Tag: Estimation of damages

  • راولپنڈی اسلام آباد : ہنگامہ آرائی میں ہونے والی مالی نقصان کی رپورٹ جاری

    راولپنڈی اسلام آباد : ہنگامہ آرائی میں ہونے والی مالی نقصان کی رپورٹ جاری

    ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے راولپنڈی اسلام آباد میں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں نقصانات کے اعداد و شمار کی رپورٹ جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتجاج اور توڑ پھوڑ کے معاملے پر وفاقی پولیس نے تفصیلات جاری کردی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ پُرتشدد مظاہروں کے دوران 25کروڑ روپے کی سرکاری املاک کو نقصان پہنچا۔

    اسلام آباد پولیس کے مطابق مظاہرین نے ایس پی انڈسٹریل ایریا کے دفتر سمیت 12گاڑیوں اور34موٹر سائیکل جلائیں، ایس پی نوشیر وان ،اے ایس پی عبدالعلیم اور اے ایس پی اسد علی زخمی ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تھانہ ترنول، تھانہ سنگجانی اور تھانہ رمنا پر مسلح مظاہرین حملہ آور ہوئے، جس کے نتیجے میں 11ایف سی اہلکار اور 71 پولیس افسران و جوان پر تشدد مظاہروں میں زخمی ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی میں ملوث شرپسند عناصر کے خلاف 26 مقدمات درج کیے گئے ہیں، اسلام آباد پولیس نے پر تشدد کارروائیوں میں ملوث 564 افراد کو حراست لیا۔

    اس کے علاوہ ضلعی انتظامیہ راولپنڈی کی جانب سے نقصانات کے اعدادو شمار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی میں مظاہروں کے دوران سرکاری و نجی املاک کو10کروڑ کا نقصان پہنچا۔

    رپورٹ کے مطابق حمزہ کیمپ کی عمارت پر پتھراؤ ، جلاؤ گھیراؤ سے6 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، سکستھ روڈ میٹرو بس اسٹیشن کے نقصان کا تخمینہ 6کروڑ روپے مالیت لگایا گیا ہے، فیض آباد میٹرو بس اسٹیشن کے نقصان کا تخمینہ5 لاکھ ورپے ہے۔

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق ریس کورس ٹریفک پولیس عمارت کے نقصان کا تخمینہ6لاکھ60ہزار ہے، لیاقت باغ میں پولیس کے 15 خدمت مرکز کے نقصان کا تخمینہ1 لاکھ روپے ہے، سگنلز اور پی ایچ اے کی املاک کے نقصان کا تخمینہ 5 لاکھ ہے، پولیس کی 20 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا جس کا تخمینہ لگانا باقی ہے۔

  • سندھ میں سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ34 ارب تیرہ کروڑ سے تجاوز

    سندھ میں سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ34 ارب تیرہ کروڑ سے تجاوز

    حالیہ سیلاب سے سندھ کے پرائمری ہیلتھ اسٹرکچر سسٹم کو شدید نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے، صوبے کے1091 مراکز صحت مکمل یا جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔
    ،،،
    ہیلتھ سسٹم کو پہنچنے والے نقصانات کی رپورٹ سندھ حکومت کو ارسال کردی گئی، سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ چونتیس ارب تیرہ کروڑ سے زائد لگایا گیا ہے۔

    اس حوالے سے وزارت قومی صحت کے ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا ہے کہ سیلاب سے سندھ کا پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم شدید متاثر ہوا ہے۔

    سندھ کے ہیلتھ سسٹم کو ہونے والے نقصانات کا انکشاف اسسمنٹ سروے میں ہوا، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں سیلاب سے 1091 مراکز صحت کو مکمل یا جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے،جس کا تخمینہ 34 ارب 13 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سندھ میں سیلاب سے 125 مراکز صحت مکمل تباہ ہوچکے ہیں جبکہ 966 مراکز صحت کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

    سندھ میں سب سے زیادہ 247 مراکز صحت سکھر میں متاثر ہیں، سکھر میں سیلاب سے 247حیدر آباد 205 مراکز صحت متاثر ہوئے ہیں۔

    لاڑکانہ میں سیلاب سے 212، میرپور خاص 236،،شہید بینظیر آباد 163 جبکہ کراچی میں سیلاب سے 28 مراکز صحت متاثرہ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سکھر میں 230 مراکز صحت جزوی، 17 مکمل تباہ ہوئے ہیں، حیدر آباد میں 183 مراکز صحت جزوی جبکہ 22 مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ میں 199 مراکز صحت جزوی اور 13 مکمل تباہ ہو چکے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ میرپور خاص میں سیلاب سے 171 مراکز صحت جزوی اور 65 مکمل تباہ ہوئے ہیں۔

    شہید بینظیر آباد میں 156 مراکز صحت جزوی اور7 مکمل تباہ ہوگئے۔ سیلاب سے کراچی میں 27 مراکز صحت جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ ایک مرکز صحت مکمل تباہ ہوچکا ہے۔