Tag: EU

  • پاکستانی سیکریٹری خارجہ سے یورپی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

    پاکستانی سیکریٹری خارجہ سے یورپی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

    اسلام آباد: پاکستان کی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان رولینڈکوبیا نے ملاقات کی اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تہمینہ جنجوعہ اور رولینڈکوبیا کی ملاقات میں حالیہ افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، نمائندہ خصوصی نے پاکستانی کردار کو سراہا۔

    اس موقع پر سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا پاکستان خطے میں امن واستحکام کے لیے پر عزم ہے، افغانستان میں امن پاکستان کے لیے ناگزیر ہے۔

    یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی نے افغان عمل کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔

    رولینڈ کوبیا کا کہنا تھا حالیہ مذاکرات ایک تاریخی موقع ہے جس گنوانا نہیں چاہیے، یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان دو روزہ دورہ پر پاکستان میں ہیں۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    عالمی برادری طالبان سے بات کرے افغانستان میں‌ پائیدار امن چاہتے ہیں، اشرف غنی

    دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے بتایا ہے کہ طالبان کے ساتھ قطر میں مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں، تمام فریقین افغان جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں، افغانستان میں امن کے لیے 4 مسائل پر متفق ہونا ضروری ہے، فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے ہیں۔

  • یورپی یونین کے سربراہان بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر غور کریں، ڈونلڈ ٹسک

    یورپی یونین کے سربراہان بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر غور کریں، ڈونلڈ ٹسک

    برسلز : یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا ہے کہ ’میں یورپی سربراہوں سے گزارش کرتا ہوں کہ اگر برطانیہ کو اپنی پالیسیوں پر دوبارہ سوچنے اور فیصلے کرنے کی ضرورت ہے تو’’بریگزٹ کی تاریخ میں طویل توسیع کی جائے‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کا معاملہ مشکلات کا شکار ہوگیا ہے، 29 مارچ رات 11 بجے برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے گا لیکن ابھی وزیر اعظم تھریسامے پارلیمنٹ سے بریگزٹ معاہدے کے مسودے کو منظور کروانے میں ناکام رہی ہیں۔

    صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا تھا کہ مجھے اس لیے درمیان میں مداخلت میں کرنا پڑرہی ہے کیوں برطانوی اراکین پارلیمنٹ بریگزٹ کی ڈیڈ لائن 29 سے بڑھا کر 30 جون پر ووٹنگ سے متعلق سوچ رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے سربراہان 21 مارچ کو برسلز میں ملاقات کرکے حتمی فیصلہ کریں گے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ معاہدہ دو مرتبہ ہاؤس آف کامنز سے مسترد ہونے کے بعد تھریسامے آئندہ ہفتے تیسری مرتبہ یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے پر منظوری لینے کی کوشش کریں گی۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ اگر بریگزٹ ڈیل تیسری مرتبہ بھی مسترد ہوئی تو بریگزٹ میں طویل عرصے کےلیے توسیع لینا پڑے گی۔

    وزیر اعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ اگر بریگزٹ معاہدے کا مسودہ اس مرتبہ بھی حمایت حاصل نہ کرسکا تو بریگزٹ کےلیے طویل مدت تک انتظار کرنا پرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے خبردار کیا کہ حد زیادہ ترجیحات کے باعث دو مرتبہ بریگزٹ ڈیل مسترد ہوچکی ہے اگر اس مرتبہ بھی مسترد ہوئی برطانیہ کو بریگزٹ کےلیے طویل عرصے تک توسیع لینا پڑے گی کیوں برطانیہ کو یورپی پارلیمنٹ کے الیکشن میں حصّہ لینے کی ضرورت پڑے گی۔

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

  • برطانوی پارلیمنٹ نے یورپ سے بغیر ڈیل کے انخلا مسترد کردیا

    برطانوی پارلیمنٹ نے یورپ سے بغیر ڈیل کے انخلا مسترد کردیا

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ نے آج ایک اور فیصلہ سنا دیا، پارلیمنٹ نے یورپ سے بغیر ڈیل کے انخلا مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے ڈیل کے ذریعے یورپ سے الگ ہونے کے حق میں اپنے ووٹ کاسٹ کیے، بغیر ڈیل کے انخلا کو مسترد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 308 پارلیمنٹ کے ممبران نے بغیر ڈیل کے انخلا کے حق میں جبکہ 312 نے مخالفت میں ووٹ دیے۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں جمعرات کے روز آرٹیکل 50پر ووٹنگ کا امکان ہے، البتہ اس حوالے حکومت کی جانب سے حتمی اعلان نہیں کیا گیا۔ڈیل کی نظر آنے والی ناکامی پر برطانوی وزیراعظم تھریسامے شدید تباؤ کا شکار ہیں۔

    دوسری جانب جرمن وزیرخارجہ ہائیکو ماس کی پیش گوئی مسترد ہوگئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ برطانیہ بغیر ڈیل کے یورپ سے الگ ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے برطانوی حکام کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، ان کے مطابق حکومت اپنی معیشت داؤ پر لگا رہی ہے جس سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا، پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی مسترد ہوگئی تھی۔

    برطانوی وزیراعظم کی مشکلات میں اضافہ، بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی مسترد

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

  • بریگزٹ : برطانوی اراکین پارلیمنٹ اب نوڈیل پر ووٹ کریں گے

    بریگزٹ : برطانوی اراکین پارلیمنٹ اب نوڈیل پر ووٹ کریں گے

    لندن : اراکین پارلیمنٹ بریگزٹ معاہدہ مسترد ہونے کے بعد برطانیہ کے یورپی یونین سے بغیر ڈیل کے انخلاء کو روکنے کےلیے  ووٹنگ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نظرثانی ڈیل بھی مسترد ہونے سے برطانوی وزاعظم تھریسامے کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، اراکین پارلیمنٹ کی اکثریت نے ڈیل کے خلاف ووٹ کاسٹ کیے۔

    ڈیل مسترد ہونے پر برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں کل نوبریگزٹ ڈیل پیش ہوگی، ڈیل مسترد ہونے پر آرٹیکل 50 کی توسیع پر جمعرات کو ووٹنگ کا سلسلہ ہوگا۔

    یورپی یونین کے نمائندہ برائے بریگزٹ فرانسیسی سیاست دان مائیکل برنر کا کہنا ہے کہ ’برطانیہ لازمی طے کرنا ہوگا کہ وہ کیا چاہتا ہے تاہم نو ڈیل کا خطرہ کبھی بھی اتنا زیادہ نہیں تھا‘۔

    مائیکل برنر نے یورپی پارلیمنٹ کو بتایا کہ یورپی یونین نے ہر ممکن اقدام کیا اور یورپی یونین سے انخلاء کےلیے مجوزہ معاہدہ بھی ایک حل ہے جو 242 کے مقابلے میں

    391 ووٹوں سے مسترد ہوچکا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نوڈیل کی صورت میں برطانیہ میں درآمدات کی جانے والی مصنوعات پر فی الفور کوئی اضافی محصولات عائد نہیں کیے جائیں گے، اور اس عارضی اسکیم کے تحت 87 فیصد درآمدات پر زیرو ٹیکس عائد ہوگا۔

    برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگر یورپی یونین سے بغیر کسی ڈیل نے یورپی یونین نکلنا پڑا تو فوری طور پر کوئی مصنوعات کی درآمدات و برآمدات کےلیے آئرلینڈ اور شمالی آئرلینڈ کی سرحد پر چیک، کنٹرول اور کسٹمز کے نئے قوانین متعارف نہیں کروائے گے۔

    برطانوی میڈیا نے پیش گوئی کردی تھی کہ تھریسامے کے بریگزٹ معاہدے کو جنوری میں 230 ووٹوں سے ناکامی ہوئی تھی، لہذا اس بار بھی تھریسامے کو تقریباً اتنے ہی ووٹوں سے شکست ہوسکتی ہے۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

  • وزیراعظم تھریسا مے نے بریگزٹ پر ووٹنگ موخر کردی

    وزیراعظم تھریسا مے نے بریگزٹ پر ووٹنگ موخر کردی

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ ڈیل سے متعلق پارلیمنٹ میں آئندہ ہفتے ہونے والی ووٹنگ موخر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم تھریسا مے نے بریگزٹ پر ووٹنگ موخر کردی، اس ڈیل سے متعلق حتمی ووٹنگ آیندہ ہفتے ہونی تھی لیکن اب رائے شماری 12 مارچ کو ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ سے بریگزٹ سے متعلق وہی نتائج سامنے آئیں گے جو اس سے قبل متعدد بار آچکے ہیں۔

    برطانیہ 29 مارچ کو یورپ سے نکلنے جارہا ہے۔ دوسری جانب تھریسا مے کا کہنا ہے کہ یورپی رہنماؤں سے اب بھی مذاکرات جاری ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بریگزٹ ڈیل سے متعلق بنائی گئی حکومتی ٹیم عنقریب دوبارہ برسلز کا دورہ کرے گی، 12 مارچ کو برطانوی پارلیمنٹ میں غیر معمولی نتائج نہیں نکلیں گے، لیکن پھر بھی دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

    بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے گذشتہ دنوں برسلز میں یورپی یونین کے سربراہ جین کلاؤ ڈ جنکر سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ معاہدے میں ایسی تبدیلی لانے کے معاملے پر پیش رفت ہوئی ہے جس پر ممبرانِ پارلیمنٹ راضی ہوجائیں۔

    خیال رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

  • کشمیریوں کے حقوق: یورپی پارلیمنٹ میں خصوصی اجلاس، وزیراعظم آزاد کشمیر کی شرکت

    کشمیریوں کے حقوق: یورپی پارلیمنٹ میں خصوصی اجلاس، وزیراعظم آزاد کشمیر کی شرکت

    برسلز: یورپی پارلیمنٹ میں کشمیریوں کے حقوق پر خصوصی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے اور مظلوم کشمیریوں کے حقوق پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے فاروق حیدر نے اپنے وفد کے ہمراہ یورپی پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی۔

    کشمیرکونسل ای یو نے یورپی پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا خیرمقدم کیا، اس موقع پر چیرمین کشمیر کونسل علی رضا کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کشمیریوں کی حقوق کی پامالی بند کروائے۔

    ای یو پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس اہم پیش رفت ہے، ایم ای پی واجد خان اور دیگر کی کوششوں سے اجلاس منعقد ہوا۔

    بھارتی فوج کشمیر میں جنسی زیادتی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے: شیریں مزاری

    مظفر آباد میں گذشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج وادی پر قابض ہے، کشمیریوں کے دل میں بھارت سے نفرت ہی نفرت ہے، بھارتی وزیراعظم کی ایما پر کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں پر حملوں کی ماسٹر مائنڈ را ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو فوری جواب دینے کا ٹھیک اعلان کیا ہے، پوری قوم بھارت کے خلاف ایک ہے، بہادر کشمیری عوام پاک مسلح افواج کے ساتھ فرنٹ لائن پر کھڑے ہوں گے۔

  • امریکا کی یورپ سے متعلق نئی حکمت عملی، کاروں پر اضافی محصولات

    امریکا کی یورپ سے متعلق نئی حکمت عملی، کاروں پر اضافی محصولات

    واشنگٹن: امریکی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ اسٹیل اور المونیم کے بعد یورپی کاروں پر بھی اضافی محصولات عائد کیے جاسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا درآمد کی جانے والی یورپی کاروں پر اضافی محصولات عائد کرنے کا سوچ رہا ہے، جس کے باعث یورپی یونین اور امریکا کے درمیان شدید تناؤ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوپین کمیشن کے صدر جین کلاؤڈ جنکر نے یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ امریکا ابھی یورپی کاروں پر اضافہ محصولات عائد نہیں کرے گا۔

    مقامی میڈیا کا انٹرویو دیتے ہوئے جین کلاؤڈ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ ابھی یورپی کاروں پر اضافی ڈیوٹی عائد نہیں کریں گے، اگر وعدہ خلافی ہوئی تو ہم بھی بھرپور جواب دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یورپ امریکا سے مضبوط تجارتی تعلقات کا خواہاں ہے، امریکا کی جانب سے اس قسم کے فیصلے دوطرفہ تجارت شدید متاثر ہوگی۔

    دوسری جانب جرمن حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے اضافہ محصولات کا معاملہ حل کیا جاسکتا ہے، اور یہی واحد حل ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا کی اس وقت چین سے بھی تجارتی جنگ جاری ہے، دو روز قبل امریکی تجارتی وفد نے چینی صدر شی جن پنگ سے خصوصی ملاقات کی تھی اور معاملے کے حل پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    تجارتی جنگ، امریکی وفد کی چینی صدر سے ملاقات، تنازع کے حل پر زور

    یاد رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کے سلسلے کو 90 دن کے لیے ملتوی کر دیا تھا، تاہم یہ مدت دو مارچ کو ختم ہو رہی ہے۔

    چین اور امریکا کے درمیان اس تنازعے کا کوئی حل نہ نکلا تو امریکا چینی مصنوعات پر دوبارہ اضافی محصولات عائد کردے گا۔ جبکہ ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے چین اور امریکا دونوں سنجیدہ ہیں۔

  • بدعنوان ممالک کی فہرست میں سات ممالک کا اضافہ

    بدعنوان ممالک کی فہرست میں سات ممالک کا اضافہ

    برسلز : یورپی کمیشن نے سعودی عرب سمیت سات ممالک کو بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کےلیے یورپی یونین کو تجویز پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپین کمیشن نے یورپی یونین سعودی عرب سمیت سات ممالک کو دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت روکنے میں ناکامی پر بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز دی ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپین کمیشن کی بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل ہونے والے ممالک پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی جاتی، لیکن ان ممالک کے اداروں سے تجارت احتیاط سے کرنی ہوتی ہے۔

    یورپی کمشنر برائے انصاف ویرا جورووا کا کہنا تھا کہ ’یورپی یونین نے بدعنوانی کے خلاف جنگ میں دنیا کا بہترین معیار قائم کیا ہے‘۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویرا جورووا نے فرانسیسی شہر اسٹراس بورگ میں میڈیا کو بتایا کہ ’ہم دوسرے ممالک کی ناجائز طور پر حاصل کی گئی رقوم کو اپنے مالی سسٹم میں داخل نہیں ہونے دیں گے کیوں کہ ناجائز طور پر حاصل کی گئی رقم دہشت گردی میں اہم کردار ادا کرتی ہے‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یورپی کمیشن کی بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل ممالک جلد اپنے مالی نظام میں موجود خرابیوں کو درست کریں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن کی جانب سے نشانہ بنائے جانے والے نئے ممالک میں پانامہ,  سعودی عرب, نائجیریا سمیت سات ممالک شامل ہیں جبکہ پاکستان، ایران، عراق، شمالی کوریا اور ایتھوپیا سمیت 16 ممالک پہلے اس فہرست میں شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور دیگر سات ممالک کے مذکورہ فہرست میں شامل ہونے کے بعد بدعنوان ممالک کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ تجویز پر عمل درآمد کےلیے یورپی یونین کے رکن 28 ممالک کو ووٹ کے ذریعے منظوری دینی ہوگی۔

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق برطانیہ اور فرانس نے یورپین کمیشن کی مذکورہ تجویز کی مخالفت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں جمال خاشقجی کے دردناک قتل کے بعد سعودی حکومت اور یورپی یونین کے مابین کشیدگی کے بعد سامنے آیا تھا۔

  • بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم کل یورپی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کریں گی

    بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم کل یورپی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کریں گی

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسا مے بریگزٹ ڈیل سے متعلق یورپی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کل کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق تھریسا مے سے یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر اور دیگر رہنماؤں کی ملاقات کل ہوگی، اس دوران برطانوی وزیراعظم ڈیل پر تفصیلی گفتگو کریں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے سیاسی دباؤ کا شکار ہیں، ملاقات کے دوران وہ برطانیہ اور پورپی یونین کے مابین ڈیل کو بچانے کی کوشش پر تبادلہ خیال کریں گی۔

    برطانیہ کو انتیس مارچ کو یورپی یونین سے نکل جانا ہے اور ابھی تک طے شدہ بریگزٹ معاہدے کی برطانوی پارلیمان نے منظوری نہیں دی۔

    برطانیہ کی پارلیمنٹ میں وزیراعظم تھریسامے کے یورپی یونین سے انخلاء کے لیے کیے گئے بریگزٹ منصوبے پر گذشتہ ہفتے دوبارہ ووٹنگ ہوئی تھی، تاہم اراکین پارلیمنٹ نے ایک کے بعد ایک، پانچ بریگزٹ ترمیمی بل مسترد کردیے تھے۔

    بریگزٹ ڈیل: پانچ ترمیمی بل برطانوی پارلیمنٹ میں مسترد

    قبل ازیں جنوری میں بریگزٹ معاہدے پر پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوئی تھی جس میں برطانوی حکومت کوشکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔حکومت کی شکست کے بعد اپوزیشن نے وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی گئی تھی جوناکام رہی۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

  • ڈاکٹر سجاد کریم یورپین انٹرنیشنل ٹریڈ ایوارڈ کیلئے نامزد

    ڈاکٹر سجاد کریم یورپین انٹرنیشنل ٹریڈ ایوارڈ کیلئے نامزد

    برسلز: پاکستانی نژاد برطانوی رکن یورپین پارلیمنٹ ڈاکٹر سجاد کریم کو یورپین انٹرنیشنل ٹریڈ ایوارڈ کیلئے نامزد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر سجاد کریم پاکستانی نژاد برطانوی رکن یورپین پارلیمنٹ ہیں، وہ اپنے پیشہ ورانہ خدمات بخوبی اور احسن انداز میں نبھا رہے ہیں جس کے باعث انہیں یورپین انٹرنیشنل ٹریڈ ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر سجاد بطور چیئرمین فرینڈز آف پاکستان گروپ بھی خدمات انجام دے رہے ہیں، ایوارڈ کے لیے نامزدگی یورپ کے تجارتی مسائل کےحل میں کلیدی کردار پر کی گئی۔

    سجاد کریم شمال مغربی برطانیہ سے منتخب ہونے والے پہلے برطانوی مسلمان ہیں جو پہلی دفعہ 2004ء میں ای یو پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے۔

    بعد ازاں کامیابیوں کا سلسلہ جاری رہا اور آج بھی وہ اصول پسند رکن پارلینٹ ہیں۔

    سجاد کریم نے ای یو پارلیمنٹ میں فرینڈز آف پاکستان گروپ قائم کیا، وہ سابق برطانوی وزیراعظم ڈیویڈ کیمرون کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ سال 2014 میں پاک اور یورپ کے تعلقات خوشگوار بنانے کی کاوش کے اعتراف میں پاکستان کی یونیورسٹی آف مینجمنٹ و ٹیکنالوجی لاہور نے انہیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا تھا۔