Tag: Enlarged abdomen

  • صرف ایک گلاس جوس ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !! : بڑھا ہوا پیٹ کم کرنے کا جادوئی طریقہ

    صرف ایک گلاس جوس ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !! : بڑھا ہوا پیٹ کم کرنے کا جادوئی طریقہ

    عمر کے بڑھنے کے ساتھ پیٹ کے بڑھنے کی شکایت زیادہ تر لوگوں کو ہوتی ہے اور ان کی حتی الامکان یہی کوشش ہوتی ہے کہ جلد از جلد ان کا بڑھا ہوا پیٹ کسی طرح کم ہوجائے۔

    اس عمر کے لوگوں کا ایک بڑا مسئلہ پیٹ کی چربی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہے جس کی بنیادی وجہ ہماری خوراک پر توجہ نہ دینا اور بے ترتیب طرزِ زندگی ہے۔

    طبی ماہرین موٹاپے کو بیماریوں کی جڑ قرار دیتے ہیں جس کے نتیجے میں پیش آنے والی طبی شکایات میں ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، خون کی غیر متوازن روانی، اعضاء کی غیر مناسب کارکردگی اور امراض قلب سرفہرست ہیں۔

    اسے ختم کرنے کے لیے ڈائٹنگ اور ورزش جیسے کچھ طریقے نہایت اہم سمجھے جاتے ہیں لیکن اس میں غذا کا بھی اہم کردار ہے، موٹاپے کا علاج جوس سے بھی ہوسکتا ہے۔ جس کا ذکر مندرجہ ذیل سطور میں کیا جارہا ہے۔

    اس حوالے سے ماہرین صحت بڑھا ہوا پیٹ کم کرنے کیلیے سنگترے کا جوس پینے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ سنگترے صرف تازگی بخشنے کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ ان کے فوائد اس سے کہیں زیادہ ہیں کیونکہ یہ پیٹ کی چربی کو کم کرنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔

    صحت کی دیکھ بھال کے معروف پلیٹ فارم ٹاٹا 1ایم جی کی طرف سے شائع کی گئی رپورٹ کے مطابق غذا میں سنگترے کو شامل کرنے کے 7 تخلیقی اور موثر طریقے ہیں، جو صحت مند رہنے، میٹابولزم کو بڑھانے، پتلی اور زیادہ چست کمر حاصل کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

    بڑھا ہوا پیٹ

    اپنے دن کا آغاز ایک گلاس تازہ اورنج جوس سے کیا جاسکتا ہے۔ یہ وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے اور کیلوریز میں کم رکھتا ہے، جس کی وجہ سے یہ ایک مثالی میٹا بولزم بوسٹر ہے۔

    ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ بڑھا ہوا پیٹ کم کرنے کیلیے زیادہ کیلوری والے اسنیکس کی جگہ اورنج کے تازہ ٹکڑوں کو استعمال کیا جائے۔ اس میں موجود فائبر مواد آپ کو پیٹ بھرنے میں مدد دیتا ہے اور غیر صحت بخش غذا کھانے کی خواہش کو کم کرتا ہے۔

    کچھ لوگ پیٹ کی چربی سے لڑنے کے لیے غذائی اجزاء سے بھرپور تازہ ذائقہ کے لیے سبز سلاد میں نارنجی سلائسیں شامل کرتے ہیں۔

    جب آپ سنگترے کو پالک، سن کے بیج اور بادام کے دودھ میں ملاتے ہیں تو آپ غذائی اجزاء سے بھرپور جوس حاصل کر سکتے ہیں جو چربی کو جلانے میں مدد کرتا ہے۔

    سنگترے کے چھلکے کو دلیا یا سلاد پر پیس کر پیس سکتے ہیں۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے اور کھانے میں چربی سے لڑنے کی طاقت میں اضافہ کرتا ہے۔

    کچھ لوگ سبز چائے میں اورنج کا تھوڑا سا رس ڈالنا پسند کرتے ہیں۔ سبز چائے اور اورنج جوس کا امتزاج میٹابولزم کو تیز کرتا ہے اور چربی جلانے کو فروغ دیتا ہے۔

    اورنج، پودینہ اور کھیرے کے ٹکڑوں کو پانی کے پیالے میں بھگو کر رکھا جا سکتا ہے۔ ڈیٹوکس پانی جسم کو ہائیڈریٹ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ میٹابولزم کو بڑھاتا ہے اور جسم میں موجود زہریلے مواد کوتلف کرنے میں معاونت کرتا ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • آدھا گلاس پانی اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بڑھا ہوا پیٹ اندر

    آدھا گلاس پانی اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بڑھا ہوا پیٹ اندر

    بڑھا ہوا پیٹ صرف انسان کی شخصیت کو ہی متاثر نہیں کرتا بلکہ مختلف بیماریوں کا باعث بھی بنتا ہے، جن میں امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ ٹو حتّیٰ کہ موت کے خطرات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

    پیٹ کی چربی کو موٹاپے کی اہم علامت سمجھا جاتا ہے اگر اس چربی کی وجوہات کا تعین کر لیا جائے تو اس سے چھٹکارا پانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ اس چربی کو کم کرنے کے لیے سب سے زیادہ مؤثر دو طریقے ہیں۔

    پیٹ کی چربی

    پہلے طریقے میں صرف چند غذائیں استعمال کی جاتی ہیں جب کہ بقیہ کھانے ترک کر دیے جاتے ہیں۔ دوسرے طریقے میں کچھ ورزشیں کی جاتی ہیں جن کی بدولت اس چربی سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

    پیٹ کو کم کرنے کا آزمودہ نسخہ

    دس گرام اجوائن اور10گرام سونف کو ایک گلاس پانی میں ڈال کر خوب پکائیں ،جب پانی آدھا پانی رہ جائے تو اسے نیم گرم کرکے پی لیں۔ اسی ترتیب سے صبح و شام یہ پانی پیئں صرف چند دن کے استعمال سے آپ کو اپنے بڑھے ہوئے پیٹ میں نمایاں فرق محسوس ہوگا۔

    اس کے علاوہ پیٹ کی چربی ختم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل غذائیں استعمال کی جاسکتی ہیں۔

    سبز چائے کا استعمال

    اس چائے کے باقاعدہ استعمال سے کمر اور پیٹ کی چربی کم ہوتی ہے۔ سبزچائے میں اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جسمانی توانائی بڑھانے کے ساتھ ساتھ چربی گھلانے کا عمل بھی تیز کرتی ہیں۔ ہر روز دو سے تین کپ سبز چائے استعمال کرنے سے کچھ عرصے میں کافی مقدار میں وزن کم کیا جا سکتا ہے۔

    کیلوں کا استعمال

    کیلے میں پوٹاشیم بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے جو کہ بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے اور شریانوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بہت مفید ہے۔ کیلوں میں پائے جانے والے دیگر اجزاء بے وقت بھوک پر قابو پانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    ان کو باقاعدہ استعمال کرنے سے میٹابولزم ریٹ بھی بڑھتا ہے جس کی وجہ سے پیٹ کی چربی جلدی سے پگھلنا شروع ہو جاتی ہے۔

    خشک میوہ جات

    پیٹ کی چربی کو کم کرنے کے لیے ایسے فائبرکا استعمال نہایت ضروری ہے جو کم وقت میں آسانی کے ساتھ جسم میں جذب ہو سکے۔ جلدی جذب ہونے والا فائبر زیادہ تر خشک میوہ جات میں پایا جاتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق باداموں کو روزانہ استعمال کرنے سے موٹاپے سے نجات ملتی ہے۔ اس مقصد کے لیے روزانہ پندرہ سے بیس بادام استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بادام دل کی صحت کو بہتر بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

  • بڑھا ہوا پیٹ اور موٹاپا آپ کی جان بھی لے سکتا ہے

    بڑھا ہوا پیٹ اور موٹاپا آپ کی جان بھی لے سکتا ہے

    انسان کتنا ہی خوش شکل کیوں نہ ہو لیکن اگر اس پر موٹاپا غالب آجائے تو اس کی شخصیت کو گرہن لگ جاتا ہے اور اس کی شکل نامکمل سی لگتی ہے، موٹاپا بذات خود ایک بیماری ہے جس سے اور بھی بہت سے مرض لاحق ہوسکتے ہیں اور بسا اوقات موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

    تندرستی ہزار نعمت ہے، اگر انسان صحت مند او ر توانا ہو تو وہ ہر مشکل سے مشکل کام کو بھی کرنے کا پکا ارادہ کرلیتا ہے اور اسے مکمل بھی کرلیتا ہے لیکن بشرطیکہ وہ صحت مند ہو، آپ کی خوبصورتی کا دشمن موٹاپا آپ کی جان بھی لے سکتا ہے۔

    حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پیٹ کی چربی میں اضافہ جلد موت کا سبب بن سکتا ہے، میڈیکل جرنل میں شائع کردہ ایک مطالعے میں کہا گیا ہے کہ پییٹ کی چربی جلد موت کی وجہ بن سکتی ہے اور قبل از وقت موت کے خطرے کا تعین کرنے کے لیے باڈی ماس انڈیکس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    باڈی ماس انڈیکس کیا ہے؟

    باڈی ماس انڈیکس ایک آسان اقدام ہے جو لوگوں کے وزن کا اندازہ کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر استعمال ہوتا ہے لیکن اس پر اکثر تنقید کی جاتی ہے کیونکہ باڈی ماس انڈیکس یہ نہیں بتاتا ہے کہ جسم میں چربی کہاں محفوظ ہوتی ہے۔

    موٹاپے کے باعث پیدا ہونے والے خطرناک امراض میں امرض قلب، کینسر، شوگر اور ہائی بلڈ پریشروغیرہ خاص طور پر شامل ہیں  ۔واضع رہے کہ موٹاپے کی حالت میں امراض قلب کی بروقت موت واقع ہونے کا تعلق دل کے فعل میں بے ربط گی ، تاہم آہنگی اور قلب و شرائین کی پیچیدگیوں سے ہے۔

    جس کا بنیادی سبب خون میں بڑھی ہوئی چربی کی مقدار اور کولیسٹرول کا بڑھناہے۔موٹاپے کے باعث اموات کی سب سے بڑی شرح متذکرہ بالا ہی ہے۔موٹاپے کی وجہ سے بلڈپریشر کا بڑھ جا نا عام ہے۔موٹاپے کے باعث ہی عورتوں میں رحم کا کینسر ،سن پا س کے بعد بریسٹ کا کینسر ، مردوں میں پرو سٹیٹ کا کینسراور مردو زن میں مقعد کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    پیٹ کی زائد چربی موت کی وجہ ہے؟

    اِس ضمن میں محققین نے مختلف تجربات اور مطالعے کیے جس کے بعد معلوم ہوا کہ پیٹ کی اضافی چربی واقعی میں جلد موت کا سبب بن سکتی ہے۔

    خواتین میں خاص طور پر ہر10 سینٹی میٹر پیٹ کی چربی میں اضافہ 8 فیصد تک موت کے خطرے میں اضافہ کر دیتا ہے جبکہ مردوں میں ہر 10سینٹی میٹر پیٹ کی چربی میں اضافہ موت کا خطرہ 12 فیصد تک بڑھا دیتا ہے، اس کے برعکس جسم کے دیگر حصوں میں موجود اضافی چربی جلد موت کے خطرے کو کم کرسکتی ہے۔

    پیٹ کی اضافی چربی کیسے کم کی جائے؟

    پتے والی سبزیوں اور تازہ پھلوں کو غذا میں شامل کریں۔
    پروٹین اور کم چربی والی مصنوعات کا انتخاب کریں۔
    چینی کا استعمال کم کریں اور کوشش کریں کہ کیک، کوکیز اور میٹھے مشروبات سے پرہیز کیا جائے۔
    ڈنر میں بھاری غذا کے بجائے ہلکی غذا اور سلاد کا استعمال کریں۔
    زیادہ سے زیادہ ورزش کریں جیسے واک، تیراکی اور جمپنگ وغیرہ۔