Tag: encroachment

  • جس وقت غیر قانونی آبادیاں بن رہی تھیں آپ کہاں تھے؟عدالت

    جس وقت غیر قانونی آبادیاں بن رہی تھیں آپ کہاں تھے؟عدالت

    کراچی : شہر قائد میں ندی نالوں کے اطراف قائم کچی آبادیوں سے متعلق عدالت نے بڑا حکم جاری کردیا، معزز جج نے درخواست گزار پر اظہار برہمی کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

    سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس حسن اظہر رضوی نے لیاری ندی اور ملیر ندی کے اطراف غیرقانونی آبادیوں کے قیام اورتجاوزات کے خلاف درخواست پرسماعت کی۔

    دوران سماعت عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے درخواست گزار سے کہا کہ جس وقت آبادیاں بن رہی تھیں اس وقت کہاں تھے آپ؟

    جسٹس حسن اظہررضوی کا کہنا تھا کہ کراچی میں ندی نالوں کےاطراف آبادیاں قائم ہوگئیں مکانوں کو لیزیں مل گئیں، سپریم کورٹ نالوں سے تجاوزات کو ختم کرنے کا حکم جاری کرچکی ہے۔

    درخواست گزار ممتاز علی نے عدالت کو بتایا کہ لیاری اور ملیرندی میں دوسرے علاقوں کا پانی بھی داخل ہوتا ہے، اگرغیرقانونی آبادیوں کو نہیں روکا گیا تو گجر نالے اور اورنگی نالوں جیسا حال ہوگا۔

    عدالت نے کہا کہ نالوں پرتجاوزات کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، عدالت نے درخواست گزار کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

  • لیاقت آباد میں رات گئے تجاوزات کے خلاف آپریشن، 12 افراد گرفتار

    لیاقت آباد میں رات گئے تجاوزات کے خلاف آپریشن، 12 افراد گرفتار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں تجاوزات کے خلاف رات گئے آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران سپر مارکیٹ سے لیاقت آباد تک تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا جبکہ مزاحمت پر 12 افراد گرفتار بھی کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع وسطی کے علاقے لیاقت آباد کی سپر مارکیٹ سے دس نمبر تجاوزات کے خلاف کے ایم سی کی انکروچمنٹ ٹیم نے نائٹ آپریشن کیا گیا۔

    آپریشن کے دوران سپر مارکیٹ سے لیاقت آباد تک تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا، سڑک کنارے اور فٹ پاتھ پر موجود کیبن، ریڑھیاں، پتھارے، کھانے پینے کے اسٹالز اور دیگر تجاوزات کو ہٹا دیا گیا۔

    آپریشن کے دوران مزاحمت پر 12 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا، اسسٹنٹ کمشنر لیاقت آباد کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کے خلاف تھانہ لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق گرفتار افراد کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کی دفعات کے تحت مقدمات درج کروائے گئے ہیں، گرفتار افراد کی جانب سے انتظامیہ کے احکامات کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تجاوزات کے سبب ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کے ساتھ اطراف کے رہائشیوں کو مشکلات کا بھی سامنا تھا۔

  • تجاوزات کے نام پر غریب کے سر سے چھت ہٹانا ہمارا کام نہیں، مراد علی شاہ

    تجاوزات کے نام پر غریب کے سر سے چھت ہٹانا ہمارا کام نہیں، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سرکلر ریلوے سے متعلق عدالتوں کے حکم پربالکل عمل کرنا چاہیے لیکن تجاوزات کے نام پر کسی غریب کے سر سے چھت ہٹانا سندھ حکومت کا کام نہیں۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ شہر سے تجاوزات ہٹانا کوئی مشکل کام نہیں لیکن تجاوزات ہٹاتے وقت دیکھنا ہوگا کہ کوئی غریب بے گھر نہ ہو، کسی غریب کے سر سے چھت ہٹانا سندھ حکومت کا کام نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتوں کے حکم پربالکل عمل کرنا چاہیے لیکن کسی غریب کے سر سے چھت نہ ہٹے اس کا بھی خیال رکھنا چاہئے، حکومت کی جانب سے مہنگائی کم کرنے کے اقدامات کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا مہنگائی پروگرام کیا ہے مجھے اس کا علم نہیں۔

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو مہنگائی کے سونامی سے نجات دلانے کی بات کرتے ہیں تو بلاوے آجاتے ہیں، کل بلاول بھٹو نیب میں پیش ہوں گے، اس کے علاوہ اپوزیشن کی تمام پارٹیاں اور صدر زرداری کو بغیر الزام جیل میں رکھا گیا، عدالت نے محترمہ فریال تالپور کو میرٹ پر ضمانت دی ہے۔

    نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی سے متعلق  ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو ہم نے 5 نام ان کی درخواست پر دیے ہیں  ہمیں امید ہے کہ کلیم امام کو تبدیل کیا جائے گا اور ان پانچ ناموں سے اگلاآئی جی سندھ مقرر ہوگا۔،

    وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ8ارب روپے 2016 میں منہا کیے گئے تھے وہ رقم کہاں گئی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی میں سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے ریلوے کی زمین پر قائم تجاوزات کے خاتمے کا حکم دے  رکھا ہے۔

  • لاکھن جو دڑو کی زمین خالی کرانے کے لیے کمیٹی تشکیل

    لاکھن جو دڑو کی زمین خالی کرانے کے لیے کمیٹی تشکیل

    سکھر: کمشنر سکھر نے موہن جو داڑو کی ہم عصر لاکھن جو داڑو کی سائٹ خالی کرانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ، ہائی کورٹ نے یہ زمین خالی کرانے کے احکامات دو سال قبل دیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر سکھر رفیق ابڑو آج لاکھن جو داڑو کے تاریخی مقام کا جائزہ لینے پہنچے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں تاریخی مقام کی زمین عام لوگوں کو الاٹ کی گئی۔

    انہوں نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو کہ اس سائٹ کی زمین کی حدود کا جائزہ لے گی ، کمشنر کا کہنا تھا کہ یہاں موجود فیکٹریوں کو متبادل جگہ فراہم کی جائے گی اور اس اہم تاریخی مقام کو محفوظ بنایا جائے گا۔

    سنہ 2015 میں سکھر کے صحافی محب چانڈیو کی جانب سے وکیل سہیل کھوسہ کی معرفت ایک آئینی پٹیشن داخل کرائی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ لاکھین جو دڑو سندھ کی ثقافت کا قدیمی ورثہ ہے ۔ محکمہ آرکیالوجی کی جانب سے اس کی دیکھ بھال اور اس کو لاورث چھوڑے جانے کی وجہ سے اس پر سیاسی مفاد کے خاطر متعلقہ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر اس کی 14ایکٹر اراضی کو غیر قانونی طریقے سے الاٹ کر دیا گیا ہے جس کے بعد دیگر افراد نے بھی اس کے اطراف کی زمین اور پلاٹوں پر قبضہ شروع کر دیا ہے ۔

    سندھ ہائی کورٹ نے اس پٹیشن پر فیصلہ دیتے ہوئے لاکین جو دڑو کی 14ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ کینسل کرتے ہوئے اس کے اطراف میں غیر قانونی قبضوں کو ختم کرنے کے احکامات دیئے تھے ، تاہم یہ قبضہ تاحال ختم نہیں کرایا جاسکا ہے ۔

    یاد رہے کہ ماہرین کا ماننا ہے کہ لاکھن جو دڑو موہن جو دڑو سےبھی زیادہ قدیم تہذیب ہے ۔ یہاں سے کچھ عرصے قبل موہن جو دڑو کی مہروں سے مشابہہ ہاتھی کی شبیہہ والی مہر بھی ملی ہے۔

  • کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن، دکانیں اور عمارتیں گرانے کا سلسلہ جاری

    کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن، دکانیں اور عمارتیں گرانے کا سلسلہ جاری

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، کئی دکانیں گرادی گئیں جبکہ 5 منزلہ عمارت کو گرایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات اور غیر قانونی عمارتوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جارہا ہے، گررومندر پر پانچ منزلہ رہائشی عمارت گرانے کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیموں نے چوتھی اور تیسری منزل پر بھی ہتھوڑے چلا دیے، بھاری مشینری بھی استعمال کی گئی، پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

    کے ایم سی انسداد تجاوزات سیل نے ناظم آباد میں فٹ پاتھ پر بنی پانچ دکانیں گرا دیں، بفرزون سیکٹر سولہ اے میں نالے پر قائم تین فیکٹریوں کو مسمار کر دیا گیا۔

    کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں، سپریم کورٹ کا بڑاحکم

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ 22 جنوری کو سپریم کورٹ نے بڑا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ غیرقانونی شادی ہال ہو یاشاپنگ مال اورپلازہ، کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں اور حکام کو کہا بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں، عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں، کراچی کو چالیس سال پہلے والی پوزیشن میں بحال کریں۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے ناراض رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا 15 جنوری کو کہنا تھا کہ ظلم کی انتہا ہے متاثرین کی مدد کی جارہی ہے نہ متبادل جگہ کی فراہمی کی گئی، حق نہ ملا تو اگلے ہفتے ہم سب ایم اے جناح پر احتجاج کریں گے۔

  • جرائم پیشہ عناصرنے قبرستان میں بھی انکروچمنٹ کردی

    جرائم پیشہ عناصرنے قبرستان میں بھی انکروچمنٹ کردی

    کراچی: شہر قائد کی قبضہ مافیا نے قبرستانوں کو بھی نہ بخشا، عظیم پورہ کے قبرستان میں پوری پوری قبریں اپنے اندر موجود میتوں سمیت غائب کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع کورنگی میں شاہ فیصل کالونی کی یوسی بارہ میں قائم قدیم عظیم پورہ قبرستان سے سینکڑوں قبریں توڑ دی گئیں ،جرائم پیشہ عناصر قبرستان کے چوکیدار اور گورکن کے ساتھ ملکر قبریں فروخت کرنے کا گھناونا کاربار کرنے لگے ۔ ایک قبر کا سرکاری ٹکٹ 3 سو روپے اور تعمیری لاگت 25 سو روپے آتی ہے لیکن اس مافیا کے کارندے غریب عوام سے

    مرحومین کو دفنانے کے لیے ایک قبر کا 25 ہزارسے 50 ہزار روپے لے رہے ہیں ۔ لاکھوں روپے ہفتہ وار لینے والے مافیا نے عظیم پورہ قبرستان سے مردے غائب کرنا بھی شروع کر دیئے ہیں۔

    گزشتہ دنوں عظیم پورہ کے رہائشی ڈاکٹر شیراز حسین کی پھوپھی کی قبر مسمار کر کے اس کے اوپر کسی دوسرے شخص کو دفنا دیا گیا جبکہ ان کے والد کی قبر کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا جس کے بعد ڈاکٹر شیراز حسین نے ڈائریکٹر گریویارڈ کے ایم سی کراچی کو درخواست دی ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ بادشاہ خان نامی شخص کی جانب سے انھیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی

    جارہی ہیں انہوں نے شاہ فیصل ، الفلاح پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے التجا کی ہے کہ انھیں تحفظ دیا جائے اور عظیم پورہ قبرستان کو جرائم پیشہ عناصر سے پاک کیا جائے ۔

    ذرائع کا کہنا ہےکہ اس مافیا کے کارندے عظیم پورہ قبرستان میں قبضہ برقرار رکھنے کے لیے قتل کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے جبکہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چند پولیس اہلکار اس مافیا سے بھتہ لیتے ہیں جس کے عوض متعلقہ تھانے کو مجرمانہ سرگرمیوں کی خبر نہیں دیتے جبکہ ان جرائم پیشہ عناصر کو گرفتاری سے بھی بچاتے ہیں۔

    قبرستان کا حال جاننے والے بتاتے ہیں کہ اس مافیا نے پرانی تمام قبروں کو مسمار کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے اس گھناونے کام کے لیے اس مافیا کے کارندے دن رات کام کرتےرہتے ہیں۔ عظیم پورہ قبرستان میں منشیات کی فروخت کے علاوہ اغوا شدہ افراد کو لائے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

  • کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن، 150 سے زائد دکانیں مسمار کی جائیں گی

    کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن، 150 سے زائد دکانیں مسمار کی جائیں گی

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، 150 سے زائد دکانیں مسمار کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن تاحال جاری ہے، کورنگی میں آج بھی آپریشن کیا جائے گا۔

    انسداد تجاوزات سیل نے کورنگی ساڑھے 5 پر نالوں پر قائم 150 سے زائد دکانیں گرانے کے لیے تیاری کرلی، بھاری مشینری کے ذریعے تابڑ توڑ  آپریشن کیا جائے گا۔

    دوسری جانب انسداد تجاوزات سیل نے ڈسٹرکٹ ساوٴتھ میں کارروائی کرتے ہوئے ایمپریس مارکیٹ کے اطراف لگے اسٹال ہٹا دیے، صدر میں ہی تین وال فکسنگ دکانیں بھی گرادی گئیں۔

    زیب النسااسٹریٹ کے فٹ پاتھ پر لگے لوہے کے پائپ ہٹائے گئے۔ علاوہ ازیں گلبرگ یوسف پلازہ بلاک16 میں تجاوزات کے خلاف کارروائی میں چبوترے، دیواریں فٹ پاتھ پر بنی دکانیں توڑدی گئیں۔

    کراچی:‌ قبضہ مافیا کا تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی ٹیم پرحملہ

    کراچی کے علاقے کلفٹن باغ ابن قاسم میں تجاوزات کے خلاف آپریشن تاحال جاری ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت پورے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جارہی ہے، اس کا آغاز ایمپریس مارکیٹ سے کیا گیا، جہاں برسوں سے قائم تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔

    اس آپریشن کی وجہ سے میئر کراچی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ انھیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

  • کراچی:‌ قبضہ مافیا کا تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی ٹیم  پرحملہ

    کراچی:‌ قبضہ مافیا کا تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی ٹیم پرحملہ

    کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی سرکاری ٹیم پرقبضہ مافیا نے حملہ کردیا .

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ کراچی کے علاقے تیسر ٹاؤن میں پیش آیا، جس کی وجہ سے اربوں مالیت کی زمین واگزار نہیں کرائی جاسکی.

    [bs-quote quote=” آپریشن شروع کرتے ہی مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی، جس کی وجہ حالات کشیدہ ہوگئے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”ایم ڈی اے حکام”][/bs-quote]

    ایم ڈی اے کے اسسٹنٹ ڈاریکٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ آپریشن شروع کرتے ہی مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی، جس کی وجہ حالات کشیدہ ہوگئے.

    ایم ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ قبضہ مافیا کی جانب سے املاک کو آگ بھی لگائی گئی، مشتعل افراد کے حملے میں 3 افراد زخمی ہوئے.

    ایم ڈی اے حکام کے مطابق آپریشن سپریم کورٹ کے احکامات پر شروع کیا گیا، آپریشن الاٹ شدہ پلاٹوں کا قبضہ چھڑانے کے لئے کیا گیا تھا.


    مزید پڑھیں: کراچی: وفاقی حکومت کا تجاوزات کے خلاف آپریشن میں غیر قانونی گھر نہ گرانے کا فیصلہ


    انھوں نے شکوہ کیا کہ حملےکے بعد علاقہ پولیس ایم ڈی اے ٹیم کو چھوڑ کر چلی گئی.

    ایم ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ سیکڑوں ایکڑ زمین پر مافیا قابض ہے، زمین واگزار کروانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے.

    واضح رہے کہ اس وقت پورے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جارہی ہے، اس کا آغاز ایمپریس مارکیٹ سے کیا گیا، جہاں برسوں سے قائم تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔

    اس آپریشن کی وجہ سے میئر کراچی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ انھیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

  • کراچی: وفاقی حکومت کا تجاوزات کے خلاف آپریشن میں غیر قانونی گھر نہ گرانے کا فیصلہ

    کراچی: وفاقی حکومت کا تجاوزات کے خلاف آپریشن میں غیر قانونی گھر نہ گرانے کا فیصلہ

    کراچی: وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا، تجاوزات کے خلاف آپریشن میں غیر قانونی گھر نہیں گرائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ شہرقائد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں غیرقانونی گھروں کو نہیں چھیڑا جائے گا اور نہ ہی انہیں مسمار کیا جائے گا۔

    البتہ وفاقی حکومت نے پارکس، فٹ پاتھوں اور کمرشل مارکیٹوں میں آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    دوسری جانب میئر کراچی وسیم اختر نے انسداد تجاوزات آپریشن پر دھمکیاں ملنے کا انکشاف کیا ہے۔

    انسداد تجاوزات آپریشن پر دھمکیاں مل رہی ہیں: میئر کراچی

    گذشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ اب تجاوزات ہٹانے پر میرے بچوں کو مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، انھیں موبائل دھمکی آمیز پر پیغامات ملتے ہیں۔

    میئرکراچی نے بتایا تھا کہ ایمپریس مارکیٹ میں منشیات اورغیر قانونی اسلحہ کا کاروبارہوتا تھا، کسی کو آپریشن سے تکلیف ہے تو کورٹ چلا جائے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پورے شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے. اس ضمن میں سپریم کورٹ کی جانب سے میئر کراچی کو سراہا بھی گیا، البتہ ایم کیو ایم پاکستان ہی کے ایک دھڑے نے فاروق ستار کی قیادت میں اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

  • تجاوزات آپریشن کے متاثرین کو حکومت سہولت فراہم کرے گی: وزیر بلدیات سندھ

    تجاوزات آپریشن کے متاثرین کو حکومت سہولت فراہم کرے گی: وزیر بلدیات سندھ

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ تجاوزات آپریشن کے متاثرین کو حکومت سہولت فراہم کرے گی، ہمیں اس شہر اور ملک کی ترقی میں مل کر کام کرنا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ ملیر ایکسپریس وے بنا رہے ہیں جو سپرہائی وے سے ملے گی، ایم ٹی خان روڈ پر ایلیویڈیٹ روڈ بھی بنارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قائدآباد سے ایک اور شاہراہ بنائیں گے، ہاکس بے پر بھی ترقیاتی کام ہوگا تاکہ وہاں ٹریفک جام نہ ہو، ترقی کے لیے مل کام کریں گے۔

    سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ شہر میں ڈرائیونگ لائسنس برانچز بہت کم ہیں، اضافے پر غور کیا جارہا ہے، تاکہ کسی قسم کے مسائل کے بچا جاسکے۔

    انسداد تجاوزات آپریشن : بلاول ہاؤس کی دیواریں کب گرائی جائیں گی؟ خرم شیر زمان

    خیال رہے کہ گذشتہ روز مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ ہم شہر قائد کے حقوق پر ڈاکہ برداشت نہیں کریں گے،متاثرہ دکانداروں کو متبادل جگہ دیں گے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز ہی تحریک انصاف کراچی ڈویژن کے صدر اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا تھا کہ انسداد تجاوزات آپریشن منصفانہ بنیادوں پر نہیں ہورہا، بلاول ہاؤس کی دیواریں فٹ پاتھ پر قائم ہیں ان کے خلاف کب ایکشن ہوگا؟