Tag: European Union

  • یورپی یونین نے طالبان حکومت کیلیے بڑی مشکل کھڑی کردی

    یورپی یونین نے طالبان حکومت کیلیے بڑی مشکل کھڑی کردی

    برسلز : افغانستان کی نئی طالبان حکومت کے قیام کے بعد اسے مختلف ممالک کی جانب سے تسلیم کرانے کی کوششیں جاری ہیں اس سلسلے میں یورپی یونین نے طالبان حکومت کو مشکل میں ڈال دیا۔

    اطلاعات کے مطابق یورپی یونین نے کسی بھی حالت میں طالبان کو تسلیم نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے، اس حوالے سے یورپی یونین کے کمیشن کے صدر اورسولا فون درلین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان میں سماجی اور اقتصادی بحران پر قابو پانے کی کوشش کی جانی چاہیے اور افغانستان میں طاقت کے بل پر بننے والی طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے۔

    EU upset by Taliban government reveal - Global Village Space

    یورپی یونین کے کمیشن کی صدر کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب سنیچر کے روز سے قطر کے شہر دوحہ میں طالبان، امریکہ اور یورپی یونین کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ میں افغانستان کی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان میں لاکھوں افراد کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

    اس عالمی ادارے کی رپورٹ میں بیرونی امداد کی معطلی، حکومت افغانستان کے سرمایوں کے منجمد ہونے نیز طالبان کے خلاف عائد کی جانے والی پابندیوں نے ملک کو غربت و افلاس کی انتہا پر پہنچا دیا ہے اور افغانستان ایک شدید معاشی بحران میں داخل ہوتا جا رہا ہے۔

    European Union Threatens Taliban With "Isolation" If Seizes Power

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عالمی اداروں پر افغانستان کے خلاف پابندیاں کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کو انسانی المیہ کا سامنا ہے اور افغانستان کے موجودہ بحران کے پیش نظر اس ملک میں کئی ملین افراد کی جان کو خطرات لاحق ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو کروڑ اٹھائیس لاکھ افغان شہریوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے جو افغانستان کی آبادی کا نصف حصہ ہیں اور دس لاکھ افغان بچےغذائی قلت کا شکار ہو چکے ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے ہر ماہ بیس کروڑ ڈالر کی انسان دوستانہ مدد درکار ہے۔

    اس سے قبل طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے بھی ایک خط میں امریکی کانگرس پر زور دیا تھا کہ وہ افغان عوام کے اثاثوں کو آزاد کرے جبکہ طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ مغربی ممالک افغانستان میں جان بوجھ کر اقتصادی بحران پیدا کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ طالبان نے15 اگست کو افغانستان کا کنٹرول سنبھالا اور7 ستمبر کو عبوری حکومت تشکیل دی۔

  • یورپی یونین دہرا میعار ترک کرے، روسی وزیر خارجہ

    یورپی یونین دہرا میعار ترک کرے، روسی وزیر خارجہ

    ماسکو : روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یورپی یونین کے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ پولینڈ اور لتھوانیا کے ساتھ بیلاروس کی سرحد پر مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کے لیے دوہرے معیار سے گریز کریں۔

    انہوں نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اس صورتحال میں دوہرے معیارات سے گریز کرنا اور یورپی یونین کے ممالک کی پوزیشن سے متعلق ایک مشترکہ نقطہ نظر کو استعمال کرنا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پولینڈ اور اٹلی کے لیے مختلف معیارات کا استعمال ناقابل قبول ہے، برسلز اس مسئلے پر کب غور کرے گا کہ وارسا اور روم مہاجرین کی آمد کے سلسلے میں کیسا برتاؤ کر رہے ہیں۔

    روسی وزیر خارجہ نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جن ممالک سے مہاجرین آ رہے ہیں ان کے حوالے سے دہرے معیار سے گریز کرنا بھی ضروری ہے۔

    روسی اعلیٰ سفارت کار نے یاد دلایا کہ جب مہاجرین ترکی سے یورپ پہنچ رہے تھے تو یورپی یونین نے انہیں ترکی میں رکھنے کے لیے فنڈز مختص کیے تھے۔

    وہ بیلاروس کی اس طرح مدد کیوں نہیں کر سکتے؟ بیلاروس کو بھی پیسے کی ضرورت ہے تاکہ مہاجرین کے لیے معمول کے حالات کو یقینی بنایا جا سکے، جبکہ لتھوانیا اور پولینڈ ان مہاجرین کو قبول کرنے سے گریزاں ہیں۔

  • امارت اسلامیہ افغانستان کے لیے امدادی پیکج کا اعلان

    امارت اسلامیہ افغانستان کے لیے امدادی پیکج کا اعلان

    برسلز: یورپی یونین نے امارات اسلامیہ افغانستان کے لیے ایک ارب یورو کے امدادی پیکج کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغانستان میں سیکیورٹی اور انسانی صورتحال پر جی ٹوئنٹی ممالک کا ورچوئل اجلاس منعقد ہوا جس کی میزبانی اٹلی نے کی۔

    اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا کا کہنا تھا کہ افغانستان میں کسی بڑے انسانی، سماجی و معاشی بحران کا سامنا کرنے کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کیا گیا ہے۔

    یورپی یونین کی جانب سے فوری امدادی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے 300 ملین یورو کی رقم کا اعلان کیا گیا تھا جس میں 250 ملین یورو کا مزید اضافہ کردیا گیا ہے، یہ اضافی رقم جی ٹوئنٹی ممالک کے سربراہی اجلاس میں کئے وعدے کے باعث کیا گیا۔

    واضح رہے کہ یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وون ڈی لیین نے جی ٹوئنٹی ممالک کے سربراہی اجلاس میں ایک ارب یورو کی امدادی رقم کا وعدہ کیا تھا۔

    یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا نے واضح کیا کہ باقی کی امدادی رقم افغانستان کے ہمسایہ ممالک کو دی جائے گی جو طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد افغانستان سے جانے والے شہریوں کو پناہ دے رہے ہیں تاہم افغانستان میں بھی یہ رقم طالبان کی عبوری حکومت کو نہیں دی جائے گی کیونکہ اسے اب تک یورپی یونین کی جانب سے قبول نہیں کیا گیا ہے۔

    یورپی یونین کی جانب سے اعلان کردہ امدادی رقم افغانستان میں کام کرنے والے بین الاقوامی اداروں کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔

    دوسری جانب افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے عالمی برادری کا شکریہ ادا کیا اور رقم کو شفاف طریقے سے تقسیم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

  • فرانس اور آسٹریلیا تنازعہ شدت اختیار کرگیا، یورپی یونین کا بڑا فیصلہ

    فرانس اور آسٹریلیا تنازعہ شدت اختیار کرگیا، یورپی یونین کا بڑا فیصلہ

    فرانس اور آسٹریلیا کے درمیان آبدوز تنازع شدت اختیار کرتا جارہا ہے، اس حوالے سے معاملے میں مزید پیشرفت ہوئی ہے اور تنازعہ سنگینی کی جانب گامزن ہے۔

    آسٹریلیا کی جانب سے گزشتہ ماہ فرانس کے ساتھ آبدوزوں کا معاہدہ ختم کیے جانے کے فیصلے پر تناؤ بڑھ جانے کے بعد یورپی یونین نے آسٹریلیا سے مذاکرات ملتوی کر دیے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آسٹریلیا کے وزیر تجارت ڈین تہان نے تصدیق کی کہ جمعہ کو یورپی یونین کے ساتھ ایک تجارتی معاہدے پر مذاکرات ملتوی کردیے گئے ہیں۔

    آسٹریلیا نے پچھلے ماہ فرانس کے نیول گروپ کے ساتھ روایتی آبدوزوں کا بیڑا بنانے کا معاہدہ منسوخ کر دیا تھا اور وہ اب امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ سکیورٹی شراکت داری بنیاد پر ان کی ٹیکنالوجی کی مدد سے ایٹمی طاقت سے چلنے والی کم از کم آٹھ آبدوزیں بنائے گا۔

    آسٹریلیا کی جانب سے آبدوزوں کے معاہدے کی منسوخی نے فرانس کو اشتعال دلایا ہے اور اس نے آسٹریلیا اور امریکہ دونوں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے فرانس کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔

    غصے کی علامت کے طور پر فرانس نے کینبرا اور واشنگٹن دونوں سے اپنے سفیروں کو بھی واپس بلا لیا تھا۔ فرانس کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا اس بلاک (یورپی یونین) کو آسٹریلیا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنا چاہیے یا نہیں؟

    روئٹرز کے مطابق آسٹریلیا کے وزیر تجارت ڈین تہان نے جمعہ کے روز مذاکرات کے التوا میں آبدوزوں کے معاہدے کی منسوخی کے کردار پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا تاہم انہوں نے 12 اکتوبر کو ہونے والے مذاکرات کے 12 ویں دور کو ایک ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی تصدیق کی۔

    تہان نے روئٹرز کو ایک بیان میں کہا کہ میں اگلے ہفتے اپنے یورپی یونین کے ہم منصب والڈیس ڈومبرو سکس سے ملاقات کروں گا تاکہ 12 ویں مذاکراتی دور پر تبادلہ خیال کیا جاسکے جو اب اکتوبر کے بجائے نومبر میں ہوگا۔

  • یورپی یونین کا بھی آسٹرازینیکا کے استعمال سے متعلق بڑا فیصلہ

    یورپی یونین کا بھی آسٹرازینیکا کے استعمال سے متعلق بڑا فیصلہ

    یورپی یونین کے کورونا وائرس ویکسین خریدنے کے نگران عہدیدار نے کہا ہے کہ ادارے نے برطانوی ادویات ساز کمپنی آسٹرازینیکا کو جون کے بعد کیلئے ویکسین کی مزید خریداری کے آرڈرز نہیں دیے ہیں۔

    انٹرنل مارکیٹ کمشنر تھیری بریٹن گزشتہ روز ایک ریڈیو پروگرام میں کورونا وائرس کی ویکسین کے بارے میں عوام کے مختلف سوالات کے جوابات دے رہے تھے۔

    تھیری بریٹن نے کہا کہ یورپی یونین نے آسٹرازنیکا سے ویکسین خریدنے کے آرڈر کی موجودہ معاہدے کی جون کی میعاد سے آگے کیلئے تجدید نہیں کی ہے۔

    یورپی یونین نے معاہدے کی خلاف ورزی پر مذکورہ کمپنی کے خلاف قانونی چارہ جوئی اپریل میں شروع کی تھی۔ اس کے مطابق یہ کمپنی کوویڈ 19ویکسین وقت پر فراہم کرنے میں ناکام رہی۔

    دوران انٹرویو انٹرنل مارکیٹ کمشنر نے بعد میں کسی تاریخ پر مذکورہ ویکسین کی خریداری دوبارہ شروع کرنے کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا۔

    یورپی یونین نے امریکی ادویات ساز کمپنی فائزر اور اس کی جرمن شراکت دار بیون ٹیک سے ویکسین کی ایک ارب 80 کروڑ اضافی خوراکیں خریدنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

    علاوہ ازیں ادویات اور مصنوعات صحت کی مانیٹرنگ کے برطانوی ادارے ایم ایچ آر اے کے جاری کردہ بیان کے مطابق آکسفورڈ آسٹرازینیکا ویکسین پیچیدہ بیماریوں کے سدباب کے لئے تاحال مفید ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ 31 مارچ تک اس ویکسین کی وجہ سے خون جمنے کے 79 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ بلڈ کلاٹنگ کے ان 79 مریضوں میں سے 19 کی اموات واقع ہو چکی ہیں۔

    بلڈ کلاٹنگ کے مریضوں میں 18 سے 79 سال کے درمیان مختلف عمروں سے 51 عورتیں اور 28 مرد شامل ہیں۔ ہلاک ہونے والے 19 افراد میں سے 3 کی عمر 30 سال سے کم بتائی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ انگلینڈ میں 20 ملین سے زائد افراد کو آسٹرازینیکا ویکسین لگائی جا چکی ہے، بعض یورپی ممالک نے خون جمنے کی وجہ سے آسٹرازینیکا کا استعمال روک دیا ہے یا پھر عمر کے مطابق ویکسین کی حد بندی کر دی ہے۔

  • ویکسی نیشن کے بعد خون میں پھٹکیوں کی شکایت پر یورپین میڈیسنز ایجنسی کی وضاحت

    ویکسی نیشن کے بعد خون میں پھٹکیوں کی شکایت پر یورپین میڈیسنز ایجنسی کی وضاحت

    یورپین میڈیسنز ایجنسی نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین لگوانے کے بعد جسم کے مختلف حصوں میں خون کی پھٹکیاں بننے کا عمل سب کے ساتھ نہیں صرف مخصوص مریض اس سے متاثر ہوئے۔

    یورپین میڈیسنز ایجنسی "ای ایم اے” نے اپنے جائزوں کے نتائج کی رپورٹ منگل کے روز جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق خون میں پھٹکیاں بننے کے غیر معمولی عمل کا تعلق خون میں پلیٹ لیٹس کی سطح کم ہونے سے تھا اور یہ کیس آسٹرازینیکا ویکسین کے ضمنی اثرات کے انتہائی مماثل تھے۔

    یورپی یونین کا ادویات کا معائنہ کار ادارہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ خون میں پھٹکیاں بننے کے عمل کو جانسن اینڈ جانسن کی تیار کردہ کورونا ویکسین کی معلومات میں صرف کبھی کبھار ہونے والے ضمنی اثرات میں سے ہونے کے طور پر درج کیا جانا چاہیے۔

    امریکہ میں 70 لاکھ سے زائد افراد کو یہ ویکسین لگائی جاچکی ہے جبکہ ان میں سے صرف 8 افراد میں دماغ یا جسم کے دیگر حصوں میں خون کی پھٹکیاں بننے کی شکایت پیدا ہوئی۔ ان میں سے ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔

    ای ایم اے کے مطابق 60 برس سے کم عمر کے 8 افراد میں ویکسین لگانے کے بعد 3 ہفتوں کے اندر یہ ضمنی اثرات ظاہر ہوئے۔ ان کی اکثریت خواتین کی تھی۔

    ادارے کے مطابق ایسا ہونے کی ایک وجہ جسم کا مدافعتی ردعمل ہو سکتا ہے۔ تاہم ادارے کے مطابق مجموعی طور پر دیکھا جائے تو مذکورہ ویکسین سے کوویڈ 19 سے بچاؤ کے فوائد اس کے ضمنی اثرات سے کہیں زیادہ ہیں۔

    ادارے نے عوام سے کہا ہے کہ ویکسین لگانے کے 3 ہفتوں کے اندر سانس لینے میں مشکل، سینے میں درد یا ٹانگوں پر ورم آجانے جیسی علامات کی صورت میں فوراً طبی امداد حاصل کریں۔

    ای ایم اے کے اعلان کے بعد جانسن اینڈ جانسن نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں طبی عملے کو، خون میں پلیٹلیٹس کی کم سطح والے افراد میں ویکسین کے کبھی کبھار ہونے والے ضمنی اثرات کے طور پر خون میں پھٹکیاں بننے کی علامات سے خبردار کیا گیا ہے۔

  • دنیا کے 27 ممالک کا روس کیخلاف بڑا اعلان

    دنیا کے 27 ممالک کا روس کیخلاف بڑا اعلان

    ماسکو : کریملن کے سخت ناقد الیکسی ناوالنی کو مبینہ طور پر زہر دینے کے معاملے پر روس کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، 27ممالک نے متحد ہوکر روس کیخلاف بڑا ایکشن لے لیا۔

    یورپی یونین کے 27 ممالک کے سفیروں نے روسی بلاگر الیکسی ناوالنی کی صورتحال کے پیش نظر روس مخالف مزید پابندیوں پراتفاق کیا ہے۔

    پریس کے مطابق یورپی مستقل نمائندوں نے الیکسی ناوالنی فیصلے کے ذمہ دار افراد کے خلاف انسانی حقوق کی پامالی کا الزام عائد کرتے ہوئے پابندیاں عائد کردیں۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ اس فیصلے کی جلد ہی یورپی کونسل توثیق کردے گی اور سرکاری جریدے میں شائع ہونے کے بعد روس پر از خود نئی پابندیاں نافذ ہوجائیں گی۔

    واضح رہے کہ22 فروری کو یورپی یونین کے وزارتی اجلاس میں روس کے خلاف مزید پابندیوں کے بارے میں ایک سیاسی فیصلے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورریل نے کہا کہ الیکسی ناوالنی واقعہ کے بعد پہلی بار انسانی حقوق کی پابندیوں کے تحت روس پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    علاوہ ازیں غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ واشنگٹن روس کے خلاف امریکی جمہوریت پر مسلسل حملوں، سائبر حملوں اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کے سروں کی قیمت لگانے جیسے معاملات کو سامنے رکھتے ہوئے ماسکو کے خلاف پابندی عائد کرنے کے لیے ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کر سکتا ہے۔

  • کورونا مریضوں کی اموات کا ذمہ دار کون؟ یورپی یونین کا اہم بیان

    کورونا مریضوں کی اموات کا ذمہ دار کون؟ یورپی یونین کا اہم بیان

    برسلز : دنیا کے بیشتر ممالک میں متعدد کورونا مریض فائزر اور بائیوٹیک کی ویکسین لگوانے کے بعد مبینہ طور پر ہلاک ہوگئے تھے جس پر یورپی یونین نے وضاحت جاری کرتے ہوئے شکوک و شبہات کو ختم کردیا۔

    اس حوالے سے یورپی یونین میڈیسنز ریگولیٹر کا اپنے وضاحتی بیان میں کہنا ہے کہ فائزر اور بائیوٹیک ویکسین کا ویکسی نیشن کے بعد ہونے والی ہلاکتوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین میڈیسنز ایجنسی (ای ایم اے) نے یہ بات ویکسین کے منظر عام پر آنے کے بعد کے اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد کی ہے۔

    ای ایم اے کا کہنا ہے کہ اس نے تمام اموات کا جائزہ لیا ہے جس میں ضیف العمر افراد کی اموات بھی شامل ہیں اور ان کے اعداد و شمار کے مطابق ان مریضوں کی اموات کا کورونا ویکسین سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی اسے حفاظت سے متعلق معاملات پر کوئی تشویش نہیں ہے۔

    دسمبر میں یورپی یونین کے ویکسینشن کے آغاز کے بعد سے اپنی پہلی حفاظتی اپ ڈیٹ میں ای ایم اے کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار ویکسین کے معروف حفاظتی پروفائل کے مطابق ہے اور اس کے کوئی نئے سائیڈ ایفکٹس دریافت نہیں ہوئے ہیں۔

    یورپی یونین واچ ڈاگ نے ابھی تک صرف فائزر اور موڈرنا کی ہی دو ویکسینز منظور کی ہیں جبکہ آسٹرازینیکا کی ویکسین کے حوالے سے فیصلہ جلد متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ ناروے، ڈنمارک، فن لینڈ، آئس لینڈ اور سوئیڈن سمیت متعدد ممالک میں ایسے لوگوں کی اموات کی اطلاعات ہیں جنہیں فائزر کی ویکسین لگی تھی لیکن ویکسین کا ان اموات سے براہ راست کوئی تعلق سامنے نہیں آیا ہے۔

    خاص طور پر ناروے میں33 لوگ ہلاک ہوئے ہیں جن میں وہ ضیف افراد بھی شامل تھے جنہیں ویکسین کی پہلی ڈوز لگی تھی۔

  • روس پر پابندی عائد ہونے کا امکان

    روس پر پابندی عائد ہونے کا امکان

    ایتھنز : روسی اپوزیشن رہنما الیکسی نوولنی کی گرفتاری پر یورپی یونین کی جانب سے روس پر پابندی عائد کیے جانے کا قوی امکان ہے تاہم ممبر ممالک نے روس کو ایک اور موقع فراہم کرنے کا خیال ظاہر کیا ہے۔

    اس حوالے سے یونانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے خارجہ پالیسی محکمہ کے سربراہ سمیت متعدد ممبر ممالک نے روس کو ایک اور موقع دیے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اگلے ایک ماہ میں اس پر غور کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوروپی یونین نے کہا ہے کہ وہ روس میں حزب اختلاف کے رہنما الیکسی نوولنی کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے، جس کے لئے فروری میں روس پر پابندی عائد ہوسکتی ہے۔ یہ بات یونان کے وزیر خارجہ نکوس ڈینڈیاس نے بدھ کے روز ایک انٹرویو میں کہی۔

    نکوس ڈنڈیاس نے میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یورپی یونین کے متعدد ممبر ممالک نے نوولنی کے حوالے سے روس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود یوروپی یونین اب تک روسی حکام پر پابندی عائد کرنے سے گریز کرتا رہا ہے۔

    یونانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یوروپی یونین کے خارجہ پالیسی محکمہ کے سربراہ جوزیف بوریل سمیت متعدد ممبر ممالک نے روس کو اس معاملے میں ایک اور موقع دینے کا خیال ظاہرکیا ہے، ہم آئندہ 30 دنوں میں اس مسئلے پر غور کریں گے۔

  • بریگزٹ سے متاثرہ ممالک کیلئے یورپی یونین کا ایک اور اہم فیصلہ

    بریگزٹ سے متاثرہ ممالک کیلئے یورپی یونین کا ایک اور اہم فیصلہ

    برسلز : یورپی یونین نے بریگزٹ سے رکن ممالک کی معیشت کے ممکنہ منفی اثرات کے پیش نظر5 ارب یورو کے حامل فنڈ کو استعمال کرنے کی پیش کش کی ہے۔

    اس سلسلے میں برطانیہ کی یونین سے علیحدگی سے اقتصادی و سماجی منفی پیش رفت کے خلاف جدوجہد کے زیر مقصد ایک فنڈ قائم کیا جائے گا۔

    یورپی یونین کمیشن نے بریگزٹ ہم آہنگی فنڈ کے قیام سے متعلق تجویز کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق برطانیہ کی یونین سے علیحدگی سے اقتصادی و سماجی منفی پیش رفت کے خلاف جدوجہد کے مقاصد کیلئے ایک فنڈ قائم کیا جائے گا۔

    مجموعی طور پر5 ارب یورو کے وسائل منتقل کیے جانے والا فنڈ بریگزٹ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے رکن ممالک اور متعلقہ شعبہ جات کی مالی اعانت کرے گا۔

    اس فنڈ کی پیشکش پر عمل درآمد کے لیے یورپی یونین کے رکن ممالک اور یورپی پارلیمان کی منظوری لازمی شرط ہے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ، وہیلز، شمالی آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ پر مشتمل گریٹ برٹین میں جون 2016 کو منعقدہ ریفرنڈم کےذریعے52 فیصد ووٹوں کے ساتھ بریگزٹ کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    طرفین نے یکم جنوری سے کسٹم ٹیکس اور بلا کوٹے کے تجارتی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے معاہدے پر مطابقت بھی قائم کرلی ہے۔