Tag: EU Summit

  • تحریک عدم اعتماد ناکام، تھریسامے یورپی سربراہی اجلاس میں روانہ

    تحریک عدم اعتماد ناکام، تھریسامے یورپی سربراہی اجلاس میں روانہ

    لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد تھریسامے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کےلیے برسلز روانہ ہوگئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد ایک مرتبہ پھر بریگزٹ معاہدے کے حوالے سے برسلز روانہ ہوگئیں ہیں جہاں وہ یورپی یونین کے سربراہوں سے ملاقات کریں گی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہےکہ برطانوی وزیراعظم آئرلینڈ تنازعے پر یورپین یونین سے قانونی یقین دہانی طلب کررہی ہیں، یاد رہے کہ برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی جانب سے بریگزٹ ڈیل کی مخالفت کا یہی بنیادی سبب ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا خیال ہے کہ یورپی یونین بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی نہیں کرے گا لیکن تھریسامے آئرلینڈ کے معاملے پر نظر ثانی کی زیادہ پُر امید ہیں۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور

    خیال رہے کہ گذشتہ شب برطانوی وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے تحت ہونے والی ووٹنگ میں تھریسامے نے 200 ووٹ حاصل کیے جبکہ مخالفت میں 117 ووٹ پڑے تھے جس کے باعث تحریک ناکام ہوگئی تھی۔

    مزید پڑھیں : صبر آزما دن کے اختتام پر خوش ہوں کہ ساتھیوں نے حق میں ووٹ دیا: برطانوی وزیر اعظم

    برطانوی وزیراعظم نے جب ووٹنگ ملتوی کرائی تو یہ معاملہ ان کے لیے تباہ کن ثابت ہوا، خود ان کی قدامت پسند جماعت کے ممبران ہی ان کے خلاف ہوگئے تھے۔

    تھریسامے کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کے لیے مطلوبہ 48 ارکان کی درخواستیں موصول ہوئی جس کے بعد ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا مطالبہ منظورکرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ: ہرگزرتا لمحہ تاریخ رقم کررہا ہے

    مقامی میڈیا کے مطابق تھریسامے 2022 کے انتخابات میں کنزویٹو پارٹی کی قیادت نہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

    واضح رہے کہ 62 سالہ تھریسا مے نے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں، اس کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

  • یورپی سربراہ اجلاس، تارکین وطن سے متعلق معاہدہ طے پاگیا

    یورپی سربراہ اجلاس، تارکین وطن سے متعلق معاہدہ طے پاگیا

    برسلز: یورپی یونین میں تارکین وطن کے موضوع پر معاہدے طے پاگیا ہے، اب یورپ میں سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو مزید سخت عمل سے گزرنا پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے کہا ہے کہ دیگر معاملات کے علاوہ یونین کے اٹھائیس ارکان نے یورپی یونین سے باہر تارکین وطن کے مراکز قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    مراکز میں پناہ گزینوں اور تارکین وطن کی درخواستوں کا ان کی اپنی ہی سرزمین پر جائزہ لیا جائے گا کہ درخواست گزار کو سیاسی پناہ ملنے کے کتنے امکانات ہیں، اس کے علاوہ شمالی افریقی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کو یورپی یونین کی جانب سے ان مراکز کے قیام کے لیے مالی مدد بھی فراہم کی جائے گی۔

    معاہدے سے متعلق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ یورپی ممالک پناہ گزینوں کی غیر قانونی اور بے قاعدہ ہجرت کا حل تلاش کرنے کے لیے آئندہ بھی مفاہمت سے کام کرتا رہے گا۔

    واضح رہے کہ سربراہ اجلاس کی کامیابی جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے لیے زیادہ اہم ہے کیونکہ تارکین وطن کے موضوع پر کسی مشترکہ یورپی حل کے بغیر ان کی حکومت کو خطرات لاحق تھے، مرکل کی ہم خیال جماعت سی ایس یو سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر اور چانسلر کے مابین اسی موضوع پر شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔

    جرمن وزیر داخلہ زیہوفر چاہتے ہیں کہ کسی دوسرے یورپی ملک میں اندراج شدہ تارکین وطن کو جرمن سرحد سے واپس بھیج دیا جائے جبکہ مرکل اس کی مخالف ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔