Tag: Even Field Reference

  • ایون فیلڈ ریفرنس اپیل میں مریم نواز کا جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع

    ایون فیلڈ ریفرنس اپیل میں مریم نواز کا جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع

    اسلام آباد: ایون فیلڈ ریفرنس اپیل میں مریم نواز کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جواب جمع کرا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جمع جواب میں‌ مریم نواز نے کہا ہے کہ ان کے خلاف جو ٹرائل چلایا گیا وہ پاکستان کی تاریخ میں قانون شکنی اور سیاسی انجنیئرنگ کی زندہ مثال ہے.

    جواب میں‌کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے برطانیہ میں واقع ایون فیلڈ ریفرنس میں 16 جولائی 2018 کو سزا سنائی، احتساب عدالت نے درخواست گزار کو 7 سال قید جب کہ 2 ملین پاؤنڈز کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

    جواب میں سابق جج اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے پنڈی بار کی تقریر کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، کہا گیا ہے کہ سابق جج، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو اسی بیان پر سپریم جوڈیشل کونسل کے عہدے سے ہٹایا گیا۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا سپریم کورٹ میں جمع شدہ جواب بھی مریم نواز کی جواب کا حصہ بنایا گیا ہے، ایون فیلڈ ریفرنس میں خفیہ ادارے کی اہم شخصیت کے بارے میں سابق جج نے سپریم کورٹ کو بتایا، سابق جج نے خفیہ اداروں سے متعلق جس کیس میں جواب جمع کرایا وہ ابھی بھی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

    جواب کے مطابق خفیہ ادارے کی اہم شخصیت نے سابق جج کو شریف خاندان کو سزائیں دینے کا کہا تھا، جج ارشد ملک ویڈیو نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف کیس میں اہم ثبوت ہے، جو اب پاکستان کی تاریخ میں اقتدار کی تبدیلی سیاسی انجنیئرنگ کے ذریعے کی جاتی ہے۔

    جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب کے ذریعے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کے لیے ایک غیر قانونی ریفرنس دائر کیا گیا، 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ کے حکم پر وزیر اعظم اور پوری وفاقی کابینہ کو گھر بھیج دیا گیا، اور بعد میں نا اہل قرار دیا گیا۔

    مریم نواز کی جانب سے جج ارشد ملک ویڈیو اور سابق جج اسلام آباد ہائی کورٹ کا بیان بھی جواب کے ساتھ جمع کر دیا گیا ہے، مریم نواز نے جواب میں اپنے خلاف چارجز ختم کرنے کی استدعا کی ہے۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس : حسن اور حسین نواز کی گرفتاری کیلئے ایف آئی اے کا انٹرپول کو خط

    ایون فیلڈ ریفرنس : حسن اور حسین نواز کی گرفتاری کیلئے ایف آئی اے کا انٹرپول کو خط

    اسلام آباد : ایون فیلڈ ریفرنس میں مطلوب اشتہاری ملزمان حسن اور حسین نواز کی گرفتاری کیلئے وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کو ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی، خط وزارت داخلہ کی منظوری کے بعد انٹرپول کو لکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں مطلوب سابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز کو قانون کی گرفت میں لانے کیلئے ایف آئی اے نے انٹر پول کو خط لکھ دیا۔

    ایف آئی اے نے مذکورہ خط وزرات داخلہ کی منظوری کے بعد انٹرپول کو ارسال کیا،وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کو حسن نواز اور حسین نواز کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور اس حوالے سے ایف آئی اے کو تحریری ہدایت نامہ بھیجا گیا۔

    احتساب عدالت دونوں بھائیوں کو اشتہاری قرار دے کر ان کے دائمی وارنٹ جاری کرچکی ہے جبکہ اس سے قبل نیب کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بھی دونوں ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کی منظوری دی تھی۔

  • سزا کے بعد نواز شریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری ہے، شیری رحمان

    سزا کے بعد نواز شریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سزا کے بعد نواز شریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری ہے، یہ انتخابات کو متنازع بننا چاہتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ایون فیلڈ فیصلے پر رد عمل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، شیری رحمان نے کہا کہ مقدمے میں نواز شریف قانونی طور پر اپنا دفاع کرنے میں ناکام رہے، مریم اور نوازشریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری بن گیا ہے، نواز شریف انتخابات کو متنازع بننا چاہتے ہیں.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے نظام، پارٹی اور خود کو مشکل میں ڈال دیاہے، وہ اس معاملے کو سیاسی کیس بنانا چاہتے ہیں، وہ اپنے ساتھ اپنےبھائی شہباز شریف کو بھی مشکل میں ڈالیں گے کیونکہ ن لیگ نے اس معاملے کو اپنی ذات کی جنگ سمجھا۔

    ایک سوال کے جواب میں شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ن لیگ تتر بتر ہو چکی ہے، نواز شریف نے ووٹ کی عزت کو بے توقیر کیا۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو دس سال قید اورجرمانے کی سزا سنادی ہے جبکہ مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔ فیصلے کے مطابق مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر دس سال تک سیاست کیلئے نااہل ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کیخلاف فیصلہ انتخابات پر اثرانداز نہیں ہونا چاہئے، سراج الحق

    نوازشریف کیخلاف فیصلہ انتخابات پر اثرانداز نہیں ہونا چاہئے، سراج الحق

    مردان : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس کیس کا فیصلہ انتخابات پر اثر انداز نہیں ہونا چاہئے، پاناما لیکس کے دیگر افراد کیخلاف کارروائی کی رفتار بہت سست ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  ایون فیلڈ ریفرنس کے حالیہ فیصلے پر اپنے ردعمل میں کیا۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ایک فرد کیخلاف فیصلے سے عام انتخابات کی تاریخ آگے نہیں ہونی چاہئے، ہم نے پاناما لیکس کے436افراد کے نام عدالت کو پیش کئے تھے، ان افراد کے خلاف عدالتی کارروائی چیونٹی کی رفتار سے بھی کم ہے۔

    مزید پڑھیں: امیر جماعت اسلامی سراج الحق 29 لاکھ کے اثاثوں کے مالک

    ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ قومی دولت لوٹنے والا کوئی ایک فرد بھی احتساب سے نہیں بچنا چاہئے، قرضے معاف کرانے والوں سمیت دبئی، لندن اور امریکا میں جائیدادیں بنانے والوں کو بھی پکڑا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس: پی ٹی آئی اور ن لیگی کارکنان آمنے سامنے، نعرے، مٹھائیاں تقسیم

    ایون فیلڈ ریفرنس: پی ٹی آئی اور ن لیگی کارکنان آمنے سامنے، نعرے، مٹھائیاں تقسیم

    لاہور، اسلام آباد/ لندن : نوازشریف اور ان کی صاحبزادی اور داماد کیخلاف احتساب عدالت کے فیصلہ کے بعد پاکستان کے علاوہ لندن میں بھی پی ٹی آئی اور ن لیگ کارکن جذباتی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن(ر) محمد صفدر کو احتساب عدالت سے سزا سنائے جانے کے بعد لندن، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔

    لندن میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کارکن ایوان فیلڈ اپارٹمنٹ پر آمنے سامنے آگئے، اس موقع پر کھلاڑیوں نے ایوان فیلڈ اپارٹمنٹ کے سامنے مٹھائی تقسیم کی اور نعرے لگائے۔

    یہ منظر دیکھ کر ن لیگ کے کارکن غصے میں آگئے، کارکنان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیڈر کو چورمت کہو، زبان کھینچ لیں گے، انہوں پی ٹی آئی کارکنوں کو دھکے دیئے، تھپڑمارے، گالیاں اور دھمکیاں دیں۔ ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکنوں میں جھگڑے کے وقت نواز شریف اپنی بیٹی مریم نواز کے ہمراہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹ میں ہی موجود تھے۔

    دوسری جانب لاہور اور پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکنان میں تلخ کلامی اور جھگڑوں کے واقعات رونما ہوئے ہیں، لاہور پریس کلب کے سامنے مسلم لیگ نون کے کارکنان فیصلہ نامنظور کے نعرے لگائے۔

    مسلم لیگ نون کی خواتین آبدیدہ نظر آئیں اور انہوں نے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا، اس کے علاوہ ماڈل ٹاؤن میں بھی سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا گیا، مری اور کئی دوسرے شہروں سے بھی احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    علاوہ ازیں احتساب عدالت کا فیصلہ سن کر تحریک انصاف کے کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، کھلاڑیوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے۔ پارٹی کے مرکزی دفتر میں جشن کا سماں رہا اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔

    پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی دفتر میں بھی کارکنان نے جشن منایا۔امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے پنجاب میں سکیورٹی سخت کر دی گئی، اس کے علاوہ اہم اور حساس عمارتوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ایون فیلڈ ریفرنس: لندن فلیٹس کے مقدمے کی اہم سماعت کل ہوگی

    ایون فیلڈ ریفرنس: لندن فلیٹس کے مقدمے کی اہم سماعت کل ہوگی

    اسلام آباد : شریف فیملی کے خلاف تینوں کرپشن ریفرنسز پر فیصلے کے لئے عید کی چھٹیوں کے بعد کل سے لندن فلیٹس کے مقدمے کی اہم سماعت ہوگی، احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کے وکیل کوحتمی دلائل کے لئے طلب کر رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف فیملی کے خلاف تینوں کرپشن ریفرنسز پر فیصلے کے لئے ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف اکیس دن رہ گئے۔

    نوازشریف خاندان کےخلاف کرپشن کیسز نمٹانے کے لئے کاونٹ ڈاؤن جاری ہے، احتساب عدالت کے پاس صرف اکیس دن باقی رہ گئے، سپریم کورٹ نے دس جون کو ٹرائل کی مدت تیسری بار بڑھاتے ہوئے تینوں ریفرنسز پر ایک ماہ میں فیصلے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے تھے ملزمان اور قوم کی ذہنی اذیت ختم ہونی چاہیئے۔ احتساب عدالت نے لندن فلیٹس سے متعلق ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کو حتمی دلائل کے لئے انیس جون کو طلب کررکھا ہے۔

    نواز شریف کے نئے وکیل جہانگیر جدون کو العزیزیہ ریفرنس میں واجد ضیاء پر جرح کرنی ہے۔ نواز شریف اورمریم نواز کے لندن میں ہونے پر اُن کی جانب سے حاضری سے استثناء کی درخواست دائرکئے جانے کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ایون فیلڈ ریفرنس : شریف خاندان سے پوچھے جانے سوالات کی تفصیل سامنے آگئی

    ایون فیلڈ ریفرنس : شریف خاندان سے پوچھے جانے سوالات کی تفصیل سامنے آگئی

    پواسلام آباد : شریف فیملی کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف فیملی کو دیئے گئے سوالنامے کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، 28صفحات پر مشتمل سوالنامہ میں 127سولات پوچھے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں نامزد ملزمان نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو فراہم کردہ سوالنامے کی نقول اے آر وائی نیوز کو مل گئی۔

    عدالت نے تمام ملزمان سے ان کی درست تاریخ پیدائش بھی پوچھی ہیں۔ سوالنامہ میں شریف فیملی سے127سوالات کیے گئے ہیں، جن میں سے کچھ سوالات قارئین کی آگاہی کیلئے درج کیے جا رہے ہیں۔

    عدالت کی جانب سے ایک سوال میں پوچھا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں اپنے دفاع میں پیش کی گئی دستاویزات پر کیا کہیں گے؟  جےآئی ٹی میں اپنے دفاع میں پیش دستاویزات پر کیا جواب ہے؟  آپ پر الزام ہے کہ آپ کی جائیداد اور اثاثوں میں مطابقت نہیں ہے، الزام ہے جائیدادیں سرکاری آفس میں ہوتے ہوئے کرپشن سے بنائیں۔

    مذکورہ سوالنامے میں مریم نواز سے پوچھا گیا ہے کہ آپ پر الزام ہے آپ نے جے آئی ٹی کے سامنے جعلی دستاویزات پیش کیں؟، اس کے علاوہ الزام ہے آپ کی طرف سے جمع کرائی گئی ٹرسٹ ڈیڈ بھی جعلی تھی؟

    سوال نامے میں نوازشریف سے عوامی عہدوں سے متعلق بھی سوال شامل ہے، اس کے علاوہ عدالت نے تینوں ملزمان سے کئی مشترکہ سوال بھی پوچھے ہیں،عدالت نے واجد ضیا کے بیان سے متعلق بھی سوالات پوچھے،۔

    عدالت کا سوال ہے کہ رابرٹ ریڈلے کی گواہی پر آپ کاکیا مؤقف ہے؟ کیاگلف اسٹیل ملز کے25فیصد شیئرز کی فروخت کے معاہدہ کا وجود نہیں؟ کیا واجد ضیا کے شواہد کے مطابق قطری خطوط افسانہ تھے؟ کیا آپ اپنے دفاع میں کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ یا آپ اپنے دفاع میں کوئی گواہ پیش کرنا چاہتے ہیں؟

    الزام ہے آپ نے نیلسن، نیسکول کی ملکیتی جائیداد کے بےنامی دار ہیں؟ آپ پر الزام ہے کہ لندن فلیٹس1993سے آپ کے قبضے میں ہیں؟

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کو 127 سوالات پر مشتمل سوالنامہ دیا ہے اور ان سوالات کے جوابات مانگے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔   

  • نوازشریف لندن فلیٹس کے مالک اورمریم نوازکی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہیں، گواہ نیب

    نوازشریف لندن فلیٹس کے مالک اورمریم نوازکی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہیں، گواہ نیب

    اسلام آباد : شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب کے گواہ نے بتایا ہے کہ تحقیقات میں نوازشریف پبلک آفس رکھتے ہوئے لندن فلیٹس کے مالک پائے گئے ہیں، مریم نوازکی جمع کرائی گئی ٹرسٹ ڈیڈزجعلی ثابت ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت میں ہوئی، ریفرنس میں گواہ نیب کے تفتیشی افسر نے بھی بیان مکمل کرلیا۔

    واجد ضیا کے بعد تفتیشی افسر عمران ڈوگر نے بھی نواز شریف فیملی کا جھوٹ آشکار کردیا، گواہ تفتیشی افسر نے بیان میں بتایا تحقیقات سے ثابت ہوا کہ نوازشریف پبلک آفس رکھتے ہوئے لندن فلیٹس کےمالک تھے۔

    نیلسن اورنیسکول کے ذریعے بےنامی دار کے نام پر فلیٹس خریدے، انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان اب تک لندن جائیداد خریدے جانے کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے ہیں،  ریفرنس کے تفتیشی افسر نے کہا کہ لندن فلیٹس1993سے نوازشریف اور نامزد ملزمان کی تحویل میں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی جمع کرائی گئی ٹرسٹ ڈیڈز جعلی ثابت ہوئیں، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن(ر) صفدر بطور بےنامی دار مدد گار تھے، یہ تینوں جرم کے ارتکاب میں نواز شریف کے مددگار رہے، ملزمان کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ملوث پائے گئے۔

    مزید پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس ، نوازشریف کے وکیل کی ڈی جی آپریشنز نیب سے جرح مکمل

    گواہ عمران ڈوگر نے مزید بتایا کہ نیب نے جےآئی ٹی کی شروع کردہ ایم ایل اے کی پیروی کی، بتایا گیا یو کے اتھارٹی سے ایم ایل اے کاجواب مل چکا ہے، 28مارچ 2018کو ریکارڈ کی نقول میرےحوالے کی گئیں، ریکارڈ میں لینڈ رجسٹری، یوٹیلٹی بلز اور ٹیکس ادائیگی کی دستاویزات شامل تھیں۔

    اس دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث گواہ کو بولنے سے روکتے رہے اورادھر ادھر کے سوالات کرتے رہے۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس : نوازشریف کے وکیل کی ڈی جی آپریشنز نیب سے جرح مکمل

    ایون فیلڈ ریفرنس : نوازشریف کے وکیل کی ڈی جی آپریشنز نیب سے جرح مکمل

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس میں ڈی جی آپریشنز نیب ظاہرشاہ پر خواجہ حارث کی جرح مکمل ہوگئی، اس دوران نوازشریف کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت نیب کورٹ میں ہوئی، کیس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی، اس موقع پر ڈی جی آپریشنز نیب ظاہرشاہ نے اپنا بیان قلمبند کرایا، گواہ نے لندن فلیٹس کی ٹائٹل رجسٹری کی آفیشل کاپیاں، پانی کے بل اور کونسل ٹیکس ریکارڈ بھی جمع کرا دیا۔

    سماعت کے دوران گواہ ظاہر شاہ والیوم 10کے حوالے سے آگاہ کر رہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ والیوم 10کے متعلقہ حصے کو دیکھا ،اس میں دو قسم کے ایم ایل تھے ،،والیوم 10کے اندر تمام ایم ایل تھے ،والیوم 10میں درج نہیں کہ کس ایم ایل کا جواب آچکا اور کس کا نہیں ،ایون فیلڈ پراپرٹی کا جواب نہیں آیا۔

    ظاہر شاہ نے کہا کہ برطانوی سنٹرل اتھارٹی کو ہر ماہ یاد دہانی کرا رہے تھے لیکن اس کیس کا ایم ایل نہیں بھیجا گیا بلکہ دیگر کیسز کے ایم ایل موصول ہوئے، اس پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ میں اس کیس کی بات کر رہا ہوں جس پر ظاہر شاہ نے کہا کہ اس کیس کا ایم ایل نہیں بھیجا۔

    یہ بات سن کر خواجہ حارث نے تالیاں بجاتے ہوئے طنزیہ انداز میں کہا واہ واہ ۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ خواجہ حارث کورٹ میں جرح کررہے ہیں یا قوالی؟ یہ کونسا طریقہ ہے کورٹ کے سامنے تالی بجانا۔

    اس کے بعد جج محمد بشیر نے خواجہ حارث سے کہا کہ آپ چائے کا وقفہ کر لیں لیکن خواجہ حارث نے کہا کہ میں چائے نہیں پیتا ۔جج محمد بشیر نے کہا کہ آج سماعت رات آٹھ بجے تک چلے گی۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس: کیلبری فونٹ کی جعلسازی پکڑی گئی، گواہ کا بیان ریکارڈ

    ایون فیلڈ ریفرنس: کیلبری فونٹ کی جعلسازی پکڑی گئی، گواہ کا بیان ریکارڈ

    اسلام آباد : ایون فیلڈ کی دستاویزات کیلبری فونٹ کے کمرشل استعمال سے پہلے ہی تیار ہوگئے تھے، دستاویزات میں تاریخ کو دوہزار چار سے دوہزار چھ کیا گیا ہے، کیلبری فونٹ کی جعل سازی پھر پکڑی گئی، گواہ رابرٹ ریڈلے نے بھی نیب کو وڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی، مذکورہ سماعت چھ گھنٹے سے زائد جاری رہی۔

    اس موقع پر استغاثہ کے غیر ملکی گواہ  فرانزک ایکسپرٹ رابرٹ ولیم ریڈلی نے بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کروایا، گواہ سے وکیل صفائی خواجہ حارث نے جرح کی۔

    رابرٹ ریڈلی کا کہنا تھا کہ ونڈووسٹا 31 جنوری 2007 کو کمرشل بنیادوں پر متعارف ہوئی تھی، ایون فیلڈ کی دستاویزات میں تاریخ کو دوہزار چار سے دوہزار چھ کیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں: وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ہسٹریٹ ایڈٹ کرنے کا آپشن بند کردیا


    خواجہ حارث نے کہا کہ کیا ونڈو وسٹا کا پری ریلیز ورژن بیٹاون پہلے سے موجود تھا؟ جس پر گواہ نے کہا کہ جی بالکل بیٹاون ورژن2005میں موجود تھا اور یہ بیٹاون ورژن صرف آئی ٹی ماہرین کے ٹیسٹنگ مقاصد کیلئے تھا۔


    مزید پڑھیں: شریف خاندان کی دستاویزات میں پہلے فونٹ اور اب اسپیلنگ کی غلطیاں سامنے آگئیں


    گواہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ورژن کیلیبری فونٹ کے استعمال کیلئےنہیں تھا۔ بعد ازاں سماعت اگلے دن دوپہر دو بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی، غیرملکی گواہ رابرٹ ولیم ریڈلی پر کل بھی جرح جاری رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔