Tag: entered

  • بالی ووڈ میں انٹری سے قبل سلیم خان نے سلمان سے کیا پوچھا تھا؟

    بالی ووڈ میں انٹری سے قبل سلیم خان نے سلمان سے کیا پوچھا تھا؟

    بالی ووڈ اداکار سلمان خان نے کہا کہ بالی ووڈ میں ڈیبیو کرنے سے قبل والد سلیم خان نے مجھ سے کئی اہم سوال ہوچھے تھے۔

    سلمان خان آج ایک سپر سٹار ہیں لیکن بالی ووڈ میں جن انہوں نے قدم رکھا تو ان کے بارے میں شکوک تھے، جس پر ان کے والد اور مشہور اسکرین رائٹر سلیم خان نے بھی ان کی رہنمائی کی تھی۔

    حال ہی میں اداکار سلمان خان نے اپنے بھتیجے ارہان خان کے پوڈ کاسٹ ’دم بریانی ‘ میں پہلی بار شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے والد سے ملنے والا مشورہ اپنے بھتیجے تک پہنچایا۔

    سلمان خان کا ایک اور متنازع بیان سامنے آگیا

    فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر جاری پرومو میں سلمان خان نے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں سے متعلق بتایا کہ والد نے میری رہنمائی کی، لیکن انہوں نے اس دوران مجھ سے کچھ قیمتی سوالات پوچھے۔

    اداکار نے کہا کہ جب میں فلم انڈسٹری میں آیا، تو میرے والد نے مجھ سے پوچھا تھا کہ ’کیا تم ایکشن کر سکتے ہو؟’ میں نے کہا ہاں، پھر انہوں نے پوچھا، کیا تم 10 لوگوں کو مار سکتے ہو؟ میں نے کہا نہیں۔’

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by dumb biryani (@dumbbbiryani)

    سلمان کا مزید کہنا تھا کہ ’پھر سلیم خان نے  پوچھا کہ کیا تم وکیل بن سکتے ہو؟ میں نے کہا نہیں، کیا تم پولیس والا بن سکتے ہو؟ میں نے کہا نہیں، محلے کا دادا بن سکتے ہو؟ میں نے کہا نہیں تو انہوں نے کہا تو اس انڈسٹری مین زیادہ سے زیادہ تمہیں کوئی لو اسٹوری ملے گی‘۔

    سلمان خان نے کہا کہ والد کی یہ باتیں میرے ذہن میں بیٹھ گئیں جس کے بعد میں نے اپنے خواب کو پورا کرنے کیلئے سخت محنت کی۔

    ساتھ ہی سلمان خان نے ارہان کو ہر لمحے کیلئے تیار رہنے کی تلقین کی اور کہا کہ’تمہیں بھی انڈسٹری میں ان لوگوں کے ساتھ مقابلہ کرنا ہوگا، وہاں ٹائیگر شروف ہوگا، شاہد کپور ہوگا، ورون دھون ہوگا، سدھارتھ ملہوترا ہوگا کیا تم ابھی خود کو ان سے بہتر سمجھتے ہو؟

    سلمان خان کے اس سوال نے ارہان خان کو لاجواب کردیا تو ارہان نے کہا کہ ’بالکل نہیں ‘جس پر سلمان خان نے اپنے بھتیجے کو نصیحت کی کہ تمھیں کامیاب ہونے کے لیے اداکاروں کی اچھی خصوصیات سیکھنی چاہئیں اور خود کو مزید بہتر بنانے کے لیے محنت کرنی چاہیے۔

  • روس اور ایران کے درمیان اسلحے کی ڈیل آخری مرحلے میں‌ داخل

    روس اور ایران کے درمیان اسلحے کی ڈیل آخری مرحلے میں‌ داخل

    تہران /ماسکو : باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان ہتھیاروں کی خرید وفروخت کی ایک خفیہ سودے پر کام ہو رہا ہے۔ یہ سودا اپنے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی اور روسی حکام نے حالیہ عرصے کے دوران اسلحہ کی ڈیل کے حوالے سے تفصیلی مذاکرات کیے ہیں، روس اور ایران کے درمیان اسلحہ کی خفیہ ڈیل کے حوالے سے خبر کا انکشاف روسی ذرائع ابلاغ کی جانب سے کیا گیا ہے۔

    اخباری اطلاعات کے مطابق روسی اسلحہ ساز کمپنی”روس اپارون“ ایرانی رجیم کے ساتھ اسلحہ کی فروخت کے معاہدے کے آخری مرحلے میں ہے، اس ڈیل میں روسی کمپنی ایران کو دفاعی اور پیشگی حملے میں استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کرے گی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران کو پیشگی حملے کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کرنا غیر قانونی ہے کیونکہ سلامتی کونسل کی قراداد 2231 میں ایران کو اس نوعیت کے ہتھیاروں کی فروخت ممنوع قرار دی گئی ہے۔ جب تک سلامتی کونسل اس کی اجازت نہیں دے گی کوئی ملک ایسے مہلک ہتھیار تہران کو فروخت نہیں کرسکتا۔

    اطلاعات کے مطابق مذکورہ دفاعی ڈیل کے حوالے سے ماسکو اور تہران کے درمیان رابطے مکمل طور پر صیغہ راز میں رکھے گئے تاکہ ایران، روس سے ایسے ہتھیار خرید سکے جنہیں وہ عالمی قانون کے تحت حاصل کرنے کا مجاز نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ یہ ڈیل اپنے آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔ اس ڈیل میں روس کے بڑے اور عالمی سطح کے ہتھیار شامل ہیں۔ ان میں فضائی دفاعی نظام ”ایس 400“، سوخوئی جنگی طیارے، فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے سیٹلائٹس اور آبدوزیں بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ روس اور ایران کے درمیان اسلحہ کی مذکورہ ڈیل کے حوالے سے بات چیت دونوں ملکوں میں اعلیٰ سطحی حکام کے درمیان ہوئی۔ ایران کی طرف سے اسلحہ کے حصول کے لیے مذاکرات وزیر دفاع امیر حاتمی نے کیے۔ اس سودے کی مالیت ساڑھے چار ارب ڈالر ہے۔

    ایران یہ رقم نقد کے بجائے خام تیل اور دیگر سامان کی شکل میں ادا کرے گا، ایران اور روسی اسلحہ ساز کمپنی روس اپارون ایکسپورٹ کے درمیان مذاکرات رواں سال فروری سے جاری ہیں۔

    عرب ٹی وی کے مطابق روسی حکام کی طرف سے ایران کے ساتھ اسلحہ کی کسی میگا ڈیل کے حوالے سے خبروں کی تردید کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ مذکورہ ڈیل میں سوخوئی 24 اور مگ 29 طیاروں کی مرمت کی ڈیل کی جا سکتی ہے۔

    روسی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران نے تین سال قبل ماسکو سے سوخوئی طیارے، جنگی ہیلی کاپٹر، بحری جہازوں کو تباہ کرنے والا دفاعی نظام اور سمندر میں استعمال ہونے والے میزائل فروخت کرنے کی درخواست کی تھی، کرملین نے اس درخواست پرغور کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کی طرف سے اسلحہ کے حصول کی درخواست دی گئی ہوگی مگر اس پرعمل درآمد میں کافی مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔