Tag: Emmerson Mnangagwa

  • ایمرسن منگاگوا نےزمبابوے کے نئےصدر کا حلف اٹھا لیا

    ایمرسن منگاگوا نےزمبابوے کے نئےصدر کا حلف اٹھا لیا

    ہرارے: رابرٹ موگابے کے استعفے کے بعد سابق نائب صدر ایمرسن منگاگوا نے زمبابوے کے نئے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق زمبابوے کے دارالحکومت ہرارے کے نیشنل اسپورٹس اسٹڈیم میں ایمرسن منگاگوا کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی جس میں افریقی ممالک کے رہنما بھی شریک ہوئے۔

    ایمرسن منگاگوا متوقع طور پر موجودہ صدارتی مدت پوری کریں جو اگلے سال ختم ہوگی جبکہ تا حال نئے انتخابات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

    ایمرسن منگاگوا کو سابق صدر رابرٹ موگابے نے نائب صدر کے عہدے سے برطرف کردیا تھا جس کے بعد ملک میں سیاسی بحران پیدا ہوگیا تھا اور فوج نے مداخلت کرتے ہوئے رابرٹ موگابے کو نظربند کردیا تھا۔

    خیال رہے کہ 93 سالہ سابق صدر رابرٹ موگابے کے بعد ایمرسن منگاگوا صدارت کے ممکنہ امیدوار تھے تاہم موگابے اپنی اہلیہ کے اقتدار میں آنے کی راہ ہموار کرنا چاہتے تھے۔


    زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے نے استعفیٰ دے دیا


    واضح رہے کہ رابرٹ موگابے نے ایک ہفتے سے بھی زیادہ رہنے والے سیاسی بحران کے بعد 21 نومبر کو صدارت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد ان کے 37 سالہ طویل حکمرانی کا خاتمہ ہوا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زمبابوے کے نئے صدر ایمرسن منگاگوا آج حلف اٹھائیں گے

    زمبابوے کے نئے صدر ایمرسن منگاگوا آج حلف اٹھائیں گے

    ہرارے : سینتیس سال سے برسرِ اقتدار رابرٹ موگابے کے استعفے کے بعد زمبابوے کے نئے صدر ایمرسن منگاگوا آج حلف اٹھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رابرٹ موگابے کا 37 سالہ دورِ اقتدار اختتام پذیر ہوا، رابرٹ موگابے کے استعفے کے بعد زمبابوے کے نئے صدر ایمرسن منگاگوا آج حلف اٹھائیں گے۔

    پچھتر سالہ منگاگوا رابرٹ موگابے کے دستِ راست اورنائب صدرتھے، موگابے نے منگاگوا کو نائب صدرکے عہدے سے فوجی مداخلت سے چند دن پہلے ہی برطرف کیا تھا اور برطرف کیے جانے کے بعد منگاگوا جنوبی افریقہ میں قیام پذیر تھے۔


    مزید پڑھیں : زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے نے استعفیٰ دے دیا


    صدر رابرٹ موگابے نے پارلیمان میں تحریک مواخذہ سے پہلے ہی صدر کے عہدےسے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، ترانواے سالہ رابرٹ موگابے سات سال وزیراعظم اورتیس سال زمبابوے کے صدر رہے۔

    وگابے نے اپنے استعفیٰ میں کہا کہ ’صدارت سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ رضاکارانہ طور پر کیا تاکہ عوام کے فلاح و بہبود کا کام بہتر ہوسکے اور ملک کی موجودہ گشیدگی کا معاملہ بہتر ہوجائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے زمبابوے کے رابرٹ موگابے نے نائب صدر کو جبری برطرف کر کے اُن کی جگہ اپنی اہلیہ کو یہ عہدہ تفویض کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ملک کے حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔


    مزید پڑھیں :  زمبابوے میں فوج کا اقتدار پر قبضہ


    یاد رہے کہ زمبابوے کی فوج نے بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکاری میڈیا اور اہم اداروں پر کنٹرول حاصل کرلیا تھا اور صدررابرٹ موگابے اپنے خاندان کے ساتھ گھرمیں نظربند تھے۔

    زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے نے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا تھا تاہم بعد میں ان کیخلاف ریلی نکالی گئی جبکہ فوج نے صدرمخالف ریلی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

    فوجی حکام نے اس بات کی تردید کی تھی کہ اقتدار پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں، صدرموگابے کے قریب موجود جرائم پیشہ لوگوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے، ایسے عناصر کو ہٹانے کے بعد صورتحال معمول پر آجائیگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔