Tag: Encrochment in karachi

  • ریتی بجری کے ٹرکوں اور تجاوزات کے خلاف عدالت کا حکم جاری

    ریتی بجری کے ٹرکوں اور تجاوزات کے خلاف عدالت کا حکم جاری

     کراچی : سندھ ہائیکورٹ میں سپرہائی وے کے اطراف تجاوزات اور ریتی بجری کے ٹرکوں کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

    درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس اور متعلقہ اداروں کی مبینہ ملی بھگت سےیہ غیرقانونی کام عروج پر پہنچ چکا ہے، سپرہائی وے کے اطراف سمیت مختلف مقامات پر ریتی بجری مافیا نےقبضہ کرلیا۔

    سماعت کے موقع پر سندھ انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی اور کمشنر کی جانب سے جواب عدالت میں جمع کرادیاگیا۔ اس کے علاوہ ناظر سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے رپورٹ بھی عدالت میں پیش کردی گئی۔

    کمشنر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سروس روڈ پر بڑے پیمانے پر ریتی بجری بکھری پڑی ہے، سروس روڈزکےاطراف سیکڑوں ڈمپر اور ٹرک کھڑے ہوئے ہیں۔

    سندھ انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرین بیلٹ پر سرگرمیاں ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ریتی بجری کی وجہ سے ہواآلودہ ہورہی ہے۔

    سیپا رپورٹ کے مطابق کھلے مقام پر ریتی بجری رکھنے سےماحول آلودہ ہورہا ہے، ریتی بجری پھیپھڑوں سمیت متعدد بیماریوں کا باعث ہے۔

    ریتی بجری اس طرح رکھنا وہاں کے مکینوں کے لئے بھی انتہائی خطرناک ہے، عدالت نے سیپا کی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے ناظر رپورٹ پر عدالت سے جواب کی مہلت طلب کی گئی، عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو تجاوزات کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا، عدالت نے ڈیڑھ ماہ میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • تجاوزات نے کراچی کا ستیاناس کردیا، لوگ کمانے آتے ہیں لیکن کوئی اپناتا نہیں، میئر وسیم اختر

    تجاوزات نے کراچی کا ستیاناس کردیا، لوگ کمانے آتے ہیں لیکن کوئی اپناتا نہیں، میئر وسیم اختر

    کراچی : میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ تجاوزات قائم کرکے کراچی کا ستیاناس کردیا گیا، سب یہاں کمانے آتے ہیں اس شہر کو کوئی اپناتا نہیں، کراچی کو سیوریج کا نیانظام چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اپنی گفتگو میں وسیم اختر نے شہر کراچی کو ہر دور میں نظرانداز کرنے کا شکوہ بھی کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں بھی شہر قائد کے  غلط اعداد وشمار  پیش کیے گئے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کراچی میں تین کروڑ سے زائد افراد رہتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اتنی آبادی میں مئیر کراچی کے کنٹرول میں صرف سترہ فیصد شہر آتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جگہ جگہ تجاوزات بنانے والے آج کروڑپتی بن گئے اور روز کمانے والے متاثر ہوئے۔ غیر قانونی تجاوزات سے کراچی کا ستیاناس کردیا گیا، لوگ نالوں اور فٹ پاتھوں پر کاروبار کررہے تھے، پورے ملک سے سب یہاں کمانے آتے ہیں لیکن اس شہر کو کوئی اپناتا نہیں، اس کیلئے آواز اٹھانی پڑے گی۔

    انہوں نے کہا کہ لاہور میں میٹرو بن گئی اور بہت کچھ بنایا گیا مگر کراچی میں کچھ نہیں ہوا، پرویز مشرف کے گزشتہ دور میں کراچی میں سب سے زیادہ ترقیاتی کام ہوا ہے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ ہم نے بھی غلطیوں سے سبق سیکھا، پھنسے تھے اب نکل گئے، پانی کی کمی ہے ،کراچی کو سیوریج کا نیا نظام چاہیے، چوری اور لیکیج پر توجہ دی جائے تو پانی کی مسئلے میں کمی ہوسکتی ہے۔

    وسیم اختر نے بتایا کہ جب میں نے عہدہ سنبھالا تو افسران11بجے کے بعد دفتر آتے تھے، کے ایم سی کوئی اچھا کام کرے گی تو سہرا وزیراعلی ٰ کو جائے گا۔