کے صدر کا ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان

    فرانس کے صدر کا ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان

    فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے یورپی الیکشنز میں دائیں بازو کی لیڈر کے ہاتھوں حکومتی اتحاد کی شکست پر ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدر ایمانویل میکرون کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایوان زیریں کے الیکشنز 30 جون کو ہوں گے، دوسرا راؤنڈ 7 جولائی کو ہوگا۔

    فرانسیسی صدر نے کہا کہ یورپ میں دائیں بازو کی جماعتوں کا اثر بڑھ رہا ہے، یورپی پارلیمنٹ الیکشن کے نتائج نظر انداز نہیں کیے جا سکتے۔

    واضح رہے کہ یورپی الیکشنز میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی پارٹی نے بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے۔

    نیتن یاہو حکومت کو بڑا دھچکا، اہم وزیر مستعفی

    نیشنل ریلی پارٹی نے یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں 32 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ فرانسیسی صدر کی جماعت کو 15 فیصد اور سوشلسٹس کو 14 فیصد ووٹ ملے ہیں۔

  • اسرائیل کی دو ریاستی حل کی مخالفت، فرانس نے فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کی ’دھمکی‘ دے دی

    اسرائیل کی دو ریاستی حل کی مخالفت، فرانس نے فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کی ’دھمکی‘ دے دی

    پیرس: فرانسیسی صدر نے اسرائیل کی جانب سے دو ریاسی حل کی کوششوں کی اسرائیلی مخالفت پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے جمعے کے روز کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا اب فرانس کے لیے ممنوع نہیں رہا، انھوں نے کہا اگر دو ریاستی حل کی کوششیں اسرائیلی مخالفت کی وجہ سے رک جائیں تو پیرس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اگر فرانس حقیقی مذاکرات کے بغیر فلسطینی ریاست کو اس طرح یک طرفہ طور پر تسلیم کرتا ہے تو اس سے زمینی صورت حال میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئے گی، تاہم علامتی اور سفارتی اعتبار سے اس کا وزن ہوگا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فلسطینی خودمختاری کے خلاف اپنا مؤقف دہراتے ہوئے کہا کہ وہ اردن کے مغرب میں مکمل اسرائیلی سیکیورٹی کنٹرول پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ، جس کا مطلب ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی قانون سازوں نے 2014 میں اپنی حکومت سے ووٹ دے کر مطالبہ کیا تھا کہ وہ فلسطین کو تسلیم کرے، تاہم فرانس کے لیے یہ ایک علامتی اقدام ہے جس کا فرانس کے سفارتی مؤقف پر بہت کم اثر پڑے گا۔

    النصر اسپتال میں آکسیجن سپلائی منقطع، متعدد مریض جان سے گئے

    پیر کو پیرس میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم کے ساتھ ملاقات میں امانوئل میکرون نے کہا کہ ’’خطے میں ہمارے شراکت دار، بالخصوص اردن اس پر کام کر رہا ہے اور ہم ان کے ساتھ اس پر کام کر رہے ہیں۔ ہم یورپ اور سلامتی کونسل میں اس میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ فرانس کے لیے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ممنوع نہیں ہے۔‘‘

    فرانس کے صدر نے رفح شہر پر حملہ کرنے پر اسرائیل کو ایک بار پھر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’رفح میں اسرائیلی جارحیت صرف غیر معمولی انسانی تباہی کو جنم دے سکتی ہے اور یہ اس تنازع میں ایک اہم موڑ ثابت ہو گی۔ مجھے بھی اردن اور مصر کی طرح آبادی کے بڑے پیمانے پر جبری بے گھر ہونے کے خدشات ہیں، یہ بین الاقوامی قانون کی ایک نئی سنگین خلاف ورزی ہوگی اور خطے کی کشیدگی میں اضافے کا ایک بڑا خطرہ پیدا کرے گا۔‘

    فرانسیسی صدر نے بدھ کے روز نیتن یاہو سے کہا تھا کہ غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد ناقابل برداشت ہے اور وہاں اسرائیل کی کارروائیاں بند ہونی چاہییں۔

  • دہشت گردی سے لڑنے کا مطلب یہ نہیں اسرائیل غزہ کو مسمارکر دے، فرانسیسی صدر انٹرویو میں برس پڑے

    دہشت گردی سے لڑنے کا مطلب یہ نہیں اسرائیل غزہ کو مسمارکر دے، فرانسیسی صدر انٹرویو میں برس پڑے

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے غزہ پر صہیونی فورسز کی مسلسل بمباری پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی سے لڑنے کا مطلب یہ نہیں کہ اسرائیل غزہ کو مسمار ہی کر دے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اسرائیل سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی سے لڑنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسرائیل غزہ کو ہموار کر کے رکھ دے۔

    اسرائیل کی غزہ میں ظلم کی تمام حدیں پار کرنے پر فرانسیسی صدر بھی بولنے پر مجبور ہو گئے ہیں، ٹی وی فرانس فائیو براڈ کاسٹر کے ساتھ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف لڑائی کا مقصد غزہ کو مسمار کرنا ہرگز نہیں ہو سکتا، ہم اس نظریے کی حمایت نہیں کر سکتے کہ شہری آبادی پر بلا امتیاز حملے ہوں۔

    انھوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں فلسطینی شہریوں پر اندھا دھند حملے نہیں ہونے چاہئیں، فرانسیسی صدر نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا، اور کہا کہ اس کا رد عمل غیر مناسب ہے اسے فوری طور پر ختم ہونا چاہیے، کیوں کہ ہر زندگی اہم ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، فلسطینی شہدا کی تعداد 20 ہزار تک پہنچ گئی

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل غزہ کی پٹی پر مسلسل بمباری کر رہا ہے، جس میں 20,000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے، اور 52,586 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

  • اسرائیل غزہ کے بچوں اور خواتین کو قتل کرنا بند کرے، فرانسیسی صدر کا سخت مطالبہ

    اسرائیل غزہ کے بچوں اور خواتین کو قتل کرنا بند کرے، فرانسیسی صدر کا سخت مطالبہ

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اسرائیل سے سخت مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں بچوں اور خواتین کو قتل کرنا بند کر دے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہا اسرائیل کو غزہ میں بچوں اور خواتین کو قتل کرنا بند کرنا چاہیے، بمباری کا کوئی جواز نہیں ہے۔

    میکرون کا کہنا تھا ’’جنگ بندی سے اسرائیل ہی کو فائدہ ہوگا، ہم اسرائیل کے اپنے تحفظ کے حق کو تسلیم کرتے ہیں لیکن ہم ان پر زور دیتے ہیں کہ وہ غزہ میں بمباری بند کر دیں۔‘‘

    فرانسیسی صدر نے کہا عام شہریوں پر بمباری کی جا رہی ہے، بمباری سے بچے، عورتیں، اور بوڑھے مارے جا رہے ہیں، اس کی کوئی وجہ نہیں ہے، جنگ بندی اسرائیل کے مفاد میں بھی ہے۔

    ہر دس منٹ میں ایک بچہ مر رہا ہے، غزہ میں بمباری فوری روکی جائے: سربراہ ڈبلیو ایچ او

    میکرون نے ایک سوال کے جواب میں یہ امید بھی ظاہر کی کہ غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے میں امریکا ور برطانیہ سمیت دیگر ممالک بھی شامل ہوں گے۔ اس سے قبل انسانی امداد کی ایک کانفرنس میں خطاب میں میکرون نے کہا تھا کہ غزہ کے شہریوں کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے اس لیے جنگ بندی ضروری ہے تاکہ ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

    فرانسیسی صدر کے بیان پر اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی رہنماؤں کو اسرائیل کی نہیں بلکہ حماس کی مذمت کرنی چاہیے۔ اسرائیل کی جانب سے ایک بیان میں ڈھٹائی کا اظہار کیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے مطابق فوجی اہداف پر حملہ کرتا ہے اور شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات بھی کرتا ہے، جیسا کہ حملوں سے پہلے وارننگ جاری کرنا اور لوگوں کے انخلا کا مطالبہ کرنا۔

  • فرانسیسی صدر کی بیوی کے مرد ہونے کی افواہ

    فرانسیسی صدر کی بیوی کے مرد ہونے کی افواہ

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی اہلیہ کے مرد ہونے کی افواہ پھیل گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر کی اہلیہ بریجٹ میکرون کے بارے میں افواہ پھیل گئی ہے کہ وہ پیدائشی طور پر ایک مرد ہیں، لوگوں نے اس سلسلے میں ایک پرانی تصویر بھی ڈھونڈ نکالی ہے، تاہم بریجٹ میکرون نے کہا ہے کہ وہ ان افواہوں کے خلاف مقدمہ دائر کریں گی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں غلط معلومات (ڈس انفارمیشن) پر مبنی ایک مہم چلائی گئی جس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی اہلیہ کو یہ جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے نشانہ بنایا گیا کہ وہ پیدائشی طور پر مرد ہے، یہ مہم ایک ایسے وقت میں چلائی گئی ہے جب صدارتی انتخابات میں چار ماہ رہ گئے ہیں، اور اس سے انٹرنیٹ کی جعلی خبروں کے خدشات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

    68 سالہ بریجٹ میکرون نے ان غلط معلومات پر مقدمہ کرنے کے لیے قانونی شکایت درج کرانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، ان کے وکیل ژاں اینوکی نے بتایا کہ اس سلسلے میں اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔

    یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ میکرون جوڑے کو جنس کے حوالے سے نشانہ بنایا گیا ہو، کئی مہینوں سے، سوشل نیٹ ورکس پر پیغامات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بریجٹ میکرون، بریجٹ تونیو کے طور پر پیدا ہوئی تھیں، اور وہ دراصل ایک ٹرانس جینڈر خاتون ہیں جن کا پیدائش کے وقت پہلا نام ژاں میشل تھا۔

    یہ افواہ کب پھیلی؟

    بریجٹ میکرون کے خلاف ان افواہوں کا آغاز اس وقت ہوا جب ان کے شوہر، جنھوں نے منگل کو اپنی 44 ویں سالگرہ منائی، نے دوبارہ صدارتی انتخابات لڑنے کی تیاری کا اعلان کیا۔ ان جھوٹے دعوؤں میں الزام لگایا گیا کہ شہری حیثیت میں اس تبدیلی کو چھپانے کے لیے ایک وسیع سازش کی گئی ہے۔

    ایسا لگتا ہے کہ اس طرح کا پہلا دعویٰ مارچ میں فیس بک پر ایک نتاشا رے نامی صارف نے کیا، اس نام نہاد "صحافی” کا فیس بک پیج نام نہاد "صحت کی آمریت” کے خلاف سازشی تھیوریز سے بھرا ہوا ہے۔

    اس صارف نے کچھ پوسٹ کیے، جن میں اس نے بریجٹ کے حوالے سے کچھ فیملی فوٹوز اور شہری حیثیت سے متعلق دستاویزات مکس کیے، نتاشا رے نے دعویٰ کیا کہ یہ دستاویزات اس کی نام نہاد کھوج کا منبع ہے۔

    ٹوئٹر پر

    اس کے تقریباً دو ہفتے بعد ٹوئٹر پر #JeanMichelTrogneux کا ہیش ٹیگ پہلی بار یکم نومبر کو نمودار ہوا، اور اسے نسبتاً کم فالو کیے جانے والے ایک اکاؤنٹ "Le Journal de la Macronie” نے مزید پھیلا دیا، یہ صارف فرانسیسی صدر کا سخت مخالف ہے۔

    تقریباً ایک ماہ تک یہ ہیش ٹیگ زیادہ دکھائی نہیں دیا لیکن دسمبر کے آغاز سے اس کی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا، 6 دسمبر کو اس نے صرف 35 ٹویٹس بنائے، لیکن تین ہفتے بعد 13,000 سے زیادہ ٹویٹس بنائے۔

    InVid کی تازہ ترین گنتی کے مطابق اس ہیش ٹیگ نے اب تک 68,300 ری ٹویٹس اور 174,000 سے زیادہ لائکس بنائے ہیں۔

  • فرانسیسی صدر کو تھپڑ کے بعد انڈہ پڑگیا، ویڈیو دیکھیں

    فرانسیسی صدر کو تھپڑ کے بعد انڈہ پڑگیا، ویڈیو دیکھیں

    پیرس: فرانسیسی صدر کو ایک بار پھر عوام کے غضب کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو ریسٹورنٹ کے افتتاح کے موقع پر انڈہ ماردیا گیا، مشتعل شخص کی جانب سے پھینکا گیا انڈہ فرانسیسی صدر کے کندھے پر جالگا حیرت انگیز طور پر انڈہ ٹوٹا نہیں۔

    واقعے کے فوری بعد انڈہ پھینکنے والے شخص کو سیکیورٹی اہلکاروں نے حراست میں لے لیا، اس موقع پر میڈیا نے فرانسیسی صدر سے گفتگو کی تاہم انہوں نے میڈیا سے گفتگو سے پرہیز کیا۔

    واقعہ جنوبی فرانس کے شہر لیون میں تجارتی مرکز کا جائزہ لینے کے دوران پیش آیا۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی صدر کورواں سال ہی ملک کے جنوب مشرق کے دورے کے موقع پر ایک شہری نے تھپر رسید کیا تھا،ایمانوئل میکرون کو شہری سے تھپڑ پڑنے کےمنظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

    ملزم نے تھپڑ مارتے وقت میکرون کے نظریے اور پالیسیوں کے خلاف نعرہ بھی لگایا تھا۔

  • شہری فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، اردوان کی اپیل

    شہری فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، اردوان کی اپیل

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے فرانسیسی ہم منصب کو ایک بار پھر دماغی علاج کا مشورہ دیتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے انقرہ میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تقریب سے خطاب کے دوران شہریوں سے اپیل کی کہ وہ فرانسیسی مصنوعات نہ خریدیں، واضح رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے توہین آمیز بیان کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔

    ترک صدر نے کہا کہ یورپی رہنماؤں کو یورپ میں نفرت کا پھیلاؤ روکنے کے لیے فرانسیسی صدر کی پالیسیوں کو روکنا چاہیے اور انہیں سمجھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

    مزید پڑھیں: دنیا بھر میں لوگ فرانسیسی صدر کی تصاویر نذر آتش کرنے لگے

    اردوان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر میکرون کو مسلمانوں سے مسئلہ ہے، وہ اپنے دماغ کا علاج کروائیں،انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے لیے مغربی ممالک میں اسلامی طرز حیات کے مطابق زندگی گزارنا مشکل ترین ہوتا جارہا ہے۔

    ترک صدر نے کہا کہ ترکی اسلاموفوبیا کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے، یورپی یونین کی اولین ذمے داری ہے کہ اسلام کے خلاف منافرت کو روکے، اس معاملے کو اب مزید نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

    یاد رہے کہ فرانسیسی صدر میکرون کے بیانات کے بعد فرانس سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصے کی لہردوڑ گئی ہے اور مسلم رہنماؤں میں طیب اردوان نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے۔

  • فرانس نے کرونا وائرس کے خلاف پہلی فتح حاصل کرلی، لاک ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان

    فرانس نے کرونا وائرس کے خلاف پہلی فتح حاصل کرلی، لاک ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام شہری کام پر واپس آ سکتے ہیں، ریسٹورنٹس اور کیفے کو بھی آج سے دوبارہ کھولنے کی اجازت ہوگی۔

    فرانس نے اپنے شہریوں کو دیگر یورپی ممالک کے سفر کی بھی اجازت دے دی ہے، آج سے متعدد دیگر یورپی ممالک نے بھی لوگوں کے آمد و رفت کے لیے سرحدیں کھول دی ہیں۔

    اپنے ٹی وی خطاب میں ایمانوئل میکرون نے کہا کہ فرانس نے کرونا وائرس کے خلاف پہلی فتح حاصل کر لی ہے، پورے ملک میں ہم کرونا وبا کے خلاف نیا ورق الٹنے جا رہے ہیں، تاہم وائرس کے لوٹنے کا خطرہ بھی لاحق ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 22 جون سے اسکول بھی دوبارہ کھل جائیں گے، تاہم ہائی اسکول نہیں کھولے جائیں گے۔

    کرونا کی عالمگیر وبا نے 80 لاکھ انسانوں کو متاثر کر دیا

    خیال رہے کہ یورپی کمیشن نے آج سے تمام بیرونی سرحدیں کھولنے کی حوصلہ افزائی کی تھی، تاہم چند ہی ممالک نے سرحدیں کھولنے کا اعلان کیا ہے، آج سے بیلجیئم، کروشیا، سوئٹزر لینڈ اور جرمنی نے اپنی سرحدیں مکمل طور پر کھول دی ہیں، چیک ری پبلک نے 26 ریاستوں کو تو سفر کی اجازت دے دی ہے تاہم بیلجیئمم، پرتگال، سویڈن اور برطانوی شہریوں پر بدستور پابندی عائد ہے۔

    واضح رہے کہ فرانس میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں 29,407 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 57 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔