Tag: every

  • دبئی انتظامیہ کا سیاحوں کو مفت سم کارڈ دینے کا اعلان

    دبئی انتظامیہ کا سیاحوں کو مفت سم کارڈ دینے کا اعلان

    ابوظبی : اماراتی حکام نے دبئی کا سفر کرنے والے سیاحوں کو ’خوشی منصوبے‘ تحت ایک ماہ کے لیے فری سم دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی حکومت کی جانب سے سیاحوں کےلیے ایک اور اہم اقدام اٹھایا گیا ہے، انتظامیہ کی جانب سے دبئی آنے والے تمام سیاحوں کو ایئرپورٹ پہنچتے ہی سم کارڈ فری میں فراہم کیا جائے گا جس کا مقصد سیاحوں کی مشکل آسان کرنا ہے تاکہ وہ اپنے اہل خانہ سے باآسانی رابطہ کرسکیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دبئ پہنچنے والے سیاحوں کو دبئی کی جنرل ڈائکریٹوریٹ برائے رہائش اور خارجہ امور، اسمارٹ دبئی اور ڈی یو ٹیلی کمیونیکیشن کے تعاون سے مفت سم کارڈز فراہم کیے جارہے ہیں۔

    میجر جنرل محمد المرّی کا کہنا تھا کہ مفت سم کارڈ کا پیکٹ صرف 18 سال سے زائد عمر کے سیاحوں کو ضروری دستاویزات کی جانچ پڑتال (جیسے پاسپورٹ، وزٹ ویزہ وغیرہ) کے بعد فراہم کیا جائے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگر سیاحت کی غرض سے دبئی آنے والے شخص نے ریاست میں مستقل سکونت اختیار کی تو مذکورہ سم کارڈ مستقل نمبر میں تبدیل نہیں ہوگا اور ایک ماہ بعد سم کارڈ خودکار طریقے سے بلاک ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں : دبئی‘سیّاحوں کے لیے ایک روزہ فری ٹرانسپورٹ کا اعلان

    واضح رہے کہ گزشتہ برس دبئی حکومت نے 20 مارچ کو منائے جانے والے’خوشی کے دن‘ کے موقع پر دبئی کے عالمی ہوائی اڈے پر قدم رکھنے والے پہلے100 خوش نصیب سیّاحوں کو ایئرپورٹ سے منزل مقصود تک مفت میں ٹیکسی سروس فراہم کی تھی۔

    یاد رہے کہ حکومتِ دبئی کی جانب سے سیّاحوں کو ’خوشی بس‘ میں سوار ہوکر دبئی کو دنیا میں ممتاز بنانے والے مقامات پر جانے کی سہولت بھی فراہم کی گئی تھی۔

  • معذور سعودی بچے کی نرم مزاجی نے اسے ہر دلعزیز بنادیا

    معذور سعودی بچے کی نرم مزاجی نے اسے ہر دلعزیز بنادیا

    ریاض : سعودی عرب میں پیدائشی طور پر ہاتھوں اور پاﺅں سے معذور بچے نے اپنے چہرے کی مسکراہٹ سے معذوری کو شکست دینے کے ساتھ ساتھ اپنے آس پاس موجود لوگوں کے دل موہ لیے۔

    تفصیلات کے مطابق معذوری نے ننھے سعودی ریان المعدی کو لوگوں میں گھل مل جانے، ان کی ہمدردیاں حاصل کرنے اور تعلیم کے حصول سے نہیں روکا۔ وہ تیراکی کا خواہش مند، آرٹسٹ کے طور پر خاکے بنانا اور معذور بچوں کے ساتھ کھیل کود میں حصہ لینا چاہتا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ ریان المعدی اپنے بلند حوصلے کے باعث مستقبل میں بچوں کا ڈاکٹر بننے کے خواب بھی دیکھ رہا ہے۔

    ریان المعدی کی والدہ نے عربی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریان کی پیدائش سے قبل ہی مجھے معلوم ہوگیا تھا کہ میں ایک معذوربچے کی ماں بننے والی ہوں، مگر مجھے اس میںکوئی پریشانی نہیں تھی کیوں کہ اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کو جیسے چاہتا ہے تخلیق کرتا ہے۔

    ریان کی والدہ نے بتایا کہ مجھے یقین تھا کہ معذور بچہ گھر میں باعث برکت ہوگا، ڈاکٹروں کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ بچے کی معذوری کی وجہ سے اس کی پیدائش کا عمل بھی انتہائی پیچیدہ ہوگا مگر پیدائش کے دوران ایسا کچھ نہیں ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ ریان المعدی نارمل طریقے سے پیدا ہوا اور اس کی پیدائش ہمارے لیے نیک شگون ثابت ہوئی۔ وہ جہاں جاتا ہے ہمیشہ مسکراتے چہرے کے ساتھ ہرایک سے ملتا ہے۔

    والدہ کا کہنا تھا جب ریان المعدی بڑا ہونے لگا تو ایک دن اس نے مشکل سوال پوچھا کہ میں دوسرے لوگوں سے مختلف کیوں ہوں؟ میں جوتے کیوں نہیں پہن سکتا اور بازو پر گھڑی کیوں نہیں باندھ سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس کا جواب مشکل تھا مگر میں نے اس کے سوالوں کے جواب دیے اور اسے معذور افراد کی تصاویر دکھائیں جو اس کی طرح ہاتھوں اور پاﺅں سے محروم تھے۔

    معذور بچے کی ماں کا کہنا ہے کہ ریان المعدی کی پیدائش کے پانچ سال بعد معذوروں کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے اسے اپنے ہاں رجسٹر کرلیا۔

    سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ تنظیم کی طرف سے اسے معاون ٹیم اور معلمات فراہم کی گئیں، آج وہ 10 سال کا ہوچکا ہے اور لوگوں کا مرجع خلائق ہے، سوشل میڈیا پر اس کے فالورز ہزاروں میں ہیں جو مسلسل بڑھ رہے ہیں۔