Tag: Empress Market

  • انتظامیہ کو پھر ایمپریس مارکیٹ یاد آ گئی، رنگ و روغن شروع

    انتظامیہ کو پھر ایمپریس مارکیٹ یاد آ گئی، رنگ و روغن شروع

    کراچی: شہر قائد کی انتظامیہ کو ایک بار پھر ایمپریس مارکیٹ یاد آ گئی ہے، انتظامیہ نے عمارت کی رنگ و روغن کا کام شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی مشہور تاریخی عمارت ایمپریس مارکیٹ کو اصل شکل میں بحال کرنے کے لیے ایک بار پھر انتظامیہ متحرک ہو گئی ہے۔

    انتظامیہ نے ایمپریس مارکیٹ کی عمارت کے چاروں اطراف ٹاور اور تمام کھڑکیوں پر رنگ و روغن شروع کر دیا، عمارت کے گھڑیال کو بھی درست کیا جا رہا ہے۔

    ایمپریس مارکیٹ کے ٹاور پر اسنارکل کے ذریعے رنگ و روغن کیا جا رہا ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی اچانک ایمپریس مارکیٹ کی عمارت پر ہونے والے کام کا جائزہ لینے پہنچ گئے۔

    ایڈمنسٹریٹر کراچی نے اس موقع پر کہا کہ ایمپریس مارکیٹ کے پارک میں مختلف اقسام کے سایہ دار درخت بھی لگائے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ مارچ 2019 میں عدالتی احکامات پر شہر کی قدیم ایمپریس مارکیٹ کے گرد 1500 سے زائد دکانوں کو مسمار کر کے عمارت کے پارک کو بحال کیا گیا تھا۔

  • ایمپریس مارکیٹ اور اس کے اطراف بحالی کا کام اب تک شروع نہ ہوسکا، تجاوزات پھر قائم

    ایمپریس مارکیٹ اور اس کے اطراف بحالی کا کام اب تک شروع نہ ہوسکا، تجاوزات پھر قائم

    کراچی : کے ایم سی نے عدالتی احکامات پر تو شہر کی قدیم ایمپریس مارکیٹ کو مسمار کردیا تاہم ابھی تک اس کی بحالی کا کام نہ کرسکی، متعلقہ حکام فنڈز کی عدم دستیابی کا رونا رو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں سپریم کورٹ کے احکامات پر کے ایم سی کا پہلا ٹارگٹ ایمپریس مارکیٹ تھا مگر ایمپریس مارکیٹ کی بحالی کا تاحال آغاز نہیں ہوسکا۔

    کے ایم سی کے محکمہ انسداد نے قدیمی ایمپریس مارکیٹ کو پرانی حیثیت میں بحال کرنے کا کام شروع کیا۔ ایمپریس مارکیٹ کی عمارت کے گرد 1500سے زائد دکانیں تھیں اور دیکھتے ہی دیکھتے سالوں سے قائم دکانوں کو مسمار کردیا گیا۔

    ساتھ ساتھ ہی ایمپریس مارکیٹ کے اندر سے بھی تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا، لیکن پھر کیا تھا، ایمپریس مارکیٹ کے گرد ملبے کا ڈھیر جمع ہوگیا، چار ماہ میں خدا خدا کرکے ملبہ کو اٹھایا گیا لیکن ایمپریس مارکیٹ کو پرانی حیثیت میں بحال کرنا کے ایم سی کے لئے ایک امتحان بن گیا۔

    کے ایم سی حکام کے مطابق ایمپریس مارکیٹ عمارت کے گرد پارک بننا تھا جب کہ اندر آرٹ گیلری اور میوزیم بنانا تھا۔ چار مہینے گزر گئے۔ مگر تاحال ایمپریس مارکیٹ کی اصل بحالی نہ ہوسکی بلکہ عمارت کے گرد تجاوزات دوبارہ قائم ہونا شروع ہوگئیں۔

    کے ایم سی حکام کے مطابق فنڈز کا نہ ہونا بحالی کام میں رکاوٹ کی بنیادی وجہ ہے، شہر میں سپریم کورٹ کے احکامات پر ادھورا عمل درآمد ایک سوالیہ نشان ہے۔

  • ایمپریس مارکیٹ کے متاثرہ دکانداروں کو کیبن فراہم کیے جائیں گے، مرتضیٰ وہاب

    ایمپریس مارکیٹ کے متاثرہ دکانداروں کو کیبن فراہم کیے جائیں گے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ایمپریس مارکیٹ کے متاثرہ دکانداروں کو کیبن فراہم کیے جائیں گے، مارکیٹ سے متصل زمین پر پارک اور یادگار بنائی جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ‌ کے اطراف حالیہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے بعد متاثرہ دکانداروں کو بے یارومددگار نہیں چھوڑا جائے گا.

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے ایمپریس مارکیٹ کی ایک جانب دکانداروں کو کیبن فراہم کیے جائیں گے، جہاں وہ اپنا روزگار جاری رکھ سکیں، مارکیٹ کے اطراف خالی زمین کو فوری محفوظ کرنے کے لیے وہاں آہنی باڑ لگائی جائے گی اس کے علاوہ خالی کرائی گئی زمین پر پارک اور یادگار بنائی جائے گی۔

    مشیراطلاعات مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کا ایمپریس مارکیٹ کے اطراف سٹی ٹور ڈبل ڈیکر بس چلانے کا بھی پلان ہے جب کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے متعلقہ محکموں کو ہدایات دی ہیں کہ ایمپریس مارکیٹ کی وسیع اراضی کے متبادل پلان بنایاجائے۔

    مشیراطلاعات سندھ کا مزید کہنا تھا کہ صحت سے متعلق سندھ حکومت نے مثالی کام کیے ہیں، لیاری کے عوام سے پیپلزپارٹی اور بلاول کی کمٹمنٹ ہے، وزیر اعظم عمران خان سے متعلق گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بےبنیاد بیانات داغ رہے ہیں، اسٹیٹ بینک کیا پالیسی بنا رہا ہے وزیراعظم کو اس کا بھی علم نہیں، انٹرم الیکشن وزیراعظم برداشت نہیں کرسکتے۔

  • کراچی: حکومت سندھ کا ایمپریس مارکیٹ کے اطراف نیا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: حکومت سندھ کا ایمپریس مارکیٹ کے اطراف نیا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ نے شہرقائد کے علاقے ایمپریس مارکیٹ کے اطراف نیاپارک بنانے اور اہم منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ایمپریس مارکیٹ کے اطراف جہانگیرپارک کی طرز کا پارک بنایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پارک کے ساتھ نیا منصوبہ بھی تیار کر لیا گیا ہے، نئے منصوبے کے تحت چھوٹے کیبن بنائے جائیں گے۔

    تجاوزات کراچی کا بڑا مسئلہ تھا: عشرت العباد کی چیف جسٹس سے گفتگو

    مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ چھوٹے کیبن اسٹینڈرڈ معیار کے ہوں گے، چھوٹے کیبن متاثرہ افراد کو میرٹ پر الاٹ کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں متاثر ہونے والوں کی بحالی کے لیے پہلے مرحلے پر 3500 دکان داروں کی فہرست تیار کر لی گئی ہے۔

    مشیرِ اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ متاثرہ دکان داروں کو روزگار کے لیے متبادل جگہ دی جائے گی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ متاثرہ دکان داروں کی فہرست میئر کراچی وسیم اختر اور کمشنر کراچی کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز وفاقی وزیر برائے بحری امور اور تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے کہا تھا کہ شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سپریم کورٹ کے حکم پر جاری ہے، دیکھناہوگا تجاوزات کس نے قائم کرائیں اور پیسہ کس نے کمایا؟ چیف جسٹس سے اپیل ہے انکروچمنٹ آپریشن کے لیے کمیٹی تشکیل دیں۔

  • ایمپریس مارکیٹ اور داؤد پوتہ روڈ پر 2500 غیر قانونی دکانیں مسمار: رپورٹ

    ایمپریس مارکیٹ اور داؤد پوتہ روڈ پر 2500 غیر قانونی دکانیں مسمار: رپورٹ

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں ایمپریس مارکیٹ اور داؤد پوتہ روڈ پر 2500 غیر قانونی دکانیں اور2 منزلہ عمارت مسمار کی گئی۔ حکام نے سپریم کورٹ میں پیش کرنے کے لیے عملدر آمد رپورٹ تیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میٹرو پولیشن کارپوریشن نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدر آمد رپورٹ تیار کرلی۔ 5 سے 15 نومبر تک کراچی میں کیے جانے والے گرینڈ آپریشن کی رپورٹ کمشنر کراچی کو ارسال کردی گئی۔

    رپورٹ کے ساتھ آپریشن کے بعد کی تصاویر بھی پیش کی گئی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایمپریس مارکیٹ اور داؤد پوتہ روڈ پر 2500 غیر قانونی دکانیں مسمار کی گئیں۔ ایمپریس مارکیٹ کی بحالی کے لیے 6 آر سی سی بیسمنٹ اور 2 منزلہ عمارت بھی مسمار کردی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سہراب خٹک روڈ پر 480 غیر قانونی دکانیں مسمار کی گئیں، سرمد شہید روڈ پر 150 تجاوزات، شارع عراق پر 450 ٹھیلے ہٹائے گئے جبکہ اکبر روڈ اور ملحقہ علاقے میں 7500 سن شیڈز توڑے گئے۔

    مزید پڑھیں: 50 سال بعد ایمپریس مارکیٹ کی دھلائی

    علاوہ ازیں کراچی کے دیگر علاقوں زیب النسا اسٹریٹ، میگزین لائن، عبداللہ ہارون روڈ، راجہ غضنفر علی روڈ اور میر کرم علی ٹالپر روڈ پر بھی تجاوزات مسمار کی گئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ دیگر 6 اضلاع میں بھی تجاوزات کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے ٹریفک جام اور بدامنی کا باعث بننے والی تجاوزات کا 15 روز میں خاتمے کا حکم دیا تھا جس کے بعد کراچی کی مقامی انتظامیہ نے گرینڈ آپریشن شروع کیا۔

    آپریشن میں کراچی کی تاریخی ایمپریس مارکیٹ میں بھی کارروائی کی گئی جہاں غیر قانونی دکانوں اور تعمیرات نے اس تاریخی عمارت کے حسن کو گہنا دیا تھا۔

  • ایمپریس مارکیٹ کے بعد کراچی چڑیا گھر کے اطراف تجاوزات کے خاتمے کا فیصلہ

    ایمپریس مارکیٹ کے بعد کراچی چڑیا گھر کے اطراف تجاوزات کے خاتمے کا فیصلہ

    کراچی: کے ایم سی نے ایمپریس مارکیٹ کے بعد ایک اور گرینڈ آپریشن کی تیاری کرلی، چڑیاگھر کے اطراف قائم400دکانیں بھی تجاوزات قرار دے کر گرادی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) نے ایمپریس مارکیٹ میں کامیاب کارروائی کے بعد اب کراچی کے

    سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ میئرکراچی وسیم اختر نے ایک ہنگامی اجلاس میں ایم اے جناح روڈ پر واقع لنڈا بازار ( لائٹ ہاؤس ) نشتر روڈ پر واقع کراچی کے قدیم چڑیا گھر کی چار دیواری کے اطراف بنائی گئی دکانوں، رہائش گاہوں اور دفاتر کو بھی فوری ختم کرنے کی ہدایت کی ہےمشہور چڑیا گھر کے اطراف قائم تجاوزات کے خاتمے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے کے ایم سی ذرائع کا کہنا ہے کہ400دکانوں اور ان کےاوپر دفاتر اور رہائش گاہوں کو مسمارکیا جائے گا، یہ تجاوزات چڑیا گھر کی سرکاری زمین پرقائم کی گئی ہیں، تجاوزات کو گرا کر وہاں گرل لگائی جائے گی،تجاوزات کے خاتمے کے بعد چڑیا گھر کےپاس سے گزرنے والے لوگ اپنی گاڑیوں سے بھی جانوروں کو دیکھ سکیں گے۔

    اس کے علاوہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ قدیمی ایمپریس بلڈنگ کے اندر موجود دکانوں کیخلاف بھی آپریشن کل سے شروع ہوگا، تاریخی عمارت میں قائم 200دکانیں مسمار کرکے وہاں آرٹ گیلری قائم کی جائے گی، دکانداروں نے سامان کی منتقلی کا کام شروع کردیا ہے۔

  • کراچی ایمپریس مارکیٹ سے تجاوزات کا خاتمہ: 50 سال بعد تاریخی عمارت کی دھلائی

    کراچی ایمپریس مارکیٹ سے تجاوزات کا خاتمہ: 50 سال بعد تاریخی عمارت کی دھلائی

    کراچی: شہرِ قائد کے مصروف ترین علاقے صدر میں تجاوزات کے خاتمے کے بعد ایمپریس مارکیٹ کی تاریخی عمارت کو اسنارکل کی مدد سے پچاس سال بعد دھویا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایمپریس مارکیٹ میں دکانیں مسمار کیے جانے کے بعد محکمہ فائر بریگیڈ کے اسنارکل کے ذریعے تاریخی عمارت کی دھلائی کر کے برسوں کی گرد صاف کر دی گئی۔

    [bs-quote quote=”ایمپریس مارکیٹ کے اطراف سے ملبہ اٹھنے میں دس سے پندرہ دن لگیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بشیر صدیقی” author_job=”ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سیل”][/bs-quote]

    ایمپریس مارکیٹ کے اطراف میں مسمار کی گئی دکانوں کے ملبے کو بھی ہیوی مشینری کے ذریعے اٹھانے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

    اینٹی اینکروچمنٹ کے ڈائریکٹر بشیر صدیقی نے کہا ہے کہ یہاں سے ملبہ اٹھانے میں دس سے پندرہ دن کا وقت لگے گا اس کے بعد لوگوں کو عمارت اپنی اصل شکل میں نظر آنے لگے گی۔

    مغل اور یورپی طرزِ تعمیر کی شاہ کار عمارت ایمپریس مارکیٹ شہر کے عین قلب میں واقع ہے، اس کی دھلائی کے ایم سی اور بلدیہ کی جانب سے کی گئی۔

    خیال رہے کہ اس عمارت کو قومی ورثے کا درجہ حاصل ہے، سپریم کورٹ کی طرف سے احکامات جاری کیے جا چکے ہیں کہ اسے ایک ماڈل کے طور پر پیش کیا جائے جس کے بعد پہلے مرحلے پر اس کے اطراف سے نا جائز تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔

    تجاوزات کے خاتمے کے بعد انتظامیہ کو عمارت کی صفائی ستھرائی اور تزئین و آرائش کا بھی خیال آیا، عمارت میں لگی گھڑیاں بھی تبدیل کی جائیں گی جو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں، عمارت کی ٹوٹی دیواروں کی بھی مرمت کی جائے گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: تجاوزات کے خلاف بڑا آپریشن مکمل، کراچی پولیس چیف کا دورۂ ایمپریس مارکیٹ


    یاد رہے کہ برطانوی راج میں 1884 اور 1889 کے درمیان اس عمارت کی تعمیر کوئین وکٹوریہ ایمپریس کے نام سے کی گئی، تعمیر کے بعد متعدد مرتبہ یہ تزئین و آرائش اور مرمت کے عمل سے گزری ہے، تاہم ایک طویل عرصے سے اس کی تزئین و آرائش اور مرمت نہ ہونے کی وجہ سے عمارت خاصی بری حالت میں تھی۔

    [bs-quote quote=”عمارت کو قومی ورثے کا درجہ حاصل ہے، سپریم کورٹ نے ماڈل کے طور پر پیش کرنے کا حکم دیا۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    عمارت پر سیاسی جماعتوں کے جھنڈے لگے ہوئے تھے اور مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے چاکنگ بھی کی گئی ہے۔ ایمپریس مارکیٹ کراچی کے علاقے صدر ٹاؤن میں واقع ہے، آج یہ شہرِ قائد کی سب مشہور اور مصروف مقامات میں سے ایک ہے۔

    اٹھارویں صدی میں بننے والی ایمپریس مارکیٹ کا حسن ناجائز تجاوزات کی بھرمار نے گہنا دیا تھا، تاہم اب اطراف کا علاقہ بھی تجاوزات سے صاف کر دیا گیا ہے، جس کے بعد مارکیٹ کو اصل حالت میں بحال کیا جائے گا۔

    ایمپریس مارکیٹ کے بارے میں ایک روایت ہے کہ جس جگہ اسے تعمیر کیا گیا، اسی جگہ پر 1857 کی جنگِ آزادی کے بعد کئی ہندوستانی ‘باغی سپاہیوں’ کو توپ سے اڑایا گیا تھا۔

  • کراچی: ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن

    کراچی: ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن

    کراچی : شہر قائد کے علاقے صدر میں ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے، آپریشن میں ہیوی مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے، کے ایم سی کاعملہ غیرقانونی دکانوں کو مسمارکرنے میں مصروف ہے۔

    انسداد تجاوزات آپریشن میں ہیوی مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے، مارکیٹ کے اطراف ایک ہزار سے زائدغیر قانونی دکانیں گرائی جائیں گی۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری ایمپریس مارکیٹ میں موجود ہے۔

    آپریشن سے قبل کے الیکٹرک کی ٹیموں نے دکانوں کے بجلی کے کنکشن کاٹ دیے، کے ایم سی ٹیمیں 4 مختلف مقامات پرآپریشن میں مصروف ہیں۔

    ڈائریکٹراینٹی انکروچمنٹ سیل بشیرصدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ کے اطراف 50 سال قبل پارکس تھے، ایمپریس مارکیٹ کواس کی اصل حالت میں بحال کریں گے۔

    بشیرصدیقی کا کہنا تھا کہ غیرقانونی دکانوں کو 2 سے 3 گھنٹے میں مسمارکردیا جائے گا، مسمارشدہ دکانوں کا ملبہ اٹھانے کا کام بھی جاری ہے۔

    کراچی میں تجاوزات کے خلاف رات گئے گرینڈ آپریشن

    یاد رہے کہ گزشتہ رات بھی شہرِ قائد کے علاقے گلستانِ جوہر میں ہیوی مشینری کے ذریعے تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا گیا تھا، جس میں سماما سے کانٹی نینٹل چوک تک غیر قانونی تجاوزات کو مسمار کیا گیا تھا۔

    کراچی میں چند دنوں سے جاری آپریشن میں ہیوی مشینری کے ذریعے تجاوزات ہٹائی جا رہی ہیں، گلستان جوہر بلاک 16 میں فرنیچر مارکیٹ سے بھی تجاوزات ختم کر دی گئی ہیں۔

    سپریم کورٹ کا پورے کراچی سے تجاوزات 15 دن میں ختم کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر صدر اور اطراف کے علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے۔