Tag: employees

  • سعودی حکومت نے نجی اداروں کے ملازمین کا بڑا مسئلہ حل کردیا

    سعودی حکومت نے نجی اداروں کے ملازمین کا بڑا مسئلہ حل کردیا

    ریاض : سعودی حکومت نے مملکت میں مقیم ایسے ملازمین جو نجی اداروں میں ملازمت کرتے ہیں ان کا دیرینہ مسئلہ حل کر کے انہیں پریشانی سے نجات دلادی۔

    سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود کی کمیٹی نے 60 کارکنوں کے مقدمات نمٹاتے ہوئے انہیں 9 لاکھ ریال ادا کرا دیئے، لیبر کورٹ میں کارکنوں نے اجتماعی مقدمات دائر کیے تھے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریاض ریجن میں 3 تجارتی و صنعتی اداروں کے 60 ملازمین نے اپنے حقوق و واجبات کے حصول کے لیے  وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کے ریجنل آفس سے رجوع کیا تھا۔

    کارکنوں کا دعویٰ تھا کہ انہیں اداروں کی جانب سے تنخواہیں اور دیگر واجبات ادا نہیں کیے گئے جن تین اداروں کے ملازمین نے وزارت افرادی قوت سے رجوع کیا تھا ان میں تعمیرات ، ہوٹل اور فیکٹری کے کارکن شامل تھے۔

    وزارت افرادی قوت کی کمیٹی نے تمام کیسز کا بغور جائزہ لینے کے بعد انہیں حل کردیا، بعض کارکنوں کو تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگی کرائی گئی جبکہ بعض جو مستقل طورپر وطن جانا چاہتے تھے ان کے واجبات ادا کرائے گئے، واجبات کی ادائیگی کی مد میں 9 لاکھ ریال ادا کرائے گئے۔

    واضح رہے کہ وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے مملکت میں آجر و اجیر کے مابین تنازعات ختم کرنے کے لیے مصالحتی کمیٹیاں قائم کی جاتی ہیں تاکہ اختلافات کو حل کیا جاسکے۔

    مصالحتی کمیٹی جسے لیبر کورٹ بھی کہا جاتا ہے میں تنخواہوں میں تاخیر، واجبات کی عدم ادائیگی سمیت مختلف قسم کے تنازعات کے نمٹائے جاتے ہیں۔

  • مسکرائے بغیر دفتر میں داخلہ منع ہے

    مسکرائے بغیر دفتر میں داخلہ منع ہے

    مسکراہٹ نہ صرف چہرے کے عضلات کو صحت مند رکھتی ہے بلکہ یہ موڈ پر بھی خوشگوار اثر ڈالتی ہے، چین میں ایک کمپنی نے اپنے ملازمین کو مسکرانے پر مجبور کرنے کے لیے انوکھا طریقہ نکالا ہے۔

    چین کی ایک کمپنی نے مصنوعی ذہانت کے ذریعے کام کرنے والے ایسے فیشل ڈیٹیکٹرز نصب کیے ہیں جو ملازم کے مسکرانے پر دروازہ کھول دیتے ہیں۔

    گویا اس چینی کمپنی نے اپنے ملازمین کو پابند کردیا ہے کہ وہ مسکرائیں ورنہ وہ دفتر میں داخل نہیں ہوسکتے۔ سسٹم سے منسلک دروازہ صرف اس صورت میں کھلے گا جب ملازم مسکرائے گا۔

    اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ دفتر آتے ہوئے ملازمین کا موڈ بہتر ہو اور وہ سست روی سے بچیں، ان کا موڈ بہتر ہونے سے ان کی پرفارمنس پر بھی فرق پڑے گا۔

  • کویتی حکومت کا ملازمین کیلیے اہم اعلان

    کویتی حکومت کا ملازمین کیلیے اہم اعلان

    کویت : سول سروس کمیشن نے میڈیکل اسٹاف کی اضافی رخصت کے تنازع کو حل کردیا۔ کویت کی حکومت نے سی ایس سی ملازمین کی اضافی سالانہ چھٹیوں کو ضبط کرنے کا فیصلہ جاری کردیا۔

    سول سروس کمیشن نے وزارت صحت میں کام کرنے والے ڈاکٹروں ، ٹیکنیشنز اور انتظامیہ کی چھٹیوں کے بیلنس کے تنازعہ کو دور کردیا۔

    اس حوالے سے کویتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ملازمین کی اضافی رخصت بیلنس ضبط ہوجائے گی انہیں آگے آنے والی چھٹیوں کے حساب میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

    مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سول سروس کمیشن (سی ایس سی) کے ترجمان نے وزارت صحت کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر مصطفیٰ ریدا کو ایک مراسلہ جاری کیا ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ وہ وزارت صحت میں کام کرنے والے ملازمین کی بقایا چھٹیوں کو آگے نہ بڑھایا جائے کیونکہ بقیہ رہ جانے والی زائد چھٹیوں کی صورت میں انہیں سول سروس کے قانون کے مطابق ضبط کرلیا جائے گا۔

  • الیکشن کمیشن سندھ میں متعدد افسران اور ملازمین برطرف

    الیکشن کمیشن سندھ میں متعدد افسران اور ملازمین برطرف

    کراچی: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھرتیوں کے معاملے پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سندھ میں متعدد افسران اور ملازمین کو ملازمت سے فارغ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے صوبائی دفتر سندھ کراچی میں سنہ 2015 میں کی گئی بھرتیوں کے حوالے سے شکایات کی بنیاد پر گریڈ 20 کے افسر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ کمیٹی نے مکمل جانچ پڑتال کے بعد اپنی رپورٹ مجاز افسران کو جمع کروا دی۔

    رپورٹ کی روشنی میں مجاز افسران نے کارروائی کرتے ہوئے ملازمین کے خلاف کارروائی کی اور 5 جونئیر پرسنل اسسٹنٹ، 5 سینئیر اسسٹنٹ، 3 جونئیر اسسٹنٹ اور ایک اسسٹنٹ کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔

    ایک جونیئر اسسٹنٹ، ایک سینئر اسسٹنٹ اور ایک اسسٹنٹ کو جبری ریٹائر کردیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر اور سیئر پرسنل اسسٹنٹ کے خلاف کارروائی بھی آخری مراحل میں جاری ہے۔

  • سعودی عرب: ملازمت پیشہ افراد کے لیے خوشخبری

    سعودی عرب: ملازمت پیشہ افراد کے لیے خوشخبری

    ریاض: سعودی عرب میں تحفظ اجرت قانون کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا گیا، تحفظ اجرت کے قانون کی منظوری وزارت افرادی قوت نے سنہ 2017 میں دی تھی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت نے تحفظ اجرت قانون کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا ہے، اس میں ایسے چھوٹے اداروں کو شامل کیا جائے گا جن میں کم سے کم ایک اور زیادہ سے زیادہ 4 ملازمین ہیں۔

    وزارت افرادی قوت کی جانب سے سنہ 2017 میں تحفظ اجرت کے قانون کی منظوری دی گئی تھی، اس میں ابتدائی طور پر بڑی کمپنیوں اور اداروں کے کارکنوں کی اجرت کی وقت مقررہ پر ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے جامع منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے قانون کے مطابق کمپنیوں یا اداروں کے مالکان کو اس امر کا پابند بنایا گیا تھا کہ وہ کارکنوں کی تنخواہیں بینک کے ذریعے ادا کریں جس کے لیے کارکنوں کا بینک اکاونٹ لازمی قرار دیا گیا تھا۔

    کارکنوں کی ماہانہ تنخواہ کا مکمل ریکارڈ وزارت کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کرنا لازمی ہے۔

    وزارت کی جانب سے مزید کہا گیا تھا کہ ایسے کارکن جن کے بینک اکاؤنٹ نہیں ہیں اور جب تک ان کے اکاؤنٹ نہیں کھل جاتے ان کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے ادارے ماہانہ تنخواہوں کی ادائیگی کا چارٹ بنا کر وزارت کو پیش کرنے کے پابند ہیں۔

  • قیدیوں کو ‘بے بی شارک’ سننے کی سزا

    قیدیوں کو ‘بے بی شارک’ سننے کی سزا

    امریکا میں جیل کے 3 ملازمین کو قیدیوں کو انوکھی لیکن تکلیف دہ سزا دینے پر عدالتی کارروائی کا سامنا ہے، ملازمین کو جیل کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

    امریکی ریاست اوکلاہوما میں جیل کے 2 سابق ملازمین اور ان کا سپروائزر پولیس کے زیر تفتیش ہے، جیل ملازمین نے قیدیوں کو سزا کے طور پر بلند آواز میں بار بار گانا سننے پر مجبور کیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 21 سالہ جیل ملازمین قیدیوں کو دیوار کے ساتھ ہتھکڑیوں سے باندھ دیتے اور بلند آواز میں بچوں کا مقبول گانا بے بی شارک چلا دیتے۔ قیدیوں کو یہ گانا بطور سزا کئی گھنٹوں تک بار بار سنایا جاتا۔

    دونوں ملزمان پر قیدیوں سے ناروا سلوک رکھنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، ان کے 50 سالہ سپروائزر کو بھی اس کا ذمہ دار بنایا گیا ہے جو قوانین کی اس خلاف ورزی کو جانتے ہوئے بھی خاموش رہا۔

    ڈسٹرکٹ اٹارنی کا کہنا ہے کہ اگر ان کے اختیار میں ہوتا تو وہ تینوں پر اس سے بھی سنگین الزامات عائد کرتے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ دونوں ملازمین نے قیدیوں کو سبق سکھانے کے لیے یہ کام سرانجام دیا، دونوں کا خیال تھا کہ قیدیوں کا رویہ سدھارنے کے لیے انہیں ایسی سزا دینی ضروری ہے جس سے ان کا دماغ درست ہو۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ سزا سے قیدی سخت ذہنی و جذباتی تناؤ کا شکار ہوئے۔

    جیل میں یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے اس کی تفتیش شروع کی تھی جس پر دونوں ملازمین نے استعفیٰ دے دیا تھا، تاہم اب دونوں کو عدالتی کارروائی کا سامنا ہے اور دونوں کو سزا بھی ہوسکتی ہے۔

  • عمان کے سرکاری ملازمین کے لیے بڑی خبر

    عمان کے سرکاری ملازمین کے لیے بڑی خبر

    مسقط: سلطنت عمان کی سول سروس کاؤنسل نے اعلان کیا ہے کہ مستقبل قریب میں عمان کے سرکاری اداروں میں نئے تعینات شدہ افراد کے لیے نیا سیلری اسٹرکچر طے کیا جائے گا۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق سول سروس کاؤنسل کا کہنا ہے کہ سلطنت میں آئندہ تعینات کیے جانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تبدیلی کی جارہی ہے۔

    یہ تنخواہیں ملازمین کی ڈگری اور تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر طے ہوں گی، علاوہ ازیں نیا سیلری اسٹرکچر پوری سلطنت کے سرکاری ملازمین کے لیے (ڈگری کے حساب سے) یکساں ہوگا۔

    خیال رہے کہ عمان کی حکومت نے سنہ 2020 میں عمانائزیشن کی پالیسی شروع کی ہے جس کے تحت سرکاری ملازمتوں پر غیر ملکیوں کی جگہ عمانی شہریوں کو تعینات کیا جائے گا۔

    عمان کی وزارت تجارت نے کچھ عرصہ قبل نوٹی فکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق جلد سرکاری ملازمتوں پر تعینات غیر ملکی ملازمین کی جگہ عمانی شہریوں کو رکھا جائے گا۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا جارہا ہے تاکہ عمانی شہری بھی سلطنت کی بہبود و ترقی میں حصہ لے سکیں۔

    نوٹی فکیشن میں یہ بھی کہا گیا کہ اس کے اطلاق سے قبل عمانی شہریوں کو متعلقہ شعبوں کے حساب سے تربیت بھی دی جائے گی تاکہ وہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔

  • ٹویٹر ملازمین اب ہمیشہ گھروں سے کام کریں گے

    ٹویٹر ملازمین اب ہمیشہ گھروں سے کام کریں گے

    کیلی فورنیا: سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹویٹر نے اپنے ملازمین کو خوشخبری سنائی ہے کہ اگر وہ چاہیں تو دفتر آنے کے بجائے ہمیشہ گھر سے کام کرسکتے ہیں، ٹویٹر کی اس پالیسی کو کاروباری دنیا کی ترجیحات طے کرنے میں اہم سمجھا جارہا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جیک ڈورسی کا کہنا ہے کہ ان کے ملازمین اگر چاہیں تو کرونا وائرس ختم ہونے کے بعد بھی ہمیشہ کے لیے گھروں سے کام کر سکتے ہیں۔

    ٹویٹر ترجمان کے مطابق دفاتر کو کھولنا ہمارا فیصلہ ہوگا تاہم ملازمین دفتر آئیں گے یا نہیں، یہ ان کا اپنا فیصلہ ہوگا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پچھلے کچھ ماہ میں یہ ثابت ہوگیا کہ ملازمین باآسانی گھروں سے کام کرسکتے ہیں تو اگر اب ہمارے ملازمین سمجھتے ہیں کہ وہ اسی طرح زیادہ آرام دہ ہو کر کام کرسکتے ہیں تو ہم ان کی خواہش کو ممکن بنائیں گے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ اگر ملازمین دفتر آنا چاہیں گے تو ہم دفاتر کو ان کے لیے محفوظ اور مزید آرام دہ بنائیں گے۔

    ادھر امریکی میڈیا کے مطابق چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی کی جانب سے ملازمین کو کی گئی ایک ای میل میں کہا گیا ہے کہ رواں برس ستمبر سے پہلے دفاتر کھولنا ناممکن نظر آتا ہے، جبکہ اس دوران ہونے والے تمام ایونٹس بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔

    ای میل کے مطابق کمپنی سال 2021 کے لیے اپنا شیڈول بعد میں حالات کو دیکھتے ہوئے تیار کرے گی۔

    ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کے ختم ہوجانے کے بعد بھی زندگی پہلے کی طرح معمول پر نہیں آسکے گی چنانچہ ٹویٹر کی یہ پالیسی بقیہ کاروباری دنیا کے ٹرینڈز اور ترجیحات طے کرنے میں اہم ثابت ہوگی۔

  • سعودی عرب: نجی اداروں کے ملازمین کے لیے اہم ہدایات

    سعودی عرب: نجی اداروں کے ملازمین کے لیے اہم ہدایات

    ریاض: سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر نجی ادارے ملازمین کے اوقات کار اور تنخواہوں میں کمی اور انہیں بلا تنخواہ چھٹی پر بھیجنے یا ہنگامی چھٹی دینے جیسے اقدامات کرسکتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے سنگین مسائل اور بحرانی صورتحال میں آجر اور اجیر کے حقوق و فرائض کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے جاری بیان میں کہا ہے کہ درپیش بحران سے نمٹنے کے لیے نجی ادارے ملازمین کے اوقات کار اور تنخواہوں میں کمی اور انہیں بلا تنخواہ چھٹی پر بھیجنے یا ہنگامی چھٹی دینے جیسے اقدامات کرسکتے ہیں۔

    وزارت محنت کے مطابق ایسے ماحول میں جب حکومت کرونا بحران سے نمٹنے کے لیے خصوصی اقدامات کر رہی ہے یہ غیر معمولی حالات ہیں، ان کے تحت قانون محنت کی دفعہ 74 کی پانچویں شق کے مطابق نجی ادارے آئندہ 6 ماہ کے لیے اپنے کارکنان کے ساتھ خصوصی اقدامات طے کر سکتے ہیں۔

    وزارت کے مطابق حقیقی اوقات کار کے مطابق تنخواہ میں کمی کے مجاز ہوں گے، ملازمین کو مقررہ سالانہ چھٹی پر بھیج سکتے ہیں، اگر کسی ملازم کی سالانہ چھٹی کا استحقاق نہ ہو تو آئندہ واجب ہونے والی چھٹی پر قبل از وقت بھیجا جاسکتا ہے جبکہ ہنگامی چھٹی بھی دی جاسکتی ہے۔

    وزارت نے مزید کہا ہے کہ اگر نجی ادارے نے درپیش بحران سے نمٹنے کے لیے سرکار سے سبسڈی لی ہو تو ایسی صورت میں نجی ادارہ اپنے کسی بھی ملازم کی ملازمت کا معاہدہ ختم نہیں کرسکتا جبکہ ملازم کو معاہدہ ختم کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

    وزارت افرادی قوت نے سعودی عرب میں موجود فاضل غیر ملکی کارکنان کی خدمات سے عارضی استفادے کی سہولت بھی دی ہے۔ اس کی کارروائی اجیر گیٹ کے ذریعے ہوگی، یہ اقدام نجی اداروں کو بیرون مملکت سے افرادی قوت کی درآمد سے بچانے کے لیے متبادل حل کے طور پر کیا گیا ہے۔

    وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں کوئی بھی ادارہ حتی الامکان اپنے ملازمین کو سبکدوش نہ کرے اور نہ ہی انہیں ملازمتوں میں موجود رعایتوں سے محروم کرے۔

  • کرونا وائرس: امریکی کمپنی نے ریستورانوں کو کرائے سے مستثنیٰ کردیا

    کرونا وائرس: امریکی کمپنی نے ریستورانوں کو کرائے سے مستثنیٰ کردیا

    امریکا میں ایک کمپنی نے اپنے زیر اتنظام چلنے والے ریستورانوں کی انتظامیہ کو تاکید کی ہے کہ وہ جگہ کا کرایہ دینے کے بجائے اپنے ملازمین کی تنخواہیں بروقت ادا کریں۔

    کرونا وائرس نے دنیا بھر کی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے خصوصاً چھوٹے کاروباری افراد اس سے بے حد متاثر ہوئے ہیں، مختلف اداروں اور کمپنیوں کی جانب سے اس نقصان سے نمٹنے کے لیے مختلف حکمت عملی اپنائی جارہی ہے۔

    امریکی ریاست آرکنساس میں ینگ انویسٹمنٹ نامی کمپنی نے بھی اپنے زیر انتظام چلنے والے ریستورانوں کے لیے کہا ہے کہ ہم اپنے حصے کی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اپریل کے مہینے کا کرایہ نہیں لیں گے۔

    کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس رقم سے ریستوران چلانے والے افراد اپنے ملازمین کی تنخواہیں ادا کریں اور اپنے خاندان کا خیال رکھیں، ہم اس مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ چلیں گے۔

    ریاست آرکنساس کے شہر جونسبورو میں کئی ریستوران مذکورہ کمپنی کی ملکیت ہیں۔

    کمپنی کے اس اعلان کے بعد ایک ریستوران کے شیف نے کہا کہ یہ ان کے لیے نہایت غیر متوقع ہے، وہ اس انڈسٹری سے گزشتہ 27 سال سے وابستہ ہیں اور وہ ایسا پہلی بار دیکھ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ریستوران میں کام کرنے والے ملازمین کو اپنے خاندان کا ہی حصہ سمجھتے ہیں۔

    ایک اور شیف کا کہنا تھا کہ ان کے ریستوران کی کمائی میں 60 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، اس بار ان کی جو بھی آمدنی ہوئی ہے وہ سیدھا ملازمین کو تنخواہ دینے میں صرف ہوجائے گی۔