Tag: english channel

  • برطانیہ جانے کی کوشش میں مزید 8 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک

    برطانیہ جانے کی کوشش میں مزید 8 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک

    کشتی کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے برطانیہ جانے کی کوشش کرنے والے مزید 8 تارکین وطن سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

    فرانسیسی حکام کے مطابق فرانس سے برطانیہ پہنچنے کی کوشش میں مزید آٹھ تارکین وطن سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے ہیں، ان تارکین وطن کی چھوٹی اور غیر محفوظ بھری ہوئی کشتی اتوار کی صبح سمندر میں الٹ گئی۔

    اس حوالے سے فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب فرانسیسی ریسکیو سروسز کو ایک کشتی کے سمندر میں پھنسے ہونے کی اطلاع ملی، کشتی میں سوار افراد میں سے 53 تارکین وطن کو بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ کشتی میں ایریٹیریا، شام، سوڈان اور ایران سے تعلق رکھنے والے افراد سوار تھے۔

    اس سے قبل 4 ستمبر کو برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے فرانسیسی حکام نے بتایا کہ انگلش چینل میں تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی الٹنے سے کم از کم بارہ افراد ہلاک ہوگئے۔

    کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہونے والوں میں 6 بچے اور حاملہ خاتون بھی شامل ہے، کشتی پر سوار افراد فرانس سے برطانیہ داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، فرانسیسی کوسٹ گارڈز نے کشتی حادثے میں 50 افراد کی جان بچائی۔

  • برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب گئے

    برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب گئے

    لندن: برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔

    بی بی سی کے مطابق فرانسیسی حکام نے کہا ہے کہ انگلش چینل میں تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی الٹنے سے کم از کم بارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہونے والوں میں 6 بچے اور حاملہ خاتون بھی شامل ہے، کشتی پر سوار افراد فرانس سے برطانیہ داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، فرانسیسی کوسٹ گارڈز نے منگل کو کشتی حادثے میں 50 افراد کی جان بچائی۔ 12 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جن میں سے دو کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    فرانسیسی وزیر داخلہ نے کشتی کے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے، جب کہ لی پورٹل کے میئر اولیور باربرین نے کہا کہ بدقسمتی سے کشتی کے پیندے میں شگاف پڑ گیا تھا، جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔

    فرانسیسی بحری ایجنسی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ رواں سال انگلش چینل میں مہاجرین کی کشتی کا سب سے مہلک حادثہ ہے، انھوں نے کہا کہ جہاز میں سوار بہت سے لوگوں کے پاس لائف جیکٹ نہیں تھی، فی الحال یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ کشتی کیسے پھٹی، یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ کشتی کس قسم کی تھی، کچھ تارکین ربڑ کی ڈونگیوں میں بھی دریا کراس کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    فرانسیسی وزیر داخلہ نے کہا کہ کشتی کمزور اور چھوٹی تھی، جس کی لمبائی 7 میٹر سے بھی کم تھی، انسانی اسمگلرز ان چھوٹی کشتیوں میں بھی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سوار کرا دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کشتی پر سوار زیادہ تر افراد کا تعلق اریٹیریا سے تھا اور زیادہ تر خواتین تھیں۔

    بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں برس 21 ہزار افراد فرانس سے براستہ سمندر برطانیہ داخل ہوئے، یہ تعداد گزشتہ برس کی اتنی مدت سے زیادہ ہے، تاہم 2022 کے مقابلے میں کم ہے۔ 2023 میں مجموعی طور پر 29,437 افراد چھوٹی کشتیوں میں برطانیہ آئے تھے، جب کہ 2022 میں 45,755 افراد داخل ہوئے تھے، تارکین وطن کے اعداد و شمار پہلی بار 2018 میں جمع کیے گئے تھے۔ 2018 سے اب تک انگلش چینل سے 1 لاکھ 35,000 سے زیادہ لوگ برطانیہ آئے ہیں۔

  • انگلش چینل میں ڈوبنے والی خاتون کون تھی؟

    انگلش چینل میں ڈوبنے والی خاتون کون تھی؟

    لندن: فرانسیسی ساحل سے برطانیہ جانے کی کوشش کے دوران ڈوبنے والی بدقسمت عراقی خاتون کی شناخت ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے انگلش چینل میں بڑی تعداد میں ڈوبنے والے پناہ گزینوں میں سے پہلے شخص کی شناخت ہوگئی ہے، جو شمالی عراق سے تعلق رکھنے والی کرد خاتون ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بدھ کو 24 سالہ مریم نوری محمد امین برطانیہ میں مقیم اپنے منگیتر کو اس وقت میسج کر رہی تھیں، جب ان کی کشتی ڈوبنے لگ گئی۔

    مریم کا تعلق شمال مشرقی عراق میں کردستان کے قصبے صوران سے تھا، وہ ان 27 افراد میں سے ایک تھیں جو فرانس کے ساحل سے برطانیہ تک خطرناک سفر کی کوشش کے دوران ہلاک ہوئے، یہ خطرناک سفر رواں سال درجنوں جانیں لے چکا ہے، خاتون کے منگیتر کا کہنا تھا کہ انھیں مریم نوری کو بچانے کا یقین دلایا گیا تھا لیکن وہ دیگر چھبیس افراد کے ساتھ ہلاک ہو گئیں۔

    واضح رہے کہ اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں 17 مرد، 6 خواتین (جن میں سے ایک حاملہ تھی) اور 3 بچے شامل ہیں، حادثے میں صرف 2 مسافر زندہ بچے۔

    رپورٹس کے مطابق مریم نوری ایک خاتون رشتہ دار کے ساتھ سفر کر رہی تھیں، دونوں برطانیہ میں اپنے خاندان سے ملنے کی امید میں یہ خطرناک سفر کر رہی تھیں، کشتی الٹنے سے کچھ دیر قبل مریم نے اپنے منگیتر کو سنیپ چیٹ پر میسج کیا تھا۔

  • غیر قانونی طور پر کشتی میں برطانیہ اور فرانس جانے والے چالیس تارکین وطن گرفتار

    غیر قانونی طور پر کشتی میں برطانیہ اور فرانس جانے والے چالیس تارکین وطن گرفتار

    لندن : برطانیہ کی سرزمین پر پہنچنے کی کوشش کرنے والے چالیس مہاجرین کو سمندری گزرگاہ انگلش چینل میں ڈوبنے سے بچا لیا گیا، بحریہ کے عملے نے غیرملکی تارکین وطن کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابقبرطانوی اور فرانسیسی سمندری نگرانی کے محکموں کے اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سمندری گزرگاہ انگلش چینل میں چند کشتیوں میں غیر قانونی سفر کرنے والےچالیس غیرملکی تارکین وطن کو اپنی حراست میں لے لیا۔

    ان میں کچھ بچے بھی شامل ہیں، مذکورہ تارکین وطن کا تعلق عراق، ایران اور افغانستان سے ہے جو انگلش چینل عبور کر کے عبور کر کے برطانوی سرزمین پر پہنچنا چاہتے تھے۔

    دونوں ممالک کے کوسٹ گارڈز عملے نے یہ کارروائی منگل کو کی اور چند کشتیوں کو اپنی تحویل میں بھی لے لیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ کئی برسوں میں ہزاروں تارکین وطن مختلف خطرناک سمندری راستوں سے گزرتے ہوئے فرانس اور برطانیہ پہنچ چکے ہیں۔

    اس کے علاوہ کچھ تارکین وطن سمندری موجوں کی تاب نہ لاتے ہوئے ڈوب کر مر بھی جاتے ہیں۔