Tag: encroachment

  • کراچی میں تجاوزات بنانے میں سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے، وسیم اختر

    کراچی میں تجاوزات بنانے میں سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے بہت واضح احکامات آگئے ہیں، تجاوزات کرنے والوں کو کوئی متبادل جگہ فراہم نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ وہ جماعتیں کہاں ہیں جو شور مچارہی ہوتی ہیں، کوئی بھی جماعت شہر کی خیر خواہ ہوتی تو کراچی میں تجاوزات نہ ہوتے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ میئر اپنا سیاسی کیریئر داؤ پر لگا دیا، جس کو دیکھو کراچی کو لوٹ مار کا بازار سمجھ لیا ہے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں تجاوزات کے بننے میں تمام سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے، یہ کب تک ہوتا رہے گا ہمیں اپنا شہر ٹھیک کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تجاوزات بنانے والے اپنا بندوبست کرلیں، سپریم کورٹ سے بہت واضح احکامات آگئے ہیں، تجاوزات کرنے والوں کو دوبارہ نہیں آنے دیں گے۔

    وسیم اختر کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر آرٹیکل 189 موجود ہے آرٹیکل پر عمل کرنا ہر ادارے کا فرض ہے، ہم نے اپنا پلان سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا ہے۔ ہمارے پاس اعداد و شمار موجود ہیں، وقت کے ساتھ ساتھ آپریشن کریں گے۔

    میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ رفاہی پلاٹوں پر اگر کسی نے کچھ بنایا ہوا ہے تو وہ اسے ہٹا دے صرف کے ایم سی کے کرائے داروں کو متبادل جگہ دیں گے، تجاوزات بنانے والوں کو کوئی متبادل نہیں دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : انسداد تجاوزات آپریشن، متاثرین کو متبادل فراہم کیا جائے گا، میئر کراچی

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا تھا کہ انسداد تجاوزات آپریشن سپریم کورٹ کے حکم پر جاری ہے، نالوں اور پارکس پر بنائی جانے والی مارکیٹیں ختم کی جائیں گی، جن کاکاروبارمتاثرہواہےان کومتبادل دیں گے اور ایمپریس مارکیٹ کے متاثرین کو شہاب الدین مارکیٹ میں جگہ فراہم کی جائے گی۔

  • کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن، وفاق، صوبائی حکومت اور میئرکراچی کی مشاورت

    کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن، وفاق، صوبائی حکومت اور میئرکراچی کی مشاورت

    کراچی: شہرقائد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے حوالے سے چیف جسٹس کی ہدایت پر وفاق، صوبائی حکومت اور میئر کراچی وسیم اختر کی مشاورت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق، صوبائی حکومت اور میئر کراچی وسیم اختر کی مشاورت کے بعد سپریم کورٹ میں پیش کرنے کے لیے ابتدائی مسودہ تیار کرلیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتِ سندھ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن کی جزوی حمایت کردی، سندھ حکومت نے کہا کہ میدان، پارکس، نالوں پر تجاوزات کے خاتمہ کی حمایت کرتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ گھروں، مارکیٹوں کو ڈیل کرنے کے لیے حکمت عملی چاہیے، گھروں کو گرانے سے قبل متبادل جگہ پر کام کیا جانا چاہیے۔

    مشاورت کے بعد تیار کیا گیا مسودہ آج چیف جسٹس کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، ڈسٹرکٹ سینٹرل، ویسٹ اور کورنگی میں بھاری مشینری سے تجاوزات مسمار کی گئیں، پاک کالونی میں فٹ پاتھ بنی 35 دکانوں کو مسمار کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ پاک کالونی میں قبضہ مافیا نے جگہ گھیر کر مکینک، ٹائر اور بیٹری کی دکانیں قائم کررکھی تھیں، باؤنڈری وال ڈال کر قبضہ کی جانے والی جگہ کو بھی واگزار کرالیا گیا، پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں سامان بھی ضبط کرلیا گیا۔

  • ماڈل ٹاون قبرستان میں احاطے بنانے اور پختہ قبریں بنانے پر پابندی عائد

    ماڈل ٹاون قبرستان میں احاطے بنانے اور پختہ قبریں بنانے پر پابندی عائد

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے ماڈل ٹاون قبرستان میں احاطے بنانے اور پختہ قبریں بنانے پر پابندی عائد کردی اور قبضہ کرنے والوں کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے کیس کی سماعت کی، اے سی ماڈل ٹاؤن نے قبرستانوں سے تجاوزات ختم کر کے کارکردگی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔

    اے سی ماڈل ٹاون نے بتایا کہ ماڈل ٹاون قبرستان میں قبضہ مافیا کے قبضے سے گیارہ کینال اراضی واگزار کرائی گئی، عدالت نے تجاوزات ختم کرنے اور احکامات پر عمل درآمد کرنے پر اے سی ماڈل ٹاون کی تعریف کی اور قرار دیا کہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے افسران اور عملے کو تعریفی اسناد دینے کی سفارش کی جائے گی۔

    عدالت نے ماڈل ٹاون قبرستان میں احاطے بنانے اور پختہ قبریں بنانے پر پابندی عائد کر دی اور دوبارہ قبضہ کرنے والوں کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کی ہدائت کردی۔

    مزید پڑھیں : ماڈل ٹاؤن میں قبرستانوں کے تمام پختہ احاطے مسمار کرنے کا حکم

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ لوگ اپنے پیاروں کی قبریں ڈھونڈتے رہتے ہیں مگر انہیں قبضوں کے باعث قبریں نہیں ملتیں۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے ماڈل ٹاؤن میں قبرستانوں کے تمام پختہ احاطے مسمار کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا مسماری کے وقت اسلامک سوسائٹی کے تمام عہدیدار موقع پر موجود ہوں ورنہ انہیں عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا۔

    عدالت نے قرار دیا تھا کہ بیس سال سے عہدوں سے چمٹ کر غیر قانونی طور پر قبضے کیوں کرا رہے ہیں، اگر قبضہ مافیا کے خلاف کہیں شکایت درج نہیں کرائی تو اس کا واضح مطلب آپ سب کی ملی بھگت ہے

  • کسی کو زبردستی بے گھر کیا گیا، تو میئر کراچی مستعفی ہوجائیں‌ گے: ایم کیو ایم

    کسی کو زبردستی بے گھر کیا گیا، تو میئر کراچی مستعفی ہوجائیں‌ گے: ایم کیو ایم

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے کہا ہے کہ کچھ سیاسی افراد تجاوزات مہم پر اپنی سیاست چمکا رہے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار میئر کراچی وسیم اختر ، ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی اور دیگر  رہنماؤں نے اپنی پریس کانفرنس میں کیا۔

     وسیم اختر نے کہا کہ نالوں، پارکس، فٹ پاتھ سے تجاوزات ختم کرانے کا مینڈیٹ ہمیں ملا تھا، تجاوزات کے نام پرہم نے آج تک ایک گھر نہیں توڑا، کسی کا گھرٹوٹ رہا ہے یا نوٹس مل رہے ہیں، تو کے ایم سی کا کوئی تعلق نہیں.

    وسیم اختر نے کہا کہ یہ سب کام ایس بی سی اے اورکے ڈی اے کر رہے ہیں،1470 دکانیں پہلے فیز میں بیلٹ کے ذریعے متاثرہ افراد کو دیں گے، وعدہ ہے کہ تجاوزات آپریشن سے متاثر ہونے والے شہریوں کو متبادل جگہ ضروردیں گے.

    میئرکراچی کا کہنا تھا کہ تاجربرادری چاہتی ہے کہ کراچی کی اصل شکل سامنے آئے، کسی گھر کو بنانے میں خلاف ورزی ہوئی ہے، تو قانون کے مطابق حل کیا جائے، ایس بی سی اے گھر توڑنے اور نوٹس بھیجنے کا کام کر رہا ہے، لوگوں کو بے گھر کیا گیا تو فوری مستعفیٰ ہوجاؤں گا.


    مزید پڑھیں: تجاوزات کیخلاف آپریشن : سندھ حکومت کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر

    انھوں‌ نے کہا کہ ہم گھر توڑنے اور نوٹسز ملنے کے خلاف عدالتوں میں جائیں گے، ماضی میں شہریوں کو بےوقوف بنا کر غیرقانونی زمینیں فروخت کی گئیں، عدلیہ سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ انسانی بنیاد پراس معاملے کو دیکھیں.

    چیف جسٹس میئر کے اختیارات کے معاملے کو بھی دیکھیں: خالد مقبول صدیقی

    اس موقع پر وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کراچی میں تجاوزات سے متعلق فیصلہ دیا تھا، میئرکراچی وسیم اختر نے اس حوالے سےاپنی ذمہ داری نبھائی،مگر  میئر کے اقدامات پر ایسے ادارے نے کام شروع کردیا، جو ان کے ماتحت نہیں.

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وسیم اختر نے اب تک ایک گھر تو کیا کسی جھگی کو بھی ہاتھ نہیں لگایا، کسی ایسی مہم کا حصہ نہیں بنیں گے، جس میں کسی کو بے گھرکیا جائے، زبردستی بے گھر کرانے کی کوشش کی گئی تو میئر کراچی استعفی دے دیں گے.

    انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ میئر کے اختیارات کے معاملے کو بھی دیکھیں، ماسٹر پلان کے ڈی اے اور میئرکراچی کے پاس ہونا چاہیے، شہر چلانے کے انتظامات منتخب نمائندوں کے پاس ہونا چاہیے، کراچی کی اصل آبادی کو مردم شماری میں نہیں دکھایا گیا.

  • وفاق نے کراچی میں تجاوزات آپریشن رکوانے کے لئے نظرثانی اپیل دے دی

    وفاق نے کراچی میں تجاوزات آپریشن رکوانے کے لئے نظرثانی اپیل دے دی

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وفاق نے کراچی میں تجاوزات آپریشن رکوانے کے لئے نظرثانی اپیل دے دی.

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے بعد وفاق نے بھی تجاوزات آپریشن پر نظر ثانی کی اپیل دائر کی ہے.

    اس ضمن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل شہریوں کے تحفظات کے لئےدائر کی گئی.

    انھوں نے کہا کہ آپریشن متاثرین کی بحالی کے لئے اقدامات کاوقت دینے کی درخواست کی ہے.

    واضح رہے گذشتہ دنوں گورنرسندھ عمران اسماعیل نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں گورنر سندھ نے شہریوں کے تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا تھا.


    تجاوزات کیخلاف آپریشن : سندھ حکومت کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر

    ملاقات میں وزیراعظم نے گورنرسندھ کو سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر  کرنے کی منظوری دی تھی.

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر کراچی میں جاری تجاوزات کے خاتمے کے خلاف کارروائی زور شور سے جاری ہے۔

    کارروائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر سندھ حکومت کو شدید مخالفت کا سامنا ہے، جسے مد نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے کراچی میں تجاوزات کےخلاف آپریشن پرنظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی، درخواست میں عدالت سے فوری سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

  • کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن، وفاق کا عدالت میں نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن، وفاق کا عدالت میں نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شہرقائد میں جاری انسداد تجاوزات آپریشن کے خلاف وفاق نے عدالت میں نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی اور کراچی میں تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن پر تفصیل سے گفتگو کی۔

    وزیر اعظم اور گورنر سندھ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران شہرقائد سے متعلق خصوصی گفتگو کی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان نے اٹارنی جنرل کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ آپریشن سے متعلق عدالتی حکم پر نظرثانی اپیل دائر کی جائے۔

    دوسری جانب شہر میں دوبارہ تجاوزات لگانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جارہا ہے۔

    کراچی: دوبارہ تجاوزات لگانے پر کے ایم سی کا سخت آپریشن، تمام سامان ضبط

    گذشتہ روز دوبارہ تجاوزات لگانے پر کے ایم سی نے سخت آپریشن کرتے ہوئے رینبو سینٹر، پارکنگ پلازہ اور پریڈی اسٹریٹ پر کارروائی کے دوران ٹھیلے، پتھارے، کرسیاں اور دیگر سامان ضبط کرلیا تھا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل مشیر اطلاعات سندھ نے کہا تھا شہرِ قائد کے علاقے ایمپریس مارکیٹ کے اطراف جہانگیر پارک کی طرز کا نیا پارک بنایا جائے گا اور پارک کے ساتھ نئے منصوبے کے تحت چھوٹے کیبن بنائے جائیں گے۔

  • جنھوں نے اسلام آباد کو قبضے میں لے رکھا تھا، سب سے پہلے ان پر ہاتھ ڈالنا ہے: شہریار آفریدی

    جنھوں نے اسلام آباد کو قبضے میں لے رکھا تھا، سب سے پہلے ان پر ہاتھ ڈالنا ہے: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیرمملکت برائے داخلہ شہریارآفریدی نے کہا ہے کہ وہ اسلام آباد میں جاری اینٹی انکروچمنٹ کارروائیوں کو خود مانیٹرکررہے رہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا. وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ اسٹیک ہولڈرزکے ساتھ ساتھ وزیراعظم بھی ان کارروائیوں کو مانیٹرکررہے ہیں.

    شہریار آفریدی نے کہا کہ کچھ افراد نےاسلام آباد کو قبضےمیں لے رکھا تھا، کچھ لوگوں کے ذہن میں تھا کہ انھیں کوئی چھو نہیں سکتا.


    جلوس کے پرامن انعقاد پر عمران اسماعیل اور شہریار آفریدی کا منتظمین کو خراج تحسین


    شہریارآفریدی نے کہا ہمیں‌ سب سے پہلے ان لوگوں پرہاتھ ڈالنا ہے، جو ریاست کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں. اب یہ سلسلہ نہیں چلے گا۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف جاری کارروائیوں‌ پر وزیر اعظم سمیت تمام اعلیٰ عہدے داروں کی نظر ہے. میں خود بھی نگرانی کر رہا ہوں. قبضہ مافیا اب قانون کی گرفت سےنہیں بچ سکے گا.

    یاد رہے کہ اپنے پہلے سرکاری خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کا قلم دان اپنے پاس رکھنے کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں شہریار آفریدی کو وزیر مملکت برائے داخلہ کا عہدہ سونپا گیا۔

  • ڈی آئی خان میں تجاوزات کیخلاف آپریشن، متاثرین سراپا احتجاج

    ڈی آئی خان میں تجاوزات کیخلاف آپریشن، متاثرین سراپا احتجاج

    ڈیرہ اسماعیل خان (رپورٹ : محمد عرفان مغل) ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان میاں عادل جاوید کی ہدایات پر اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ زبیر نیازی کی سربراہی میں ضلعی انتظامیہ کا تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

    اس سلسلے میں آج دریائے سندھ کی جانب جانے والے قاسم روڈ پر واقع ان مکانوں کو مسمار کر دیا گیا جو انتظامیہ کے مطابق اپنی حدود سے متجاوز قرار دئیے گئے تھے۔

    اس موقع پرعلاقہ مکینوں اور متاثرہ مکانات کے رہائشیوں کی جانب سے بھرپور احتجاج بھی دیکھنے میں آیا، تاہم پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی کی وجہ سے کسی قسم کی رکاوٹ یا تصادم کی صورتحال سامنے نہ آسکی۔

    اے آر وائی نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ زبیرنیازی کا کہنا تھا کہ سرکاری اراضی جو کہ دراصل سڑک کا حصہ ہے اس پر مقامی آبادی کے کچھ مکانات اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے اس سڑک تک پھیل چکے تھے۔

    ان مکانات کو متعدد بار نوٹسز جاری کئے گئے لیکن ان کا کوئی اثر دیکھنے میں نہیں آیا جس پر آخری نوٹس کے بعد آج ان کے خلاف آپریشن کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب متاثرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے دئیے جانے والے نوٹس میں نہ تو کسی قسم کی نشاندہی کی گئی تھی اورنہ ہی نوٹس میں درج مدت کے پورا ہونے کا انتظار کیا گیا۔

    متاثرین کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ مسمار کئے جانے والے مکانات میں سے اکثرگزشتہ بیسیوں سالوں سے ان کی ملکیت چلے آرہے ہیں جس کے دستاویزی ثبوت ان کے پاس موجود ہیں۔

  • گجرنالہ گرینڈ آپریشن، انتظامیہ کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث مکین پریشان

    گجرنالہ گرینڈ آپریشن، انتظامیہ کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث مکین پریشان

    کراچی : گجر نالے پر قائم تجاوازات کے خلاف گرینڈ آپریشن کا دوسرا دن متاثرہ افراد کو کھلے آسمان تلے رات بسر کرنی پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق گجر نالے پر قائم ناجائز مکانات کے خلاف گزشتہ روز شروع ہونے والے گرینڈ آپریشن آج دوسرے روز بھی جاری ہے، گزشتہ روز مسمار کئی بھینسوں کے باڑوں سمیت مکانات کو بھی مسمار کیا گیا۔

    متاثرہ افراد نے مکانات مسمار ہونے کے بعد رات کھلے آسمان تلے گزاری ، متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ ’’انتظامیہ نے بغیر کسی نوٹس کے گھروں کو مسمار کردیا ہے جس کے باعث اُن کو مکانات اور  اُس میں موجود سامان مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے‘‘۔

    انتظامیہ نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ مکینوں کو پیر کے روز تک کی مہلت دی گئی ہے جس کے بعد آپریشن تیزی سے شروع کیا جائے گا تاکہ نالے کو 60 فُٹ تک چوڑا کیا جاسکے، ڈی سی سینٹرل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’کسی بھی مہذب معاشرے میں غیرقانونی تعمیرات کے عوض حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کی کوئی امداد یا رہائش مہیاء نہیں کی جاتی، نالے کی چوڑائی میں 6 ماہ کا وقت درکار ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں : نکاسی آب میں رکاوٹ : گجرنالے پر قائم مکانات اورباڑے مسمار

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر بلدیات کے احکامات موصول ہونے کے بعد مکانات کو مسمار کیا جارہا ہے، اس آپریشن میں سندھ حکومت کی جانب سے ہیوی مشینری فراہم کی گئی ہے تاکہ آپریشن کو جلد از جلد مکمل کیا جاسکے‘‘۔

    ڈی سی سینٹرل نے کہا ہے کہ ’’اس آپریشن میں 10 ہزار سے زائد مکانات اور غیر قانونی طور پر قائم کیے کیے باڑوں کو مسمار کیا جائے گا تاکہ نکاسی آب کے لیے پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پایا جاسکے، انہوں نے انکشاف کیا کہ ’’گجر نالے پر تیس ہزار سے زائد غیر قانونی مکانات تعمیر کیے گیے ہیں جس کے باعث نالے میں نکاسی آب نہ ہونے سے انتظامیہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں : وزیراعلیٰ کا کراچی کے چار اہم نالوں کی صفائی کا حکم، فنڈ جاری

    متاثرہ افراد نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ’’اُن کی عمر بھر کی جمع پونجھی ان مکانات میں لگئی ہوئی تھی، اگر حکومت ہمیں متبادل رہائش اور امداد فراہم نہیں کرے گی تو ہم روڈ پر آجائیں گے‘‘۔

  • سکھر : تجاوزات کیخلاف آپریشن، دکانوں سے باہر رکھا سامان ضبط

    سکھر : تجاوزات کیخلاف آپریشن، دکانوں سے باہر رکھا سامان ضبط

    سکھر : تجاوزات کےخلاف آپریشن سکھر انتظامیہ اور دکانداروں میں ہاتھا پائی ہوگئی، دکانوں کے باہر رکھا سامان ضبط کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کی ضلعی انتظامیہ نے منارا روڈ ،مشن روڈ اور نیم کی چاڑھی کے علاقے میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے دکانداروں کی جانب سے باہر رکھا گیا سامان بحق سرکار ضبط کرلیا۔

    تجاوزات کے خلاف ہونے والی کارروائی کے دوران دکانداروں نے انتظامیہ کیخلاف احتجاج کیا جبکہ نیم کی چاڑھی بازار میں دکانوں کے باہر رکھا ہوا سامان اٹھانے کے دوران اینٹی انکروچمنٹ کے عملداروں اور دکانداروں کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھاپائی بھی ہوئی۔

    اس موقع پرموجود پولیس اہلکاروں نے صررت حال کو قابو کرلیا، انتظامیہ کے مطابق دکانداروں کو کئی مرتبہ وارننگ دی گئی تھی کہ سامان دکانوں کے اندر رکھا جائے لوگوں کو بازار میں چلنے کے دوران دشواریاں پیش آرہی ہیں۔

    انتباہ کے باوجود دکاندار سامان باہر رکھ رہے تھے جس کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے۔