Tag: EU

  • یورپ کو دی گئی روسی مہلت آج ختم، آگے کیا ہوگا؟

    یورپ کو دی گئی روسی مہلت آج ختم، آگے کیا ہوگا؟

    ماسکو: یورپ کو دی گئی روسی مہلت آج ختم ہو جائے گی، اگر گیس کی خریداری کے لیے ادائیگی روسی کرنسی روبل میں نہ گئی تو سپلائی بند کر دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی جانب سے یورپ کی دی گئی مہلت کا آج آخری روز ہے، جس کے بعد ادائیگی صرف روبل میں ہوگی ورنہ گیس بند کر دی جائے گی۔

    دوسری طرف مذاکرات کی بحالی کے باوجود یوکرین میں جنگ جاری ہے، روسی وزارت خارجہ کے سینیئر عہدے دار نیکولائی کوبرینائٹس نے کہا ہے کہ یورپی یونین کو روس پر عائد کی جانے والی پابندیوں کا جواب دیا جائے گا۔

    نیکولائی کوبرینائٹس کا کہنا تھا کہ برسلز کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ طور سے عائد ہونے والی پابندیاں عام یورپیوں کی زندگی پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔

    امریکا نے بھارت کو بھی دھمکی دے دی

    یاد رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کو ایک فرمان پر دست خط کیے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ روسی گیس کے غیر ملکی خریداروں کو یکم اپریل سے صرف روبل میں ادائیگی کرنا ہوگی، نہ صورت دیگر معاہدے معطل کر دیے جائیں گے۔

    صدر پیوٹن نے ٹی وی خطاب میں کہا کہ روس سے قدرتی گیس کے خریداروں کو اب روسی بینکوں میں روبل کرنسی میں اپنے کھاتے کھولنا ہوں گے، انھی اکاؤنٹس سے گیس کی ترسیل کے لیے رقوم ادا کی جائیں گی، ایسا نہ کیا گیا تو ہم خریداروں کو ڈیفالٹ سمجھیں گے۔

    روسی صدر نے واضح کر دیا تھا کہ کوئی بھی ہمیں مفت میں کچھ فروخت نہیں کرتا اور ہم بھی خیرات نہیں کریں گے۔

  • یورپ نے روس پر ایئر اسپیس، میڈیا اور بینک بند کر دیے

    یورپ نے روس پر ایئر اسپیس، میڈیا اور بینک بند کر دیے

    برسلز: یورپ نے روس پر ایئر اسپیس، میڈیا اور بینک بند کر دیے ہیں۔

    یورپی یونین کی جانب سے روس پر نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا گیا، صدر یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ روس کے لیے تمام یورپی ایئر اسپیس بند کر دی گئی ہے، اب روس سے تعلق والا کوئی بھی جہاز یورپ نہیں آ سکے گا۔

    صدر یورپی کمیشن کے مطابق روس سے تعلق والے میڈیا کو بھی یورپ میں بند کر دیا گیا ہے، یورپی بینکوں میں روسی سرمایہ کاروں کے اثاثوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    روس کے خلاف مزید امریکی پابندیوں کے بعد جاپان نے بھی روس کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    روس کے پاس کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل ہی نہیں: روسی وزیر خارجہ کا اہم بیان

    واضح رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملوں میں شدت آ گئی ہے، فوجی آپریشن کے پانچویں روز دارالحکومت کیف میں دوبارہ گولہ باری جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں ایسی سیٹلائٹ تصاویر دکھائی گئی ہیں جن کے مطابق کیف کی جانب ایک بہت بڑے روسی فوجی قافلے کی پیش قدمی جاری ہے، روسی فوجی قافلہ سڑک پر 40 میل تک پھیلا ہوا ہے، روسی فوجی کانوائے میں ٹینک اور دیگر جنگی گاڑیاں موجود ہیں۔

    دوسری طرف روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین اشتعال انگیزی کر رہا ہے، تاہم روس یوکرین میں جوہری کارروائی سے ہر ممکن گریز کرے گا۔ انھوں نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ واشنگٹن اور مغرب روس کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے۔

  • پاکستان یورپی یونین کیساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، آرمی چیف

    پاکستان یورپی یونین کیساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، آرمی چیف

    راولپنڈی: سپہ سالار پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ پاکستان یورپی یونین ممالک سے مشترکہ مفادات پر مبنی تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بیلجیئم کا سرکاری دورہ کیا۔

    دورے کے موقع پر آرمی چیف نے برسلز میں یورپی یونین ملٹری کمیٹی کے چیئرمین جنرل کلاڈیو سے ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسپی، علاقائی سیکیورٹی اور افغانستان کی صورتحال پر گفتگو کی گئی جبکہ ملاقات میں یورپی یونین کیساتھ باہمی تعلقات کےامور پر بھی بات چیت کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کیساتھ تعلقات کوخصوصی اہمیت دیتاہے، پاکستان یورپی یونین کیساتھ تعاون کومزید فروغ دینےکاخواہاں ہے۔

    ملاقات میں یورپی یونین ملٹری کمیٹی کےچیئرمین نے علاقائی امن کیلئےپاکستان کےکردار کو سراہا، جنرل قمر جاوید باجوہ نے دورہ بیلجئیم میں سیکرٹری جنرل یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروسز سٹیفانو سانینوسے بھی ملاقات کی۔

     

  • ایک لاکھ یورپی باشندوں کی اموات، کرونا سے نہیں تو پھر کس سے؟

    ایک لاکھ یورپی باشندوں کی اموات، کرونا سے نہیں تو پھر کس سے؟

    برسلز: یورپی ماحولیاتی ایجنسی (ای ای اے) نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ چالیس برسوں کے دوران سخت موسموں اور قدرتی آفات کے باعث ایک لاکھ 42 ہزار یورپی باشندے ہلاک ہوئے۔

    جمعرات کو شائع ہونے والے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف یورپی ممالک کی معیشتوں کو گزشتہ چالیس برسوں میں ہیٹ ویوز، سیلابوں اور دیگر سخت موسموں نے 500 ارب یورو کا نقصان پہنچایا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انفرادی اور ملکی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے مطابق خود کو ڈھالنے کی غرض سے اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شدید موسم کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال میں سے 3 فی صد واقعات اس قدر تباہ کن تھے کہ یہ سال 1980 سے 2020 کے درمیان ہونے والے 60 فی صد مالی نقصانات کا باعث بنے۔

    91 فی صد یورپیوں کی ہلاکتوں کی ہیٹ ویو تھی، 2003 میں شدید گرمی کے باعث تقریباً 80 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

    ماحولیاتی ایجنسی کے مطابق 2003 کے بعد بھی اسی نوعیت کی شدید گرمی کی لہر نے یورپ کو اپنی لپیٹ میں لیا تھا لیکن ایئر کنڈیشن انسٹال کرنے کے علاوہ چند دیگر حفاظتی اقدامات سے ہلاکتوں میں کمی واقع ہوئی، جرمنی نے دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ نقصان اٹھایا، متاثر ہونے والا دوسرا بڑا ملک فرانس ہے، اور تیسرے نمبر پر اٹلی۔

    ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کے اندازے کے مطابق گزشتہ پچاس سالوں میں دنیا بھر میں موسم کے باعث ہونے والی تباہیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ای ای اے کا کہنا ہے کہ گزشتہ چالیس سالہ ڈیٹا کے جائزے سے سامنے آنے والی معلومات سے یہ نتیجہ اخذ کرنا ممکن نہیں کہ موسمی تباہی کی وجہ ماحولیاتی تبدیلیاں ہیں۔

    ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس عرصے کے دوران مختلف برسوں میں بے ترتیب نقصان دیکھنے میں آیا ہے لہٰذا موسمیاتی واقعات کی وجوہ کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔

    خیال رہے کہ زلزلوں اور آتش فشاں کے پھٹنے سے ہونے والے نقصانات کو اس رپورٹ میں نہیں شامل کیا گیا۔

  • فائزر کی کووِڈ ٹیبلٹ کو یورپی کمیشن سے حتمی منظوری مل گئی

    فائزر کی کووِڈ ٹیبلٹ کو یورپی کمیشن سے حتمی منظوری مل گئی

    امریکی ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل اور بائیو ٹیکنالوجی کمپنی فائزر کی تیار کردہ کرونا ٹیبلٹ کو یورپی کمیشن سے حتمی منظوری مل گئی۔

    یورپی کمیشن نے جمعہ کو فائزر کمپنی کی تیار کردہ اینٹی وائرل دوا (گولی کی صورت میں) کو کرونا انفیکشن کے علاج کے لیے منظوری دے دی ہے۔

    گزشتہ روز خطے کے ہیلتھ ریگولیٹر نے اس ٹیبلٹ کی کرونا کے علاج کے لیے توثیق کی تھی، اب اس اقدام سے یورپی یونین کے رکن ممالک کے لیے اس امید افزا علاج کی وسیع دستیابی یقینی ہو جائے گی۔

    اومیکرون کے خلاف ویکسین، فائزر نے خوشخبری سنا دی

    یورپی یونین (EU) کی ایگزیکٹو باڈی کی طرف سے اس حتمی منظوری کی خبر ای یو ہیلتھ کمشنر اسٹیلا کیریاکائڈز نے ٹویٹ کے ذریعے دی۔

    ایک طرف کرونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون کا تیزی سے پھیلاؤ جاری ہے، تو دوسری طرف یورپی یونین اس سے بچاؤ کا دفاعی نظام مضبوط بنا رہا ہے۔

  • گوگل اور فیس بک کو اب قانون کے دائرے میں آنا ہوگا

    گوگل اور فیس بک کو اب قانون کے دائرے میں آنا ہوگا

    یورپی پارلیمنٹ کی اکثریت نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے اشتہارات کے لیے صارفین کی ٹریکنگ کے خلاف قانون کے حق میں ووٹ دے دیے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یورپی پارلیمنٹ نے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ ( ڈی ایس اے) کے حق میں اکثریت کے ساتھ ووٹ دے دیے ہیں، اس قانون کی منظوری سے امریکا کی فیس بک، ایمیزون اور گوگل جیسے بڑے ٹیکنالوجی جائنٹس کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوجائے گا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین پارلیمنٹ میں ٹریکنگ ایڈ کے گرد شکنجہ سخت کرنے والے قانون ڈی ایس اے کے حق میں 530 اور مخالفت میں 78 ووٹ پڑے، جبکہ 80 ارکان نے رائے شماری سے اجتناب کیا۔

    ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے نام سے بننے والے اس قانون کے تحت آن لائن خدمات فراہم کرنے والے پلیٹ فارمز کی جانب سے صارفین خصوصاً کم عمر بچوں کی ٹریکنگ محدود کردی جائے گی۔

    اس حوالے سے یورپی پارلیمنٹ کے رکن کرسٹیل شیلڈیموز کا کہنا ہے کہ گزشتہ 20 سالوں میں ای کامرس کے میدان میں بہت تبدیلیاں ہوگئی ہیں، یہ آن لائن پلیٹ فارمز ہمارے لیے نئے مواقعوں کے ساتھ روزمرہ کی زندگی کا اہم حصہ بھی بن گئے ہیں لیکن ان سے خطرات بھی لاحق ہیں۔

    نیا قانون بنانے کا مقصد ان خطرات میں کمی لانا ہے۔

  • یورپی یونین کا افغانستان سے متعلق اہم فیصلہ

    یورپی یونین کا افغانستان سے متعلق اہم فیصلہ

    برسلز: یورپی یونین نے افغانستان میں سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر افغانستان میں اپنی باقاعدہ موجودگی کو پھر سے منظم کر رہا ہے، تاہم یونین نے اس بات پر زور دیا کہ وہ طالبان کی قیادت والی انتظامیہ کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کر رہے ہیں۔

    یہ کسی مغربی طاقت کی طرف سے اس طرح کا پہلا اعلان ہے، جب سے 27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین اور کئی حکومتوں نے افغانستان سے عملے اور سفارت کاروں کو واپس بلا لیا ہے، جب گزشتہ اگست میں کابل طالبان کے قبضے میں چلا گیا ہے۔

    یورپی کمیشن کے خارجہ امور کے ترجمان پیٹر اسٹینو نے بتایا یورپی یونین نے انسانی امداد کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنے اور انسانی صورت حال کی نگرانی کے لیے بین الاقوامی یورپی وفد کے عملے کی کم سے کم موجودگی کو دوبارہ قائم کرنا شروع کر دیا ہے۔

    طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے قبل ازیں ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ اس کے حکام یورپی یونین کے ساتھ ایک مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں، جس نے کابل میں مستقل موجودگی کے ساتھ اپنا سفارت خانہ باضابطہ طور پر کھول دیا ہے اور عملی طور پر آپریشن شروع کر دیا ہے۔

    یورپی یونین نے کہا کہ افغانستان کو اس وقت انسانی بحران کا سامنا ہے، طالبان حکومت کو یورپی یونین نے تسلیم نہیں کیا ہے اور کابل میں ہماری کم سے کم موجودگی کو کسی بھی طرح تسلیم کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔

  • یورپ کی نصف سے زائد آبادی کے لیے چند ہفتوں میں بری خبر

    یورپ کی نصف سے زائد آبادی کے لیے چند ہفتوں میں بری خبر

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ چند ہفتوں میں یورپ کی نصف سے زائد آبادی اومیکرون ویرینٹ سے متاثر ہو سکتی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق یورپ، روس اور وسطی ایشیا کی نصف سے زائد آبادی اگلے چھ سے آٹھ ہفتوں میں کرونا وائرس کی متغیر قسم اومیکرون سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ریجنل ڈائریکٹر برائے یورپ ہانس کلُوگے نے منگل کے روز ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اومیکرون مغربی یورپ میں سب سے متعدی متغیر قسم کے طور پر غلبہ پا رہا ہے، اور بلقان خطے میں بھی پھیل رہا ہے۔

    ہانس کلوگے کا کہنا تھا کہ اس صورت حال میں ویکسینز ہی متاثرین کو شدید بیمار پڑنے سے بچا سکتی ہیں، اور موت کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے یورپی ممالک کو ویکسینیشن کا عمل تیز کرنے کی ایک بار پھر اپیل کی گئی ہے۔

    تاہم دوسری طرف گزشتہ روز منگل کو یورپی یونین کے ادویات کے نگراں ادارے نے کہا ہے کہ اومیکرون ویرینٹ کا پھیلاؤ کووِڈ 19 وبا کو ایک مقامی بیماری تک محدود رہنے کی طرف دھکیل رہا ہے، جس کے ساتھ انسانیت زندہ رہ سکتی ہے، حالاں کہ یہ ابھی تک ایک وبائی بیماری ہی ہے۔

    واضح رہے کہ یوروپی میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) نے بھی عام آبادی کو چوتھی ویکسین شاٹ دینے کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بار بار بوسٹر دینا کوئی ‘پائیدار’ حکمت عملی نہیں ہے۔

  • طالبان کے خلاف کام کرنے والے 40 ہزار افغانوں سے متعلق یورپی ممالک کا بڑا اعلان

    طالبان کے خلاف کام کرنے والے 40 ہزار افغانوں سے متعلق یورپی ممالک کا بڑا اعلان

    برسلز: طالبان کے خلاف کام کرنے والے 40 ہزار افغانوں سے متعلق یورپی ممالک کا اہم اعلان سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے 15 ممالک کے گروپ نے چالیس ہزار افغانوں کو پناہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ان افغان شہریوں کے لیے کیا گیا ہے جو طالبان کے خلاف کام کر رہے تھے، اور اب ان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے یا ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

    جرمنی وہ ملک ہے جو سب سے زیادہ، 25 ہزار، افغان شہریوں کو پناہ دے گا، نیدرلینڈ نے 3 ہزار سے زائد، اسپین اور فرانس نے 25، 25 سو افغان شہریوں کی آبادکاری پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

    یورپی یونین میں افغان شہریوں کی ’غیر قانونی آمد‘ کے حوالے سے بھی تشویش پائی جاتی ہے، اس سلسلے میں یورپی یونین کی کمشنر یلوا جانسن نے کہا ہے کہ زیادہ تعداد میں افغانوں کو کنٹرولڈ طریقے سے ہجرت کرنے کی اجازت دینے سے غیر قانونی آمد کو روکا جا سکے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 85 ہزار افغان باشندے افغانستان چھوڑ کر یورپی یونین کے قریب ممالک میں پہنچ چکے ہیں، جب کہ طالبان کے کابل پر کنٹرول اور شدید خشک سالی کے بعد مہاجرین کی تعداد میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    اگست میں یورپی یونین کے 24 ممالک پہلے ہی انخلا کرنے والے 28 ہزار افغان شہریوں کو پناہ دے چکے ہیں۔

  • پاکستانی نوجوانوں کیلئے خوشخبری ، یورپی یونین نے بڑا اعلان کردیا

    پاکستانی نوجوانوں کیلئے خوشخبری ، یورپی یونین نے بڑا اعلان کردیا

    اسلام آباد :  یورپی یونین نے کامیاب جوان پروگرام کیلئے تعاون کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی نوجوانوں کےلئے بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری کا بھی عندیہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک کے بعد یورپی یونین نے بھی کامیاب جوان پروگرام کیلئے پاکستان سے تعاون کا اعلان کردیا اور پاکستانی نوجوانوں کےلئے بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری کا بھی عندیہ دیا۔

    اس سلسلے میں سربراہ کامیاب جوان پروگرام عثمان ڈارسے یورپی یونین سفیر اینڈرولا کامینرا کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں منصوبے کی 3بنیادی ترجیحات  روزگار، تعلیم اور تکنیکی تربیت پر بریفنگ دی گئی۔

    عثمان ڈار نے لون اسکیم اور ہنرمند پاکستان پروگرام کے اعداد و شمار سے بھی آگاہ کیا، جس پر یورپی یونین نے کامیاب جوان پروگرام کی شفافیت اور میرٹ پر اعتماد کا اظہار کیا۔

    سفیراینڈرولا کامینرا نے کہا ای یوٹیکنیکل اورووکیشنل ایجوکیشن معیار بہتر بنانے میں سرگرم عمل ہے، پاکستان سےملکر کامیاب جوان پروگرام آگے بڑھانے کیلئے تیارہیں۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوجوانوں کو ہنر کی طاقت سے آراستہ دیکھنا چاہتےہیں کامیاب جوان پروگرام وزیراعظم پاکستان کے دل سے قریب تر ہے ، مثبت نتائج کیلئےیورپی یونین کی تکنیکی معاونت ،رہنمائی مددگار ثابت ہوگی۔

    سفیر ای یو نے مزید کہا کہ جدید دورکے مطابق نوجوانوں کو مزید سہولتوں سے آراستہ کر سکتے ہیں، باہمی اشتراک کیلئے دونوں جانب سے تکنیکی ٹیمیں آپس میں مشاورت کریں گی، آئندہ ماہ ملاقات میں ممکنہ تعاون پر تفصیلی روڈ میپ تیار کیا جائے گا۔