Tag: Engineers

  • سعودی عرب : انجینئروں کی غیر قانونی بھرتی مہنگی پڑسکتی ہے

    سعودی عرب : انجینئروں کی غیر قانونی بھرتی مہنگی پڑسکتی ہے

    ریاض : سعودی حکومت نے تمام تعمیراتی کمپنیوں کو سختی سے ہدایت جاری کی ہے کہ وہ غیر رجسٹرڈ انجینئروں کو ہرگز بھرتی نہ کریں بصورت دیگر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    اس حوالے سے سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ غیر رجسٹرڈ انجینئروں کو بھرتی کرنا یا ان کی خدمات حاصل کرنا جرم ہے، اس قانون کی خلاف ورزی پر10 لاکھ ریال جرمانہ اور کم سے کم ایک سال قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی بھی انجینئر کی رجسٹریشن کے لیے غلط معلومات فراہم کرنا بھی جرم میں شمار کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ تمام تعمیراتی ادارے رجسٹرڈ انجینئروں کی خدمات پر اکتفا کریں، غیر رجسٹرڈ افراد کو بھرتی کرنا جرم میں شراکت داری ہے جس پر قانونی کارروائی ہوسکتی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ اسی طرح اجازت نامہ حاصل کیے بغیر اپنے نام کے ساتھ انجینئر لکھنا شہریوں کو گمراہ کرنے کے زمرے میں آتا ہے جو قابل سزا جرم ہے۔

    پبلک پراسیکیوشن نے بتایا کہ یہی صورت حال ہر اس شعبے کے ساتھ ہے جس پر کام کرنے کے لیے اجازت نامہ درکار ہے جیسے ڈاکٹر یا اکاؤنٹنٹ وغیرہ۔

    ادارے کے ترجمان نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی تعمیراتی ادارہ جب تک حکومتی اجازت نامہ حاصل نہیں کرتا اس وقت تک بحیثیت تعمیراتی ادارہ وہ ذرائع ابلاغ پر اپنی تشہیر بھی نہیں کرسکتا۔

  • سی پیک اور دیگر میگا پروجیکٹ کے لیے اب ستر فیصد پاکستانی انجینئرز بھرتی کیے جائیں گے: چیئرمین پی ای سی

    سی پیک اور دیگر میگا پروجیکٹ کے لیے اب ستر فیصد پاکستانی انجینئرز بھرتی کیے جائیں گے: چیئرمین پی ای سی

    اسلام آباد: پاکستان انجینئرنگ کونسل( پی ای سی) کے چیئرمین جاوید سلیم قریشی نے کہا ہے کہ سی پیک اور دیگر میگا پروجیکٹ کے لیے اب ستر فیصد پاکستانی انجینئرز بھرتی کیے جائیں گے، انجینئرز ذاتی کمپنیاں بھی کھول سکتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، چیئرمین پی ای سی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اب پاکستان کے انجینئرز دنیا بھر کے باقی انجینئرز کی طرح مارکیٹ میں کام کریں گے، انہیں کسی قسم کی پریشانی درپیش نہیں آئے گی، پاکستانی انجینئرز نوکریوں کے لیے دنیا بھر میں کہیں بھی اپلائی کرسکتے ہیں اور ذاتی کمپنیاں بھی کھول سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ابھی دنیا کے انیس ممالک کو انٹرنیشنل پروفیشنل انجینئرنگ لائسنس جاری کرنے کا اختیا ر دیا گیا ہے جبکہ سی پیک اور دیگر میگا پروجیکٹ کے لیے اب ستر فیصد پاکستانی انجینئرز بھرتی کیے جائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ انٹرنیشنل پروفیشنل انجینئرنگ لائسنس جاری کرنے کا اختیار ملنا پاکستان کے لیے اعزاز ہے، پاکستان کے انجینئرز کو انٹرنیشنل پروفیشنل انجینئرنگ لائسنس ملک میں جاری ہوگا۔


    پاکستانی انجینئرز کے لیے خوش خبری


    خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانیہ میں جنیوا معاہدے کے تحت پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین جاوید سلیم کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پی ای سی کو نیا اعزاز دینے سے متعلق گفتگو کی گئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان انجینئرنگ کونسل کو انٹرنیشنل پروفیشنل انجینئرنگ لائسنس جاری کرنے کا اختیار دیا گیا جس کے بعد اب وہ لائسنس جاری کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ انٹرنیشنل پروفیشنل انجینئرنگ لائسنس جاری کرنے کا اختیار ملنا پاکستان کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے کیونکہ اس سے پاکستان کے انجینیئرز کی عالمی مارکیٹ میں مانگ بڑھ جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔