Tag: employment abroad

  • لڑکے والوں نے دھوکہ دے کر لڑکی کی زندگی تباہ کردی

    لڑکے والوں نے دھوکہ دے کر لڑکی کی زندگی تباہ کردی

    والدین اپنی بچیوں کے رشتے کرتے ہوئے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی دھوکہ بازی نہ ہوجائے لیکن لالچی اور خود غرض لوگ کسی نہ کسی طرح اپنی چال میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

    ایک ایسی ہی آپ بیتی اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں آیت نامی لڑکی نے سنائی جسے سن کر سننے والوں کی آنکھیں بھر آئیں۔

    آیت نے بتایا کہ میں اپنی خالا کے گھر پلی بڑھی اور انہوں نے ہی میری شادی کرائی کسی پڑوسی خاتون کے توسط سے رشتہ آیا کہ لڑکا بیرون ملک ملازمت کرتا ہے اور شادی کے بعد لڑکی بھی وہاں چلی جائے گی۔

    تمام تر یقین دہانیوں کے بعد میری شادی ہوگئی اس وقت میری عمر 19 سال تھی۔ شادی کے کچھ ہفتوں بعد پتہ چلا کہ لڑکا کبھی باہر نہیں جائے گا وہ سارا دن گھر میں ہی پڑا رہتا تھا۔ ان ساری باتوں کے بعد خالہ نے کہا کہ تم خلع لے لو لیکن میں نے اپنا گھر بسانے کی خاطر ایسا نہیں کیا۔

    اس دوران میرے دو بچے بھی ہوئے، کچھ عرصے بعد میرے دیور کی شادی کا سلسلہ شروع ہوا تو ساس نے مجھ سے میرا کمرہ لے کر اسٹور میں منتقل کردیا, اعتراض کرنے پر شوہر مجھے بہت بری طرح مارتا تھا۔

    آخر کار میں نے تھک ہار کر اس خلع لے لی اور بچوں سمیت امی کے گھر آگئی اور گھر میں ہی چھوٹے موٹے کام کرکے اپنا گزر بسر کررہی ہوں۔

  • شہریوں کو یونان بھیجنے والے انسانی اسمگلر نے بلال شاہد کے ساتھ کیا کیا؟

    شہریوں کو یونان بھیجنے والے انسانی اسمگلر نے بلال شاہد کے ساتھ کیا کیا؟

    لاہور: انسانی اسمگلرز کا ایک بھیانک روپ سامنے آیا ہے، پنجاب پولیس اور ایف آئی اے کی ایک مشترکہ کارروائی میں محمد سعید نامی انسانی اسمگلر گرفتار ہوا ہے جس نے ایک شہری بلال شاہد کو یونان بھیج کر بے رحمی سے لوٹ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کو ایک شہری کی جانب سے انسانی اسمگلنگ میں ملوث 4 ملزمان کے خلاف شکایت موصول ہوئی تھی، جس پر وہاڑی پولیس نے انسانی اسمگلر ملزم محمد سعید کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار کر لیا۔

    پولیس حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ملزمان شہریوں کو یونان میں ملازمت کا جھانسہ دے کر ان سے تاوان وصول کرتے تھے، سعید اور ظفر نے مدعی بلال سے 7 لاکھ روپے یونان بجھوانے کے لیے وصول کیے تھے۔

    ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ملزمان نے بلال شاہد کو کراچی ایئر پورٹ سے قطر کے راستے لیبیا بھجوایا، ملزمان محمد رفیق اور جمشید نے لیبیا میں بلال شاہد کو ریسیو کیا اور 3 ماہ تک نظر بند رکھا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزمان نے اس کے بعد بلال شاہد کو کشتی کے ذریعے سمندری راستے سے یونان روانہ کر دیا، سفر کے دوران لیبیا کے سیکیورٹی اداروں نے بلال شاہد کو دیگر مسافروں کے ہمراہ گرفتار کر لیا۔

    ملزمان نے بلال شاہد کو دیگر مسافروں سمیت لیبیا کی فورسز سے وصول کیا اور انھیں یرغمال بنائے رکھا، بعد ازاں انھوں نے مدعی بلال شاہد کے والد سے 5 ہزار ڈالر لے کر اسے واپس پاکستان بجھوا دیا۔