Tag: Erdogan

  • حماس نے جنگ بندی تجویز قبول کر لی، اسرائیل انکار کر رہا ہے: اردوان

    حماس نے جنگ بندی تجویز قبول کر لی، اسرائیل انکار کر رہا ہے: اردوان

    انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکا اور یورپی ممالک اپنا کردار ادا نہیں کر رہے ہیں۔

    استنبول میں مسلم اسکالرز سے خطاب میں صدر اردوان نے کہا کہ حماس نے گزشتہ ہفتے قطر اور مصر کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی تجویز کو قبول کر لیا ہے، لیکن اسرائیلی حکومت جنگ بندی نہیں چاہتی۔

    انھوں نے کہا امریکا اور یورپی ممالک جنگ بندی پر رضامند ہونے کے لیے اسرائیل پر نہ دباؤ بڑھا رہے ہیں اور نہ ہی امن کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا حماس نے قطر اور مصر کی جانب سے ایک ’’پائیدار جنگ بندی کی جانب ایک قدم‘‘ کی تجویز کو قبول کیا لیکن نیتن یاہو کی حکومت جنگ کا خاتمہ نہیں چاہتی، نیتن یاہو نے اس تجویز پر یہ رد عمل دیا کہ رفح میں معصوم لوگوں پر حملہ کر دیا، اس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ کون امن اور مذاکرات کا ساتھ دیتا ہے اور کون چاہتا ہے کہ جھڑپیں جاری رہیں اور مزید خوں ریزی ہو۔

    اسرائیل نے چڑھائی کی کوشش کی تو اپنا جوہری نظریہ تبدیل کر دیں گے: ایران

    اردوان نے کہا کہ کیا نیتن یاہو نے اپنے اس بگڑے ہوئے رویے پر کوئی شدید ردعمل دیکھا؟ نہیں، نہ تو یورپ اور نہ ہی امریکا نے ایسا ردعمل ظاہر کیا جو اسرائیل کو جنگ بندی پر مجبور کرے۔

    دوسری طرف حماس کے رہنماؤں نے دوحہ میں ترک انٹیلیجنس چیف سے ملاقات کی ہے، حماس کے پولیٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور گروپ کے ایک سینئر وفد نے قطر کے دارالحکومت میں ترک انٹیلیجنس کے سربراہ ابراہیم قالن سے ملاقات کی۔

    اسرائیل کے پاس رفح میں شہریوں کے تحفظ کا کوئی ’قابل اعتبار منصوبہ‘ موجود نہیں: انٹونی بلنکن

    حماس نے ایک بیان میں کہا کہ اس ملاقات کا مقصد گزشتہ ہفتے رونما ہونے والے واقعات پر غور و فکر کرنا تھا۔ خیال رہے کہ حماس نے تو ثالثوں کی طرف سے جنگ بندی کی تجویز پر اتفاق کر لیا تھا لیکن اسرائیل نے اس کے نتیجے میں رفح پر حملہ کیا۔

    ہنیہ نے اسرائیل کے خلاف ترکی کے اقدامات کی تعریف کی، جس میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہونا اور اسرائیل کے ساتھ تجارت کو روکنا شامل ہے۔ انھوں نے انٹیلیجنس چیف کو مبینہ طور پر کچھ فائلیں بھی حوالے کیں جن میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں پر تشدد کے ثبوت بھی شامل ہیں، جن میں سے کچھ جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • ترک صدر کا اقتدار چھوڑنے کا عندیہ، وجہ سامنے آگئی؟

    ترک صدر کا اقتدار چھوڑنے کا عندیہ، وجہ سامنے آگئی؟

    گزشتہ دو دہائیوں سے ترک اقتدار پر براجمان رہنے والے صدر رجب طیب اردوغان کا اہم بیان سامنے آیاہے، انہوں نے رواں برس مارچ میں میونسپل انتخابات کو اپنے ’آخری انتخابات‘ قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان 2003 میں صدر منتخب ہوئے تھے، اس دوران انہوں نے بڑے نشیب و فراز کا بھی سامنا کیا۔

    ترک صدر اردوغان کا ترک یوتھ فاؤنڈیشن کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں بغیر رکے کام کر رہا ہوں۔ ہم سخت محنت کر رہے ہیں کیوں کہ میرے لیے آخری انتخابات ہیں۔

    ترک صدر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ اختیار جو قانون مجھے تفویض کرتا ہے، یہ انتخابات میرے آخری انتخابات ہوں گے۔

    ترک صدر اردوغان کی جانب سے اس امید کا اظہار کیا گیا کہ ان کی قدامت پسند جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی ان کے بعد بھی اقتدار ہی میں رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ وہ ‘اعتبار کی منتقلی‘ پر کام کریں گے، انہوں نے ان انتخابات کو اپنے بعد آنے والوں کے لیے ایک ‘نعمت‘ قرار دیا۔

    یاد رہے کہ رجب طیب اردوغان 2003 میں وزیراعظم کے منصب پر فائز ہوئے تھے، 2014میں صدر منتخب ہوگئے تھے، 2017میں دستوری تبدیلیوں کے ذریعے وزیراعظم کا عہدہ ختم کر دیا گیا اور یوں تمام تر انتظامی طاقت صدر کو مل گئی تھی۔

    ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    2014اور 2018کے انتخابات میں ترک صدر بھاری اکثریت سے منتخب ہوئے تھے۔

  • کیا بلدیاتی انتخابات اردوان کا آخری الیکشن ہے؟

    کیا بلدیاتی انتخابات اردوان کا آخری الیکشن ہے؟

    انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے بلدیاتی انتخابات کو اپنا آخری الیکشن قرار دے دیا ہے۔

    ترک سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق جمعہ کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے بلدیاتی الیکشن کو اپنا آخری الیکشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ 31 مارچ کو ہونے والے بلادیاتی انتخابات ان کا آخری الیکشن ہوگا۔

    رجب طیب اردوان جدید ترکی کے سب سے کامیاب سیاست دان ہیں جنھوں نے گزشتہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے تک ملک کی قیادت کی، 2002 کے بعد سے ایک درجن سے زیادہ انتخابات میں فاتح قرار پائے۔

    اردوان مئی 2023 میں ہونے والے انتخابات کے دوران 5 سال کی مدت کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے، اردوان نے کہا کہ قانون کے ذریعے دیے گئے مینڈیٹ کے تحت یہ میرا آخری الیکشن ہے، جو بھی نتیجہ نکلے گا وہ میرے بعد آنے والے بہن بھائیوں کو میراث کی منتقلی ہوگا۔

  • اسرائیل ذہنی توازن کھو بیٹھا: رجب طیب اردوان

    اسرائیل ذہنی توازن کھو بیٹھا: رجب طیب اردوان

    انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے محصور شہر غزہ میں وحشیانہ بمباری کرنے والی صہیونی ریاست پر کھل کر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’حماس سے جنگ میں اسرائیل ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے۔‘‘

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو ترکیہ کے صدر اردوان نے کہا کہ جو لوگ آج غزہ کے ہزاروں بچوں کی موت کو خاموشی سے دیکھ رہے ہیں ان کے ساتھ کل جو کچھ ہوگا، اس پر کہنے کو کچھ نہیں بچے گا۔

    کابینہ اجلاس کے بعد ایک بیان میں رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، جتنا جلدی ممکن ہو ہمیں اسرائیل کو روکنا چاہیے، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ میں جنگی جرائم کے ذمہ داروں کا احتساب ہو۔

    دی ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اردوان نے غزہ کی پٹی میں ہونے والے جرائم پر یروشلم کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم کیا اور الزام لگایا کہ امریکا اور یورپ اس میں ملوث ہیں۔ ترکیہ صدر نے کہا ’’مجھے یقین ہے کہ ہمیں اسرائیل کو روکنا چاہیے جو ایسا لگتا ہے جیسے مکمل طور پر ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ میں جنگی جرائم کے ذمہ داروں کو انصاف کا سامنا کرنا پڑے۔‘‘

    واضح رہے کہ اردوان کی حکومت نے حال ہی میں اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات بحال کیے ہیں، تاہم غزہ جنگ کے دوران ان کی جانب سے اسرائیل پر تنقید بتدریج بڑھتی جا رہی ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں انھوں نے زور دے کر کہا تھا کہ حماس دہشت گرد تنظیم نہیں ہے بلکہ اپنی سرزمین اور لوگوں کے لیے لڑنے والے مجاہدین کا ایک آزادی پسند گروپ ہے۔

    ہفتے کے روز استنبول میں ایک بہت بڑی ریلی سے خطاب میں اردوان نے کہا کہ ان کا ملک غزہ میں بمباری کے لیے اسرائیل کو ’’جنگی مجرم‘‘ قرار دینے کی تیاری کر رہا ہے۔

  • ویڈیو: ایلون مسک اپنے بیٹے ایکس کے ساتھ اردوان سے ملاقات کے لیے پہنچ گئے

    ویڈیو: ایلون مسک اپنے بیٹے ایکس کے ساتھ اردوان سے ملاقات کے لیے پہنچ گئے

    نیویارک: ایلون مسک اپنے بیٹے ایکس کے ساتھ ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کے لیے پہنچ گئے، اردوان نے مسک کے صاحب زادے کے ساتھ کھیلنے کی بھی کوشش کی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جب رجب طیب اردوان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے نیویارک کے دورے پر گئے تو ایلون مسک اور ان کے بیٹے ایکس نے ان کے ساتھ ملاقات کی، اور اس دوران ان میں دل چسپ گفتگو ہوئی۔

    جب دونوں شخصیات ترکی میں ٹیسلا کے مستقبل کے بارے میں تبادلہ خیال کر رہے تھے تو چھوٹا X اردوان کے تحفے سے متاثر ہوتا نظر نہیں آیا۔

    ترک صدر اردوان نے نیویارک سٹی میں ایلون مسک سے ملاقات میں ان کے بیٹے سے کھیلنے کی کوشش کی، اور فٹ بال تحفے میں دی اور کہا پلیز لے لو، لیکن مسک کا بیٹا باپ کی گود میں چڑھا رہا اور فٹبال پکڑنے کی بالکل کوشش نہیں کی۔

    ترک صدر نے ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کو ترکیےآنے کی دعوت بھی دی، اور کہا ترکیے میں ٹیسلا فیکٹری لگائیں، صدر اردوان نے ایلون مسک کو ترکیے کی تکنیکی پیش رفتوں کے ساتھ ساتھ ’’ڈیجیٹل ترکیے‘‘ کے وژن اور قومی مصنوعی ذہانت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

    واضح رہے کہ X (سابقہ ٹویٹر) کی سخت دفتری میٹنگیں ہوں، یا خصوصی اعلیٰ سطح کی تقریبات، ایلون مسک اپنے ننھے بیٹے کو لانے سے نہیں شرماتے، اس چھوٹے بچے کا نام والدین نے ’X AE A-12‘ رکھا تھا۔

    ترک صدر کے ساتھ ملاقات کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں، ان وائرل ویڈیوز میں ایک میں اردوان نے ایلون مسک کی بیوی گِرم کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے جواب میں کہا وہ سان فرانسسکو میں ہے، اب ہم الگ ہو چکے ہیں، اسی لیے میں اپنے بیٹے کا خیال رکھتا ہوں۔

  • طیب اردوان کا محمد بن سلمان کو قیمتی کار کا تحفہ

    طیب اردوان کا محمد بن سلمان کو قیمتی کار کا تحفہ

    کویت : ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سعودی بادشاہ شاہ سلمان اور ولی عہد و وزیراعظم محمد بن سلمان کو ماڈرن ترک الیکٹرک گاڑیاں تحفے میں پیش کی ہیں۔

    گزشتہ روز ترک صدر خلیجی ممالک کے 3 روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچے جہاں انہوں نے جدہ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور دیگر حکام سے اہم ملاقاتیں کیں۔

    سلمان

    دورے میں ترک صدر نے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کو ترکیہ کی لوکل مینوفیکچرڈ دو الیکٹرک گاڑیاں تحفے میں دیں۔

    سعودی ولی عہد نے طیب اردوان کو الیکٹرک گاڑی میں بٹھا کر ٹیسٹ ڈرائیو کرتے ہوئے تحفہ پیش کرنے پر اپنے معزز مہمان کا شکریہ ادا کیا۔

    واضح رہے کہ ترک صدر طیب اردوان گزشتہ روز خلیجی ممالک کے 3 روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچے، سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اور دیگر حکام نے جدہ کے ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا۔

    خبر ایجنسی کے مطابق ترک صدر طیب اردوان کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان سرمایہ کاری، تجارت اور علاقائی امور پر بات چیت ہوئی۔

    صدر طیب اردوان کے ہمراہ ان کی کابینہ کے ارکان اور دیگر ترک حکام بھی موجود ہیں، سعودی عرب کے بعد ترک صدر قطر اور متحدہ عرب امارات جائیں گے۔

  • اردوان زیلنسکی ملاقات، روس کا رد عمل

    اردوان زیلنسکی ملاقات، روس کا رد عمل

    ماسکو: کریملن نے اردوان اور زیلنسکی ملاقات پر کہا ہے کہ اسے بہ غور دیکھا جا رہا ہے، ادھر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے نیٹو ممبر شپ کے لیے یوکرین کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر طیب اردوان کی استنبول میں یوکرینی ہم منصب ولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات ہوئی ہے، جس میں انھوں نے نیٹو ممبر شپ کے لیے یوکرین کی حمایت کی۔

    روس کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ زیلنسکی اور ترکی کے اردوان کے درمیان ملاقات کا بہ غور جائزہ لیا جا رہا ہے، نیز روس اس ملاقات کو اہم سمجھتا ہے۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ  مذاکرات کے نتائج پر گہری نظر رکھی جائے گی۔

    دوسری طرف اردوان زیلنسکی ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال ہوا، بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ترک صدر نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولودیمیر زیلنسکی کو اپنی حمایت کا یقین دلایا۔

    صدر اردوان نے کہا کہ یوکرین نیٹو میں شمولیت کا حق دار ہے، یوکرین اور روس کو امن مذاکرات کرنا چاہیے، انھوں نے مزید کہا کہ ترکیہ روس اور یوکرین میں جنگ ختم کرانے کے لیے کو ششیں جاری رکھے گا۔

  • رجب طیب اردوان کے انتخابی جلسے میں 17 لاکھ سے زائد افراد کی شرکت

    رجب طیب اردوان کے انتخابی جلسے میں 17 لاکھ سے زائد افراد کی شرکت

    انقرہ: ترک میڈیا نے استنبول میں اتاترک ایئرپورٹ پر صدر رجب طیب اردوان کے انتخابی جلسے کو صدی کا سب سے بڑا سیاسی جلسہ قرار دے دیا، جس میں 17 لاکھ لوگ شریک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز 7 مئی کو استنبول میں ہونے والا انتخابی جلسہ صدی کا بڑا جلسہ تھا، جس میں 1.7 ملین افراد نے شرکت کی، جسے دیکھتے ہوئے نہ صرف اردوان کی مقبولیت کا پتا چلتا ہے بلکہ چند دن بعد ہونے والے انتخابات میں ان کی پوزیشن بھی مستحکم دکھائی دیتی ہے۔

    ترکیے میں 14 مئی کو الیکشن ہوں گے، اگرچہ گزشتہ دنوں ہونے والے عوامی پولز میں بتایا گیا کہ اردوان پر ان کے سیاسی حریف کمال قلیچ دار اوغلو کو تھوڑی سی برتری حاصل ہے، تاہم اردوان کی آق پارٹی کے حالیہ جلسے نے ان کی مقبولیت کا ایک اور ثبوت دے دیا ہے۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے اس بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب میں عوام سے اپیل کی کہ اپوزیشن اتحاد کو ملک کو تقسیم کرنے کا موقع نہ دیں۔ واضح رہے کہ ری پبلیکنز پیپلز پارٹی کی قیادت میں 6 پارٹیوں پر مشتمل اپوزیشن کی نیشنل الائنس کی جانب سے کمال قلیچ دار اوغلو صدارت کے امیدوار ہیں۔

    یاد رہے کہ 14 مئی کو ترک ووٹرز نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالیں گے، 2023 کے یہ انتخابات ترکیہ کے اہم ترین الیکشنز میں سے ایک ہیں۔ موجودہ صدر رجب طیب اردوان نے 20 سال سے اقتدار پر اپنی گرفت برقرار رکھی ہوئی ہے۔ تاہم، حالیہ مہینوں میں، ملک میں معاشی بدحالی اور ایک مہلک زلزلے کے بعد ان کی انتظامیہ پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ تازہ ترین پولنگ کے مطابق ترکیہ کی متحدہ اپوزیشن اردوان کی حکمرانی کے لیے ایک بے مثال چیلنج بن چکی ہے۔

    2019 کے میئر کے انتخابات میں پہلی بار حزب اختلاف کے ہاتھوں استنبول کی شکست نے اردوان کی حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی تھی۔ وہ استنبول جس کے وہ میئر رہے تھے، اور پھر ان کی پارٹی نے پورے ملک کی زمام اقتدار سنبھال لی تھی۔

  • اردوان نے پاکستان آرمی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کو خصوصی ایوارڈ سے نواز دیا

    اردوان نے پاکستان آرمی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کو خصوصی ایوارڈ سے نواز دیا

    انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان آرمی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کو خصوصی ایوارڈ سے نوازا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں منعقد ایوارڈز دینے کی خصوصی تقریب میں صدر اردوان نے پاکستان اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کو خصوصی ایوارڈ سے نوازا۔

    یہ خصوصی ایوارڈ ترکیہ میں زلزلے میں پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں دیا گیا، جسے پاکستان آرمی کی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کے لیڈر نے وصول کیا۔

    ترکیہ میں تباہ کن زلزلے کے پیش نظر33 رکنی پاک آرمی ٹیم 7 فروری کو ترکیہ گئی تھی، یہ ٹیم 22 فروری 2023 تک ترکیہ کے متاثرہ علاقے میں موجود رہی، اور اس دوران ریسکیو ٹیم نے 91 سائٹس کو سرچ کیا۔

    پاک فوج کی ٹیم نے 8 افراد کو زندہ، 7 کی شناخت، 138 میتوں کو ملبے تلے نکال کر ورثا کے حوالے کیا تھا، کامیاب سرچ اینڈ ریسکیو مشن کے بعد پاکستان آرمی کی ٹیم 24،23 فروری کو پاکستان واپس پہنچی تھی۔

    استنبول ایئرپورٹ پر ٹیم کی رخصتی کے وقت ترکیہ کے اعلیٰ فوجی و سول حکام بھی موجود تھے، وطن واپسی پر بھی پاک آرمی کی ٹیم کا والہانہ استقبال کیا گیا تھا۔

  • اردوان زلزلے کے باوجود 14 مئی کو انتخابات کرانے کے خواہش مند، بلومبرگ کا دعویٰ

    اردوان زلزلے کے باوجود 14 مئی کو انتخابات کرانے کے خواہش مند، بلومبرگ کا دعویٰ

    انقرہ: بلومبرگ نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان زلزلے کی تباہ کاریوں کے باوجود ملک میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کے خواہش مند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا نیٹ ورک بلومبرگ کا کہنا ہے کہ صدر رجب طیب اردوان زلزلے کے بعد بھی مئی میں ہی انتخابات کرانا چاہتے ہیں۔

    بلومبرگ کا کہنا ہے کہ صدر اردوان اس مفروضے پر کام کر رہے ہیں کہ ترکی میں اب سے تین ماہ بعد عام انتخابات کرائے جائیں گے، حالاں کہ ترکیہ اس وقت دوہرے زلزلوں کی بڑی تباہی سے دوچار ہے۔

    اردوان ترکیے میں 20 سال سے حکمرانی کر رہے ہیں، اور اب انھیں اپنے دور اقتدار کی سخت ترین انتخابی دوڑ کا سامنا ہے، وہ اپنے اس اقتدار کو تیسری دہائی تک لے جانے کے لیے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    صدر ترکیہ نے گزشتہ روز بدھ سے ملک میں 90 دن کی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے، بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس ایمرجنسی کے خاتمے کے بعد وہ ووٹنگ کے منصوبے پر عمل درآمد کریں گے۔

    واضح رہے کہ ترکیے میں دہائیوں کے شدید ترین زلزلوں میں اب تک تقریباً 16 ہزار ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ تباہ کن زلزلہ اردوان کی حکمرانی کا ایک بڑا امتحان بن گیا ہے۔

    بلومبرگ کا دعویٰ کچھ حکومتی عہدے داروں کے ذرائع پر مبنی ہے، جنھوں نے معاملے کی حساسیت کے پیش نظر شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صدر مملکت 14 مئی کے بعد براہ راست ووٹنگ کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جیسا کہ طے کیا گیا تھا۔

    بلومبرگ کا کہنا ہے کہ ترکیہ کے ایوان صدر نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    ترکیہ اور شام میں قیامت خیز زلزلہ، اموات کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کرگئی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سب سے زیادہ تباہ حال قصبوں کا دورہ کرتے ہوئے ترکیہ کے صد رجب طیب اردوان نے ایک سال کے اندر اندر زلزلے کے مرکز کے قریب کے تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو کا وعدہ کر لیا ہے۔ اردوان نے زلزلوں کو نہ صرف ترکیہ کی تاریخ کا بلکہ دنیا کی بھی سب سے بڑی آفت قرار دیا ہے۔

    بلومبرگ اکنامکس نے تخمینہ لگایا ہے کہ زلزلوں کے بعد ترکیہ میں عوامی اخراجات دو سالوں کے دوران مجموعی جی ڈی پی کے 5.5 فیصد کے برابر ہو سکتے ہیں۔ اگر موجودہ حکومت نے زلزلے کے بعد اچھی کارکردگی دکھائی تو انتخابات میں انھیں انعام ملنے کا امکان ہے۔