Tag: ENCOUNTER

  • شکارپور: ڈاکوؤں سے مقابلہ، دومغویوں کو بازیاب کرالیا گیا

    شکارپور: کچے کے علاقے میں پولیس نے مقابلے کے بعد دو مغویوں کو بازیاب کرانے کا دعویٰ کیا ہے، مغویان کو آج ہی بس سے اتار کر اغواء کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق خانپور کے قریب انڈس ہائی وے پر آج ڈاکوؤں نے بس میں سوار ٹرک ڈرائیور اور کلینر کو اغوا کیا تھا، پولیس کے مطابق مغوی کی شناخت ڈائیور علی نواز اور کلینر دیدار کےنام سے ہوئی، اطلاع ملتے ہی علاقے کی ناکہ بندی کرکے اغوا کاروں کے قدموں کے نشانات کا تعاقب شروع کردیا گیا۔

    ایس ایس پی فیضان علی نے بتایا کہ اس دوران ٹریسنگ کے ذریعے مغویوں کے موبائل نمبرز کی لوکیشن کی جانچ پڑتال بھی کی گئی۔

    بعد ازاں شکارپور کے علاقے ناپر کوٹ کے قریب کچے میں پولیس اور ڈاکوؤں میں مقابلہ ہوا، مقابلے کے بعد ان دونوں مغویوں کو بازیاب کرالیا گیا،

    ایس ایس پی فیضان علی نے بتایا کہ ڈاکو مغویوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کررہے تھے، خفیہ اطلاع پر کارروائی کی گئی تو ڈاکو فرار ہوگئے۔

    مسافر وین الٹنے سے  ایک شخص جاں بحق 15افراد زخمی

    علاوہ ازیں شکارپور لاڑکانہ روڈ قومی شاہراہ پر مسافر وین بےقابو ہوکر الٹ گئی، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور15افراد زخمی ہوگئے، زخمیوں میں5افراد کو تشویشناک حالت میں لاڑکانہ اسپتال منتقل کیا گیا۔

  • سوات میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، 2 دہشت گرد ہلاک

    سوات میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، 2 دہشت گرد ہلاک

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے سوات میں کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا، کارروائی میں 2 دہشت گرد مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی پختونخواہ نے سوات میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا، سی ٹی ڈی، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے رحیم آباد سوات میں کارروائی کی۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوئے، دونوں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ 1 دہشت گرد افغانستان سے بم بنانے کی تربیت حاصل کر کے آیا تھا۔

    دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک افسر اور 3 سپاہی زخمی بھی ہوئے۔

  • کراچی: مبینہ پولیس مقابلے میں 3 ڈکیت ہلاک

    کراچی: مبینہ پولیس مقابلے میں 3 ڈکیت ہلاک

    کراچی: شہر قائد میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں تین ڈکیت ہلاک جبکہ پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رات گئے اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ میں ڈکیت واردات کی نیت سے گھوم رہے تھے کہ ان کی پولیس سے مڈبھیڑ ہوگئی، ڈکیتوں نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ کردی، پولیس کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی گئی۔

    پولیس کی مبینہ فائرنگ کے نتیجے میں تین ڈاکو مارے گئے، جن کی لاشوں کو اسپتال منتقل کیا گیا فوری طور پر ہلاک ڈکیتوں کی شناخت نہیں ہوسکی۔

    پولیس کے مطابق ہلاک ملزمان سے دو پستول اور ایک موٹر سائیکل برآمد کی گئی، برآمد موٹر سائیکل کو سی پی ایل سی میں رپورٹ کردیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: موٹروے پولیس نے لڑکی کے اغوا کی کوشش ناکام بنا دی

    واضح رہے کہ شہر قائد میں ڈکیت بے لگام ہوچکے، آئے روز ملزمان کی جانب سے دوران ڈکیتی شہریوں کو زخمی وجاں بحق کرنے کی خبروں نے پولیس کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔

    گذشتہ روز کراچی موٹروے پولیس نے لیاری ایکسپریس وے پر لڑکی کے مبینہ اغوا کی کوشش کو ناکام بنادیا تھا، کار سوار ملزمان نے گل سکہ نامی بچی کو اغوا کرنے کی کوشش کی جس پر موٹروے پولیس نے حسن اسکوائر پر کارروائی کرتے ہوئے مبینہ اغوا کی کوشش کو ناکام بنایا۔

  • سدھو موسے والا کا قتل: لارنس بشنوئی کو انکاؤنٹر کا خوف لاحق ہو گیا

    سدھو موسے والا کا قتل: لارنس بشنوئی کو انکاؤنٹر کا خوف لاحق ہو گیا

    نئی دہلی: مقبول پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کیس میں گرفتار لارنس بشنوئی کو انکاؤنٹر کا خوف لاحق ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گلوکار اور کانگریس لیڈر سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے والے گینگسٹر لارنس بشنوئی نے انکاؤنٹر کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے منگل کو دہلی ہائی کورٹ سے پنجاب پولیس کو اسے نہ سونپنے کی درخواست کر دی ہے۔

    دہلی کی تہاڑ جیل میں قید بشنوئی کی عرضی پر عدالت بدھ کے روز سماعت کرے گی، اس نے ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب پولیس ’سیاسی فائدے‘ کے لیے اس کا انکاؤنٹر کر سکتی ہے، ایسے میں اسے سیکیورٹی فراہم کی جائے اور پنجاب پولیس کو نہ سونپا جائے۔

    بشنوئی کو پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے سنسنی خیز قتل کے معاملے میں اہم سازشی بتایا جا رہا ہے، پنجاب پولیس کا دعویٰ ہے کہ بشنوئی سدھو موسے والا کے قتل میں شامل تھا۔

    جب سلمان خان کو سدھو موسے والا کے قاتل نے دھمکی دی

    اس سے قبل پٹیالہ ہاؤس کورٹ کی این آئی اے کورٹ نے بشنوئی کی درخواست خارج کر دی تھی، جس کے بعد بشنوئی نے اپنے وکیل وشال چوپڑا کے ذریعے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اگر اسے عدالت کے ذریعے وارنٹ کی بنیاد پر پنجاب لے جایا جاتا ہے تو پولیس کو ہدایت دی جائے کہ اسے ہتھکڑی لگا کر لے جایا جائے اور ریمانڈ کے دوران اس کی پوری حفاظت کا انتظام کیا جائے، جہاں تک ممکن ہو اس کی پیشی اور پوچھ تاچھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہو۔

    بشنوئی کی درخواست میں دلیل دی گئی ہے کہ ملزم غیر جانب دار اور سچی جانچ اور سماعت کا حق دار ہے، بشنوئی نے الزام لگایا کہ سیاسی دباؤ کے سبب پنجاب پولیس اس کے ساتھ کچھ غلط کر سکتی ہے۔

  • کراچی : سائٹ ایریا میں پولیس مقابلے کے بعد دو ڈاکو گرفتار

    کراچی : سائٹ ایریا میں پولیس مقابلے کے بعد دو ڈاکو گرفتار

    کراچی : شہر قائد کےعلاقے سائٹ ایریا میٹروول میں مبینہ پولیس مقابلے میں دو ڈاکوؤں کے زخمی ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    ملزمان مقابلے سے قبل سڑک پر شہری سے لوٹ مار کر رہے تھے، واقعے کی ویڈیو سامنے آگئی، موٹر سائیکل سوار شہری نے سڑک سے گزرتے ملزمان کی ویڈیو بنائی۔

    گرفتار دونوں ملزموں کو شہری کی جیبیں خالی کرتے دیکھا جاسکتا ہے، واردات ہوتی دیکھ کر ایک راہگیر نے قریب ہی گزرنے والی موبائل میں موجود پولیس اہلکاروں کو واقعہ کی اطلاع دی۔

    پولیس اہلکار فوری طور پر ملزمان کے تعاقب میں پہنچے تو ڈاکوؤں نے فائرنگ شروع کردی پولیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دونوں ڈاکو زخمی ہوگئے۔

    اس حوالے سے پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان سے بغیر نمبر پلیٹ نئی موٹرسائیکل برآمد ہوئی ہے، ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

  • پولیس سے مقابلہ : تین ڈاکو مارے گئے، اسلحہ اور نقدی برآمد

    پولیس سے مقابلہ : تین ڈاکو مارے گئے، اسلحہ اور نقدی برآمد

    ٹوبہ ٹیک سنگھ : پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ کے نواحی علاقے میں مبینہ پولیس مقابلے میں تین ڈاکو گولیاں لگنے سے ہلاک ہوگئے، ہلاک ڈاکوؤں کے قبضے سے اسلحہ، نقدی، اور موٹر سائیکل برآمد ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ کے نواحی علاقے میں مبینہ پولیس مقابلہ ہوا ہے جس میں3ملزمان کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ ڈاکو تھانہ رجانہ کی حدود میں لوٹ مار کررہے تھے کہ اس دوران علاقہ پولیس کے پہنچنے پرڈاکوؤں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    مقابلے دوران فائرنگ سے 3ڈاکو موقع پر ہی ہلاک ہوگئے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تینوں ڈاکو اپنے ساتھیوں کی فائرنگ کی زدمیں آکر مارے گئے ہیں، ہلاک ڈاکوؤں سے اسلحہ، نقدی، اور موٹر سائیکل برآمد ہوئی ہے۔

  • کراچی : مقابلہ کے بعد 16افراد کے قتل میں ملوث خطرناک ملزم گرفتار

    کراچی : مقابلہ کے بعد 16افراد کے قتل میں ملوث خطرناک ملزم گرفتار

    کراچی : پولیس نے بغدادی کے علاقے میں مقابلے کے بعد قتل کی سنگین وارداتوں میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والا خطرناک ملزم16افراد کے قتل میں ملوث ہے۔ ملزم رکشے میں کاروائیاں کرتا تھا۔

    ایس ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کے رکشے سے3پستول برآمد ہوئے ہیں، ملزم اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کی کئی وارداتوں میں بھی ملوث ہے، ملزم کے نیٹ ورک کے مزید ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔

  • شاہ لطیف میں پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو گرفتار، دوسرا فرار، بیکری میں  ایک ماہ میں دوسری ڈکیتی

    شاہ لطیف میں پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو گرفتار، دوسرا فرار، بیکری میں ایک ماہ میں دوسری ڈکیتی

    کراچی : شاہ لطیف میں پولیس اور ڈاکوؤں میں فائرنگ کے تبادلہ کے بعد ایک ڈاکو گرفتار کرلیا گیا، ملزم کا ساتھی فرار ہوگیا، جبکہ یونیورسٹی روڈ پر بیکری میں ایک ماہ میں دوسری ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ لطیف میں پولیس نے سو سے زائد وارداتوں میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جس کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں ۔

    پولیس نے گرفتار ملزم سے اسلحہ برآمد کرکے ملزمان کیخلاف پولیس پر فائرنگ و دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ اس حوالے سے ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ ملزم مے سو سےزائد ڈکیتی وارداتوں کا اعتراف کرلیا ہے۔
    دوسری جانب یونیورسٹی روڈ پر بیکری میں ایک ماہ میں دوسری ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا ہے، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو حاصل ہوگئی ہے۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈاکو موٹرسائیکل پر پہنچے، ایک بیکری کے اندر داخل ہوا، ڈاکو اطمینان سے بیکری کے کیش کاؤنٹر سے رقم نکالتا رہا، واردات کے بعد دونوں ڈاکو باآسانی فرار ہوگئے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دونوں ملزمان کے چہرے واضح ہیں۔

  • شکارپور: ڈاکوؤں سے مقابلہ ڈی ایس پی فائرنگ سے جاں بحق، دو ڈاکو زخمی

    شکارپور: ڈاکوؤں سے مقابلہ ڈی ایس پی فائرنگ سے جاں بحق، دو ڈاکو زخمی

    شکارپور : ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران ڈی ایس پی راؤ شفیع اللہ شہید جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا، شکار پور میں فوک گلوکار جگر جلال سمیت5فنکاروں کی بازیابی کیلئے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے فوک گلوکارجگر جلال سمیت دیگر پانچ فنکاروں کی بازیابی کیلئے شکارپور میں آپریشن کیا گیا۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ڈی ایس پی راؤ شفیع اللہ جاں بحق ہوگئے۔

    گڑھی تیغوں میں آپریشن کےدوران ڈاکوؤں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، مقابلے میں دو ڈاکوؤں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) لاڑکانہ کا دعویٰ ہے کہ اغواء کار گینگ کا پتا لگالیا ہے، مغویوں کو جلد بازیاب کرالیا جائے گا۔

    ان کا کہنا ہے کہ لوک گلوکار جگرجلال ان کے بھائی، بھتیجے اور دو شاگردوں کو جلد بازیاب کرلیا جائے گا۔ آپریشن کے دوران 10 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    واقعے کے بعد اے ایس پی سمیت پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، پولیس نے ڈاکوؤں کےخلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کردیا، آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی لی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روزجگر جلال کو شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے لاڑکانہ سے شکارپور جاتے ہوئے اغوا کیا گیا جبکہ ان کی گاڑی تیغو کے علاقے سے ملی تھی۔

  • واضح نہیں کہ بچے کو پولیس کی گولی لگی یا ڈاکوؤں کی: پولیس کا مؤقف

    واضح نہیں کہ بچے کو پولیس کی گولی لگی یا ڈاکوؤں کی: پولیس کا مؤقف

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے 19 ماہ کے کمسن بچے کی ہلاکت پر پولیس کا کہنا ہے کہ شہری کی اطلاع پر ڈاکوؤں کا تعاقب شروع کیا گیا، ابھی واضح نہیں کہ بچے کو پولیس اہلکار کی گولی لگی ہے یا ڈاکوؤں کی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیڑھ سالہ بچے کی ہلاکت کا واقعہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ پر پیش آیا تھا۔

    مقتول بچے کے والد کاشف کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی روڈ پر رکشے میں جا رہے تھے کہ اسی دوران پولیس کو فائرنگ کرتے دیکھا، کچھ دیر بعد بچے احسن کے جسم سے خون نکلنے لگا۔ ان کا کہنا تھا کہ خون بہنے کے بعد ہم اسی رکشے میں بچے کو لے کر اسپتال پہنچے مگر وہ اُس وقت تک دم توڑ چکا تھا۔

    مبینہ پولیس فائرنگ سے بچے کی موت پر پولیس نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، ورثا سے رابطے میں ہیں۔

    پولیس کا مؤقف ہے کہ اہلکاروں کو شہری نے اطلاع دی آگے ڈاکو جا رہے ہیں، شہری کی نشاندہی پر اہلکاروں نے ڈاکوؤں کا تعاقب کیا۔ ڈاکوؤں نے فائرنگ کی، پولیس اہلکار نے جوابی گولی چلائی۔ اہلکار کے پاس نائن ایم ایم تھی، ڈاکو نے بھی پستول سے گولی چلائی۔

    پولیس کے مطابق ملزمان فرار ہوگئے، جائے وقوع سے گولی کا ایک خول ملا جسے فرانزک ٹیسٹ کے لیے لیب بھیج دیا گیا ہے۔ ابھی واضح نہیں کہ بچے کو پولیس اہلکار کی گولی لگی ہے یا ڈاکوؤں کی، فرانزک رپورٹ آنے پر صورتحال کچھ واضح ہوگی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوع کے اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جا رہی ہے، چاروں پولیس اہلکار حراست میں ہیں، تفتیش کی جا رہی ہے۔

    گزشتہ روز واقعے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بچے کے جاں بحق ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سے فوری رپورٹ طلب کی تھا۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اس قسم کے واقعات افسوسناک ہیں جن کی روک تھام بہت ضروری ہے۔