Tag: employees

  • جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین کو ایک ایک کرکے نکالیں گے، چیف جسٹس

    جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین کو ایک ایک کرکے نکالیں گے، چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا ہےکہ ، پی آئی اے ملازمین نے جعلی ڈگریاں لے رکھی ہیں اور طیارے چلارہے ہیں، جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین کو ایک ایک کرکے نکالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پی آئی اے نجکاری خسارہ کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں ملازمین کی جعلی ڈگری سے متعلق مقدمات کی تفصیل طلب کرلی گئی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا جعلی ڈگری کے مقدمات یہاں سنیں گے، جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین ایک ایک کرکےنکالیں گے، پی آئی اے ملازمین نے الخیر یونیورسٹی سے ڈگریاں لے رکھی ہیں، الخیر یونیورسٹی اسناد فروخت کرتی ہے، جعلی ڈگری والے طیارےچلارہے ہیں۔

    وکیل پی آئی اے نے بتایا سندھ ہائی کورٹ نے موجودہ ایم ڈی ارشد محمود کو کام سے روک دیا ہے، جس پر جسٹس اعجاز الااحسن کا کہنا تھا کہ ارشد محمود کے خلاف درخواست کو عدالت عظمیٰ نے پذیرائی نہیں دی۔

    وکیل پی آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ نئی انتظامیہ پی آئی اےکی بحالی اورخسارہ کم کرنے کے لیے کوشاں ہیں، پی آئی اے پر 426 ارب کا قرض ہے ، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا پی آئی اے کی بساط نہیں تھی تو قرض کیوں لیا؟ پی آئی اےکی نجکاری کی خبریں قومی ادارے کے ساتھ مذاق ہے، نظریں پی آئی اے کی نجکاری پرنہیں بلکہ نیویارک پرہیں۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کیاپی آئی اے کو ادارہ چلانا آتا ہے یا نہیں ، ایک طیارے کے لیے 700ملازم کام کرتے ہیں، جس پر وکیل کا کہنا تھا پی آئی اے کی بحالی کا یہ آخری موقع ہے تو جسٹس گلزار احمد نے کہا آخری موقع کیوں؟پی آئی اےکیوں نہیں چل سکتی؟ ریاستی ادارے کو بند ہونے نہیں دیں گے۔

    جسٹس اعجازالااحسن کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو ملنے والا بیل آوٹ پیکج مہینوں میں ختم ہوجاتا ہے، جس پر وکیل شجاعت عظیم نے کہا مؤکل نےبیان حلفی میں آڈٹ رپورٹ کے الزامات کو مسترد کیا۔

    چیف جسٹس نے کہا اٹارنی جنرل آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لے کر آئندہ سماعت پرمعاونت کریں اور استفسار کیا پی آئی اے نئے طیارے خرید رہی ہے یا نہیں؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ پی آئی اےکے پاس پیسے ہوں گے تو طیارےخریدے گی، جب ضرورت ہو گی شجاعت عظیم حاضر ہو جائیں گے،نوٹس روک دیا جائے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت 4ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی۔

  • سرکاری دفاتر میں جینز ٹی شرٹ پر پابندی، مہذب کپڑوں کی ہدایت

    سرکاری دفاتر میں جینز ٹی شرٹ پر پابندی، مہذب کپڑوں کی ہدایت

    نئی دہلی : ریاست بہار کے سیکریٹری نے حکم جاری کیا ہےکہ حکومتی دفاتر میں تمام ملازمین ڈریس شرٹ پینٹ زیب تن کر کے آفس تشریف لائیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار کی حکومت نے حکومتی دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین پر جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی عائد کر دی ہے، ریاست بہار کے سیکرٹری مہادیو پرساد کی جانب سے جاری ایک آرڈر میں کہا گیا کہ تمام ملازمین جینز اور ٹی شرٹ پہننے سے گریز کریں اور مہذب کپڑوں میں کام پر آئیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بات نوٹس کی گئی کہ ملازمین آفس کے کلچر کے برعکس غیر مہذب کپڑوں میں کام پر آتے ہیں، تمام ملازمین ڈریس شرٹ پینٹ زیب تن کر کے آفس تشریف لائیں۔

    واضح رہے پاکستان کے شہر لاہور میں قائم انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی آف بزنس اینڈ مینجمنٹ (آئی بی ایم)انسٹی ٹیوٹ(یو ای ٹی)میں طلبا و طالبات پر بھی جینز زیب تین کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

    جامعہ یو ای ٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ تمام لڑکیوں کو سر پر لازمی اسکارف پہن کر آنا ہوگا جبکہ جمعے کے روز لڑکوں کے لیے شلوار قمیض پہننا لازمی قرار دیا گیا تھا۔

  • دفتری اوقات کے بعد باس اب ملازمین سے رابطہ نہیں کرسکیں گے

    دفتری اوقات کے بعد باس اب ملازمین سے رابطہ نہیں کرسکیں گے

    دنیا بھر میں دفتری اوقات کے بعد ملازمین سے رابطہ کیا جانا اور ان کا گھر کے لیے مختص وقت برباد کیا جانا معمول کی بات ہے، تاہم فرانس میں اب دفتری اوقات کے بعد انتظامیہ کی جانب سے ملازمین سے رابطہ کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    فرانس میں پیش کیے جانے والے اس نئے قانون کو ’رائٹ ٹو ڈس کنیکٹ‘ کا نام دیا گیا ہے، فرانس میں اس سے قبل بھی کمپنیوں کو پابند کیا جاچکا ہے کہ وہ ملازمین کو سالانہ 30 چھٹیاں اور 16 ہفتوں کی با معاوضہ تعطیلات بطور فیملی لیوز دیں۔

    اب اس نئے قانون کا بھی ملک بھر میں خیر مقدم کیا جارہا ہے جس کے تحت 50 یا اس سے زائد ملازمین رکھنے والی کمپنیاں دفتری اوقات کے بعد ملازمین سے رابطے کی مجاز نہیں ہوں گی۔

    فرانس کی رکن اسمبلی بینوئٹ ہیمن کا کہنا ہے کہ ملازمین جسمانی طور پر تو دفتر سے باہر موجود ہوتے ہیں تاہم ذہنی طور پر وہ دفتری امور سے ہی جڑے رہتے ہیں۔ وہ ہر وقت فون کے پیغامات، کالز اور ای میلز سے جڑے رہتے ہیں جن میں انہیں فوری طور پر کوئی ٹاسک مکمل کرنے کا کہا جاتا ہے۔

    انتظامیہ کے اس رویے کے باعث ملازمین شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    فی الحال اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والی کرنے والی کمپنیوں پر کوئی جرمانہ عائد نہیں ہوگا تاہم اداروں کو اپنی ساکھ بہتر بنائے رکھنے کے لیے اس قانون پر عمدر آمد کرنا ہوگا۔

  • سعودی عرب نے غیر ملکی ملازمین کیلئے ویزوں میں 72 فیصد کمی کردی

    سعودی عرب نے غیر ملکی ملازمین کیلئے ویزوں میں 72 فیصد کمی کردی

    ریاض : حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دو برسوں میں سعودی لیبر مارکیٹ سے 16 لاکھ غیر ملکی نکل گئے، وطن واپس جانے والوں میں انڈین پہلے اور پاکستانی دوسرے نمبر پر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ برس غیر ملکی کارکنوں کے لیے ویزوں کی شرح میں 72.6 فیصد کمی کی گئی ہے۔

    سعودی وزارت محنت و سماجی فروغ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال جاری ہونے والے ورک ویزوں کی تعداد 5 لاکھ 57 ہزار تین سو 25 تھی جبکہ اس کے مقابلے میں معاشی بحران سے قبل سنہ 2015 میں جاری ہونے والے ورک ویزوں کی تعداد 20 لاکھ 31 ہزار 2 سو اکیانوے رہی۔

    قبل ازیں رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گذشتہ دو برسوں میں سعودی لیبر مارکیٹ سے 16 لاکھ غیر ملکی نکل گئے ہیں ۔ وطن واپس جانے والوں میں انڈین پہلے جبکہ پاکستانی دوسرے نمبر پر ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وطن واپس جانے والے ان غیرملکیوں کی وجہ سے سب سے زیادہ تعمیرات کا شعبہ متاثر ہوا ہے جبکہ گذشتہ برس سب سے زیادہ نئے ویزے بھی تعمیرات کے شعبے میں کام کرنے والے کارکنوں کو جاری کیے گئے۔

    ان تمام حقائق اور مسائل کے باوجود سعودی عرب آج بھی غیر ملکی کارکنوں کے پسندیدہ ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔

    مقامی اخبار میں جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے سروے میں 10 ملین افراد سے ملازمت کے لیے پسندیدہ ممالک کے متعلق رائے پوچھی گئی تھی۔

    سروے کے مطابق دنیا بھر کے ورکرز کے نزدیک امریکہ پسندیدہ ممالک کی فہرست میں پہلے جبکہ روس نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ اسی طرح سعودی عرب کارکنوں کے لیے پسندیدہ ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر رہا۔

    غیر ملکیوں پر عائد فیس کے علاوہ ان کے ہمراہ رہنے والے اہل خانہ میں سے ہر ایک فرد پر ماہانہ فیس مقرر کرنے کی وجہ سے نہ صرف لیبر مارکیٹ متاثر ہوئی بلکہ مجموعی معیشت پر اس کے اثرات دیکھے جاسکتے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نئے ویزوں کے اجرا میں کمی کے علاوہ لیبر مارکیٹ سے بڑی تعداد میں پاکستانیوں سمیت غیر ملکیوں کا نکل جانا اس کی بڑی وجہ ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق جدہ، ریاض اور دمام سمیت بڑے شہروں میں پاکستانی علاقوں میں گھروں کے کرایوں میں کمی اور ہر عمارت میں کرایہ پر دستیاب اپارٹمنٹ کے بورڈ ظاہر کر رہے ہیں کہ یہاں سے بڑی تعداد میں لوگ جا چکے ہیں۔

  • ڈھاکا : تنخواہوں میں عدم اضافے کے خلاف گارمنٹس ملازمین کا احتجاج

    ڈھاکا : تنخواہوں میں عدم اضافے کے خلاف گارمنٹس ملازمین کا احتجاج

    ڈھاکا : بنگلا دیش میں گارمنٹس ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش میں گارمنٹس ملازمین گزشتہ ایک ہفتے سے تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج کررہے تھے اس دوران پولیس تشدد سے ایک شخص کی موت بھی واقع ہوئی تھی جس کے بعد فیکٹری مالکان نے ملازمین کی تخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گامنٹس فیکٹری کے مالکان کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ گاڑیوں اور فیکٹریوں کی توڑ پھوڑ روکنے کےلیے کیا گیا تھا جسے ملازمین نے مسترد کرتے ہوئے دوبارہ احتجاج شروع کردیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے فیکٹریوں کی توڑ پھوڑ اور سڑکوں کی بندش روکنے کےلیے مظاہرین پر آنسو گیس شیلنگ اور واٹر کینن کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔

    انڈسٹریل پولیس کے ڈائریکٹر نے بیان دیا ہے کہ ’دارالحکومت کے مضافات میں دس فیکٹریوں کے ملازمین نے مظاہرے کے دوران ہائی وے کو بند کرنے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کردیا۔

    پولیس ڈائریکٹر سمین الرحمٰن کا کہنا ہے کہ تمام فیکٹریاں دوبارہ کھل صرف دس گارمنٹس فیکٹریوں کے ملازمین کی احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    مزدور یونین کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ملازمین کام پر واپس آگئے ہیں لیکن اکثر ملازمین تنخواہوں میں اضافے کے مسودے سے ناخوش ہیں۔

    بنگلا دیش گارمنٹس اور انڈسٹریل ورکرز فیڈریشن کے صدر بابل اختر کا کہنا تھا کہ ’ ہمیں یہ قبول کرنا پڑا کیونکہ یہ تجویز ہماری وزیراعظم کی طرف سے آئی تھی اور ہم کس طرح ان کی تذلیل کرسکے؟‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’ہم تمام ملازمین پر زور دیتے ہیں کہ وہ کام بحال کریں اور ہمیں امید ہے کہ وزیر اعظم عنقریب ہماری مناسب اجرت کو یقینی بنائیں گی‘۔

    یاد رہے کہ حکومت نے جنوری میں گارمنٹس ملازمین کی تنخواہوں میں 51 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

  • پی آئی اے : منی لانڈرنگ اور اسمگلنگ میں ملوث کیبن کریوز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

    پی آئی اے : منی لانڈرنگ اور اسمگلنگ میں ملوث کیبن کریوز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کیبن کریو کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا، جی ایم فلائٹ سروس نے ہدایت نامہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے منی لانڈرنگ، اسمگلنگ اور ممنوعہ سامان لے جانے والوں میں ملوث کیبن کریو کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، انتظامیہ نے مستقبل میں کسی بھی قسم کی رعایت نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    اس کے ساتھ ہی زائد وزن والے کیبن کریو کی بھی شامت آگئی، زائد وزن والے کیبن کریو کو فوری طور پرگرؤانڈ کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں، جی ایم فلائٹ سروسز کی جانب سے نیا ہدایت نامہ جاری کردیا گیا۔

    جاری کردہ ہدایت نامہ اے آروائی نیوز کو موصول ہوگیا، مانیٹرنگ ٹیموں کے ذریعے تمام کیبن کریو کی انفرادی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

    اس حوالے سے جاری ہدایت نامے میں جی ایم فلائٹ سروس کا کہنا ہے کہ غیر حاضر رہنے والے، کام میں سستی برتنے اور دوران ڈیوٹی سگریٹ نوشی چھالیہ پان اور گٹکا کھانے والوں کیخلاف بھی سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور ائیرلائن کی جانب سے جاری کردہ ای میلز کو سوشل میڈیا پر ڈالنے والوں کیخلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔

    یدایت نامے کے مطابق ڈیوٹی سے قبل کچھ دیر قبل بیماری کی رخصت لینے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، علی الصباح کی ڈیوٹی سے انکار کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔

    حکم نامہ میں منی لانڈرنگ، سگریٹ اور ممنوعہ اشیاء کی اسمگلنگ میں ملوث ملازمین کے خلاف سخت کارروائی بھی احکامات میں شامل ہیں۔

  • سعودیہ میں حجاج کی خدمت کے لیے ہزاروں اہلکارتعینات

    سعودیہ میں حجاج کی خدمت کے لیے ہزاروں اہلکارتعینات

    ریاض : حج کے لیے سعودی عرب کی حکومت نے عازمین حج کی خدمت کے لیے انتظامی اور تکنیکی عملے سمیت 14 ہزار اہلکار اور 400 گاڑیاں مختص کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب  کے شہر مکہ معظمہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل نے حج 1439 کے آپریشنل منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ رواں برس حج کے دوران دنیا بھر سے آنے والے عازمین حج کی خدمت کےلیے 14 ہزار اہلکار اور 4 سو گاڑیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حج کے آپریشنل منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے اور منصوبے کی نگرانی مشاعر مقدسہ اتھارٹی کے ذمہ لگائی گئی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق مشاعر مقدسہ اتھارٹی کے ذمہ میں ٹرین، سیورج، عارضی بیت خلاء کا قیام، الجمرات تنصیبات، عازمین حج کو پانی پلانے اور پانی کے فراہمی کے نظام کو مزید بہتر بنانے کا کام بھی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حج آپریشنل منصوبے کی نگران اتھارٹی کے ترجمان جالل بن عبد الجلیل کا کہنا تھا کہ عازمین حج کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے منصوبے کی تکمیل کا کام گورنر مکہ کی نگرانی میں جاری ہے۔

    انجینئر عبدالجلیل کا کہنا تھا کہ رواں برس گورنر مکہ کے حکم پر کسی ناخوش گوار واقعے سے بچنے کے لیے انتظامی اور تکینکی عملے سمیت 14 ہزار افراد کو خدمت پر مامور کیا گیا ہے اور ساتھ ساتھ عازمین حج کی آمد و رفت کو آسان بنانے کے لیے 44 گاڑیاں بھی مختص کی گئی ہیں۔

    نگران اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مشاعر مقدسہ ٹرین 8 ذی الحج کو ساڑھے 3 لاکھ عازمین حج کو منیٰ سے عرفات اور پھر واپس منیٰ لائے گی، جبکہ ایام تشریق میں 20 لاکھ سے زائد حجاج کرام کو مشاعر ٹرین کی سہولت میسر آئے گی۔

    انجینئر عبدالجلیل کعکی نے بتایا کہ حج کے دوران عازمین حج کی سہولت کے لیے مشاعر مقدسہ نے 36 ہزار عارضی غسل خانے قائم کیے ہیں، جبکہ حجاج کرام کے پانی پینے کے لیے 600 پانی کے کولر بھی نصب کیے گئے ہیں جو ایک گھنٹے میں 700 کیوبک فٹ پانی فراہم کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پی آئی اے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کوخطرہ قرارد‌‌ے دیا

    پی آئی اے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کوخطرہ قرارد‌‌ے دیا

    ‌‌کراچی : پی آئی اے انتظامیہ پول پٹی کھلنے پر سماجی ویب سائٹ سے خوفزدہ ہے، پی آئی اے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کو خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کی پول پٹی کھلنے پر سماجی ویب سائٹ سے خوفزدہ ہے، بدانتظامی اور خبریں لیک ہونے پرنزلہ اپنے ہی ملازمین پر گرانے لگیں، پی آئی اے میں کارکردگی نہیں بلکہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کو خطرہ قرار دے دیا۔

    پی آئی اے انتظامیہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور واٹس ایپ پرادارے کے کارنامے سامنے آنے لگے، جس کے بعد بدانتظامی اور خبریں لیک ہونے پرنزلہ اپنے ہی ملازمین پر گرانے لگیں اور سماجی ویب سائٹس پر پابندی عائد کردی۔

    چیف آپریٹنگ آفیسر ضیاء قادر قریشی کے زیر دستخط ملازمین کو حراساں کرنے کے حوالے سے خط جاری کردیا ہے۔

    خط میں ملازمین کی جانب سے کوئی بھی اطلاع سماجی ویب سائٹس یا واٹس ایپ پر ڈالنا جرم قرار دے دیا گیا ہے، خلاف ورزی کی صورت میں ملازم کیخلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : پی آئی اے میں سماجی ویب سائٹس اور واٹس ایپ کے استعمال پر پابندی عائد


    چیف آپریٹنگ آفیسر کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ کے ذریعے خبریں لیک کرنے والے ملازمین کیخلاف سائبر کرائم کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی، خلاف ورزی کرنے پر ملازمین کو معطل اورملازمت سے فارغ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ پی آئی اے انتظامیہ جنوری کے مہینے میں بھی اس طرح کا لیٹر جاری کرچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سیکیورٹی خدشات، وفاقی حکومت نے پوکیومون گیم پر پابندی لگا دی

    سیکیورٹی خدشات، وفاقی حکومت نے پوکیومون گیم پر پابندی لگا دی

    اسلام آباد: سیکیورٹی خدشات کی وجوہات پر وفاقی ادارہ برائے نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ملک بھر میں سرکاری ملازمین کے ’پوکے مون گو ‘ گیم کھیلنے پر پابندی لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے ملک بھر کے  سرکاری ملازمین کو پوکے مون گو گیم نہ کھیلنے کی ہدایت کرتے ہوئے انتباہ جاری کردیا ہے۔

    پڑھیں:  پوکے مون گو ذاتی معلومات افشا کرسکتا ہے

     ادارے کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’’پوکے مون گیم کھیلنے کے دوران موبائل کا جی پی ایس اور کیمرا خود بہ خود آن ہوجاتے ہیں جس سے حساس مقامات کی تصاویر اور لوکیشن لیک ہونے کا خطرہ ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: مقبول ترین موبائل ویڈیو گیم ’پوکی مون گو‘ کھیلنا حرام قرار

    انتباہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’گیم کھیلنے سے صارف کے جی میل اکاؤنٹ تک رسائی ممکن ہوجاتی ہے جس سے لوکیشن اور صارف کے رابطہ نمبرز لیک ہوسکتے ہیں‘‘۔ادارے کی جانب سے تمام ملازمین کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنے یا رشتہ داروں کے کمپیوٹر ، اسمارٹ فونز میں یہ گیم انسٹال نہ کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: ایران نے پوکے مون گو گیم کھیلنے پر پابندی لگادی

    یاد رہے امریکا اور اسرائیل سمیت کئی ممالک کے حساس اداروں کی جانب سے حساس و دفاعی تنصیبات کو محفوظ بنانے کے لیے پہلے ہی گیم پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

  • پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری

    پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری

    اسلام آباد :قومی فضائی کمپنی پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری کرلی گئی ہے ۔نجکاری کے وزیرِ مملکت محمد زبیر نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

    محمد زبیر نے برطانوی خبررساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ بائیس جولائی کو مالیاتی مشیران کی تقرری کےساتھ ہی پی آئی اے کی نجکاری کےعمل کا باضابطہ آغاز ہو جائیگا۔جبکہ نجکاری کاعمل آئندہ سال جون تک مکمل کر لیاجائیگا۔اس دوران کمپنی کےچھبیس یا اکیاون فیصد حصص نجی کمپنی کو فروخت کر کے اس کی انتظامیہ بھی ان کے حوالےکر دیں گے۔

    نجکاری کے وزیر نے کہا کہ قابلِ فروخت حصص کی حتمی تعداد کا تعین مالیاتی مشیران کے مشورے سےکیا جائیگا۔پی آئی اے کی نجکاری سے قبل اس کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے گی جس میں ملازمین کی چھانٹی کا عمل بھی شامل ہے۔انھوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کے لیےبہتر راستہ یہی ہے کہ وہ رضا کارانہ ریٹائرمنٹ کے پیکیج کو قبول کر لیں جو تیاری کے مراحل میں ہے۔

    ہم ایسےآپشنز پر بھی غورکر رہے ہیں جن کےذریعےان لوگوں کو نئی ملازمتیں تلاش کرنے میں ان کی مدد کریں۔پی آئی اے کی نجکاری سن 1992 سے نجکاری کمیشن کے ایجنڈے پر ہے تاہم اب تک کئی حکومتیں اس کی نجکاری میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔