ریاض: سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ قطیف کمشنری میں 24 گھنٹے کا لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا، لاک ڈاؤن اور دیگر حفاظتی اقدامات کے بہترین نتائج سامنے آئے ہیں۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ قطیف میں 24 گھنٹے کا لاک ڈاؤن آج جمعرات سے ختم ہوجائے گا اور قطیف آنے جانے پر پابندی اٹھالی جائے گی۔
وزارت داخلہ کے نمائندے نے بدھ کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے قطیف کمشنری آنے جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
ان کے مطابق حفاظتی اقدامات کے خوشگوار نتائج ریکارڈ پر آگئے ہیں اور وزارت داخلہ نے صحت حکام کی سفارش پر قطیف آنے جانے پر پابندی اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ قطیف کے شہری روزانہ صبح 9 سے شام 5 بجے تک گھروں سے نکل سکیں گے، اس دوران وہ تمام سرگرمیاں کی جا سکیں گی جنہیں استثنیٰ دیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ نے قطیف کے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صحت و سلامتی کی خاطر حفاظتی اقدامات کی پابندی کریں اور باہر نکلتے وقت ماسک اور دستانوں کا استعمال کریں اور سماجی فاصلے کی بھی پابندی کریں۔
واشنگٹن: امریکا میں کئی ہفتوں سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہوگیا، صدر ٹرمپ اور کانگریس رہنماؤں کے درمیان ڈیل طے پاگیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عارضی طور پر 15 فروری تک سرکاری اداروں میں شٹ ڈاؤن ختم کردیا، امریکا میں کئی ہفتوں کے شٹ ڈاؤن کے بعد سرکاری اداروں میں کام شروع ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے ہمارے درمیان معاہدہ طے پاگیا اور شٹ ڈاؤن کا خاتمہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق ہوم لینڈسیکیورٹی پیکج پر دستخط کروں گا، بارڈر سیکیورٹی پر ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، مستقبل بھی بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بارڈر سیکیورٹی سے متعلق کانگریس رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوں گی، قانونی ماہرین کا بھی سہارا لیا جائے گا۔
امریکی میڈیا نے گذشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ ملک میں ایمرجنسی لگاکر بارڈر سیکیورٹی فنڈز منظور کرانے کا ارادہ کرچکے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی سینیٹ حکومتی شٹ ڈاؤن ختم کرانے میں ناکام ہوگئی تھی، سینیٹ میں ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کو بل منظور کرانے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں، ڈیل میں کیا بات طے پائی اس سے متعلق مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
اسلام آباد : بیرون ممالک سبکدوش سیاسی سفیروں کے لئے حکومتی ڈیڈلائن ختم ہوگئی ہے ، علی جہانگیر صدیقی نے چارج چھوڑنے کے لئے 2 ہفتے کا وقت مانگ لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے بیرون ممالک سبکدوش سفیروں کو دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے ، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ میں تعینات سفیر علی جہانگیرصدیقی نے چارج چھوڑنے کے لئے 2 ہفتے کا وقت مانگ لیا ہے، جس پر وزارت خارجہ نے علی جہانگیرصدیقی کومزید 2 ہفتےکاوقت دے دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی جہانگیرنے وزارت خارجہ سے بچوں کی تعلیم مکمل ہونے تک کاوقت مانگا تھا۔
ذرائع کے مطابق ڈیڈ لائن ختم ہونے پر کینیڈامیں ہائی کمشنرطارق عظیم خان ، سعودی عرب میں سفیرخان حشام بن صدیق چارج چھوڑدیا ہے جبکہ مراکش، کیوبا اور سربیا میں سفیروں نے بھی چارج چھوڑ دیا ہے۔
ذرائع دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ سبکدوش سفیروں نے چارج نائب سفیروں کے حوالے کردیا ہے۔
یاد رہے وزارت خارجہ نے سفیروں کو 7 دسمبر تک عہدے چھوڑنے کی ڈیڈلائن دی تھی۔
خیال رہے نئی حکومت نے آتے ہی بیوروکریسی میں وسیع پیمانے پر تقرریوں اور تبدیلیوں کے بعد مختلف ممالک میں پاکستانی سفیروں کی بھی نئی تعیناتیاں اور تبدیلیاں کی تھی جبکہ دفتر خارجہ میں بھی چند اہم پوسٹوں پر تقرریاں کی گئی تھیں۔
کراچی : پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ شاہین ایئر سول ایوی ایشن کا ایک ارب 40 کروڑ روپے کی نا دہندہ ہے، مسافر، شپرز محتاط رہیں، مفادات کے تحفظ کے لئے فضائی کمپنی کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ شاہین ایئر لائن کا ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس 30 اگست 2018 کو ختم ہو چکا، ایئر لائن کے پاس اس کی فہرست پر کوئی طیارہ موجود نہیں۔
ترجمان سی اے اے کا کہنا ہے کہ شاہین ایئر سول ایوی ایشن کا ایک ارب 40 کروڑ روپے کی نا دہندہ ہے، واجبات کی ادائیگی کے لئے قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن کے ترجمان کی جانب سے عوام کو اطلاع دی جاتی ہے کہ ایئر لائن ذمہ داریاں ادا کرنے سے قاصر ہے، مسافر، شپرز محتاط رہیں، مفادات کے تحفظ کے لئے فضائی کمپنی کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ شاہین ایئر لائن پاکستانی حجاج کرام کی واپسی کے لئے متبادل ایئر لائنز کا بندوبست کرے، سول ایوی ایشن کی جانب سے متنبہ کیا گیا ہے کہ شاہین ایئر کی ناکامی کی صورت میں قطعی ذمہ دارنہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ دو روز قبل ایف بی آر نے شاہین ایئرلائن سے ٹیکس کی عدم ادائیگی کے حوالے سے معاملات طے ہونے کے بعد ایئر لائن کا دفتر کھولنے کی اجازت دے دی یہ اقدام حجاج کرام کی واپسی کی وجہ سے کیا گیا ہے،27 اگست بروز پیر سے ہیڈ آفس سے آپریشنز کا دوبارہ آغاز کردیا جائے گا۔
اس حوالے سے ترجمان شاہین ایئر لائن کا کہنا ہے کہ پیر سے شروع ہونے والے اس آپریشن کے دوران پروازوں میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہوگی اور شاہین ایئر کی تمام پروازیں معمول کے مطابق سعودی عرب سے روانہ ہوں گی۔
گلگت : نلتر ویلی میں منعقدہ عالمی قراقرم میراتھن ریس اختتام پذیر ہوئی، جس میں 24 ممالک کے 35 عالمی اتھلیٹس نے 42 کلومیٹر پر محیط ریس میں شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئر فورس کے زیر اہتمام نلتر (گلگت) میں منعقدہ پہلی عالمی میراتھن اختتام پذیر ہوگئی جس میں دنیا بھر سے 150 سے زائد اتھلیٹس نے نلتر (گلگت)کی خوبصورت وادی میں منعقدہ میراتھن میں حصہ لیا۔
پاک فضائیہ نے بین الاقوامی میراتھن ٹریول کمپنی، زیڈ ایڈوانچر اور سیرینا ہوٹلز کے باہمی اشتراک سے یہ مقابلے منعقد کروائے تھے، سطح سمندر سے11300 فٹ کی انتہائی اونچائی پر اپنی نوعیت کی یہ منفرد میراتھن نوجوانوں اور بوڑھوں، ملکی اور غیر ملکی، مرد و خواتین اتھلیٹس کا حسین امتزاج تھی۔
میراتھن میں شریک تمام اتھلیٹس نے نلتر کے گرد موجود دنیا کے آٹھویں عجوبے قراقرم ہائی وے پر اس دوڑ میں حصہ لیا، 24 ممالک کے 35 عالمی اتھلیٹس نے 42 کلومیٹر پر محیط ریس میں شرکت کی جبکہ امیچور کٹیگری میں 21 کلومیٹر پر مشتمل ایک ہاف میراتھن کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔
پہلی عالمی میراتھن ریس میں پاک فضائیہ کے ائیر وائس مارشل سرفراز خان، ائیر آفیسر کمانڈنگ ناردرن ائیر کمانڈ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
42 کلومیٹر پر محیط ریس میں گیزر گلگت کے اسلم خان پہلی جبکہ غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل مقامی نوجوان اسحاق خان نے دوسری پوزیشن حاصل کی، جبکہ گلگت کے ہی عبید الرحمان نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
خواتین کی کٹیگری میں غیر ملکی اتھلیٹس چھائی رہیں اور تینوں پوزیشنز اپنے نام کرلی۔ برطانیہ کی کیرولین ڈریو نے پہلی، کینیڈین ہیتھرلی نے دوسری جبکہ ہنگری کی ایڈٹ کس نے تیسری پوزیشن حاصل کر سکیں۔
21 کلومیٹر کی ڈور میں شاہد علی، عدنان خان اور نذر شاہ نے بالترتیب پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اسی کیٹگری کے خواتین کے مقابلوں میں نادیہ رحیم پہلی جبکہ کوکب سرور دوسری اور ثوبیہ علی تیسری پوزیشن کی حامل قرار پائیں۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل 24ممالک کے بہترین ایتھلیٹس قراقرم میراتھن میں شرکت کے لئے پاکستان پہنچ گئے، منفرد مقام اورسطح سمندر سے11300فٹ کی انتہائی اونچائی پر یہ میراتھن چیلنج نلتر ویلی میں منعقد ہو گا۔
42.2KMاور21.1KMکے ان تاریخی مقابلوں میں عالمی اتھلیٹس کے ساتھ پاک افواج کے 70اور پاکستان کے 30ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں۔ اس میراتھن کا مقصد بین الاقوامی شہرت یافتہ ایتھلیٹس کو پاکستان کی خوبصورتی سے روشناس کراناہے۔
یہاں امر قابل ذکر ہے کہ دس سال کے ایتھلیٹ سے لے کر 80سال کی عمر کے اتھلیٹس اس ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔ دنیا کے مختلف مما لک کے عالمی شہرت یافتہ رنرز جیسا کہ زیاد رحیم ( پاکستان)، ڈاکٹر جرگن کوہلمے ( جرمنی) ، جانوس اور ایڈٹ کِس (ہنگری) ، جان لم ینگ( ٹرینیڈاڈ) ، گوسپ راگوسو ( اٹلی) جے سی سانتا ٹریسا ( امریکہ) ، رین اولسن (ڈنمارک) اور کولن لی (یو کے) اس ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔
اس ایونٹ میں اپنے معیار کی بلندی کے خواہاں پاکستانی ایتھلیٹس کو سیکھنے اور اپنے جوہر دکھانے کا ایک شاندار موقع میسر آ ئے گا، مزید براں آسٹریلیا ، بیلجیم مصر، تونیسیا، فیرو آئی لینڈ ، پولینڈ، قطر ، یو اے ای، ارجنٹینا ، آئرلینڈ، تائیوان ، چائنا ، سکاٹ لینڈ اورنیدر لینڈ کے رنرز بھی اس میراتھن میں بھرپور شرکت کر رہے ہیں۔
واشنگٹن : انیس سو ساٹھ میں ہو نیوالے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ طاس معاہدے پر پاک بھارت مذاکرات عالمی بینک ہیڈ کوارٹرز میں ہوئے، مذاکرات میں سندھ طاس معاہدہ سمیت کشن گنگا ڈیم اور رتلے ہائیڈروالیکٹرک پلانٹ سے متعلق معاملات زیرِ غور آئے، جو بے نتیجہ رہے اور اعتراضات برقرار ہے.
سفارتی ذرائع کے مطابق مذاکرات میں بھی بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار رہی ، پاکستان نے کشن گنگاڈیم اور ہائیڈروپلانٹ پر اعتراضات کئے، جسے بھارت نے مسترد کردیا، جس کے بعد کشن گنگا اور رتلے ہائیڈروالیکٹرک پلانٹ کی تعمیر پر پاکستان کے تحفظات برقرار ہیں۔
پاکستان نے عالمی بینک مطالبہ کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنایاجائے۔
خیال رہے کہ یہ معاملہ پاکستان نے عالمی ثالثی عدالت میں لیجانے کی درخواست کی جبکہ بھارت نے عالمی بینک سے غیر جانبدار نمائندے کی تقرری کا مطالبہ کیا تھا۔
سندھ طاس معاہدے پر پاک بھارت سیکریٹری سطح کے مذاکرات کا انعقاد عالمی بینک نے کیا تھا اور بھارت نےعالمی بینک کی پیش کردہ تجاویز کو بھی مسترد کر دیا تھا۔
سندھ طاس معاہدہ
خیال رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں ستمبر 1960 میں ہوا تھا جس پر پاکستان کی جانب سے اس وقت کے صدر ایوب خان جبکہ ہندوستان کی جانب سے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے دستخط کیے تھے۔
اس معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے باہمی اصول طے کیے گئے اور یہ معاہدہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 1965 اور 1971 میں ہونے والی جنگوں کے باوجود بھی برقرار رہاتھا۔
سندھ طاس معاہدے کے تحت مشرقی دریاؤں ستلج، بیاس اور راوی ہندوستان جبکہ مغربی دریاؤں سندھ، جہلم اور چناب کا پانی پاکستان کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔