Tag: energy infrastructure

  • یوکرینی صدر نے جنگ بندی کی امریکی تجویز کی حمایت کردی

    یوکرینی صدر نے جنگ بندی کی امریکی تجویز کی حمایت کردی

    یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی امریکی تجویز کی حمایت کرتے ہیں مگر اس حوالے سے امریکا سے مزید تفصیلات درکار ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا اور روس کے درمیان یوکرین میں جنگ بندی سے متعلق بات چیت کے بعد یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی امریکی تجویز پر امریکی صدر سے بات کریں گے۔

    یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ٹرمپ سے گفتگو کا مقصد یہ جاننا ہوگا کہ روس نے امریکا کو کیا پیشکش کی ہے، یہ جاننا بھی چاہتے ہیں کہ امریکا نے روس کو کیا پیشکش کی۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ پوتن کی شرائط ظاہر کرتی ہیں کہ روس جنگ بندی کے لیے تیار نہیں، روسی صدر کا مقصد یوکرین کو کمزور کرنا ہے۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے واضح کیا ہے کہ ہتھیار ڈالنے کی صورت میں یوکرینی فوجیوں کی زندگی کی ضمانت دیتے ہیں۔

    ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ محصور یوکرینی فوجیوں کی جانب سے بچانے کی اپیل پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہنمائی کوتیار ہیں، ہتھیار ڈالنے کی صورت میں یوکرینی فوجیوں کی زندگی محفوظ رہے گی۔

    روس یوکرین جنگ کے خاتمے کیلیے اہم پیشرفت

    ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی صدر کی شرائط ظاہر کرتی ہیں کہ روس جنگ بندی کیلئے تیار نہیں، روسی صدر کا مقصد یوکرین کو کمزور کرنا ہے۔

  • روسی حملوں پر تنقید ہماری فوج کو نہیں روک سکتی، صدر پوتن

    روسی حملوں پر تنقید ہماری فوج کو نہیں روک سکتی، صدر پوتن

    ماسکو : روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین میں روسی حملوں پر بہت شور مچایا جا رہا ہے لیکن یہ شور شرابہ روسی فوج کو روک نہیں سکے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ یوکرین فوج کی کارروائیوں پر ہر طرف مکمل خاموشی چھائی رہی لیکن جب ہم نے جوابی کارروائی کی تو ہر طرف شور مچ گیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے کریملن پیلس میں "وطن کے ہیرو” نامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے روسی فوج کے یوکرین پر میزائل حملوں کا ذکر کیا اور کہا کہ ہمسایہ ملک پر ہمارے میزائل حملوں پر بہت شور مچایا جارہا ہے، بالکل ٹھیک ہے ہم ہی یہ حملے کر رہے ہیں۔

    پوتن نے کہا ہے کہ مذکورہ حملے یوکرینی فوج کے روس مخالف اقدامات کے جواب میں شروع کئے گئے ہیں لیکن پہلے کس نے شروع کیا ہے؟ کریمیا پُل پر کس نے حملہ کیا ہے؟ کس نے کرسک جوہری پاور پلانٹ کی الیکٹرک لائنوں کو نشانہ بنایا ہے اور کس نے دونیتسک کا پانی کاٹا ہے؟

    پوتن نے کہا ہے کہ لاکھوں کی آبادی والے شہر کا پانی کاٹنا نسل کشی ہے لیکن کہیں سے بھی کسی نے بھی اس بارے میں ایک لفظ تک نہیں کہا، ہر طرف مکمل خاموشی چھائی رہی لیکن جب ہم نے جوابی کارروائی کی ہے تو ہر طرف شور مچ گیا ہے۔

    پوتن نے کہا کہ یہ شور شرابہ روسی فوج کو یوکرین میں اپنے اہداف تک رسائی سے روک نہیں سکے گا۔ وطن کا اوّلین مفہوم انسانیت ہے اسے ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہم جو بھی کر رہے ہیں اپنے عوام اور ان کی سلامتی کے لئے کر رہے ہیں۔