Tag: English Cricketer

  • فلسطینی بچی کی فریاد سن کر انگلش کرکٹر غمزدہ

    فلسطینی بچی کی فریاد سن کر انگلش کرکٹر غمزدہ

    لندن: اسرائیل کی جارحیت، غیر ملکی کرکٹرز نے بھی فلسطین کے لئے آواز اٹھانا شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انگلش کرکٹر سیم بلنگز فلسطین کی دس سالہ بچی کی فریاد سُن کر پریشانی و حیرت میں مبتلا ہوگئے ہیں، سیم بلنگز نے فلسطینی بچی کی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ فلسطین کی موجودہ صورتحال دل دہلا دینے والی ہے، ساتھ ہی انگلش کرکٹر نے ’پرے فار فلسطین‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی تھی، جہاں غزہ میں اسرائیلی بمباری سے تباہ گھر کے ملبے کے ڈھیر پر کھڑی بچی کا کہنا تھا کہ ’میں چاہتی ہوں کہ اپنے لوگوں کے لیے کچھ کروں لیکن میں کیا کرسکتی ہوں؟ میں تو صرف 10 سال کی ایک بچی ہوں۔‘

    دس سالہ بچی کی ویڈیو کو دیکھ کر ہر آنکھ نم ہوگئی، ندین عبداللطیف کا کہنا تھا کہ میں جب یہ سب دیکھتی ہوں تو مسلسل روتی رہتی ہوں۔

    بچی کا کہنا تھا کہ میں خود سے کہتی ہوں کہ ہم اس سب کے اہل کیوں ہیں؟ میری فیملی کہتی ہے کہ وہ صرف ہم سے نفرت کرتے ہیں، وہ ہمیں پسند نہیں کرتے کیونکہ ہم مسلمان ہیں، آپ مسلمانوں کے ساتھ ایسا رویہ کیوں اختیار کرتے ہیں؟

    یہ بھی پڑھیں: غزہ: 10 سالہ فلسطینی بچی کی فریاد نے سب کو رُلا دیا

    نین عبداللطیف کا کہنا تھا کہ آپ میرے عقب میں بچوں کو دیکھ سکتے ہیں، آپ ان پر میزائل سے حملہ کرکے قتل کیوں کرتے ہیں؟ یہ ٹھیک نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری سے اب تک 10 ہزار سے زائد فلسطینی بے گھر ہوگئے، بے گھر فلسطینی کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    خیال رہے کہ ایک ہفتے سے جاری اسرائیل کی بربریت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 181 ہوگئی ہے، جاں بحق افراد میں 47 بچے اور 22خواتین بھی شامل ہیں۔

  • ناصر جمشید کی اہلیہ کو انگلش کرکٹر کرس ووکس کا خصوصی انداز میں خراج تحسین

    ناصر جمشید کی اہلیہ کو انگلش کرکٹر کرس ووکس کا خصوصی انداز میں خراج تحسین

    لندن : انگلش آل راؤنڈر کرس ووکس نے کرونا وائرس کیخلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑنے والی پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹر ثمرہ افضل کے نام والی شرٹ پہن کر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انگلش کرکٹر کرس ووکس نے کرونا وائرس کیخلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑنے والی ناصر جمشید کی اہلیہ پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹر ثمرہ افضل کے نام والی شرٹ پہن کر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے کرونا وائرس کے خلاف لڑنے والے طبی عملے کی خدمات کے اعتراف میں مہم شروع کی گئی ہے۔

    یہ مہم ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز سے قبل شروع کی گئی جس میں پاکستانی کرکٹر ناصر جمشید کی اہلیہ ڈاکٹر ثمرہ افضل کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔

    اس مہم کے دوران انگلش ٹیم کے کھلاڑی طبی عملے کے ناموں والی شرٹس ٹریننگ کے دوران پہن کر ان کی خدمات کا اعتراف کر رہے ہیں۔

    کرس ووکس کی تصاویر سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر ثمرہ افضل نے ایک ٹوئٹ میں خوشی کا اظہار کیا، ڈاکٹر ثمرہ کا کہنا ہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے ان کی خدمات کو سراہا جانا میرے لیے اعزاز اور خوشی کی بات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سب سے خاص بات یہ ہے کہ میرے فیورٹ کرکٹر نے میرے نام والی شرٹ پہنی، ڈاکٹر ثمرہ کے ٹوئٹ کے بعد انگلش کرکٹر نے بھی ٹوئٹر پر ہی جواب دیا۔

    کرس ووکس نے ٹوئٹر پر انہیں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے کرونا وائرس کیخلاف جنگ میں قربانیاں دیں، ان کیلئے یہ ایک معمولی سا اقدام ہے۔ کرس ووکس نے ڈاکٹرز ثمرہ کو مخاطب کر کے کہا کہ مشکل وقت میں سخت محنت جاری رکھنے پر آپ کا شکریہ۔

  • ’’عمران خان کی باؤنسر سے بچنے کے لیے تولیے کا استعمال‘‘

    ’’عمران خان کی باؤنسر سے بچنے کے لیے تولیے کا استعمال‘‘

    لندن: سابق انگلش کرکٹر سائمن ہیوجز نے عمران خان کی بولنگ سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ وہ اتنے خطرناک بولر تھے کہ میں نے ان کی باؤنسرز سے بچنے کے لے تولیے کا استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق 1992 ورلڈ کپ فاتح ٹیم کے کپتان عمران خان کا شمار اپنے دور کے بہترین آل راؤنڈر میں کیا جاتا تھا، ان کی بولنگ اور بیٹنگ سے متعلق سابق کرکٹرز تبصرے کرتے رہتے ہیں اب سابق انگلش کرکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ عمران خان کی باؤنسر سے بچنے کے لیے سینے پر تولیہ لپیٹ کر بیٹنگ کرنے آئے تھے۔

    سابق انگلش کرکٹر نے بتایا کہ انگلش کاؤنٹی مقابلوں کے دوران عمران خان ناراض ہونے کے بعد انہوں نے ان سامنا کس طرح کیا تھا۔

    60 سالہ سابق کرکٹر نے بتایا کہ ان کے کپتان نے انہیں آرام کرنے کو کہا ہے ٹیم میں عمران اور میں ہی اٹینگ بولر تھے، تاہم کپتان نے اپنا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے اسے ایک اور اوور بولنگ کرنے کو کہا۔

    سائمن ہیوجز نے کہا کہ دراصل خوفناک ترین لمحہ ہوو میں کھیلے گئے میچ میں تھا، میں عمران خان کے ساتھ بولنگ کررہا تھا اور ایک گرم ترین دن تھا، میں صرف سات اوورز کا اسپیل مکمل کیا تھا جب اس دن ہمارے مڈل سیکس کے کپتان فل ایڈمنڈز نے کہا ’ٹھیک ہے تو ایک دھچکا لگا ہے۔

    فل ہیوجز کے مطابق انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ آپ آف کررہے ہیں، اس دن میں مڈل سیکس میں واحد تیز بولر تھا لہٰذا عمران خان نے 12ویں کھلاڑی کے لیے اپنا ہیلمٹ اتارنے اور فلاپی ہیٹ نکالنے کا اشارہ کیا، اگلے اوور کے اختتام پر یہ ایڈمنڈس دیکھتے ہی اچانک بولا ’جا اور ایک اوور اور کر‘ انہوں نے مزید کہا کہ اسے ایک اوور ایک دو۔

    انہوں نے کہا کہ ایک اور میچ میں جب میں 10ویں نمبر پر بلے بازی کرنے آیا تھا تو وہ ہوو میں گیند کررہا تھے چونکہ پویلین ہوو کی پچ پر ہے جبکہ بولنگ دوسرے میدانوں کی نسبت ہمیشہ وہاں تیز نظر آتی ہے۔

    میں نے ڈریسنگ روم سے جس حد تک حفاظت کی ہوسکتی تھی کی جس میں سینے کے محافظ کے طور پر اپنی قمیض میں تولیہ بھرنا بھی شامل تھا لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

    فل ہیوجز نے کہا کہ عمران خان کو میں کبھی فراموش نہیں کرسکا، اگلی بار لارڈز میں ان کا سامنا کرنے کے بعد لگاتار گیندوں میں مجھے دو بار جان چھڑائی اور میں نے کبھی ایڈمنڈس کے مشورے پر دوبارہ کان نہیں دھرے۔

  • انگلش کرکٹر معین علی کا پاکستان سے محبت کا اظہار، کشمیر سے متعلق اہم بیان

    انگلش کرکٹر معین علی کا پاکستان سے محبت کا اظہار، کشمیر سے متعلق اہم بیان

    لاہور : پی ایس ایل ملتان سلطانز کی ٹیم میں شامل انگلینڈ کے کھلاڑی معین علی نے کہا ہے کہ پاکستان آنا میرے لیے بہت بڑی بات ہے کیونکہ میری والدہ کی پیدائش پاکستان کی ہے۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ میرے لیے بہت خوشی کی بات ہے کہ مجھے اپنی والدہ کی پیدائش کی جگہ پر واپس آنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    اسی پر مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں انگلینڈ میں پیدا ہوا ہوں 15سال بعد پاکستان آیا ہوں، اس سے قبل بھی پاکستان آتا رہا ہوں اور یہاں کرکٹ بھی کھیل چکا ہوں اور امید ہے کہ آئندہ بھی اپنی ٹیم کے ساتھ پاکستان آؤں گا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل پاکستان میں انعقاد بہت بڑی کامیابی ہے اور میرا اس کا حصہ بننا بڑی خوش آئند بات ہے۔

    پاکستان میں ٹیلنٹ ہمیشہ سے موجود ہے اور پی ایس ایل ہمیشہ پاکستان کے لئے اچھا رہے گا۔ ہمارے یہاں آکر کھیلنا بڑی بات ہے اور

    کسی سخت کھیل میں فتح حاصل کرنا بہت اچھی بات ہے، میری والدہ کی پیدائش آزاد کشمیر میں ہوئی تھی، اس لئے وہاں جانا میرے لئے اہم ہے اور میں وہاں جاؤں گا۔