Tag: europe union

  • یورپی یونین نے فلپائن کے لیے 20 لاکھ یورو امداد کا اعلان کردیا

    یورپی یونین نے فلپائن کے لیے 20 لاکھ یورو امداد کا اعلان کردیا

    برسلز : یورپی یونین نے مینگ کھٹ نامی طوفان کی زد میں آنے والے فلپائن کی امداد کے لیے 20 لاکھ یورو کی امدادی رقم کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے منگل کے روز خطرناک سمندری طوفان ’مینگ کھٹ‘ کی تباہ کاریوں کا ازالہ کرنے اور متاثرین کی امداد کے لیے ہنگامی طور پر 20 لاکھ یورو کی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فلپائن کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے دی جانے والی رقم انسانیت کے تحت یورپی یونین کی سماجی خدمات انجام دینے والی تنظیم کے ذریعے دی جائے گی جو پہلے سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین کو ریسکیوں کررہی ہے۔

    یورپی یونین کے کمشنر کریسٹوس اسٹائیلنڈیز برائے انسانی امداد اور ہنگامی صورتحال کا کہنا ہے کہ مینگ کھٹ نامی سمندر طوفان سے متاثر فلپائن کی ضروریات پوری کرنے کے لیے یورپی یونین مزید تعاون کے لیے بھی تیار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری امداد سیلاب متاثرین کو سر چھپانے کے لیے چھت، ہنگامی صورتحال میں استعمال کی جانے والی اشیاء کھانا اور پانی اور بھی فراہم کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن نے سیٹلائٹ نقشے کی مدد سے سیلاب کی تباہ کاریوں کا نشانہ بننے والے علاقوں میں ریسکیو اہکار بھیجے تھے تاکہ متاثرین کی امداد کی جائے۔

    خیال رہے کہ فلپائن میں آنے والے سمندری طوفان کے باعث منگل روز ہلاکتوں کی تعداد 74 ہوگئی تھی جبکہ فلپائن کی ہنگامی خدمات انجام دینے والی ٹیمیں لاپتہ ہونے والے درجنوں افراد کو تلاش کررہی ہے۔

    یاد رہے کہ مینگ کھٹ نامی طوفان نے فلپائن میں تباہی مچانے کے بعد ہانگ کانگ کا رخ کرلیا تھا، مینگ کھٹ نے ہانگ کانگ سمیت جنوبی چین میں بھی تباہی مچائی تھی، طوفان کے باعث دو افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

  • بریگزٹ: آئندہ برس برطانوی ڈرائیونگ لائسنس یورپی یونین میں کارآمد نہیں ہوگا

    بریگزٹ: آئندہ برس برطانوی ڈرائیونگ لائسنس یورپی یونین میں کارآمد نہیں ہوگا

    لندن : بریگزٹ ڈیل نہ ہونے کی صورت میں مارچ 2019 کے بعد سے برطانوی ڈرائیوروں کو یورپی یونین میں گاڑی چلانے کے لیے انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ کی ضرورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے شہریوں کو مطلع کیا گیا ہے یورپی یونین کے ساتھ بریگزٹ معاہدہ طے نہ ہونے کی صورت میں مارچ 2019 کے بعد برطانیہ کا ڈرائیونگ لائسنس یورپی یونین میں کار آمد نہیں ہوگا۔

    برطانوی حکومت نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ یورپی یونین کا سفر اختیار کرنے والے برطانوی شہری اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے پاسپورٹ کی میعاد ختم ہونے میں 6 ماہ باقی ہوں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر بریگزٹ معاہدہ طے نہیں ہوپایا تو برطانوی ڈرائیوروں کو یورپی یونین میں گاڑی چلانے کے لیے انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ حاصل کرنا ہوگا۔

    نیشنل آڈٹ آفس کی سابقہ رپورٹ میں مشورہ دیا گیا تھا کہ 1 لاکھ سے 70 لاکھ کے قریب افراد کو بریگزٹ کے بعد پہلے ہی برس انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ جاری کرنے کی ضرورت ہوگی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صدر ایڈمونڈ کنگ کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ مسئلے کے بعد چھٹیاں منانے کے لیے ملک سے باہر جانے والے برطانوی ڈرائیوروں پر مزید بوجھ پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئندہ برس 5.50 پاؤنڈ قیمت میں انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والے ڈرائیوروں کی پوسٹ آفس پر بہت زیادہ بھیڑ ہوگی اور امید ہے کہ ڈرائیوروں کے دستاویزات جب انٹرنیشنل پرمٹ کے لیے جائیں گی تو اس میں وقت لگے گا۔

    برطانیہ کے وزیر برائے بریگزٹ امور ڈومنیک راب نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ نومبر تک برسلز کے ساتھ بریگزٹ ڈیل کرلیں لیکن اگر ایسا نہیں ہو سکا تو ہمیں ہنگامی منصوبہ بندی ہوگی۔

    خیال رہ کہ چند روز قبل برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے برطانوی خبر رساں ادارے میں شائع ہونے والے کالم میں تھریسا مے کے لیے نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے نے برطانوی آئین کو خودکش جیکٹ پہنا کر ریمورٹ برسلز کے ہاتھ میں تھما دیا ہے۔

  • امریکا نے یورپی کاروں پر ٹیکس لگایا تو یورپ بھی جواب دے گا، یورپی ہائی کمشنر

    امریکا نے یورپی کاروں پر ٹیکس لگایا تو یورپ بھی جواب دے گا، یورپی ہائی کمشنر

    برسلز : یورپی یونین کے ہائی کمشنر جین کلاؤڈ جنکر نے کہا ہے کہ امریکا جولائی میں برسلز اور واشنگٹن کے ہونے والی ملاقات کے بعد یورپی ساختہ گاڑیوں پر نئے محصولات عائد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے سربراہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یورپی ممالک کی مصنوعات خصوصاً گاڑیوں پر نئے محصولات عائد کیے جانے پر امریکا کو بھرپور جواب دینے کا عندیہ دیا ہے۔

    یورپی یونین کے ہائی کمشنر جین کلاؤڈ جنکر نے جمعہ کے روز جاری بیان میں کہا ہے کہ ایک ماہ قبل امریکا اور یورپی یونین کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد ٹرمپ انتظامیہ یورپی ساختہ گاڑیوں پر نئے محصولات عائد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    یورپی یونین کے ہائی کمشنر نے جرمن نشریاتی ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی ممالک میں تیار کی جانے والی گاڑیوں پر محصولات عائد کرے گا تو یورپ بھی اس کا جواب دے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک روز قبل یورپی یونین کے سربراہ برائے تجارت سیسیلیا ملسٹروم نے اعلان کیا تھا کہ یورپ امریکی ساختہ گاڑیوں پر لگائے جانے والے محصولات ختم کرنے کو تیار ہے۔

    یورپی ہائی کمشنر برائے تجارت نے یورپی یونین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ٹرمپ انتظامیہ اپنی جارحانہ پالیسیوں کو ترک کرکے یورپی ساختہ گاڑیوں پر عائد حصولات ختم کرتا ہے تو یورپ بھی امریکا سے درآمد ہونے والی گاڑیوں پر عائد ٹیکس ختم کردے گا۔

    یاد رہے کہ 25 جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یورپی اشیاء پر نئے محصولات عائد کیے جانے کے حوالے سے یورپی کمیشن کے چیف جین کلاؤڈ جنکر کے درمیان گذشتہ روز ملاقات ہوئی، جس میں دونوں سربراہوں نے باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے پر اتفاق کیا۔

    امریکا کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے یورپ اور امریکا کے درمیان نئے تعلقات، بغیر ٹیکس کے تجارت کرنے کے ساتھ ساتھ سروس سیکٹر اور زراعت کے شعبے میں اضافے پر بھی اتفاق ہوا ہے جس میں امریکا کی سویا بھی شامل ہے۔

  • یورپ اسرائیل مخلاف مہم چلانے والی این جی اوز کی مالی معاونت بند کرے، اسرائیل

    یورپ اسرائیل مخلاف مہم چلانے والی این جی اوز کی مالی معاونت بند کرے، اسرائیل

    تل ابیب : اسرائیلی حکومت نے یورپی یونین پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ اسرائیلی مصنوعات کے خلاف بائیکاٹ مہم چلانے والی این جی اوز اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کرنا بند کرے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی حکومت نے یورپی یونین پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین اسرائیل کے خلاف مہم چلانے والی غیر سرکاری این جی اوز کی معاونت کرنا مدد کرے۔

    اسرائیل کی وزارت برائے اسٹریٹیجک افیئرز کا ایک رپورٹ میں کہنا تھا کہ یورپی یونین دہشت گردی کے حوالے سے بنائی گئی پالیسیوں کی خود خلاف ورزی کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزارت اسٹریٹیجک افیئرز نے جمعے کے روز اپنی رپورٹ شائع کی جس میں ان این جی اوز کی فہرست بھی شامل تھی جن کو یورپ سے فنڈ کی صورت میں رقم وصول ہوتی ہے۔

    اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ رقم وصول کرنے والی این جی اوز اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلاتی ہیں۔ رپورٹ میں الزام لگایا ہے کہ مذکورہ این جی اوز کا تعلق دہشت گرد تتنظیموں سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست کو توقع کررہی ہے کہ یورپی یونین مکمل شفافیت کے ساتھ اقدامات کرتے ہوئے واضح کرے گا کہ یورپ کس حد تک ان تنظیموں کی مالی معاونت کررہا ہے جو اسرائیل کے خلاف دہشت گردی اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ میں ملوث ہیں۔

    اسرائیل کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے مطالعے سے مزید تشویش بڑھ گئی ہے کہ یورپ کے ٹیکس دہندگان کا پیسہ اسرائیل کے خلاف کام کرنے والی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کے لیے صرف کیا جارہا ہے۔

    اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ یورپی یونین ان این جی اوز اور تنظیموں کی مالی معاونت کرنا بند کرے جو اسرائیلی مصنوعات کے خلاف مسلسل بائیکاٹ مہم چلا رہی ہیں۔

    اسرائیل کا کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں یورپی یونین کی جانب سے 50 کروڑ یورو کے فنڈز جن این جی اوز اورتنظیموں کو موصول ہوئے تھے ان کی فہرست بھی اسرائیل کے پاس موجود ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایسی کوئی چیز موصول نہیں ہوئی ہے اور یورپ پر اعتماد ہے کہ ’یورپی یونین کسی بھی ایسی تنظیم یا این جی اوز کو مالی معاونت فراہم نہیں کررہا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یورپی یونین کی شفقت حسین کی پھانسی رکوانے کی درخواست

    یورپی یونین کی شفقت حسین کی پھانسی رکوانے کی درخواست

    کراچی : یورپی یونین نے وزیر اعلیٰ سندھ سے شفقت حسین کی پھانسی رکوانے کی درخواست کردی، پاکستان میں پھانسی کی سزا بحال کئے جانے بعد یورپی یونین تشویش کا شکار ہے۔

    یورپی یونین کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات میں شفقت حسین کی پھانسی روکنے کی درخواست کی ہے۔

    یورپی یونین کا مؤقف تھا کہ شفقت حسین کوکم عمری میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ یورپی یونین کے وفد کی درخواست پروزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ درخواست وفاقی حکومت کو بھیجیں گے۔

  • یورپی یونین نے سعودی بمباری پر تشویش کا اظہار کردیا

    یورپی یونین نے سعودی بمباری پر تشویش کا اظہار کردیا

    یمن: عدن میں باغیوں نے سیکیورٹی فورسز کو پیچھے دھکیلتے ہوئے اہم مقامات کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے، یورپی یونین نے سعودی بمباری پر تشویش کا اظہار کر دیا ہے۔

    یورپی یونین نے سعودی عرب اور اتحادی افواج کی ایک ہفتے سے یمن میں حوثی باغیوں کیخلاف برسرپیکار جنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سعودی حملوں کو انسانی ہلاکت کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے سعودی اتحادیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بمباری سے آبادی کو محفوظ رکھیں تاکہ انسانی جانوں کو بچایا جاسکے ہیں ۔

    اس سے قبل عالمی میڈیا کے مطابق یمن کے ساحلی شہر حدیدہ میں واقع ڈیری فیکٹری پر بمباری کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد چالیس سےزیادہ ہوگئی ہے اور اسی سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    باغیوں کے خلاف کارروائی میں ہلاکتوں کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔

    اس سے قبل کارروائیوں میں ایک اندازے کے مطابق ایک سو تین افراد ہلاک ہوئے تھے، اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے سے اب تک باسٹھ بچے بمباری کا شکار ہوئے ہیں۔

  • یورپی یونین نے سزائے موت پر دوبارہ پابندی کا مطالبہ کردیا

    یورپی یونین نے سزائے موت پر دوبارہ پابندی کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد: یورپی ممالک کی تنظیم ای یو نے پاکستان میں سزا موت پر پابندی اٹھائے جانے کے خلاف شدید ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے۔ پابندی دوبارہ لگانے کا مطالبہ کر دیا۔

    یورپی یونین نے پاکستان کی جانب سے سزائے موت پر پابندی اٹھانے کے معاملے پر شدید ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے پابندی بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر لارس گنار وگیمارک کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق یورپی یونین کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے سزائے موت پر پابندی اٹھانے کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سزائے موت مؤثر ہتھیار نہیں ہے۔

    یورپی یونین کے سفیر نے پابندی کو جلد از جلد دوبارہ عائد کرنے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین ہر صورتحال میں سزائے موت کے خلاف ہے۔

    لارس گنار نے یقین دلایا کہ یورپی یونین سانحہ پشاور کے بعد غم کی اس گھڑی میں حکومت پاکستان کے ساتھ ہے، لارس گنار کاکہنا ہے کہ پاکستان کے اس فیصلے سے جی ایس پی پلس اسٹیٹس پر بھی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔