Tag: EU

  • رکن یورپی پارلیمنٹ نے شاہ محمود اور فیڈریکا کی ملاقات کو خوش آئند قرار دے دیا

    رکن یورپی پارلیمنٹ نے شاہ محمود اور فیڈریکا کی ملاقات کو خوش آئند قرار دے دیا

    لندن: پاکستانی نژاد رکن یورپی پارلیمنٹ ڈاکٹرسجاد حیدر کریم نے شاہ محمود قریشی اور یورپی یونین کی وزارت خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کی ملاقات کوخوش آئند قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں رکن یورپی پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ مستقبل کے لئے یہ ملاقات بڑی اہمیت کی حامل ہے جس سے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات میں مزید مضبوطی پیدا ہوگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دوطرفہ تعلقات مزید خوشگوار ہونے سے معیشت اور دیگر شعبوں میں ترقیاتی امور زیرغور آسکتے ہیں، فیڈریکا دورہ پاکستان خوش آئند ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں پاکستان اور یورپی یونین میں نئے اسٹریٹجک تعلقات کا معاہدہ طے پایا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سے نئے اسٹریٹجک تعلقات کا معاہدہ طے پا گیا، یورپی یونین اور تحریک انصاف حکومت کی پالیسیوں میں مماثلت ہے۔ ملاقات میں انتہائی مثبت اور مفید بات چیت ہوئی۔

    پاکستان اور یورپی یونین میں نئے اسٹریٹجک تعلقات کا معاہدہ طے پاگیا

    دریں اثنا یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کا کہنا تھا کہ پاکستان سے مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق ہوا، پاکستان میں انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق سے متعلق بات ہوئی۔

  • برطانوی پارلیمنٹ نے تھریسا مے سے بریگزٹ کا اختیار چھین لیا

    برطانوی پارلیمنٹ نے تھریسا مے سے بریگزٹ کا اختیار چھین لیا

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ نے  بریگزٹ ڈیل سے متعلق وزیراعظم تھریسامے سے اختیار واپس لے لیا ہے، تین جونیئروزراء اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے تھریسامےحکومت کے 3جونیئر وزیروں نے استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد برطانوی وزیراعظم کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

     برطانیوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاملے پر حکومتی اختیارات پر ووٹنگ ہوئی، جس میں حکومت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ معاملے پر حکومت سے اختیار چھین لیا، دارالعوام میں پیش قرارداد میں حکومت کو 302 کے مقابلے میں 329 ووٹوں سے ناکامی ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مستعفی ہونے والے جونیئر وزراء میں بزنس منسٹر ریچرڈ ہریگٹن، فارن آفس منسٹر الیسٹر برٹ اور ہیلتھ منسٹر اسٹیو برین شامل ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا نے خیال ظاہر کیا ہے کہ تھریسامے شدید ذہنی دباؤ کا بھی شکار ہیں، جبکہ برطانوی وزیر خزانہ فلپ ہیمنڈ نے سینئر وزاء کی جانب سے تھریسا مے کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق خبروں کو مسترد کردیا ہے۔

    تھریسامے کوعہدے سے ہٹائے بغیر یورپی یونین سےعلیحدگی اختیارکرنی چاہیے‘فلپ ہیمنڈ

    یاد رہے کہ برطانیہ میں بریگزٹ مخالف مارچ نے شدت اختیارکرلی، گزشتہ دنوں لاکھوں افراد بریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ لے کرسڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    مظاہرین نے یورپی یونین کے حق میں درجنوں پوسٹرز اور پرچم اٹھا کر احتجاج کیا اور ناقص حکمت عملی پر وزیراعظم تھریسامے کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔

  • یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ کل پاکستان پہنچیں گی

    یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ کل پاکستان پہنچیں گی

    اسلام آباد: یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ کل پاکستان پہنچیں گی، دورے کے دوران فیڈریکاموگرینی کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ فیڈریکاموگرینی کل پاکستان پہنچیں گی، دورے کے دوران تجارت، خطے کی سیکیورٹی، باہمی تعلقات پرمذاکرات ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق یورپین یونین اورپاکستان کے درمیان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ ہوں گے، مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کریں گے۔

    یورپی یونین کی خارجہ امورکی سربراہ فیڈریکاموگرینی دورے کے دوران میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا یورپی یونین سے رابطہ، بھارتی اشتعال انگیزی سے آگاہ کیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 24 فروری کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کی نمائندہ فیڈریکاموگرینی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا جس میں انہوں نے یورپی یونین کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کم کرانے کے لیے تعاون کی یقین کرائی تھی۔

    فیڈریکاموگرینی نے موجودہ صورت حال میں پاکستان کے رویے کو سراہتے ہوئے زور دیا تھا کہ دونوں ملک تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کریں۔

  • لندن : 7 لاکھ سے زائد افراد نے بریگزٹ کے خلاف پٹیشن پر دستخط کردئیے

    لندن : 7 لاکھ سے زائد افراد نے بریگزٹ کے خلاف پٹیشن پر دستخط کردئیے

    لندن : یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کے خلاف دائر کی گئی پٹیشن پر 7 لاکھ برطانوی شہریوں سے دستخط کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق تین برس قبل ہونے والے ریفرنڈم کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے نکلنا تھا تاہم بریگزٹ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے بریگزٹ معاہدہ مسترد کیے جانے کے باعث تاخیر کا شکار ہوتا نظر آرہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر ایک پٹیشن دائر کی گئی ہے جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یورپی یونین سے انخلاء کا فیصلہ واپس لے اور یورپی یونین کا رکنیت باقی رکھے جس پر اب تک 7 لاکھ افراد دستخط کرچکے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹیشن منگل کے روز وزیر اعظم تھریسامے کی تقریر کے بعد کچھ گھنٹوں بعد دائر کی گئی تھی، پٹیشن پر ہر منٹ میں ہزاروں افراد کی جانب سے دستخط کیے جارہے ہیں۔

    تھریسامے نے برطانیہ کے قانون سازوں کی جانب سے مسلسل یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے کو مسلسل تین مرتبہ مسترد کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ حتمی فیصلہ کرلے۔

    وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ ہی بہت اہم گھڑی ہے جب ہم فیصلہ کرسکتے ہیں، جبکہ برطانوی عوام سے کہا کہ ’میں آپ لوگوں کے ساتھ ہوں‘۔

    یورپی یونین کے سربراہوں نے برطانوی وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ’ان کے پاس دو مہینے ہوں گے کہ وہ مرحلہ وار بریگزٹ کی تیاری کرسکیں لیکن اگر وہ پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہیں تو برطانوی عوام کو یورپی یونین سے مایوس کن انخلاء کرنا پڑے گا‘۔

    واضح رہے کہ سنہ 2016 میں 1 کروڑ 70 لاکھ افراد نے (51 فیصد) نے یورپی یونین سے انخلاء کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ 1 کروڑ 60 لاکھ افراد نے بریگزٹ کے خلاف ووٹنگ کی تھی۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ ڈیل میں تاخیر سے متعلق خط پر یورپی یونین نے رضامندی ظاہر کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین 22 مئی تک بریگزٹ میں تاخیر پر رضامند ہوگیا ہے، یو ای کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ سے ڈیل کی منظوری پر بریگزٹ 22 مئی تک ملتوی کریں گے۔

    یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا تھا کہ ڈیل کی عدم منظوری پر 12 اپریل کو بریگزٹ پر عمل درآمد ہوگا۔

    برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین کے آرٹیکل پچاس کے تحت اس بلاک سے اپنے اخراج کی طے شدہ مدت میں تیس جون تک کی توسیع کی درخواست کی تھی۔

  • برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ ڈیل میں تاخیر سے متعلق خط پر یورپی یونین نے رضامندی ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تھریسامے نے یورپی یونین کو لکھے گئے خط میں درخواست کی تھی کہ بریگزٹ ڈیل کی ڈیڈ لائن میں توسیع دی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین 22 مئی تک بریگزٹ میں تاخیر پر رضامند ہوگیا ہے، یو ای کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ سے ڈیل کی منظوری پر بریگزٹ 22 مئی تک ملتوی کریں گے۔

    یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا تھا کہ ڈیل کی عدم منظوری پر 12 اپریل کو بریگزٹ پر عمل درآمد ہوگا۔

    برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین کے آرٹیکل پچاس کے تحت اس بلاک سے اپنے اخراج کی طے شدہ مدت میں تیس جون تک کی توسیع کی درخواست کی تھی۔

    دوسری جانب بریگزٹ پر نوڈیل کی صورت میں حالات سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطحی اقدامات شروع کردیے گئے ہیں، نوڈیل پر امورمملکت ایمرجنسی کمیٹی”کوبرا”کو منتقل ہوں گے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق متاثرہ محکموں میں 3500ریزروجوان تعینات کر دیے جائیں گے، ایمرجنسی کی صورت میں ریزروملٹری فورس استعمال ہوگی۔

    خیال رہے کہ دوہزار سولہ میں برطانیہ میں ہونے والے ایک عوامی ریفرنڈم میں عوام نے 48 فیصد کے مقابلے میں 52 فیصد کی اکثریت سے یہ فیصلہ کیا تھا کہ برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے۔

    بریگزٹ ڈیل: تھریسامے کی یورپی یونین سے ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست

    بعد ازاں لندن حکومت نے یونین کے معاہدے کے آرٹیکل پچاس کو استعمال کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا تھا کہ لندن اس سال انتیس مارچ تک یونین سے نکل جائے گا۔تاہم اب اس ڈیڈ لائن میں بھی توسیع کی درخواست کردی گئی۔

  • بریگزٹ ڈیل: تھریسامے کی یورپی یونین سے ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست

    بریگزٹ ڈیل: تھریسامے کی یورپی یونین سے ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل میں 3 ماہ کی توسیع کی درخواست کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے نے یورپی یونین کی کونسل صدر ٹسک کو درخواست ارسال کردی، البتہ یو ای کی طرف سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

    برطانیہ نے یورپی یونین کے آرٹیکل پچاس کے تحت اس بلاک سے اپنے اخراج کی طے شدہ مدت میں تیس جون تک کی توسیع کی درخواست کی ہے۔

    برطانیہ کو 2016 میں ہونے والے معاہدے کے تحت رواں ماہ 29 مارچ کو یورپی یونین سے نکلنا ہے لیکن اب تک تین مرتبہ اراکین پارلیمنٹ تھریسامے کی تیار کردہ بریگزٹ ڈیل کو مسترد کرچکی ہے جس کے باعث یورپی یونین سے انخلاء مشکل دور میں داخل ہوگیا ہے۔

    2016ء میں برطانیہ میں ہونے والے ایک عوامی ریفرنڈم میں عوام نے 48 فیصد کے مقابلے میں 52 فیصد کی اکثریت سے یہ فیصلہ کیا تھا کہ برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے۔

    بعد ازاں لندن حکومت نے یونین کے معاہدے کے آرٹیکل پچاس کو استعمال کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا تھا کہ لندن اس سال انتیس مارچ تک یونین سے نکل جائے گا۔تاہم اب اس ڈیڈ لائن میں بھی توسیع کی درخواست کردی گئی۔

    تھریسامے بریگزٹ میں تاخیر کیلئے باضابطہ طور یورپی یونین کو خط ارسال کریں گی

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

  • یورپی یونین سے علیحدگی میں کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں: تھریسامے کا انتباہ

    یورپی یونین سے علیحدگی میں کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں: تھریسامے کا انتباہ

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اراکین پارلیمنٹ کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے ڈیل کی حمایت نہ کی تو یورپ سے علیحدگی میں کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے یورپی یونین کے سربراہ اور اہم رہنماؤں سے ملاقات کے باجود بھی بریگزٹ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تھریسامے نے اپنے ایک بیان میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو مخاطت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر بریگزٹ ڈیل کی حمایت نہ کی گئی تو یورپ سے علیحدگی اختیار کرتے میں مزید کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں۔

    برطانیہ کی یورپ سے علیحدگی کی حتمی تاریخ 29 مارچ مقرر ہے، اب یہ علیحدگی کن بنیادوں پر ہو گی، پارلیمان کو یہی فیصلہ کرنا ہے۔

    حالیہ مہینوں میں تھریسامے شدید دباؤ کا شکار ہیں، کئی کوششوں کے باوجود مے اراکین پارلیمنٹ قائل کرنے میں ناکام ہیں، جس کی وجہ سے خدشات ہیں کہ برطانیہ کسی ڈیل کے بغیر بھی یورپی یونین سے الگ ہو سکتا ہے۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم سے متعلق پیش کیا گیا ترمیمی بل گذشتہ دنوں اراکین نے بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا تھا، ریفرنڈم کے حق میں پچاسی اور مخالفت میں تین سو چونتیس ووٹ پڑے تھے۔

    برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم مسترد کردیا

    خیال رہے کہ یورپی یونین بھی ڈیل میں مزید ترمیم کے حق میں نہیں ہے، ای یو کے مطابق بریگزٹ معاہدے کو تکمیل تک پہنچانے کیلئے تمام تر ممکنہ ترامیم کی جاچکی ہیں۔

  • روس یوکرائن کشیدگی: امریکا اور اتحادیوں‌ نے متعدد روسی شہریوں و کمپنیوں پر پابندی لگادی

    روس یوکرائن کشیدگی: امریکا اور اتحادیوں‌ نے متعدد روسی شہریوں و کمپنیوں پر پابندی لگادی

    ماسکو : یوکرائن کے خلاف روسی جارحیت پر رد عمل دیتے ہوئے امریکا اور اس کے مغربی اتحادیوں نے روسی شہریوں اور کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرائن کے خلاف روس کی بڑھتی ہوئی جارحیت خلاف امریکا اور اتحادیوں نے روس کے ایک درجن سے زائد افراد اور اداروں پر پابندی لگائی ہے۔

    امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ مذکورہ پابندی ان افراد اور اداروں پر لگائی گئی ہے جنہوں نے یوکرائنی جنگی جہاز پر حملے میں کردار ادا کیا تھا۔

    امریکی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا ہے کہ روسی حکام یوکرائن کے علیحدگی پسند افراد کی حمایت و معاونت کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا، یورپی ممالک اور کینیڈا کی جانب سے روسی محکمہ دفاع کے 4 افسران سمیت اعلیٰ عہدوں پر فائز 6 افسران پر قدغن لگائی گئی ہے جبکہ کریما میں تعمیراتی کام کرنے والی کمپنیوں اور روسی توانائی کی کمپنیوں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرائن میں جاری کشیدگی میں مذکورہ اقدامات کے باعث مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا تھا کہ روسی حکام یوکرائنی بحریہ کے گرفتار افراد کو واپس یوکرائن کے حوالے کریں۔

    مزید پڑھیں : روس یوکرائن کشیدگی کے بادل جی 20 اجلاس پر بھی منڈلانے لگے

    یوکرائن نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں مارشل لاء لگادیا

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان 2014 سے جاری کشیدگی کے باعث اب تک دس ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان تنازع اس وقت پیدا ہوا روس نے کیراج پورٹ پر 3 یوکرائینی بحری جنگی کشتیوں پر فائرنگ کرکے 6 اہلکاروں کو زخمی کردیا تھا اور تاحال یوکرائن کے بحری جہاز اور عملہ روس کے قبضے میں ہے۔

  • برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم مسترد کردیا

    برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم مسترد کردیا

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی مشکلات میں بدستور اضافہ ہوتا جارہا ہے، پارلیمنٹ نے بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم بھی مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم سے متعلق پیش کیا گیا ترمیمی بل اراکین نے بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم کے حق میں پچاسی اور مخالفت میں تین سو چونتیس ووٹ پڑے، البتہ تھریسا مے بریگزٹ پر عملدرآمد میں توسیع کے لیے ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔

    اراکین پارلیمنٹ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ڈیل پر اب کوئی ریفرنڈم نہیں ہوگا، ڈیل سے ذریعے ہی یورپ سے انخلا یقینی بنایا جائے گا۔

    پارلیمنٹ نے گذشتہ روز بغیر ڈیل کے یورپ سے انخلا کا بل مسترد کیا تھا، 308 ممبران نے بغیر ڈیل کے انخلا کے حق میں جبکہ 312 نے مخالفت میں ووٹ دیے تھے۔

    قبل ازیں برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا، پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    یورپی یونین کے سربراہان بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر غور کریں، ڈونلڈ ٹسک

    خیال رہے کہ یورپی یونین بھی ڈیل میں مزید ترمیم کے حق میں نہیں ہے، ای یو کے مطابق بریگزٹ معاہدے کو تکمیل تک پہنچانے کیلئے تمام تر ممکنہ ترامیم کی جاچکی ہیں۔