Tag: europe-heat-wave

  • برطانیہ اور یورپ میں شدید گرمی کی لہر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    برطانیہ اور یورپ میں شدید گرمی کی لہر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    یورپ بھر میں شدید گرمی کی لہر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، فرانس میں درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ متوقع ہے جس کے باعث پیرس میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق فرانس، اسپین، اٹلی، پرتگال اور جرمنی میں صحت سے متعلق وارننگز جاری کی گئیں، یہاں تک کہ نسبتاً معتدل موسم کے لیے مشہور نیدرلینڈز نے بھی آئندہ دنوں میں شدید گرمی اور بلند نمی کے پیش نظر ہائی ٹیمپریچر الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    برطانیہ کے مختلف شہروں میں درجہ حرارت تقریباً 34 ڈگری ہونے پر سال کا گرم ترین دن قرار دے دیا گیا اس کے علاوہ پرتگال میں درجہ حرارت 46 درجے کو چھو گیا۔

    پیرس میں درجہ حرارت 40 درجے ریکارڈ کیا گیا، آئفل ٹاور کو گرمی کی شدت کے باعث اگلے دو دن کے لیے بند کردیا گیا جبکہ اسکول پہلے ہی بند ہیں، اٹلی میں شدید گرمی کے باعث حکام ’’آؤٹ ڈور‘‘ ورک پر پابندی لگانے پر غور کررہے ہیں۔

    اسپین کے محکمہ موسمیات کے مطابق جون کا مہینہ ملکی تاریخ کا سب سے گرم جون بننے جا رہا ہے، جبکہ جنوبی شہر سیویل میں اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران درجہ حرارت 42 ڈگری تک پہنچ گیا۔

  • یورپ : شدید گرمی نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے، آتشزدگی کے واقعات

    یورپ : شدید گرمی نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے، آتشزدگی کے واقعات

    برلن : یورپ میں پہلی بار گرمی کی شدید لہر کی وجہ سے درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ کو چُھو گیا ہے جس سے گرمی کے سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔

    یورپ کے بیشتر حصوں میں ہیٹ ویوز کی وجہ سے درجہ حرارت 40 سے 50 ڈگری کے درمیان پہنچ چکا ہے، اور اس مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    برطانیہ میں آج تاریخ کے گرم ترین دن کی پیش گوئی پر ملک بھر میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا ہے، لندن میں گرمی سے بچنے کی کوششوں میں دریاؤں اور جھیلوں میں ڈوب کر 4 افراد ہلاک ہو گئے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق یورپ میں ریکارڈ توڑ گرمی کی لہر جاری ہے، برطانیہ میں درجۂ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاسکتا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مشرقی انگلینڈ کے شہر سفولک میں پیر کو درجۂ حرارت 38.1 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شدید گرمی کی وجہ سے لندن کے کنارے جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی جس نے 14 افراد کو انخلا پر مجبور کیا۔ آگ کے شعلوں کی وجہ سے عمارتیں، مکانات اور گیراج کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی تنظیم کے سربراہ پیٹری ٹالاس نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ گرمی کی لہریں مسلسل زیادہ ہوتی جا رہی ہیں اور ایسا کم از کم 2060 تک جاری رہے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں اس قسم کی گرمی کی لہریں معمول کی بات ہو گی، اور ہم اس سے بھی زیادہ (گرمی کی) شدید انتہا دیکھیں گے۔

    فوٹو:فائل

    دوسری جانب فرانس، پرتگال اور اسپین کے جنگلات میں شدید گرمی کے باعث آگ بھڑک اٹھی، پرتگال میں جنگلات کا 75ہزار ایکڑ اور فرانس میں 22 ہزار ایکڑ حصہ آگ کی لپیٹ میں آگیا، متاثرہ علاقوں سے ہزاروں افراد نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔

  • یورپ میں شدید گرمی، 500 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، ریڈ الرٹ جاری

    یورپ میں شدید گرمی، 500 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، ریڈ الرٹ جاری

    برسلز : یورپ میں گرمی کا 500 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جبکہ جرمنی، فرانس، بیلجیم اور ہالینڈ سمیت کئی مغربی یورپی ممالک میں بھی گرمی نے کئی ریکارڈ توڑ دیے ، جس کے بعد ریڈالرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ اور برطانیہ میں ہیٹ ویو کے باعث گرمی کی شدت برقرار ہے، یورپ میں رواں صدی میں گرمی کا 500 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، لندن میں ہیٹ ویو الرٹ جاری ہے، برطانیہ میں پارہ چالیس ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    فرانس کے دارالحکومت پیرس میں گرمی کا ستر برس پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا، ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے، پیرس میں گرم ترین دن رہا ، جب درجہ حرارت بیالیس ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرگیا ،گرمی کا توڑ کرنے کیلئے لوگوں نے ساحلی مقامات کا رخ کرلیا۔

    بیلجئیم میں پارہ پچپن ڈگری تک پہنچ گیا، شدید گرمی کے باعث ٹریفک کے علاوہ نظام زندگی بھی بری طرح سے متاثر ہوا جبکہ اٹلی میں سورج آگ برسانے لگا سورج کا پارہ بیالیس سینٹی گریڈ تک چھو گیا، گرمی کی شدید لہرسےشہری بلبلااٹھے ۔

    اس کے علاوہ نیدرلینڈز میں بھی شدید گرمی کا راج ہے اور وہاں درجہ حرارت 41 اعشاریہ 7 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

    محکم موسمیات نے گرمی کی شدت کے پیش نظر تاریخ کا پہلا ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔

    اس کے علاوہ نیدرلینڈز میں بھی شدید گرمی کا راج ہے اور وہاں درجہ حرارت 41 اعشاریہ 7 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔