Tag: EUROPE-MIGRANTS

  • ترک سیکورٹی فورسزنے پناہ گزینوں کویونان جانے سے روک دیا

    ترک سیکورٹی فورسزنے پناہ گزینوں کویونان جانے سے روک دیا

    ترکی: ترک سکورٹی فورسز نے سیکڑوں پناہ گزینوں کو یونان جانے سے روک دیا، تارکین وطن زمینی راستے سے یونان جانا چاہتے تھے۔

    ترکی نے بیس لاکھ تارکین وطن کو پناہ دے رکھی ہے، تاہم مشکل حالات اور پناہ گزینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث حالات سخت سے سخت ہوتے جارہےہیں، تارکین وطن کی اکثریت یورپ جانے کی خواہشمند ہے جہاں ان کا خیال ہے وہ ایک بہتر زندگی حاصل کرسکتے ہیں۔

    سمندری راستے سے یورپ جانے کی کوشش کرنے والے سیکڑوں پناہ گزین رواں سال سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں، جس کے بعد اب پناہ گزینوں خشکی کے راستے یورپ جاناچاہتے ہیں۔

    شامی ریفیوجی کا کہنا تھا کہ وہ سمندر میں ڈوب کر مرنا نہیں چاہتے، ترکی میں کوئی زندگی نہیں نہ ہی کوئی روزگار ہے۔

    منگل کے روز بھی ترک ساحل کے قریب مہاجرین کی کشتی ڈوبنے سے بائیس افراد جان کی بازی ہارگئے تھے، ترک سکورٹی فورسز نے پناہ گزینوں کو یونان جانے سے روک دیا۔

  • دشوار مسافت کے بعد مشرقِ وسطیٰ کے تارکین وطن جرمنی پہنچ گئے

    دشوار مسافت کے بعد مشرقِ وسطیٰ کے تارکین وطن جرمنی پہنچ گئے

    برلن: کئی دنوں کی دشوار مسافت کے بعد تارکین وطن جرمن پہنچ گئے،جرمن عوام نے تارکین وطن کا استقبال کیا۔

    مشرقِ وسطیٰ اورافریقہ کےدس ہزارپناہ گزینوں اورتارکینِ وطن پر مشتمل پہلا گروپ مشکل اوردشوار گزارسفرطےکرنےکےبعد ہنگری اور آسٹریا کے راستے جرمنی پہنچا۔

    اس پہلے گروپ میں سے چار سوپچاس مہاجرین ٹرین کے ذریعے میونخ پہنچے جہاں جرمن عوام نے ان کا تالیاں بجا کر استقبال کیا۔

    جرمنی نے تارکین وطن کوپناہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس سےرواں سال آٹھ لاکھ پناہ گزینوں کی آمد متوقع ہے۔

    جرمن چانسلر آنگیلا مرکل نے کہا ہے کہ مہاجرین کی آمد سےعوام پرنہ توٹیکس بڑھائے جائیں گے اورنہ ہی ملک کابجٹ متاثرہوگا۔

  • بحیرہ روم میں 5ہزارسے زائد غیرقانونی تارکین وطن ڈوبنے سے بچالیاگیا

    بحیرہ روم میں 5ہزارسے زائد غیرقانونی تارکین وطن ڈوبنے سے بچالیاگیا

    اٹلی: بحیرہ روم میں اٹلی کوسٹ گارڈ نے ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے پانچ ہزار سے زائد تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچالیا جبکہ دس افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔

    اٹلی کی بحریہ نے غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے ہزاروں غیر قانونی تارکین وطن کو بچالیا ہے۔

    اٹلی کے حکام کے مطابق پانچ ہزار آٹھ سو تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچایا گیا، جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جن میں سے اکثریت کا تعلق افریقی ممالک سے ہے۔

    رواں سال غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔