Tag: EU parliament

  • پٹرول، ڈیزل سے چلنے والی کاروں کی فروخت پر پابندی کا قانون منظور

    پٹرول، ڈیزل سے چلنے والی کاروں کی فروخت پر پابندی کا قانون منظور

    برسلز : یورپی یونین ممالک میں نئی ​​پٹرول اور ڈیزل کاروں کی فروخت پر پابندی کی منظوری دے دی گئی ہے مذکورہ پابندی 2035 سے نافذالعمل ہوگی۔

    یورپی پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ تمام رکن ممالک میں فروخت ہونے والی تمام نئی کاریں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کے گیسوں کا اخراج صفر ہونا چاہیے۔

    نئے قانون کے مطابق کمپنیوں کو دھواں خارج کرنے والی گاڑیاں بنانا بند کرنا ہوگا، قانون کے مطابق سال 2035 سے 27ممالک میں ڈیزل اور پٹرول انجن گاڑیوں کی فروخت ممنوع ہوگی۔

    EU approves 2035 ban on new fossil fuel car sales

    ماہرین ماحولیات کی جانب سے پارلیمنٹ کے فیصلوں کو سراہا گیا ہے، برسلز میں قائم ٹرانسپورٹ اور ماحولیات کے اتحاد نے کہا ہے کہ اس قانون نے مستقبل میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے بچنے کا ایک بہترین موقع پیش کیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے شہر اسٹراسبرگ میں منعقدہ ای پی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اس قانون کے حق میں 340 اور خلاف 279 ووٹ ملے جبکہ اس قانون پر احتجاج کرنے والوں کی تعداد 21 تھی۔

    اس مرحلے کے بعد یہ قانون یورپی یونین کونسل کی طرف سے باضابطہ طور پر منظور ہونے اور یورپی یونین کے سرکاری جرنل میں شائع ہونے کے بعد نافذ ہوجائے گا۔

     

  • بھارت کےخلاف سفارتی محاذ پر پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی

    بھارت کےخلاف سفارتی محاذ پر پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی

    لاہور : بھارت کےخلاف سفارتی محاذ پر پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی، یورپی پارلیمنٹ میں کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں پر مظالم پر بحث کے لئے خط لکھ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کے یورپی پارلیمنٹ کے اراکین سے رابطے رنگ لے آئے اور بھارت کےخلاف سفارتی محاذ پرپاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی۔

    پورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر فابیو کاسٹالڈو سمیت پندرہ اراکین نے اپنے صدر کو کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں پر مظالم کیخلاف نوٹس کی تحریری درخواست دے دی۔

    گورنر پنجاب چوہدری سرور نے یورپی اراکین پارلیمنٹ کوشکریہ کا خط بھی لکھا ، جس میں کہا یورپی پارلیمنٹ میں کشمیریوں کی آوازسنی جارہی ہے، او آئی سی کیوں خاموش ہے؟ وزیراعظم حقیقی معنوں میں کشمیر یوں کے سفیر بن کر انکا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔

    چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر اور اقلیتوں پر مظالم کو دبانے میں ناکام ہو چکا ہے، سفارتی محاذ پر بھارت بے نقاب ہو رہا ہے اور نریندرمودی پاکستان اور چین سمیت سب سےپنگا لےرہا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کشمیرکے معاملے پر پاکستان کی تمام سیاسی اورمذہبی جماعتیں متحد ہیں۔

    یاد رہے دو روز قبل ہی یورپی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی کی سربراہ ماریا ارینا بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ کو خط لکھ کر بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    ماریا ارینا کی جانب سے بھارتی وزیر داخلہ کو لکھے گئے خط میں بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ، سماجی کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

  • پاک بھارت کشیدگی: خطے میں امن کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے، یورپی پارلیمنٹ

    پاک بھارت کشیدگی: خطے میں امن کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے، یورپی پارلیمنٹ

    برسلز : اراکین یورپی پارلیمنٹ نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چودہ فروری کو پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی خودکش دھماکے میں ہلاکت کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی چل رہی ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ نے اظہار تشویش کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان اور بھارتی وزیر اعظم مودی کو خط ارسال کیا ہے۔

    پاک بھارت کے وزراء اعظم کو بھیجا گیا خط یورپی پارلیمنٹ کے رکن سجاد کریم کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر سمیت 40 ارکان نے دستخط کیے ہیں۔

    [bs-quote quote=”کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”یورپی پارلیمنٹ”][/bs-quote]

    خط میں دونوں ملکوں کی قیادت پر کشیدگی کے خاتمے کےلیے مذاکرات کا آغاز کرنے پر زور دیا گیا ہے، اراکین یورپی پارلیمنٹ کا خط میں کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کا اقدام مذاکرات اور امن کا راستہ کھولنے کا باعث بنے گا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں دیرپا امن قائم نہیں ہوسکتا، یورپی پارلیمنٹ اس ضمن اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی، چینی وزیرخارجہ کا بھارتی ہم منصب کے سامنے دو ٹوک مؤقف

    یاد رہے کہ چودہ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خود کش حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات اٹھائے تھے۔

    بھارتی فضائیہ نے 25 اور 26 فروری کی شب پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالا کوٹ کے مقام جبہ پر طیاروں کا ایمونیشن گرایا تھا جس کے بعد وہاں کی حکومت نے کامیابی کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے۔

    ایک روز بعد بھارت نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھرپور دفاعی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے انڈین ائیر فورس کے دو جہاز تباہ اور ایک پائلٹ کو زندہ گرفتار کیا تھا۔

    پاکستان نے مستحکم پوزیشن ہونے کے باوجود خطے میں امن کے لیے اقدامات کیے اور عمران خان نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا جس کے بعد اُسے واہگہ کے راستے بھارت واپس بھیجا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج

    وزیراعظم عمران خان کے جذبہ خیر سگالی کو بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سراہا گیا، اقوام متحدہ نے بھی پاکستان کے امن و امان کے اقدامات کی تعریف کی اور اُسے سراہا بھی تھا۔

    دوسری جانب بھارت کی اپوزیشن جماعتوں اور صحافیوں نے مودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور لوک سبھا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ مودی دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے خطے کو جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔