Tag: eruption

  • اسپین میں آتش فشاں پھٹنے سے 5 ہزار افراد کی نقل مکانی

    اسپین میں آتش فشاں پھٹنے سے 5 ہزار افراد کی نقل مکانی

    میڈرڈ: اسپین کے ایک جزیرے میں آتش فشاں پھٹنے سے 5 ہزار افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے، حکام صورتحال سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ہسپانوی جزیرے لا پالما میں بڑے پیمانے پر آتش فشاں پھٹنے سے تقریباً 5 ہزار افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ اب تک 5 ہزار افراد کو لاس لانوس ڈی اریڈین فٹ بال کے میدان میں منتقل کیا گیا ہے، فضائی حدود کھلی ہیں، ہوائی اڈے کی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔

    اس سے قبل آتش فشاں انسٹی ٹیوٹ آف کینریز نے اتوار کو ہسپانوی جزیرے لا پالما میں آتش فشاں پھٹنے کی تصدیق کی تھی۔

    قابل ذکر ہے کہ اسپین کے نیشنل جیوگرافک انسٹی ٹیوٹ نے اس علاقے میں ایک ہفتہ قبل زلزلے کی سرگرمی ریکارڈ کی تھی۔ اس کی وجہ سے حکام نے حادثے سے پہلے لوگوں کو باہر نکالا تھا۔

    اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے گزشتہ روز ہنگامی اجلاس کے بعد ٹویٹ کیا کہ ہم اس ہفتے اس صورتحال کا اندازہ لگانے اور اس سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہم شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

  • ابلتا ہوا آتش فشاں لوگوں کے لیے پکنک پوائنٹ بن گیا

    ابلتا ہوا آتش فشاں لوگوں کے لیے پکنک پوائنٹ بن گیا

    ریکیاوک: یورپی ملک آئس لینڈ میں آتش فشاں پہاڑ سے بہتا لاوا لوگوں کی دلچسپی کا مرکز بن گیا، لوگ بڑی تعداد میں یہاں پہنچ کر پکنک منانے لگے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق آئس لینڈ میں لاوا اگلنے والا آتش فشاں پکنک پوائنٹ بن گیا، ماؤنٹ فائگرج فال میں موجود آتش فشاں جمعے کی رات پھٹا تھا اور اس میں موجود ایک دراڑ کی وجہ سے لاوا باہر نکل آیا ہے۔

    اس پہاڑ سے لاوا اگلنے کا یہ واقعہ 800 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار رونما ہوا ہے۔

    لاوا بہنے کے بعد لوگ بڑی تعداد میں یہاں پہنچ گئے اور تصاویر بنانے لگے۔ کچھ افراد نے کھولتے ہوئے لاوا پر ہاٹ ڈاگز پکانے کا تجربہ بھی کیا۔

    ابتدائی طور پر اس مقام کو بند کر دیا گیا تھا، تاہم ہفتے کی شام لوگوں کو یہاں آنے کی اجازت دے دی گئی۔

    آتش فشاں پہاڑ کے قریب دن کے اوقات میں گاڑیوں کی طویل قطاریں نظر آرہی ہیں اور ہزاروں افراد کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    سیاحوں اور سائنس دانوں کے علاوہ عام مقامی افراد بھی آگ اگلتے پہاڑ کے سامنے تصاویر بنوا کر قدرت کے اس انوکھے عمل کو اپنے لیے یاد گار بنا رہے ہیں۔

  • اٹلی میں آتش فشاں پھٹنے سے سیاح خوفزدہ، سمندر میں چھلانگ لگادی

    اٹلی میں آتش فشاں پھٹنے سے سیاح خوفزدہ، سمندر میں چھلانگ لگادی

    روم : آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے عینی شاہدین نے بتایا کہ آسمان پر ایک بڑا سیاہ رنگ کا بادل نمودار ہوتے ہوئے دیکھا جس سے ہمیں آتش فشاں پھٹنے کا اندازہ ہو گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے جزیرے اسٹروم بولی میں آتش فشاں پہاڑ پھٹ پڑا جس کے باعث سیاحت کے لئے آئے لوگوں نے ڈر کر قریبی سمندر میں چھلانگ لگا دی، آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے وقت اس جزیرے پر موجود لوگوں نے آسمان پر ابھرتے ہوئے سیاہ بادلوں اور اڑتی ہوئی چنگاریوں کو دیکھا جس سے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جزیرے پر موجود اس واقعے کے عینی شاہد نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ہم لوگ دن کا کھانا کھا رہے تھے کہ اچانک ہم نے دیکھا کہ تمام لوگ ایک رخ کی جانب گردن گھما کر دیکھ رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آسمان پر ایک بڑا سیاہ رنگ کا بادل نمودار ہوتے ہوئے دیکھا جس سے مجھے اندازہ ہو گیا تھا کہ آتش فشاں پہاڑ پھٹ چکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آتش فشاں پھٹنے کے باعث ایک جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ شخص آتش فشاں کی جانب بڑھ رہا کہ پھتروں سے ٹکرانے کے باعث ہلاک ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے جزیرے پر موجود تمام لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے، اسٹروم بولی بحیرہ روم میں واقع ایک چھوٹا سا جزیرہ ہے جو سیاحت کے لئے دنیا بھر میں مقبول ہے۔

  • گوئٹےمالا میں آتش فشاں پھٹنےسےہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی

    گوئٹےمالا میں آتش فشاں پھٹنےسےہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی

    گوئٹے مالا سٹی : وسطی امریکی ملک گوئٹے مالا میں فیوگو آتش فشاں کے پھٹنے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 70 ہوگئی جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوئٹے مالا کے دارالحکومت گوئٹے مالا سٹی سے تقریبا 40 کلومیٹر دور واقع ’فیوگو‘ آتش فشاں زوردار دھماکے سے پھٹ گیا، آتش فشاں سے ابلتے لاوے نے آبادی کو لپیٹ میں لے کر ہر طرف تباہی مچادی۔

    آتش فشاں پہاڑ پھٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 70 تک پہنچ گئی، ہلاک افراد میں بچے بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں۔

    لاوے کے پھیلاؤ کی وجہ سے کئی گھر زمیں بوس ہوگئے، کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں اور کئی رابطہ سڑکیں مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹ چکی ہیں جبکہ ال روڈیو نامی پورا قصبہ اور اس کی آبادی زندہ دفن ہوگئی ہے۔

    لاوے اور دھوئیں کے اخراج کے باعث گوئٹ مالاسٹی کا ائیرپورٹ بند اورپروازیں منسوخ کردی گئیں جب کہ صدر جمی مورالز نے ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق لاوے کے اخراج کی وجہ تین سو سے زائد افراد زخمی ہیں، جو مقامی اسپتالوں میں زیر علاج ہے ،ڈاکٹروں کے مطابق بعض افراد کی حالت تشویشناک ہے، جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    آتش فشاں کے آس پاس کے علاقے سے ہزاروں افراد نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سنہ 1974 کے بعد سے یہ سب سے بڑا آتش فشاں پھٹا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔