Tag: Epidemic diseases

  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کے 65 ہزار 574 کیسز رپورٹ

    سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کے 65 ہزار 574 کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض کا پھیلاؤ جاری ہے، 24 گھنٹوں میں سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کے 65 ہزار 574 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ذرائع محکمہ صحت کے مطابق ملک کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، بیش تر کیسز کا تعلق سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں سے ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک کے سیلاب زدہ علاقوں میں 11 ہزار 518 ڈائریا کیس رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ یعنی 7129 ڈائریا کیسز سندھ سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

    چوبیس گھنٹوں کے دوران خیبر پختون خوا میں ڈائریا کے 1303، بلوچستان میں 2806، پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں سے 280 ڈائریا کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3581 اسکن انفیکشن کے کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سندھ سے 769، پنجاب سے 615، کے پی سے 1293، بلوچستان سے 1551 کیسز شامل ہیں۔

    24 گھنٹوں میں سیلاب زدہ علاقوں میں امراض تنفس کے 13 ہزار 201 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے سندھ میں 9357، بلوچستان میں 2487، پنجاب میں 1024، اور کے پی میں 4235 کیس رپورٹ ہوئے۔

    سیلاب زدہ علاقوں میں آئی انفیکشن کے بھی 671 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، 24 گھنٹوں کے دوران 277 آبی ڈائریا، 50 مشتبہ ٹائیفائیڈ، 37 ہیپاٹائٹس کیسز بھی رپورٹ ہوئے۔

    وزارت صحت کے مطابق 24 گھنٹوں میں سیلاب زدہ علاقوں میں 1520 ملیریا، 30 ڈینگی کیسز، جب کہ 25 ہزار 629 دیگر امراض کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • سیلاب زدہ علاقوں میں ڈینگی، ملیریا اور گیسٹرو پھیلنے لگا

    سیلاب زدہ علاقوں میں ڈینگی، ملیریا اور گیسٹرو پھیلنے لگا

    صوبہ سندھ میں سیلابی بارشوں کے بعد صورتحال انتہائی خراب اور نظام زندگی مکمل طور پر تباہ ہوگیا، بھوک اور افلاس کے ساتھ مختلف بیماریاں بھی جنم لے رہی ہیں۔

    کئی کئی کلومیٹر تک کھڑے ہوئے گندے پانی میں خوفناک قسم کے مچھروں کی افزائش بہت تیزی سے ہورہی ہے، جس کے سبب تعفن کے ساتھ علاقوں میں ڈینگی، ملیریا اور گیسٹرو کی وبا نے بھی پنجے گاڑ لیے۔

    سیلابی ریلوں سے متاثرین کا کہنا ہے کہ ہم بچ تو گئے ہیں بچوں کو بیماریوں کیسے بچائیں، ہمیں نہ کھانا میسر نہ پینے کا صاف پانی ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈاکٹر ابراہیم یوسف نے بتایا کہ متاثرین کو غذا کے ساتھ ساتھ ادویات بھی مہیا کی جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھوٹ رہے ہیں، بیماریوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے تین لاکھ سے زائد افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں، متاثرین کو کھانے کے ساتھ دواوں کی بھی شدید ضرورت ہے۔

    اس کے علاوہ ہیضہ، پیٹ کی دیگر بیماریاں پھیل رہی ہیں، سانپ اور بچھو کے کاٹنے کے کیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے جس کا بروقت علاج نہ ہونے سے اموات بھی بڑھ رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ کے عمرکوٹ ضلع میں صرف دو ہفتوں میں 300 سے زائد ملیریا اور دس کے قریب ڈینگی کےکیس مثبت آگئے، سیلابی بارشوں کےبعدصورتحال انتہائی سنگین ہوگئی، خیموں میں مقیم سیلاب متاثرین شدید ذہنی کرب میں مبتلا ہیں جبکہ متاثرین میں مچھر دانیاں بھی تقسیم نہ ہوسکیں۔