Tag: employ

  • پولینڈ: جاسوسی کے الزام میں گرفتار ’ہواوے‘ کا ملازم نوکری سے برطرف

    پولینڈ: جاسوسی کے الزام میں گرفتار ’ہواوے‘ کا ملازم نوکری سے برطرف

    وارسا : پولینڈ میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار ہونے والے چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے اعلیٰ عہدیدار کو کمپنی نے ملازمت سے فارغ کردیا۔

    پولینڈ کے نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چینی شہری ’ہواوے‘ کی پولش برانچ کا ڈائریکٹر ہے، کمپنی کے اعلیٰ عہدیدار کی گرفتاری کے بعد چین اور پولینڈ کے مابین کشیدگی کا اندیشہ تھا لیکن کمپنی نے مذکورہ ملازم کو نوکری سے نکال کر محاز آرائی کے خدشے کو ختم کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہواوے کی جانب سے ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولینڈ میں گرفتار ہونے والے شخص سے اب کمپنی کا کوئی تعلق نہیں ہے، مذکورہ اقدام کمپنی کو بدنامی سے بچانے کےلیے اٹھایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ یورپی ممالک میں ہواوے کی مصنوعات بہت مقبول ہیں لیکن دوسری جانب سے چینی حکومت سے تعلقات کی بناء پر ’ہواوے‘ کے ملازمین پر سخت نظر رکھی جاتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ متعدد ممالک کی جانب سے مذکورہ چینی ٹیلی کام کمپنی کی اشیاء پر سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے کہ چین ہواوے کے ذریعے جاسوسی تو نہیں کررہا۔

    مزید پڑھیں : پولینڈ میں چینی کمپنی ’ہواوے‘ کا اعلیٰ عہدیدار جاسوسی کے الزام میں گرفتار

    یاد رہے کہ ہواوے کے اعلیٰ عہدیدار کے ساتھ ساتھ پولینڈ کی پولیس نے پیوٹر ڈی نامی پولش شہری کو بھی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا جو پہلے پولینڈ کی سیکیورٹی ایجنسی کا ملازم تھا۔

    پولینڈ کی داخلہ سیکیورٹی ایجنسی (اے ڈبلیو بی) کا سابق اعلیٰ عہدیدار تھا، جس نے بد عنوانی کے الزامات کے باعث اے ڈبلیو بی چھوڑ دی تھی لیکن اس کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔

    مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی ایجنسی اے ڈبلیو بی نے پولینڈ میں واقع ٹیلی کام کمپنی ہواوے کے دفتر اور اورنج پولاسکا پر چھاپہ مارکر سرچ آپریشن بھی کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اورنج الاسکا وہ جگہ ہے جہاں پولش شہری ’پیوٹر ڈی‘ ملازمت کرتا تھا۔

    مزید پڑھیں : چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے بانی کی بیٹی کینیڈا میں گرفتار

    خیال رہے کہ گذشتہ برس کینیڈا میں ہواوے کمپنی کے بانی کی بیٹی اور چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کو یکم دسمبر کو کینیڈین شہر وانکوور سے حراست میں لیا گیا تھا جنہیں امریکا کے حوالے کرنے کا امکان ہے۔

  • سپریم کورٹ میں  2خواجہ سراؤں کو ملازمت دیں گے، چیف جسٹس کا اعلان

    سپریم کورٹ میں 2خواجہ سراؤں کو ملازمت دیں گے، چیف جسٹس کا اعلان

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں دو خواجہ سراؤں کو ملازمت دینے کا اعلان کردیا اور کہا عدالت خواجہ سراؤں کوقومی دھارے میں لانا چاہتی ہے،خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے کہا این جی اوز اور کے پی حکومت کو نوٹس جاری کردیتے ہیں،خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے اعلان کیا سپریم کورٹ میں 2 خواجہ سراؤں کو ملازمت دیں گے، ہمارے معاشرے میں خواجہ سراؤں کی تضحیک کی جاتی ہے، عدالت خواجہ سراؤں کو قومی دھارے میں لانا چاہتی ہے اور ان کی حفاظت اور ان کے مسائل کا حل چاہتی ہے۔

    چیف جسٹس نے چیئرمین نادرا سے استفسار کیا کیا تمام درخواست گزاروں کے شناحتی کارڈز جاری ہوگئے؟ جس پر چیئرمین نادرا نے جواب دیا کہ شناختی کارڈجاری کر رہےہیں سہولت مہم بھی جاری ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے محض کارروائیاں نہیں ہونی چاہییں، کے پی میں خواجہ سراؤں کی تذلیل ہوتی ہے، دھمکیوں کاسامنا ہے، جس پر سیکرٹری کمیشن نے بتایا مجھے ایسی اطلاعات پر بہت افسوس ہے، خواجہ سراؤں کو قتل بھی کیا گیا ہے۔

    چیف جسٹس نے خواجہ سراؤں کےخلاف ویب سائٹس کا نوٹس لیتے ہوئے کہا اس طرح کے واقعات بدنامی کا سبب بنتے ہیں، کونسی این جی او ہے جو یہ پیج بناکر بدنام کر رہی ہے،

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کرے گی: چیف جسٹس

    یاد رہے چند روز قبل خواجہ سراؤں کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا پاکستان میں خواجہ سرا معاشرتی مسائل کاشکار ہیں، خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا، ان کو ووٹ کا حق پہلے ہی دیا جا چکا ہے، مزید حقوق دیے جائیں گے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ضروری ہے، بنیادی طور پر اللہ نے تمام انسانوں کو برابر بنایا ہے، یقین دلاتا ہوں کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خواجہ سراؤں کو 15 دن میں شناختی کارڈ کی فراہمی کے لیے کمیٹی قائم کی تھی اور کہا تھا کہ خواجہ سراؤں کے لیے ایسا نظام بنائیں گے ان کو حق دہلیز پر ملے۔