Tag: European Union

  • روس نے یورپی یونین کی "امن کی اپیلوں” کو دوغلا پن قرار دے دیا

    روس نے یورپی یونین کی "امن کی اپیلوں” کو دوغلا پن قرار دے دیا

    ماسکو : روس یوکرین جنگ کے حوالے سے یورپی یونین کی جانب سے کی جانے والی امن کی اپیلوں کو روسی حکام نے دہرا معیار قرار دیا ہے۔

    اس حوالے سے روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاہرووا نے کہا ہے کہ یورپی یونین ممالک کی جانب سے امن کی اپیلیں دوغلے پن کے سوا کچھ نہیں۔

    اپنے ایک جاری کردہ تحریری بیان میں زاہرووا نے گزشتہ روز یوکرین کے دارالحکومت کیف میں منعقدہ یوکرین یورپی یونین سربراہی اجلاس پر روشنی ڈالی۔

    اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک جنگ کے معاملے میں یوکرین کے ساتھ بھرپور تعاون کررہا ہے۔ اس سربراہی اجلاس نے ایک بار پھِر ثابت کر دیا ہے کہ یورپی یونین روس کو کمزور کرنے اور امریکی اور نیٹو کے تسلط کے دوام کی خاطر کیف انتظامیہ کی مدد جاری رکھے ہوئے ہے۔

    یورپی یونین کے یوکرین جنگ کے لئے 12 بلین یورو مختص کرنے کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے زاہرووا نے کہا ہے کہ اس قسم کے اقدامات نے عوام کی ہلاکتوں کا راستہ ہموار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ "جنگ جتنی لمبی ہوتی ہے ہو” کی منطق کے ساتھ جنگی سرمایہ کاری کے لئے تیار ہونے کا اعلان کرنے کے بعد یورپی یونین ممالک کی طرف سے اس طرح کی امن کی اپیلیں دوغلے پن کے علاوہ اور کچھ نہیں۔

    ماریہ زاہرووا نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ روس ،یوکرین میں جاری "اسپیشل فوجی آپریشن” کے اہداف کو عملی جامہ پہنائے گا اور اسے ہوا دینے والوں کے خواب چکنا چُور کر دے گا۔

  • یورپی یونین ممالک کا توانائی بحران پرقابوپانے کیلئے اہم اقدام

    یورپی یونین ممالک کا توانائی بحران پرقابوپانے کیلئے اہم اقدام

    برسلز: یورپی یونین (ای یو) نے توانائی بحران سے بچنے کے لیے قدرتی گیس کی قیمتوں کو محدود کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کےت مطابق یورپی یونین کے رکن ممالک نے توانائی کی فراہمی کی حفاظت کو یقینی بنانے کی کوشش میں بلاک میں قدرتی گیس کی قیمتوں کو 180 یورو (191 امریکی ڈالر) فی میگا واٹ گھنٹہ تک محدود کرنے  پر اتفاق کیا ہے۔

    یورپی یونین کے توانائی کے وزراء کے اجلاس کی صدارت کرنے والے جوزف سکیلا نے کہا کہ ہم گیس کی قیمت کی حد کے بارے میں ایک انتہائی اہم معاہدے تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ  اس طرح یورپ کے پاس اگلے موسم سرما کی تیاری اور شہریوں و کاروباری اداروں کو قیمتوں کے انتہائی اتار چڑھاؤ سے بچانے کے لیے اقدامات کا ایک پیکج ہوگا۔

    یورپی انرجی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وزراء نے مارکیٹ میں اصلاحات کے طریقہ کار کے لئے یورپی کمیشن کی تجویز کے  ایک سمجھوتے پر پہنچ کر توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک اور جرات مندانہ قدم اٹھایا ہے۔

  • ترکیہ نے یورپی یونین کو صاف جواب دے دیا

    ترکیہ نے یورپی یونین کو صاف جواب دے دیا

    استنبول : ترکیہ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ قبرصی ترک عالمِ ترک کا ایک ناگزیر حصہ ہیں، ہم یورپی یونین کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔

    وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ترک حکومتوں کے ساتھ ہر شعبے میں تعلقات کو فروغ دینا ان کا بنیادی حق ہے، ہم شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی ترک حکومتوں کی کمیٹی ٹی ڈی ٹی میں بحیثیت مبصر رکنیت سے متعلق یورپی یونین خارجہ تعلقات سروس کے جاری کردہ بیان کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

    ترکیہ وزارت خارجہ کے جاری کردہ تحریری بیان میں گزشتہ روز ازبکستان کے شہر سمر قند میں ٹی ڈی ٹی سربراہی اجلاس کی رائے شماری میں شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی بحیثیت مبصر رکنیت کی منظوری کی یاد دہانی کروائی گئی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی رکنیت کے بارے میں آج یورپی یونین خارجہ تعلقات سروس کے جاری کردہ بیان کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی اپیل کے برعکس شمالی قبرصی ترکوں کی بین الاقوامی برادری کا باوقار رکن بننے کی کوشش میں مزاحم ہونا نیک نیتی پر مبنی نہیں ہے۔

    یہی نہیں یہ اقدام ایک دفعہ پھر یونانی قبرص انتظامیہ اور یونان کی بانجھ سیاست کی اسیر یورپی یونین کے دوغلے پن کو منظر عام پر لے آیا ہے۔

    مزید کہا گیا ہے کہ جزیرہ قبرص میں منصفانہ اور پائیدار حل کا عمل صرف اور صرف قبرصی ترک عوام کے 1963 سے غصب شدہ حقِ خودمختاری اور مساوی بین الاقوامی حیثیت کو تسلیم کرنے سے ہی شروع ہو سکتا ہے۔

    لہٰذا بین الاقوامی برادری کو اب قبرصی یونانی فریق کو جزیرے کا واحد مالک سمجھنے سے باز آجانا اور شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کو تسلیم کر لینا چاہیے۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ترکیہ ہر طرح کے حالات میں شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کا ساتھ دینا اور بین الاقوامی پلیٹ فورمز پر قبرصی ترکوں کی آواز بننا جاری رکھے گا۔

  • پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی تعلقات فروغ دینے پر اتفاق

    پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی تعلقات فروغ دینے پر اتفاق

    اسلام آباد : پاکستان اوریورپی یونین نے تجارت اورسرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات فروغ دینے پراتفاق کیا ہے جبکہ یورپی یونین نے یورپی یونین نے خواتین،بچوں اور صحافیوں کے تحفظ سے متعلق پاکستان میں ہونے والی قانونی سازی کا خیرمقدم کیاہے۔

    یہ بات پاکستان اوریورپی یونین کے مشترکہ کمیشن کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہی گئی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق مشترکہ کمیشن کااجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    یورپی یونین نے حالیہ سیلاب سے متاثر ہونے والے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور متاثرہ آبادی کی سب سے زیادہ فوری ضروریات کو پورا کرنے میں اپنے کردار کے بارے میں آگاہ کیا۔

    پاکستان نے یورپی یونین اور رکن ممالک کی جانب سے 123 ملین یورو کے فنڈز اکٹھا کرنے کے ساتھ ساتھ امدادی کوششوں کی تعریف کی۔ پاکستان نے بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے کے لئے اضافی امداد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

    فریقین نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مزید تعاون کرنے پر اتفاق کیا۔ مشترکہ کمیشن کو جمہوریت، گورننس، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق سے متعلق ذیلی گروپ کے اجلاس کے نتائج سے آگاہ کیا گیا۔

    پاکستان اور یورپی یونین نے شہری اور سیاسی حقوق، اقلیتوں اور کمزور گروہوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے حقوق اور مذہب یا عقیدے کی آزادی پر تبادلہ خیال کیا، جس میں مسلم مخالف نفرت کے بارے میں خدشات بھی شامل ہیں۔

    اجلاس میں سول سوسائٹی کی تنظیموں کے کردار، اظہار رائے کی آزادی، میڈیا کی آزادی اور غلط معلومات کے خلاف جنگ پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ پاکستان نے انصاف تک رسائی کو مضبوط بنانے کے اقدامات اور سزائے موت کے اطلاق سے متعلق اصلاحات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

    یورپی یونین اور پاکستان نے تارکین وطن کے حوالے سے جامع نقطہ نظر پر قریبی تعاون کے عزم پر زور دیا۔ اس میں قانونی منتقلی کے نئے مواقع کے ساتھ ساتھ یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان مکمل اور موثر نفاذ کے لیے مشترکہ کوششیں بھی شامل ہیں۔

    فریقین نے تعلیم، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے ساتھ ساتھ رابطے اور ڈیجیٹلائزیشن اور افغانستان اور جموں و کشمیر سمیت علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    فریقین نے یوکرین کی صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیااور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کا مکمل احترام کرتے ہوئے تنازعات کا پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    یورپی یونین نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایکشن پلان پر عملدرآمد میں پاکستان کی جانب سے کی جانے والی پیشرفت کا خیرمقدم کیا۔

  • تمام اسمارٹ فونز کے لیے ایک ہی چارجر، یورپی یونین کا بڑا فیصلہ

    تمام اسمارٹ فونز کے لیے ایک ہی چارجر، یورپی یونین کا بڑا فیصلہ

    یورپی یونین نے اسمارٹ فون کے صارفین کی بڑی مشکل حل کردی، اب تمام موبائل فونز کے لیے ایک چارجر استعمال کیا جائے گا، جس کی منظوری یورپی پارلیمنٹ نے دے دی ہے۔

    فی الوقت اسمارٹ فونز میں چارجنگ کے لیے مختلف اسٹینڈرڈ استعمال ہوتے ہیں جیسے اینڈرائیڈ فونز میں مائیکرو یو ایس بی یا یو ایس بی سی پورٹ جبکہ ایپل کے آئی فونز میں لائٹننگ کنکٹرز استعمال کیا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن کی جانب سے نئے قانون کی منظوری کے بعد تمام اسمارٹ فون اور چھوٹے الیکٹرانک آلات بنانے والی کمپنیاں اس بات پر مجبور ہوں گی کہ وہ یکساں چارجنگ کی سہولت فراہم کریں۔

    یورپی یونین کے اس اقدام کا مقصد کوڑا کرکٹ کم کرنا ہے اور صارفین کو اس بات کی ترغیب دینا ہے کہ وہ نئی ڈیوائس خریدیں تو پرانے چارجر کو ہی استعمال کریں۔

    نئے قانون کے تحت یورپی یونین میں تمام موبائل فونز، ٹیبلیٹس اور کیمروں کے لیے ایک ہی چارجنگ پورٹ کا استعمال لازمی ہوگا اور اس پابندی کا اطلاق 2024 میں ہوگا، اس سے آئی فون تیار کرنے والی کمپنی ایپل زیادہ متاثر ہوگی۔

    یورپی یونین کے حالیہ اجلاس میں قانون سازوں نے واضح اکثریت کے ساتھ ان اصلاحات کی حمایت کی، مذکورہ تجویز کے حق میں602اور مخالفت میں صرف 13 ووٹ آئے۔

    سنگل چارجر قانون کی منظوری کے اقدام پر یورپین کمیشن کا کہنا ہے کہ یورپ میں صارفین کو 25 کروڑ یورو کی بچت ہوگی۔

    واضح رہے کہ اس اہم تبدیلی کے حوالے سے متعلقہ فورمز پر گزشتہ کئی برسوں سے بحث کی جارہی تھی جو آئی فون اور اینڈرائیڈ صارفین کی جانب سے کی جانے والی شکایات کے بعد زیر بحث آئی۔

    ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال اکیاون ہزار چارجر ناکارہ ہوجاتے ہیں کیونکہ اس وقت زیادہ تر چارجرز برانڈڈ ہوتے ہیں لہٰذا جب لوگ نئے موبائل فون خریدتے ہیں تو اس کے ساتھ ہی انہیں چارجرز بھی تبدیل کرنا پڑتے ہیں۔

  • یورپی ممالک نے روسی شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا

    یورپی ممالک نے روسی شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا

    برسلز : یوکرین اور روس کے درمیان حالیہ جنگ کے دوران یورپی ممالک نے یوکرین کی حمایت اور روس کی مخالفت میں متعدد اقدامات کیے ہیں۔

    اس حوالے سے روس کی سرحد سے متصل یورپی یونین کے پانچ ممالک فن لینڈ، ایسٹونیا، لاتویا، لتھوانیا اور پولینڈ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ وہ عوامی سلامتی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے روس کے ساتھ ویزا سروس پر عارضی پابندی عائد کرسکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے روس کے ساتھ ویزا معاہدے کو معطل کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جس کی وجہ سے روسی شہریوں کے لئے یونین کے رکن ممالک میں داخلہ مشکل ہو گیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ روس کی سرحد سے متصل یورپی یونین کے پانچ ممالک فن لینڈ، ایسٹونیا، لاتویا، لتھوانیا اور پولینڈ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ وہ عوامی سلامتی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے عارضی پابندی عائد کرسکتے ہیں۔

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ یوکرین اور بعض رکن ممالک نے روس پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا ہے لیکن فرانس اور جرمنی جیسے دیگر ممالک نے اس کی مخالفت کی ہے۔ تاہم روس کی سرحد سے متصل مشرقی یورپی یونین کے کئی ممالک روس کے خلاف پابندیاں عائد کرسکتے ہیں۔

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق فروری میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے دس لاکھ سے زائد روسی شہری یورپی یونین کا سفر کرچکے ہیں۔

    بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فرانس اور جرمنی نے ایک مشترکہ بیان میں خبردار کیا ہے کہ دور رس پابندیاں روس کو شکار بنا سکتی ہیں اور روسی شہریوں کی آنے والی نسلوں کو علیحدہ کرسکتی ہیں۔

  • سعودی عرب کا ویزہ : یورپی یونین نے نیا قانون لاگو کردیا

    سعودی عرب کا ویزہ : یورپی یونین نے نیا قانون لاگو کردیا

    ریاض : سعودی عرب میں متعین یورپی یونین کے سفیر پیٹرک سیمونے نے کہا ہے کہ سعودی شہریوں کے لیے ویزے کا نیا قانون بنایا گیا ہے جو جلد نافذ ہوگا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے کہا کہ یورپی یونین جی سی سی ممالک کے تمام شہریوں کو ویزے کی پابندی سے استثنیٰ دینے کا قانون بنانے جارہی ہے، سعودی شہری ویزے کی پابندی کے بغیر کسی بھی یورپی ملک کا دورہ کرسکیں گے۔

    یورپی یونین کے سفیر نے کہا کہ یہ اقدام خلیجی ممالک کے ساتھ یورپی یونین کی اسٹراٹیجک شراکت سے متعلق جاری اعلامیے کےعین مطابق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ویزوں سے استثنیٰ یورپی یونین اور سعودی عرب کے درمیان ہر سطح پر تعاون بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ سیاحت، تعلیم، تجارت اور سماجی تعلقات آزادانہ طریقے سے قائم کرسکیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں سعودی عرب اور یورپی یونین میں شامل ممالک کے شہریوں کو قریب لانے، ثقافتی رشتے استوار کرنے، اقدار اور طرز زندگی کے بارے میں افہام و تفہیم پیدا کرنے کی خاطر کام کرنا ہوگا۔

    یہ کام اسی وقت ممکن ہے جب یورپی ممالک کے شہری زیادہ سے زیادہ تعداد میں سعودی عرب آئیں اور سعودی شہری یورپی ممالک کا سفر کریں۔

    یورپی عہدیدار نے یورپی سیاحوں کو مملکت کی سیاحت کی اجازت دینے کے حوالے سے کہا کہ مملکت نے پہلی بار یورپی شہریوں کے لیے سیاحت کے دروازے کھول کر قابل قدر اقدام کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک ماضی میں بھی سعودی سیاحوں کی پذیرائی کرتے تھے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

    انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ سعودی شہریوں کے لیے ویزوں کا نیا قانون جلد جاری ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین میں شامل ممالک سعودی عرب کے دوسرے بڑے تجارتی شریک ہیں۔

    جی سی سی ممالک کے تمام شہریوں کو ویزے سے استثنیٰ دینے کے قانون پر کام کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل برطانوی ہوم آفس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ برطانیہ نے سعودی عرب اور بحرین کے شہریوں کو الیکٹرونک ویزے سے استثنیٰ کا درجہ دیا ہے۔

    یہ درجہ یکم جون سے نافذ العمل ہو گا اوراس نئی ترمیم کے تحت سعودی عرب اور بحرین کے تمام شہری الیکٹرانک ویزے سے استثنی کے ساتھ چھ ماہ تک برطانیہ جانے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    یکم جون سے سعودی پاسپورٹ رکھنے والوں کو چوبیس گھنٹے کے اندر37 ڈالر( 30 پونڈ) میں الیکٹرونک ویزے سے استثنی مل سکتا ہے۔

  • روس پر پابندیاں لگانے کے بعد یورپی ممالک خود مشکل میں پھنس گئے

    روس پر پابندیاں لگانے کے بعد یورپی ممالک خود مشکل میں پھنس گئے

    برسلز : یورپی یونین کا کہنا ہے کہ روس پر پابندیوں سے یورپ میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگیا ہے، اس کی وجہ یہ پابندیاں یورپ کی معیشت پر بھی اثر انداز ہورہی ہیں۔

    روس پر مغربی پابندیوں کا مقصد اس کی معیشت کومتاثر کرنا تھا جبکہ وہیں یورپی یونین کا کہنا ہے کہ یورپ میں بھی اقتصادی ترقی کو "سخت منفی اثرات” جھیلنے پڑیں گے۔

    یورپی یونین کے ادارے یورپی کمیشن فار ٹریڈ والدیس دومبرووسکس نے کہا ہے کہ اب مہنگائی میں اضافہ ہوگا ساتھ ہی توانائی اور خوراک کی قیمتوں پر بڑا دباؤ آئے گا۔

    اس کے علاوہ دیگر منڈیاں بھی غیر یقینی صورتحال کا سامنا کریں گی جس کے باعث سامان کی فراہمی متاثر ہو گی مگر برسلز میں یورپی وزرائے خزانہ کے اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے والدیس دومبرووسکس نے کہا کہ اقتصادی اثرات کس قدر ہوں گے اس کا اندازہ لگانا ناممکن ہوگا۔

    یورپی وزرائے خزانہ نے آج سب سے زیادہ متاثر ہونے والے کاروباروں کے لیے گرانٹس اور قرضوں جیسی تجاویز پر غوروخوص کیا۔

    دومبرووسکس کا کہنا ہے کہ یورپی معیشت کی بنیاد ٹھوس ہے اور یہ بلاک اس بحران کو "برداشت” کر سکتا ہے،اُنہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پہلے ہی متعدد طریقے موجود ہیں، اُن کا اشارہ عالمی وبا کے دوران رکن ممالک کو فراہم کردہ مالی معاونت کی طرف تھا۔

  • جوہری توانائی کے فروغ کا منصوبہ، یورپی یونین کا اہم فیصلہ

    جوہری توانائی کے فروغ کا منصوبہ، یورپی یونین کا اہم فیصلہ

    نیدر لینڈ : یورپی یونین نے قدرتی گیس اور جوہری بجلی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو ماحولیاتی اعتبار سے پائیدار اقتصادی سرگرمی قرار دیتے ہوئے اس کے فروغ کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

    یہ اقدام یورپی یونین کی جانب سے سال2050ءتک ماحولیات کے لیے ضرر رساں گیسوں کے اخراج کو صفر پر لانے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

    یورپی کمیشن نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ یہ سمجھتا ہے کہ غالب طور پر قابلِ تجدید توانائی کے حامل مستقبل کی جانب تبدیلی میں آسانی بہم پہنچانے کیلئے قدرتی گیس اور جوہری توانائی کا ایک اہم کردار ہے۔

    فرانس اور وسطی و مشرقی یورپ کے ممالک نے جوہری توانائی کو پائیدار توانائی کے زُمرے میں شامل کرنے کی حمایت کرتے ہوئے توانائی ذرائع کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو اپنی حمایت کی بنیاد بنایا تاہم جوہری توانائی کے مخالف رُکن ملک جرمنی نے فوراً اس پالیسی کی مخالفت کا اظہار کیا۔

    جرمنی کے وزیر معیشت و ماحولیات رابرٹ ہیبیک نے مقامی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوہری توانائی کو پائیدار قرار دینا غلط ہے کیونکہ یہ انتہائی خطرات کی حامل ٹیکنالوجی ہے، انہوں نے اس کے تابکار فضلے کے انسانوں اور ماحول پر طویل مدتی اثرات کی نشاندہی کی۔

  • یورپی یونین نے روس کیخلاف گھیرا تنگ کردیا

    یورپی یونین نے روس کیخلاف گھیرا تنگ کردیا

    برسلز : یورپی یونین نے روس کو یوکرائن کے خلاف جارحیت پر سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔

    یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یورپی یونین کی27 ریاستوں کے رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے۔

    اس موقع پر انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ یورپی یونین روس کے خلاف پابندیوں کا مکمل سیٹ تیار کر رہی ہے جس پر جمعرات کو یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں بحث کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ میں ابھی یہ نہیں بتا سکتا کہ یہ والی کون سی پابندیاں ہوں گی لیکن ہم معاہدے سے پہلے اس پر بات کرنے جا رہے ہیں اور یہ بات یقینی ہے کہ روس کے خلاف ہم پابندیوں کا ایک مکمل سیٹ تیار کر رہے ہیں۔.

    ان سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا یورپی یونین کے ممالک اس معاملے پر اتفاق رائے تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گے؟ تو اس کے جواب میں بوریل نے کہا جی ہاں یورپی یونین کے تمام ممالک روس کے خلاف پابندیوں کے پرزور حمایتی ہیں۔

    اس حوالے سے سربراہ یورپی کمیشن ارسلا ونڈر نے کہا تھا کہ اگر روس نے یوکرائن پر حملہ کیا تو اسے اس اقدام کے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ روس کے لیے واضح اور کھلا پیغام ہے، جارحیت کی قیمت بہت زیادہ ہوگی۔