Tag: EU

  • برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان مستقبل کے تعلقات پر اتفاق

    برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان مستقبل کے تعلقات پر اتفاق

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی کوششوں سے بریگزٹ معاہدے کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات کے حوالے سے مشترکا اعلامیے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر اعظم نے مشترکا اعلامیے پر اتفاق رائے ہونے کے بعد کہا ہے کہ اب یورپی یونین کی ہفتے کے اختتام پر اجلاس کی راہ ہموار ہوگئی ہے اور اتوار کے روز ہونے والے اسی اجلاس میں معاہدے کی تصدیق کی جائے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ تھریسا مے نے بریگزٹ سے متعلق معاہدے کو برطانیہ کے مفاد میں بہترین قرار دیا ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ ڈیل شہریوں کے مفاد میں بھی اچھی ثابت ہوگی جبکہ اس معاہدے کے نتیجے میں ان کا مستقبل بھی بہترین ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے آئندہ اتوار کو یورپی سربراہوں کے منعقد ہونے والے اجلاس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یورپی سربراہی اجلاس میں معاہدے کے مسودے کا جائزہ لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے گذشتہ روز بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے رواں ہفتے کے اختتام پر ایک مرتبہ پھر یورپی سربراہوں کو بریگزٹ معاہدے پر راضی کرنے کے لیے برسلز کے دورے کا اعلان کیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے اعلیٰ حکام سے دو گھنٹے کی ملاقات کے بعد وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کارکردگی برطانیہ اور یورپی یونین کے مستقبل کے تعلقات کا چہرہ بنائے گی۔

    خیال رہے کہ اسپین کا کہنا ہے کہ جب تک ہسپانوی جزیرے جبل الطارق پر گفتگو نہیں ہوگی وہ بریگزٹ معاہدے کو ہرگز تسلیم نہیں کرے گا۔

  • یورپین کمیشن کے صدر نے بریگزٹ ڈیل کی منسوخی کا عندیہ دے دیا

    یورپین کمیشن کے صدر نے بریگزٹ ڈیل کی منسوخی کا عندیہ دے دیا

    برسلز: یورپین کمیشن کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے بریگزٹ ڈیل کی منسوخی کا عندیہ دے دیا، بریگزٹ سے متعلق اہم اجلاس 25 نومبر کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ اور یورپ کے درمیان بریگزٹ ڈیل سے متعلق تناؤ پایا جاتا ہے، جبکہ یورپین کمیشن کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے بریگزٹ ڈیل کی منسوخی کا عندیہ دیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی یونین برطانیہ بریگزٹ معاہدے سے متعلق اجلاس 25 نومبر کو ہوگا، جس میں اہم اعلان متوقع ہے۔

    صدر یورپین کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر برطانیہ کے لیے ڈیل قابل قبول نہ ہوئی تو تمام عمل روک دیا جائے گا، یورپ چاہتا ہے کہ برطانیہ مذاکرات کے نتیجے میں بریگزٹ سے پیچھے ہٹے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی گھاٹے کا سودا ہے۔

    برطانوی رکن پارلیمنٹ نے وزیراعظم تھریسامے پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا

    دوسری جانب برطانوی حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ جیکب ریس مگزکی نے تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کا خط دے دیا ہے، 48 ممبران کے خط جمع کرانے پر تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک منظور ہوجائے گی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر قومی مفاد سامنے رکھ کر فیصلہ کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ سیکریٹری سمیت کابینہ کے چار وزراء نے استعفیٰ دے دیا تھا، کابینہ نے دو روز قبل ڈیل کی منظوری دی تھی۔

  • بریگزٹ معاملہ، برطانیہ اور یورپی یونین معاہدے کے مسودے پر متفق

    بریگزٹ معاملہ، برطانیہ اور یورپی یونین معاہدے کے مسودے پر متفق

    لندن: بریگزٹ معاملے پر برطانیہ اور یورپی یونین معاہدے کے مسودے پر متفق ہوگئے اور جلد اہم پیش رفت کا اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان بریگزٹ کے معاملے پر اب تناؤ کم ہونے لگا، دونوں فریقین بریگزٹ معاہدے کے مسودے پر تکنیکی سطح پر متفق ہو گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جلد برطانیہ اور یوپی یونین کی جانب سے مشترکہ پیش رفت کا اعلان کیا جائے گا، جبکہ حکام کی جانب سے بریگزٹ معاملے پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

    دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے آج ملکی کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا ہے، جلد ہی سرکاری سطح پر بھی اس اتفاق رائے کا اعلان کر دیا جائے گا۔

    بریگزٹ ڈیل، برطانوی وزیراعٓظم تھریسامے کی مشکلات میں اضافہ

    برطانیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ لندن اور برسلز بریگزٹ معاہدے کے ’بہت ہی قریب‘ پہنچ چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ بریگزٹ ڈیل نہ ہونے کی صورت میں ملین پاؤنڈ کے سیکڑوں منصوبے شروع کرنے ہوں گے، بریگزٹ ڈیل نہ ہونے کی صورت میں برطانوی معیشت کو نقصان کا اندیشہ ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہمونڈ کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یورپی رہنما برطانیہ کے ساتھ بریگزٹ ڈیل چاہتے ہیں اس حوالے سے اقدامات کرنے ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بریگزٹ معاملے پر یورپ اور برطانیہ کے تناؤ کے باعث برطانوی معیشت بھی متاثر ہورہی ہے، اس بابت اقدامات کی ضرورت ہے۔

  • یورپ ایشیا اجلاس، یورپی یونین اور سنگاپور کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پاگیا

    یورپ ایشیا اجلاس، یورپی یونین اور سنگاپور کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پاگیا

    برسلز: بیلجیم میں ہونے والے یورپ ایشیا اجلاس میں یورپی یونین اور سنگارپور کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں 12واں ایشیا یورپ اجلاس ہوا جس میں سنگار پور اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدے پر دستخط کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس معاہدے پر سنگاپور کے وزیراعظم لی حسائن لُونگ اور یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے دستخط کیے۔

    معاہدے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ مذکورہ تجارتی معاہدہ یورپ اور ایشیا کے لیے مثبت پیغام ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل یورپی یونین اور آسیان ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے طے ہونے تھے۔

    تاہم یورپی یونین نے خطے میں انسانی حقوق کی خراب صورت حال خصوصاﹰ میانمار کی ریاست راکھین میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے تناظر میں اس معاہدے پر بات چیت کو منسوخ کردیا۔

    یورپی یونین کا سربراہی اجلاس، بریگزٹ اور مہاجرین کے معاملے پر تبادلہ خیال

    خیال رہے کہ گذشتہ روز یورپی یونین کا سربراہی اجلاس بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہوا، جس میں بریگزٹ کے علاوہ مہاجرین کے مسئلے پر گفتگو ہوئی تھی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ یورپی یونین اور برطانیہ اپنے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو جلد ختم کرے تاکہ بریگزٹ پر عمل درآمد ممکن بنایا جاسکے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہا تھا کہ تھریسا مے کے لیے نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے نے برطانوی آئین کو خودکش جیکٹ پہنا کر ریمورٹ برسلز کے ہاتھ میں تھما دیا ہے۔

  • یورپی یونین کا سربراہی اجلاس، بریگزٹ اور مہاجرین کے معاملے پر تبادلہ خیال

    یورپی یونین کا سربراہی اجلاس، بریگزٹ اور مہاجرین کے معاملے پر تبادلہ خیال

    برسلز: یورپی یونین کے ہونے والے سربراہی اجلاس میں بریگزٹ سمیت مہاجرین کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کا سربراہی اجلاس بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہوا، جس میں بریگزٹ کے علاوہ مہاجرین کے مسئلے پر گفتگو ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یورپی یونین اور برطانیہ اپنے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو جلد ختم کرے تاکہ بریگزٹ پر عمل درآمد ممکن بنایا جاسکے۔

    اس سمٹ میں یورپی رہنماؤں نے مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کی خاطر اضافی رقوم فراہم کرنے پر بھی رضا مندی ظاہر کی تاکہ مسائل کا حل ممکن بنایا جائے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی برسلز میں یورپی سربراہی اجلاس ہوا جس میں یورپ اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ معاملے پر اختلافات اور تناؤ بدستور برقرار رہا تھا۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے کہا تھا کہ بریگزٹ معاملے کو حتمی شکل دینا چاہتے ہیں، اگلا مہینہ اس کے لیے انتہائی اہم ہے۔

    یورپی سربراہی اجلاس، بریگزٹ معاملے پر اختلافات بدستور برقرار

    دو روزہ اجلاس میں بریگزٹ کے علاوہ دیگر اہم موضوعات زیر بحث آئے تھے، جن میں مہاجرت کا سنگین مسئلہ اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام بھی شامل تھا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہا تھا کہ تھریسا مے کے لیے نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے نے برطانوی آئین کو خودکش جیکٹ پہنا کر ریمورٹ برسلز کے ہاتھ میں تھما دیا ہے۔

  • یورپی رہنما برطانیہ کے ساتھ بریگزٹ ڈیل چاہتے ہیں: برطانوی وزیر خزانہ

    یورپی رہنما برطانیہ کے ساتھ بریگزٹ ڈیل چاہتے ہیں: برطانوی وزیر خزانہ

    لندن: برطانوی وزیر خزانہ فلپ ہمونڈ نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یورپی رہنما برطانیہ کے ساتھ بریگزٹ ڈیل چاہتے ہیں، اس حوالے سے اقدامات کرنے ہوں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، فلپ ہمونڈ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین بریگزٹ معاملے پر سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں اور وہ ڈیل کے لیے بھی آمادہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بریگزٹ معاملے پر یورپ اور برطانیہ کے تناؤ کے باعث برطانوی معیشت بھی متاثر ہورہی ہے، اس بابت اقدامات کی ضرورت ہے۔

    برطانوی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ متعدد سرمایہ کار بریگزٹ ڈیل کے نتائج کے منتظر ہیں، جوں ہی یہ ڈیل طے پا جائے گی، برطانوی اقتصادیات میں ترقی دیکھی جائے گی۔

    یورپی سربراہی اجلاس، بریگزٹ معاملے پر اختلافات بدستور برقرار

    دوسری جانب دو روز قبل برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سربراہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اگر پارٹی کارکنان چاہتے ہیں تو بریگزٹ کے حوالے سے یورپی یونین کے سوال پر ایک مرتبہ پھر ریفرنڈم کی حمایت کریں۔

    لیبر پارٹی کے قائد جیریمی کوربن نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں دوبارہ ریفرنڈم کے حق میں نہیں ہوں تاہم اگر رواں ہفتے پارٹی میٹینگ میں اس حوالے سے کوئی فیصلہ ہوا تو میں اس کا احترام کروں گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں آسٹریا میں یورپی سربراہی اجلاس ہوا تھا، جس میں یورپ اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ معاملے پر اختلافات اور تناؤ بدستور برقرار رہا۔

  • صومالیہ: یورپی یونین کے فوجی قافلے پر خودکش حملہ، تین افراد ہلاک، 4 زخمی

    صومالیہ: یورپی یونین کے فوجی قافلے پر خودکش حملہ، تین افراد ہلاک، 4 زخمی

    موغادیشو: افریقی ملک صومالیہ میں یورپی یونین کے فوجی قافلے پر خود کش حملے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں فوجی قافلے پر کارسوار خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کار ٹکرا دی جس کے باعث 3 افراد ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کسی فوجی اہلکار کی ہلاکت نہیں ہوئی تاہم ہلاک ہونے والے تینوں افراد کا تعلق صومالیہ سے ہے۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے باعث زخمی ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، زخمیوں کو مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب مذکورہ حملے کی ذمے داری شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کرلی ہے، اطالوی فوج نے کہا ہے کہ اس واقعے میں ان کا کوئی بھی فوجی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔

    صومالیہ کی سرکاری عمارت پر خودکش دھماکا، 6 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ یورپی یونین کے افواج صومالیہ میں فوجی مشن کے تحت موجود ہیں، جس قافلے پر حملہ کیا گیا تھا ان میں اطالوی فوجی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ صومالیہ انیس سو نوے کی دہائی کے بعد سے بدامنی کا شکار ہے اور وہاں اقوام متحدہ نے امن فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے صومالی دارالحکومت کے ہوڈان ڈسٹرکٹ میں خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی سرکاری عمارت سے ٹکرا دی تھی، جس کے باعث 6 افراد جاں بحق جبکہ 16 زخمی ہوگئے تھے۔

  • یورپی سربراہی اجلاس، بریگزٹ معاملے پر اختلافات بدستور برقرار

    یورپی سربراہی اجلاس، بریگزٹ معاملے پر اختلافات بدستور برقرار

    برسلز: آسٹریا میں یورپی سربراہی اجلاس ہوا جس میں یورپ اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ معاملے پر اختلافات اور تناؤ بدستور برقرار رہا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریا کے شہر برسلز میں دو روزہ یورپی سربراہی اجلاس آج ختم ہوگیا جس میں بریگزٹ معاملے پر عدم اتفاق ختم نہ ہوسکا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اجلاس میں برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے سمیت یورپی ممالک کے اعلیٰ نمائندوں نے شرکت کی۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کا کہنا تھا کہ بریگزٹ معاملے کو حتمی شکل دینا چاہتے ہیں، اگلا مہینہ اس کے لیے انتہائی اہم ہے۔

    دو روزہ اجلاس میں بریگزٹ کے علاوہ دیگر اہم موضوعات زیر بحث آئیں، جن میں مہاجرت کا سنگین مسئلہ اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام بھی شامل ہے۔

    سمٹ میں موجود دیگر رہنماؤں نے یورپ کے مہاجرین مسئلے پر موثر حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا، اور غیر قانونی طور پر یورپ داخل ہونے والے کے خلاف سختی پر زور دیا۔

    بریگزٹ مذاکرات، برطانوی وزیر اعظم نے یورپی یونین سے گنجائش کا مطالبہ کردیا

    خیال رہے کہ دو روز قبل بریگزٹ مذاکرات سے متعلق برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے یورپی یونین سے گنجائش نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    تھریسا مے نے کہا تھا کہ لندن حکومت نے آگے بڑھ کر معاملے کے حل کی بات کی ہے، اب یورپی یونین کو چاہیے کہ وہ بھی کچھ لچک دکھائے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہا تھا کہ تھریسا مے کے لیے نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے نے برطانوی آئین کو خودکش جیکٹ پہنا کر ریمورٹ برسلز کے ہاتھ میں تھما دیا ہے۔

  • بریگزٹ مذاکرات: برطانیہ اور یورپی یونین کا تجارتی معاملات پر اختلاف برقرار

    بریگزٹ مذاکرات: برطانیہ اور یورپی یونین کا تجارتی معاملات پر اختلاف برقرار

    لندن: بریگزٹ سے متعلق ہونے والے مذاکرات میں برطانیہ اور یورپی یونین کا اختلاف برقرار رہا جبکہ فریقین نے جلد معاملات طے کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں بریگزٹ معاملے پر برطانیہ اور یورپی یونین کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ہوئے جبکہ فریقین میں اختلاف بدستور برقرار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برسلز میں ہونے والے مذاکرات میں برطانوی بریگزٹ وزیر ڈومنیک راب کے ساتھ یورپی یونین کے مذاکرات کار مشیل بارنیئر نے بات چیت میں حصہ لیا۔

    بریگزٹ مذاکرات میں سب سے اہم تجارتی معاملات پر بات چیت ہوئی، مذکورہ موضوع پر اختلاف کے باعث فریقین نے اختلافاتی امور کو اگلے مہینے ہونے والی یونین سمٹ سے قبل طے کرنا اہم قرار دیا ہے۔

    بریگزٹ: تھریسا مے نئی منڈیوں کی تلاش میں افریقی ممالک کے دورے پر

    خیال رہے کہ اختلافات کی وجہ برطانوی مصنوعات کی یورپی منڈیوں تک رسائی سے متعلق ہے، برسلز حکام بھی یہی چاہتے ہیں کہ برطانیہ بھی جواباً یونین کے ملکوں کی مصنوعات کو درآمدی رعایتیں دے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ کے بعد افریقہ میں برطانوی سرمایہ کاری بڑھانے کا اعلان کیا تھا، ان کی خواہش ہے برطانیہ افریقی ممالک میں سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک بن جائے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ جون میں برطانیہ کی وزیر اعظم نے یورپی یونین سے علیحدگی کے حوالے مذاکرات خود کرنے کا اعلان کیا تھا، جبکہ وزیر برائے بریگزٹ کو بریگزٹ کے حوالے سے ملک کے داخلی معاملات پر توجہ دینے کی ذمہ دی تھی۔

  • یورپی یونین ترکی اور روس کے ساتھ تعلقات میں بہتری لائے: فرانسیسی صدر

    یورپی یونین ترکی اور روس کے ساتھ تعلقات میں بہتری لائے: فرانسیسی صدر

    پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا ہے کہ یورپی یونین ترکی اور روس کے ساتھ تعلقات میں بہتری لائے، حقیقت پسندی سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اور روس کے باہمی تعلقات میں حقیقت پسندی سے کام لینے کا وقت ہے، اسی کے ذریعے معاملات حل ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو چاہیے کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد روس کے ساتھ استوار کیے گئے تعلقات مں جدت لائے، تاکہ باہمی روابط بہتر ہوں۔

    ایمانوئیل میکرون کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو ترکی کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات میں گہرائی پیدا کرنے کے ضرورت ہے، دونوں ملکوں سے بہتر تعلقات مستقبل اور خطے کے لیے اہم ہے۔

    روس نے19 یورپی ممالک کے46 سفیروں کو ملک بدرکرنےکااعلان کردیا

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپی یونین کو اپنے تمام ہم سایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہ شمول دفاعی تعلقات، موجودہ دور کی ضروریات کو مدنظر رکھنا چاہیے، یہ یورپی یونین کے اپنے مفاد میں ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال مارچ میں روس نے برطانیہ کی حمایت میں روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے والے 19 یورپی ممالک کے 46 سفارت کاروں کو جواباً ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں سال کے فروری میں برطانیہ میں رہائش پذیر سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی بیٹی یویلیا اسکریپال پر اعصاب متاثر کرنے والے کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا جس کا الزام برطانیہ سمیت یورپی ممالک اور امریکا نے روس پر عائد کیا تھا۔